Add parallel Print Page Options

یروشلم کی عورتیں ا س سے کہتی ہیں

اے عورتوں میں سب سے جمیلہ!
    بتا تیرا محبوب کہاں چلا گیا؟
کس راہ سے تیرا محبوب چلا گیا ہے۔
    ہمیں بتا تا کہ ہم تیرے ساتھ اس کو ڈھونڈ سکیں۔

یروشلم کی عورتو ں کو اس کا جواب

میرا محبوب اپنے بوستان میں بلسان کی کیاریوں کی طرف گیا ہے
    تاکہ باغوں میں چرائے اور سوسن جمع کرے۔
میں ہوں اپنے محبوب کی
    اور وہ ہے میرا محبوب۔
وہ سوسن میں چراتا ہے۔

وہ اس سے کہتا ہے

اے میری پیاری! تو ترضہ کی مانند خوبصورت ہے
    تو یروشلم کی مانند خوش منظر
    اور علمدار لشکر کی مانند مہیب ہے۔
میرے اوپر سے تو آنکھیں پھیر لے!
    تیری آنکھیں مجھے چند ھیا دیتی ہیں
تیرے بال لمبے ہیں اور ایسے لہراتے ہیں
    جیسے جلعاد کی پہا ڑیوں سے بکریوں کا غول اچھلتا ہوا اتر رہا ہو۔
تیرے دانت بھیڑوں کی ریوڑ کی مانند ہیں
    جن کو غسل دیا گیا ہو
جن میں سے ہر ایک نے دو بچے دیئے ہوں
    اور ان میں سے ایک بھی بانجھ نہ ہو۔
تیرے رخسار تیرے نقاب کے نیچے
    انار کے کاٹے ہوئے ٹکڑوں کی مانند ہیں۔
وہاں ساٹھ رانی ،
    اسی داشتہ
    بیشمار کنواریاں بھی ہیں۔
لیکن میری کبوتری ،
    میری پاکیزہ بے مثال ہے
وہ اپنی ماں کی من پسند ہے۔
    اپنی ماں کی لاڈلی ہے۔
کنواریوں نے اسے دیکھا اور اسے سراہا ،
    ہاں رانیوں نے اور داشتہ نے بھی اس کو دیکھ کر اس کی ستائش کی تھی۔

عورتوں نے بھی اسکی ستائش کی

10 وہ بیٹیاں کون ہیں؟
    جن کا ظہور صبح کی مانند ہے
    اور وہ حسن میں مہتاب ہے،
    وہ اتنی حسین ہے جیسے آفتاب
    اور علمدار لشکر کی مانند مہیب ہے۔

وہ کہتی ہے

11 میں اخروٹ کے باغ میں گئی
    کہ وادی کی نباتات پر نظر کروں
    اور دیکھوں کہ انگور کی کلی
    اور اناروں کے پھول کھلے ہیں یا کہ نہیں۔
12 اس سے پہلے کہ میں یہ جان پاتی میرے دل نے مجھے بادشاہ کے امراء کے رتھ میں پہنچا دیا۔

اسے یروشلم کی عورتوں نے بلا یا

13 واپس آ واپس آ ، اے شوملیت!
    لوٹ آ لوٹ آ ،تا کہ ہم تجھے دیکھ سکیں۔

تم شوملیت پر کیوں نظر کرر ہی ہو
    جیسے وہ محنیسم کی رقص کی رقص ہو ؟