Add parallel Print Page Options

موآب میں معاہدہ

29 خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ حورب پہا ڑ میں ایک معاہدہ کیا۔ حورب میں جو معاہدہ کیا گیا اس کے علاوہ خدا نے مو سیٰ سے بنی اسرائیلیوں کے ساتھ ایک اور معاہدہ کرنے کو کہا جب وہ لوگ موآب میں تھے۔ اس معاہدہ کے شرائط یہ ہیں :

موسیٰ نے سبھی بنی اسرائیلیوں کو ایک ساتھ بُلا یا اور اس نے ان سے کہا ، “تم نے وہ سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا جو خداوند نے ملک مصرمیں فرعون کے ساتھ ،فرعون کے قائدین کے ساتھ اور اس کے پو رے ملک کے ساتھ کیا۔ تم نے ان بڑی مصیبتوں کو دیکھا جو اس نے انہیں دیں۔ تم نے اس کے ان معجزوں اور بڑی کراما ت کو دیکھا جو اس نے کی۔ لیکن آج بھی تم نہیں سمجھتے کہ کیا ہوا خداوند نے سچ مُچ تم کو جو تم نے دیکھا اور سُنا اسے سمجھنے کی توفیق نہیں دی۔ میں تمہیں ۴۰ سال تک ریگستان سے ہو کر لے جا تا رہا اور اس لمبے وقت کے درمیان تمہا رے لباس اور جو تے پھٹ کر ختم نہیں ہو ئے۔ تمہا رے پاس کچھ بھی کھانے کو نہیں تھا۔ تمہا رے پاس کچھ بھی مئے یا کو ئی دوسری پینے کی چیز نہیں تھی۔ لیکن خداوند نے تمہا ری دیکھ بھال کی اس نے یہ اِس لئے کیا کہ تم سمجھو گے کہ وہ خداوند تمہا را خدا ہے۔

“جب تم اس جگہ پر آئے تب حسبون کا بادشاہ سیحون اور بسن کا بادشاہ عوج ہم لوگوں کے خلا ف لڑنے آیا۔ لیکن ہم لوگوں نے انہیں شکست دی۔ تب ہم لوگوں نے انکی زمین رُوبنیوں، جادوں، اور منّسی کے آ دھے خاندانی گروہ کے لوگوں کو دے دی۔ اس لئے اس معاہدہ کے احکام کی تعمیل پو ری طرح کرو تب جو کچھ تم کرو گے اس میں کامیاب ہو گے۔

10 “آج تم سبھی خداوند اپنے خدا کے سامنے کھڑے ہو تمہا رے قائدین تمہا رے عہدیداروں تمہا رے بزرگ ( قائدین ) اور سبھی دوسرے لوگ یہاں ہیں۔ 11 تمہا ری بیویاں اور بچے یہاں ہیں اور وہ غیر ملکی بھی یہاں ہیں جو تمہا رے درمیان رہتے ہیں تمہا ری لکڑیا ں کاٹتے اور پانی بھر تے ہیں۔ 12 تم سبھی یہاں خداوند اپنے خدا کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے وا لے ہو خداوند تم لوگوں کے ساتھ یہ معاہدہ آج کر رہا ہے۔ 13 اس معاہدہ کے ذریعے خداوند تمہیں اپنا خاص لوگ بنا رہا ہے اور وہ تمہا را خدا ہو گا اس نے یہ تم سے کہا ہے۔ اس نے تمہا رے آ باؤ اجداد ابرا ہیم، اسحاق اور یعقو ب سے وعدہ کیا تھا۔ 14 خداوند اپنا وعدہ کر کے صرف تم لوگوں کے ساتھ ہی معاہدہ نہیں کر رہا ہے۔ 15 بلکہ وہ معاہدہ ہم سبھی کے ساتھ کر رہا ہے جو یہاں آج خداوند اپنے خدا کے سامنے کھڑے ہیں لیکن یہ معاہدہ ہماری اُن نسلوں کے لئے بھی ہے جو آج یہاں ہم لوگوں کے ساتھ نہیں ہیں۔

16 “تمہیں یاد ہے کہ ہم مصر میں کیسے رہے اور تمہیں یاد ہے کہ ہم نے اُن ملکوں سے ہو کر کیسے سفر کئے جو یہاں تک آنے وا لے ہمارے راستے پر تھے۔ 17 تم نے اُن کی نفرت انگیز چیزیں: لکڑی ،پتھر، چاندی اور سونے کی بنی مورتیاں دیکھیں۔ 18 طئے کر لو کہ آج ہم لوگوں میں کو ئی ایسا مرد ،عورت یا قبیلہ یا خاندانی گروہ نہیں ہے جو خداوند اپنے خدا کے خلاف جا ئے گا۔ کسی بھی شخص کو اُن قوموں کے دیوتاؤں کی خدمت کرنے کے لئے نہیں جانا چا ہئے۔ جو لوگ ایسا کرتے ہیں وہ اس پو دے کی طرح ہیں جو کڑوا ، زہریلا پھل پیدا کرتا ہے۔ 19 “کو ئی شخص اُن بد دُعاؤں کو سُن سکتا ہے اور اپنے کو مطمئن کرتا ہوا کہہ سکتا ہے ، “میں جو چاہتا ہو ں وہ کروں گا میرا کچھ بھی بُرا نہیں ہو گا۔ وہ شخص صرف اپنے لئے ہی بُرا ہو نے کا سبب نہیں بنے گا بلکہ دوسرے اچھے لوگوں کے لئے بھی بُرا ہو نے کا سبب بنے گا۔ 20-21 “خداوند اس آدمی کو معاف نہیں کرے گا خداوند اس آدمی پر غصّہ کرے گا اور زلزلہ اٹھے گا۔ اس کتاب میں لکھی سبھی بد دُعائیں اس پر پڑیں گی۔ خداوند انہیں اسرائیل کے سبھی خاندانی گروہ سے الگ کردے گا۔ خداوند اس کو پو ری طرح تباہ کردے گا۔ سبھی آفتیں جو اِس کتاب میں لکھی گئی ہیں اُس پر آئیں گی۔ وہ سبھی باتیں اُس معاہدہ کا جُز ہیں جو اس تعلیمات کی کتاب میں لکھی گئی ہیں۔

22 “مستقبل میں تمہا ری نسل اور بہت دور کے ملکوں سے آنے وا لے غیر ملکی لوگ دیکھیں گے کہ ملک کیسے برباد ہو گیا ہے۔ وہ لوگ ان تباہیوں اور بیماریوں کو دیکھیں گے جسے خداوند نے اس ملک میں لا یا ہے۔ 23 سارا ملک جلتے گندھک اور نمک سے ڈھک جانے کی وجہ سے بے کا ر ہو جا ئے گا۔زمین میں بویا ہوا کچھ بھی نہیں رہے گا۔ یہاں تک کہ کھرپتوار بھی یہاں نہیں اُگیں گی۔ یہ ملک اُن شہروں سدوم ، عُمورہ ، ادمہ اور ضبو ئم کی طرح تباہ کردیا جا ئے گا۔ جنہیں خداوند نے اس وقت تباہ کیا جب وہ بہت غصّے میں تھا۔

24 “سبھی دوسری قوم پو چھیں گے خداوند نے اس ملک کے ساتھ ایسا کیوں کیا ؟ وہ اِتنا غصّہ میں کیوں آیا؟ 25 جواب ہو گا : خداوند اس لئے غصّہ میں آیا کہ بنی اسرا ئیلیوں نے خداوند اپنے آبا ’و اجداد کے خدا کے معاہدہ کو تو ڑا انہوں نے اُس معاہدہ کی تعمیل کرنا بند کردی جسے خداوند نے ان کے ساتھ اس وقت کیا تھا جب وہ انہیں مصر کے ملک سے باہر لا یا تھا۔ 26 بنی اسرا ئیلیوں نے ایسے دوسرے دیوتاؤں کی خدمت کرنی شروع کی جنکی پرستش کا علم انہیں پہلے کبھی نہیں تھا۔ خداوند نے ان لوگوں سے ان دیوتاؤں کی پرستش کرنے کو منع کیا تھا۔ 27 یہی وجہ ہے کہ خداوند اس ملک کے لوگوں کے خلا ف بہت غصّہ میں آ گیا اس لئے اس نے اس کتاب میں لکھے گئے سبھی لعنتوں کو ان پر مسلط کیا۔ 28 خداوند اُن پر بہت غضبناک ہوا اور اُن پر زلزلہ اٹھا اس لئے اسنے ان کے ملک سے انہیں باہر کیا۔ اس نے انہیں دوسرے ملک میں پہنچا یا جہاں وہ آج ہیں۔

29 کچھ ایسی باتیں ہیں جنہیں خداوند ہمارے خدا نے پوشیدہ رکھا ہے۔ اُن باتوں کو صرف وہی جانتا ہے۔ لیکن خدانے ہمیں تعلیمات کی جانکاری دی ہے۔ وہ تعلیمات ہمارے لئے اور ہماری نسلوں کے لئے ہمیشہ کے لئے ہیں اور ہمیں اس تعلیمات کی ہربات کی اطاعت کرنی چا ہئے۔

Renewal of the Covenant

29 [a]These are the terms of the covenant the Lord commanded Moses to make with the Israelites in Moab,(A) in addition to the covenant he had made with them at Horeb.(B)

Moses summoned all the Israelites and said to them:

Your eyes have seen all that the Lord did in Egypt to Pharaoh, to all his officials and to all his land.(C) With your own eyes you saw those great trials, those signs and great wonders.(D) But to this day the Lord has not given you a mind that understands or eyes that see or ears that hear.(E) Yet the Lord says, “During the forty years that I led(F) you through the wilderness, your clothes did not wear out, nor did the sandals on your feet.(G) You ate no bread and drank no wine or other fermented drink.(H) I did this so that you might know that I am the Lord your God.”(I)

When you reached this place, Sihon(J) king of Heshbon(K) and Og king of Bashan came out to fight against us, but we defeated them.(L) We took their land and gave it as an inheritance(M) to the Reubenites, the Gadites and the half-tribe of Manasseh.(N)

Carefully follow(O) the terms of this covenant,(P) so that you may prosper in everything you do.(Q) 10 All of you are standing today in the presence of the Lord your God—your leaders and chief men, your elders and officials, and all the other men of Israel, 11 together with your children and your wives, and the foreigners living in your camps who chop your wood and carry your water.(R) 12 You are standing here in order to enter into a covenant with the Lord your God, a covenant the Lord is making with you this day and sealing with an oath, 13 to confirm you this day as his people,(S) that he may be your God(T) as he promised you and as he swore to your fathers, Abraham, Isaac and Jacob. 14 I am making this covenant,(U) with its oath, not only with you 15 who are standing here with us today in the presence of the Lord our God but also with those who are not here today.(V)

16 You yourselves know how we lived in Egypt and how we passed through the countries on the way here. 17 You saw among them their detestable images and idols of wood and stone, of silver and gold.(W) 18 Make sure there is no man or woman, clan or tribe among you today whose heart turns(X) away from the Lord our God to go and worship the gods of those nations; make sure there is no root among you that produces such bitter poison.(Y)

19 When such a person hears the words of this oath and they invoke a blessing(Z) on themselves, thinking, “I will be safe, even though I persist in going my own way,”(AA) they will bring disaster on the watered land as well as the dry. 20 The Lord will never be willing to forgive(AB) them; his wrath and zeal(AC) will burn(AD) against them. All the curses written in this book will fall on them, and the Lord will blot(AE) out their names from under heaven. 21 The Lord will single them out from all the tribes of Israel for disaster,(AF) according to all the curses of the covenant written in this Book of the Law.(AG)

22 Your children who follow you in later generations and foreigners who come from distant lands will see the calamities that have fallen on the land and the diseases with which the Lord has afflicted it.(AH) 23 The whole land will be a burning waste(AI) of salt(AJ) and sulfur—nothing planted, nothing sprouting, no vegetation growing on it. It will be like the destruction of Sodom and Gomorrah,(AK) Admah and Zeboyim, which the Lord overthrew in fierce anger.(AL) 24 All the nations will ask: “Why has the Lord done this to this land?(AM) Why this fierce, burning anger?”

25 And the answer will be: “It is because this people abandoned the covenant of the Lord, the God of their ancestors, the covenant he made with them when he brought them out of Egypt.(AN) 26 They went off and worshiped other gods and bowed down to them, gods they did not know, gods he had not given them. 27 Therefore the Lord’s anger burned against this land, so that he brought on it all the curses written in this book.(AO) 28 In furious anger and in great wrath(AP) the Lord uprooted(AQ) them from their land and thrust them into another land, as it is now.”

29 The secret things belong to the Lord our God,(AR) but the things revealed belong to us and to our children forever, that we may follow all the words of this law.(AS)

Footnotes

  1. Deuteronomy 29:1 In Hebrew texts 29:1 is numbered 28:69, and 29:2-29 is numbered 29:1-28.