Add parallel Print Page Options

اسرائیل کے بادشاہ کے لئے مانگ

جب سموئیل بوڑھا ہوا اس نے اپنے بیٹوں کو اسرائیل کے لئے منصف بنایا۔ سموئیل کے پہلے لڑ کے کا نام یوئیل تھا۔ اسکے دوسرے لڑ کے کا نام ابیاہ تھا۔ یوئیل اور ابیاہ بیر سبع میں منصف تھے۔ لیکن سموئیل کے بیٹے اس کے راستے پر نہیں چلے۔ یوئیل اور ابیاہ نے رشوت قبول کی وہ خفیہ طریقہ سے رقم لیکر عدالت کے فیصلے میں تبدیلی کر دیتے تھے۔ انہوں نے لوگوں کو عدالت میں دھو کہ دیا۔ اس لئے تمام اسرائیلی ( قائدین ) مل بیٹھے۔ وہ سموئیل سے ملنے رامہ گئے۔ بزرگ قائدین نے سموئیل سے کہا ، “آپ کو محسوس کر نا چاہئے کہ آپ بہت بوڑھے ہو گئے ہیں اور آپ کے بیٹے آپکی راہوں پر نہیں چل رہے ہیں۔ اس لئے آپ سے التجا ہے کہ اب ہمیں ایک بادشاہ دوسری قوموں کی مانند ہم پر حکومت کرنے کے لئے دو۔”

سموئیل نے سوچا کہ ان لوگوں پر حکومت کر نے کے لئے بزرگوں کا بادشاہ سے التجا کر نا غلط ہے اس لئے اس نے خدا وند سے دعا کی۔ خدا وند نے سموئیل سے کہا ، “لوگ جو کہتے ہیں وہ کرو انہوں نے تمہیں ردّ نہیں کیا انہوں نے مجھے اپنی بادشاہت سے ردّ کیا۔ وہ ویسا ہی کر رہے ہیں جیسا وہ تب سے کرتے آرہے ہیں جب میں انکو مصر سے باہر لایا تھا۔ لیکن انہوں نے مجھے چھو ڑ دیا اور دوسرے دیوتاؤں کی خدمت کی۔ وہ تم سے بھی ویسا ہی کر رہے ہیں۔ اِس لئے لوگوں کی سنو اور وہ جو کہتے ہیں وہ ضرور کرو۔ تا ہم ان کو خبر دار کرو کہ بادشاہ ان لوگوں کے ساتھ کیا کر سکتا ہے۔”

10 ان لوگوں نے بادشاہ کے لئے پوچھا اِس لئے سموئیل نے ان لوگوں سے ہر چیز کے متعلق کہا جو خدا وند نے کہا۔ 11 سموئیل نے کہا ، “اگر تمہارے پاس بادشاہ ہے تم پر حکومت کر رہا ہے وہ کیا کرے گا پتہ ہے وہ تمہارے بیٹوں کو لے لیگا وہ تمہارے بیٹوں پر زبردستی کریگا کہ اسکی خدمت کریں۔ وہ ان پر زبردستی کریگا کہ سپاہی بنیں۔ انہیں رتھ سے لڑ نا چاہئے اور اسکی فوج میں گھوڑ سوار سپاہی بننا چاہئے۔ تمہارے بیٹے محافظ بنیں گے بادشاہ کی رتھ کے آگے دوڑیں گے۔

12 بادشاہ تمہارے بیٹوں پر زبردستی کریگا کہ سپاہی بنیں ان میں کچھ ۱۰۰۰ آدمیوں پر افسر ہونگے۔ اور دوسرے پچاس آدمیوں پر افسر ہونگے۔

بادشاہ تمہارے کچھ بیٹوں پر زبردستی کریگا کہ اسکے کھیت کو بوئیں اور فصل کاٹیں وہ تمہارے کچھ بیٹوں پر زبردستی کریگا کہ اسکی رتھ کے لئے کچھ چیزیں بنائیں۔

13 “تمہاری چند بیٹیوں پر زبردستی کریگا کہ اس کے لئے عطر بنا نے والے کی طرح کام کریں اور تمہاری کچھ بیٹیوں پر زبردستی کریگا کہ اس کے باورچیوں اور نان بائیوں کی طرح کام کریں۔

14 “ایک بادشاہ تمہارے بہترین کھیتوں کو اور انگور و زیتون کے باغوں کو بھی لے لیگا۔ وہ چیزیں تم سے لے لیگا اور اپنے افسروں کو دیگا۔ 15 وہ تمہارے اناج اور انگور کا دسواں حصّہ لے گا وہ یہ چیزیں اپنے خادموں اور افسروں کو دیگا۔

16 یہ بادشاہ تمہارے سب سے اچھے مردوں اور عورت خادموں ، جوان مردوں ،اور تمہارے گدھے اور مال مویشی کو اپنے کام کے لئے لے لیگا۔ 17 اور تمہارے ریوڑ کا دسواں حصّہ لے لیگا۔”

اور تم سب خود اس بادشاہ کے غلام بن جاؤ گے۔

18 اور جب وہ وقت آئیگا اس دن تم اس بادشاہ کی وجہ سے جسے تم نے چُنا ہے روؤگے۔ لیکن اسوقت خدا وند تمہاری نہیں سنے گا۔

19 لیکن لوگ سموئیل کی نہیں سنیں گے انہوں نے کہا ، “نہیں ہم لوگ ایک بادشاہ چاہتے ہیں جو ہم پر حکومت کرے۔ 20 تاکہ ہم بھی دوسری قوموں کی مانند ہو سکیں۔ہمارا بادشاہ ہم پر حکومت کرے۔ وہ لڑا ئی کرنے میں ہماری رہنمائی کرے اور ہمارے لئے جنگیں لڑے۔”

21 سموئیل نے لوگوں کی باتیں سنی اور تب انکے الفاظ کو خدا وند کے ہاں دہرایا۔ 22 خدا وند نے جواب دیا ، “تمہیں ان کی باتوں کو سننا چاہئے انہیں ایک بادشاہ دو۔

تب سموئیل نے بنی اسرائیلیوں سے کہا ، “اچھا تمہیں بادشاہ ملے گا۔ اب تم لوگ واپس گھر جاؤ۔”

Israel Asks for a King

When Samuel grew old, he appointed(A) his sons as Israel’s leaders.[a] The name of his firstborn was Joel and the name of his second was Abijah,(B) and they served at Beersheba.(C) But his sons(D) did not follow his ways. They turned aside(E) after dishonest gain and accepted bribes(F) and perverted(G) justice.

So all the elders(H) of Israel gathered together and came to Samuel at Ramah.(I) They said to him, “You are old, and your sons do not follow your ways; now appoint a king(J) to lead[b](K) us, such as all the other nations(L) have.”

But when they said, “Give us a king(M) to lead us,” this displeased(N) Samuel; so he prayed to the Lord. And the Lord told him: “Listen(O) to all that the people are saying to you; it is not you they have rejected,(P) but they have rejected me as their king.(Q) As they have done from the day I brought them up out of Egypt until this day, forsaking(R) me and serving other gods, so they are doing to you. Now listen to them; but warn them solemnly and let them know(S) what the king who will reign over them will claim as his rights.”

10 Samuel told(T) all the words of the Lord to the people who were asking him for a king. 11 He said, “This is what the king who will reign over you will claim as his rights: He will take(U) your sons and make them serve(V) with his chariots and horses, and they will run in front of his chariots.(W) 12 Some he will assign to be commanders(X) of thousands and commanders of fifties, and others to plow his ground and reap his harvest, and still others to make weapons of war and equipment for his chariots. 13 He will take your daughters to be perfumers and cooks and bakers. 14 He will take the best of your(Y) fields and vineyards(Z) and olive groves and give them to his attendants.(AA) 15 He will take a tenth(AB) of your grain and of your vintage and give it to his officials and attendants. 16 Your male and female servants and the best of your cattle[c] and donkeys he will take for his own use. 17 He will take a tenth of your flocks, and you yourselves will become his slaves. 18 When that day comes, you will cry out for relief from the king you have chosen, but the Lord will not answer(AC) you in that day.(AD)

19 But the people refused(AE) to listen to Samuel. “No!” they said. “We want(AF) a king(AG) over us. 20 Then we will be like all the other nations,(AH) with a king to lead us and to go out before us and fight our battles.”

21 When Samuel heard all that the people said, he repeated(AI) it before the Lord. 22 The Lord answered, “Listen(AJ) to them and give them a king.”

Then Samuel said to the Israelites, “Everyone go back to your own town.”

Footnotes

  1. 1 Samuel 8:1 Traditionally judges
  2. 1 Samuel 8:5 Traditionally judge; also in verses 6 and 20
  3. 1 Samuel 8:16 Septuagint; Hebrew young men