Add parallel Print Page Options

ایّوب کے لئے الیفاز کا جواب

15 تب الیفاز تیمانی نے ایّوب کو جواب دیا :

“ایوّب ! اگر تُو سچ مُچ عقلمند ہو تا
    تو اپنی بیکار کی را ئے سے مجھے جواب نہیں دیاہو تا۔
    ایک عقلمندآدمی گرم ہوا سے اتنا بھرا ہوا نہیں ہو تا ہے۔
کیا تم سوچتے ہو کہ ایک عقلمند آدمی بیکار باتوں سے
    اور تقریروں سے جس کا کو ئی مطلب نہیں ہے بحث کریگا ؟
ایّوب ! اگر ہر چیز و یسی ہو جیسا کہ تم چا ہو تو کو ئی بھی خدا سے نہ تو ڈریگا
    اور نہ ہی احترام کرے گا اور نہ ہی اس کی عبادت کرے گا۔
تیری باتوں سے یہ صاف ظاہر ہے کہ تو نے گناہ کیا ہے۔
    ایوّب ! تو عیّاری کی باتوں سے اپنے گناہ کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
تجھے غلط ثابت کرنے کی مجھے ضرورت نہیں ہے۔
    کیونکہ تو خود اپنے منھ سے جو باتیں کہتا ہے وہ ثابت کرتی ہيں کہ تو غلط ہے۔

“ایوّب ! کیا تُو سوچتا ہے کہ جنم لینے وا لا پہلا شخص تُو ہی ہے ،
    اور پہاڑوں کی تخلیق سے بھی پہلے تیرا جنم ہوا۔
کیا تُو نے خدا کی پو شیدہ مصلحت سُن لی ہے ؟
    کیا تُو سوچا کر تا ہے کہ صرف تو ہی عقلمند ہے ؟
ایّوب ! ہم تم سے زیادہ جانتے ہیں۔
    ہم وہ سبھی باتیں سمجھتے ہیں جو تو نہیں سمجھتا ہے۔
10 وہ لوگ جن کے بال سفید ہیں اور بڑے اور بوڑھے ہیں وہ ہماری تائید کر تے ہیں۔
    ہاں، تیرے باپ سے بھی بہت زیادہ عمر کے لوگ ہمارے طرفدار ہیں۔
11 خدا تجھ کو تسلی دینے کی کو شش کر تا ہے ، لیکن یہ تیرے لئے کا فی نہیں ہے۔
    ہم لوگوں نے خدا کا پیغام تجھے نرمی سے سنایا۔
12 ایوّب ! تم کیوں نہیں سمجھ سکتے ہو ؟
    تم سچا ئی کو کیوں نہیں دیکھ سکتے ہو ؟
13 جب تُو ان غصے بھرے کلام کو کہتا ہے
    تو تُو خدا کے خِلاف ہو تا ہے۔

14 “سچ مُچ کو ئی شخص پاک نہیں ہو سکتا۔
    ایک شخص [a] خدا سے زیادہ صحیح نہیں ہو سکتا !
15 یہاں تک کہ خدا بھی اپنے فرشتوں پر مکمل اعتماد نہیں کرتا ہے۔
    یہاں تک کہ آسمان بھی خدا کے مقابل میں پاک نہیں ہے۔
16 آدمی تو اور بھی بُرا ہے آدمی ناپاک اور بگڑا ہوا ہے۔
    وہ بُرائی کو پانی کی طرح پیتا ہے۔

17 “ایوّب ! میری بات تُو سُن اور میں اسکا بیان تجھ سے کروں گا۔
    میں وہ سب تجھے بتا ؤں گا جو میں جانتا ہوں۔
18 میں تجھ کو وہ باتیں بتاؤں گا جسے عقلمند لوگوں نے مجھ کو بتا یا ہے۔
    ان عقلمندو ں کے آبا ؤاجداد نے انہیں یہ باتیں بتا ئیں
    ان لوگوں نے کچھ بھی مجھ سے نہیں چھپایا۔
19 صرف انہیں ہی زمین دی گئی تھی۔
    کو ئی غیر ملکی وہاں سے نہیں گزر تے تھے۔
20 یہ عقلمند لوگ کہتے ہیں : ایک شریر شخص اپنی ساری زندگی میں تکلیف جھیلتا ہے۔
    ایک ظالم شخص اپنی زندگی کے تمام سالوں میں تکلیفوں سے گزرے گا۔
21 ہر شور و غل اسے ڈراتا ہے۔ جب وہ سوچتا ہے کہ وہ محفوظ ہے
    تو اسی وقت اسکا دشمن اس پر حملہ کرے گا۔
22 بُرے آدمی محسوس کرتے ہیں کہ اندھیرے سے باہر آنے کے لئے اس کے پاس کو ئی امید نہیں ہے۔
    کسی جگہ تلوار اس کو مارنے کا انتظار کر رہی ہے۔
23 وہ اِدھر اُدھر بھٹکتا ہے لیکن گدھ اس کے بدن کو اپنی غذا کے طور پر کھالیں گے۔
    اس کو پتا ہے کہ اس کی موت بہت قریب ہے۔
24 فکر اور تکلیف اسے ڈرپوک بناتی ہیں اور یہ باتیں اس پر ایسے حملہ کر تی ہیں
    جیسے کو ئی بادشا ہ اس کو فنا کر ڈالنے کو تیار ہو۔
25 کیونکہ بُر ا شخص خدا کو ماننے سے انکار کرتا ہے ،
    وہ خدا قادر مطلق کی خلاف ورزی کرتا ہے اور اسے شکست دینے کی کو شش کرتا ہے۔
26 وہ بُرا شخص بہت ضدّی ہے۔
    وہ خدا پر ایک مو ٹی مضبوط ڈھال سے حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
27 “ایک شخص شاید امیر اور مو ٹا ہو سکتا ہے۔
28 لیکن اس کے قصبہ کو مٹا دیا جا ئے گا۔
اس کا گھر برباد کردیا جا ئے گا
    اور اس کا مکان خالی ہو جا ئے گا۔
29 بُرا شخص زیادہ وقت تک دولتمند نہیں رہے گا۔
    اسکی دولت نہیں رہے گی۔ اسکی فصلیں زیادہ نہیں اپچینگیں۔
30 بُرا شخص اندھیرے سے نہیں بچ پائے گا۔
    وہ اس درخت کی مانند ہو گا جسکی شاخیں آ گ سے جھُلس گئی ہیں
    اور خدا کی پھونک اس کو دور اُڑا دے گی۔
31 بُرے شخص کو بیکار کی چیزوں کے بھروسے رہ کر اپنے آپ بے وقوف نہیں بننا چا ہئے۔
    اگر وہ ایسا کر تا ہے تو وہ کچھ نہیں پائے گا۔
32 بُرا شخص اپنی عمر کے پوری ہو نے سے قبل ہی بوڑھا ہو جا ئے گا اور سوُکھ جا ئے گا۔
    وہ ایک سوکھی ہو ئی ڈا لی سا ہو جا ئے گا جو پھر کبھی بھی ہری نہیں ہو گی۔
33 بُرا شخص اس انگور کی بیل کی مانند ہو تا ہے جس کے پھل پکنے سے پہلے ہی جھڑ جا تے ہیں۔
    ایسا شخص زیتون کے درخت کے جیسا ہو تا ہے جس کے پھول جھڑ جا تے ہیں۔
34 کیونکہ ان لوگوں کے پاس خدا کے بغیر کچھ نہیں ہے۔
    جو کہ پیسوں سے پیار کرتے ہیں ان کے گھرو ں کو آ گ سے بر باد کر دیا جائے گا۔
35 بُرے شخص ہمیشہ بر ے منصوبے بنا تے ہیں ، اور مصیبت پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔
    وہ لوگ ہمیشہ یہ منصوبے بناتے ہیں کہ کیسے لوگوں کو دغا دے سکتے ہیں۔”

Footnotes

  1. ایّوب 15:14 ایک شخص اسکا ادبی معنیٰ عورت سے پیدا ہوا آدمی۔

Eliphaz

15 Then Eliphaz the Temanite(A) replied:

“Would a wise person answer with empty notions
    or fill their belly with the hot east wind?(B)
Would they argue with useless words,
    with speeches that have no value?(C)
But you even undermine piety
    and hinder devotion to God.(D)
Your sin(E) prompts your mouth;(F)
    you adopt the tongue of the crafty.(G)
Your own mouth condemns you, not mine;
    your own lips testify against you.(H)

“Are you the first man ever born?(I)
    Were you brought forth before the hills?(J)
Do you listen in on God’s council?(K)
    Do you have a monopoly on wisdom?(L)
What do you know that we do not know?
    What insights do you have that we do not have?(M)
10 The gray-haired and the aged(N) are on our side,
    men even older than your father.(O)
11 Are God’s consolations(P) not enough for you,
    words(Q) spoken gently to you?(R)
12 Why has your heart(S) carried you away,
    and why do your eyes flash,
13 so that you vent your rage(T) against God
    and pour out such words(U) from your mouth?(V)

14 “What are mortals, that they could be pure,
    or those born of woman,(W) that they could be righteous?(X)
15 If God places no trust in his holy ones,(Y)
    if even the heavens are not pure in his eyes,(Z)
16 how much less mortals, who are vile and corrupt,(AA)
    who drink up evil(AB) like water!(AC)

17 “Listen to me and I will explain to you;
    let me tell you what I have seen,(AD)
18 what the wise have declared,
    hiding nothing received from their ancestors(AE)
19 (to whom alone the land(AF) was given
    when no foreigners moved among them):
20 All his days the wicked man suffers torment,(AG)
    the ruthless man through all the years stored up for him.(AH)
21 Terrifying sounds fill his ears;(AI)
    when all seems well, marauders attack him.(AJ)
22 He despairs of escaping the realm of darkness;(AK)
    he is marked for the sword.(AL)
23 He wanders about(AM) for food like a vulture;(AN)
    he knows the day of darkness(AO) is at hand.(AP)
24 Distress and anguish(AQ) fill him with terror;(AR)
    troubles overwhelm him, like a king(AS) poised to attack,
25 because he shakes his fist(AT) at God
    and vaunts himself against the Almighty,(AU)
26 defiantly charging against him
    with a thick, strong shield.(AV)

27 “Though his face is covered with fat
    and his waist bulges with flesh,(AW)
28 he will inhabit ruined towns
    and houses where no one lives,(AX)
    houses crumbling to rubble.(AY)
29 He will no longer be rich and his wealth will not endure,(AZ)
    nor will his possessions spread over the land.(BA)
30 He will not escape the darkness;(BB)
    a flame(BC) will wither his shoots,(BD)
    and the breath of God’s mouth(BE) will carry him away.(BF)
31 Let him not deceive(BG) himself by trusting what is worthless,(BH)
    for he will get nothing in return.(BI)
32 Before his time(BJ) he will wither,(BK)
    and his branches will not flourish.(BL)
33 He will be like a vine stripped of its unripe grapes,(BM)
    like an olive tree shedding its blossoms.(BN)
34 For the company of the godless(BO) will be barren,
    and fire will consume(BP) the tents of those who love bribes.(BQ)
35 They conceive trouble(BR) and give birth to evil;(BS)
    their womb fashions deceit.”