Add parallel Print Page Options

خدا کا ایوب سے کہنا

38 تب خدا وند نے طو فانی ہوا سے جواب دیا۔ خدا نے کہا :

“یہ کون جاہل شخص ہے جو احمقانہ باتیں کر رہا ہے ؟ ”
اے ایوب ! تیار ہو جاؤ
    اور سوالو ں کا جواب دینے کے لئے جو میں تم سے پو چھوں تیار ہو جاؤ۔

“ایّوب ! بتا تو کہاں تھا جب میں نے زمین کی بنیاد ڈا لی تھی ؟
    اگر تو اتنا سمجھدار ہے تو مجھے جواب دے۔
کیا تم کو معلوم ہے کس نے اسکی ناپ ٹھہرا ئی
    یا کس نے اس پر سوت کھینچا ؟
کیا تم جانتے ہو کہ زمین کی بنیاد کس پر رکھی گئی ہے ؟
    کیا تم جانتے ہو کہ کس نے پہلے پتھر کو اسکی جگہ پر رکھا ہے ؟
جب ایسا کیا گیا تھا تب ستارے ملکر گائے تھے
    اور سارے فرشتے خوشی سے للکارے تھے !

“ایّوب ! جب سمندر زمین کی گہرائی سے پھوٹ پڑا تھا ،
    تو کس نے اسے روکنے کے لئے دروازوں کو بند کیا تھا ؟
اس وقت میں نے بادلوں سے سمندر کو لپیٹ دیا تھا۔
    (جیسے بچہ کو چادر میں لپیٹا جاتا ہے۔)
10 سمندر کی حدیں میں نے مقرر کی تھيں۔
    اور اسے تالا لگے ہوئے پھا ٹکوں کے پیچھے رکھا تھا۔
11 میں نے سمندر سے کہا ، ’تو یہاں تک آسکتا ہے لیکن تو اس حد کو پار نہیں کر سکتا ہے۔
    تیری مغرور موجیں یہاں پر رک جائیں گی۔‘

12 “ایوب ، کیا تو کبھی اپنی زندگی میں سویرا (سورج ) کو حکم دیا کہ طلوع ہوجا
    یا دن کو کہ آغاز ہوجا ؟
13 ایوب ! کیا تو نے کبھی صبح کی روشنی کو زمین پر چھا جانے کا حکم دیا ہے
    اور شریر لوگوں کے چھپنے کی جگہ کو چھو ڑ نے کے لئے بلا یا ہے۔
14 صبح سویرے کی روشنی
    پہاڑ یوں اور وادیوں کو ظا ہر کر دیتی ہے۔
جب دن کا اجالا زمین کے اوپر پھیلتا ہے
    تو ان تمام چیزوں کی شکل و صورت کپڑوں کی سلوٹوں کی طرح ظا ہر ہوجاتی ہے۔
وہ چکنی مٹی کو مہر سے دبائی گئی جیسی
    شکل کو اختیار کرتی ہے۔
15 شریر لوگوں کو دن کی روشنی بھلی نہیں لگتی
    کیوں کہ جب یہ پھیلتی ہے تب یہ انکو برے کام کرنے سے رکنے پر مجبور کرتی ہے۔

16 “ایوب ! بتا کیا تو کبھی بھی سمندر کے منبع میں گیا ہے جہاں سے سمندر شروع ہوتا ہے ؟
    کیا تو کبھی بھی سمندر کے سطح پر چلا ہے ؟
17 ایوب ! کیا تم نے کسی بھی وقت ان پھاٹکوں کو دیکھا ہے جو موت کی دنیا کی طرف جاتی ہے ؟
    کیا تم نے کبھی پھاٹکوں کو دیکھا ہے جو تمہیں موت کے اندھیری جگہ پر لے جاتی ہے۔
18 ایوب ! کیا تو سچ مچ میں جانتا ہے کہ یہ زمین کتنی بڑی ہے ؟
    اگر تو یہ سب کچھ جانتا ہے تو تو مجھ کو بتا۔

19 “ایوب ! روشنی کہاں سے آتی ہے ؟
    اور تاریکی کہاں سے آتی ہے ؟
20 ایّوب ! کیا تم روشنی اور اندھیرے کو اسکی ابتداء کی جگہ واپس لے جا سکتے ہو ؟
    کیا تم اس جگہ کا راستہ جانتے ہو ؟
21 ایّوب ! یقیناً تم سبھی چیزیں جانتے ہو کیوں کہ تم بہت عمر رسیدہ اور عقلمند شخص ہو۔
    جب یہ چیزیں بنائی گئی تھیں تو تم زندہ تھے ؟

22 “ایوب ! کیا تو کبھی ان کو ٹھریوں میں گیا ہے
    جہاں میں برف اور اولوں کو رکھا کرتا ہوں ؟
23 میں نے برف اور اولوں کو تکلیف کے وقت استعمال کرنے کے لئے ،
    لڑائی اور جنگ کے دوران استعمال کرنے کے لئے رکھا ہے۔
24 ایّوب ! کیا تُو کبھی ایسی جگہ گیا ہے جہاں سے سورج اُگتا ہے
    اور جہاں سے مشرقی ہوا ساری زمین پر بہنے کے لئے آتی ہے ؟
25 ایوّب ! شدید بارش کے لئے آسمان میں کِس نے نہر بنا ئی ہے ؟
    اور کِس نے بجلی کے طوفان کا راستہ بنایا ہے ؟

26 ایّوب ! کس نے وہاں بھی پانی برسایا ،
    جہاں کو ئی بھی نہیں رہتا ؟
27 وہ بارش اس خالی زمین کو بہت سارا پانی مہیا کراتا ہے
    اور گھاس اُگنا شروع ہو جا تا ہے۔
28 ایّوب ! کیا بارش کا کو ئی باپ ہے ؛
    یا شبنم کے قطرے کس نے بنا ئے ؟
29 ایّوب ! برف کی ماں کون ہے ؟
    اولوں کو کس نے پیدا کیا ؟
30 پانی جب جم جا تا ہے ،چٹان کی طرح سخت ہو جا تا ہے
    اور یہاں تک کہ سمندربھی جم جا تا ہے۔

31 “ایوّب ! کیا تو ثریا کو باندھ سکتا ہے ؟
    کیا تو جبّار کے بندھن کو کھول سکتا ہے ؟
32 کیا تم کہکشاں [a] کو اس کے مقررہ وقت پر باہر لا سکتے ہو ؟
    کیا تم بھالو کو اس کے بچوں کے ساتھ باہر نکال سکتے ہو۔
33 کیا تو ان قوانین کو جانتا ہے جو آسمان پر حکمرانی کرتا ہے ؟
    کیا تو ان قوانین کو زمین پر لا گو کر سکتا ہے۔

34 “ایوّب بتا! کیا تو پکار کر بادلوں کو حکم دے سکتا ہے
    کہ وہ تمہا رے اوپر پانی بر سا ئے ؟
35 ایّوب ! کیا توبجلی کو حکم دے سکتا ہے ؟
    کیا یہ تیرے پاس آکر کہے گا ، ’ہم یہاں ہیں۔ جناب ہم کیا کر سکتے ہیں ؟ ”
    کیا یہ وہاں بھی جا ئے گا جہاں تم اسے بھیجنا چا ہو گے ؟

36 “ایّوب ! لوگو ں کو ذہین کون بناتا ہے ؟
    ان کے باطن میں حکمت کو ن رکھتا ہے ؟
37 ایّوب ! کون اتنا زیادہ دانشمند ہے جو بادلوں کو گن لے
    اور ان کو ان کے پانی کو انڈیل نے کے لئے الٹ دے ؟
38 بارش دھول کو کیچڑ بنا دیتی ہے
    اور چکنی مٹی کے ڈھیلے آپس میں مل جا تے ہیں۔

39 “ایّوب ! کیا تم شیر کا شکار کر سکتے ہو ؟
    اور کیا تم اس کے بھو کے بچو ں کو آ سودہ کر سکتے ہو ؟
40 وہ اپنی ماندو ں میں پڑے رہتے ہیں
    یا جھاڑیو ں میں گھات لگا کر اپنے شکار پر جھپٹنے کے لئے بیٹھتے ہیں۔
41 ایّوب ! پہاڑی کوّے کو خوراک کو ن دیتا ہے ؟ ان کے بچے خدا سے فریاد کر تے ہیں
    اور خوراک نہ ملنے کی وجہ سے اِدھر اُدھر جا تے ہیں۔

Footnotes

  1. ایّوب 38:32 کہکشاں رات کے آسمان کے تاروں کا جھر مٹ۔ اس کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ منطقتہ البروج کے بارہ کہکشاں۔ وہ آسمان سے گزرتے ہوئے معلوم پڑتے ہیں اس لئے ہر ایک مہینے میں کہکشاؤں میں سے ایک کہکشاں آسمان کے کسی خاص حصہ میں ہوتے ہیں۔

The Lord Speaks

38 Then the Lord spoke to Job(A) out of the storm.(B) He said:

“Who is this that obscures my plans(C)
    with words without knowledge?(D)
Brace yourself like a man;
    I will question you,
    and you shall answer me.(E)

“Where were you when I laid the earth’s foundation?(F)
    Tell me, if you understand.(G)
Who marked off its dimensions?(H) Surely you know!
    Who stretched a measuring line(I) across it?
On what were its footings set,(J)
    or who laid its cornerstone(K)
while the morning stars(L) sang together(M)
    and all the angels[a](N) shouted for joy?(O)

“Who shut up the sea behind doors(P)
    when it burst forth from the womb,(Q)
when I made the clouds its garment
    and wrapped it in thick darkness,(R)
10 when I fixed limits for it(S)
    and set its doors and bars in place,(T)
11 when I said, ‘This far you may come and no farther;(U)
    here is where your proud waves halt’?(V)

12 “Have you ever given orders to the morning,(W)
    or shown the dawn its place,(X)
13 that it might take the earth by the edges
    and shake the wicked(Y) out of it?(Z)
14 The earth takes shape like clay under a seal;(AA)
    its features stand out like those of a garment.
15 The wicked are denied their light,(AB)
    and their upraised arm is broken.(AC)

16 “Have you journeyed to the springs of the sea
    or walked in the recesses of the deep?(AD)
17 Have the gates of death(AE) been shown to you?
    Have you seen the gates of the deepest darkness?(AF)
18 Have you comprehended the vast expanses of the earth?(AG)
    Tell me, if you know all this.(AH)

19 “What is the way to the abode of light?
    And where does darkness reside?(AI)
20 Can you take them to their places?
    Do you know the paths(AJ) to their dwellings?
21 Surely you know, for you were already born!(AK)
    You have lived so many years!

22 “Have you entered the storehouses of the snow(AL)
    or seen the storehouses(AM) of the hail,(AN)
23 which I reserve for times of trouble,(AO)
    for days of war and battle?(AP)
24 What is the way to the place where the lightning is dispersed,(AQ)
    or the place where the east winds(AR) are scattered over the earth?(AS)
25 Who cuts a channel for the torrents of rain,
    and a path for the thunderstorm,(AT)
26 to water(AU) a land where no one lives,
    an uninhabited desert,(AV)
27 to satisfy a desolate wasteland
    and make it sprout with grass?(AW)
28 Does the rain have a father?(AX)
    Who fathers the drops of dew?
29 From whose womb comes the ice?
    Who gives birth to the frost from the heavens(AY)
30 when the waters become hard as stone,
    when the surface of the deep is frozen?(AZ)

31 “Can you bind the chains[b] of the Pleiades?
    Can you loosen Orion’s belt?(BA)
32 Can you bring forth the constellations(BB) in their seasons[c]
    or lead out the Bear[d] with its cubs?(BC)
33 Do you know the laws(BD) of the heavens?(BE)
    Can you set up God’s[e] dominion over the earth?

34 “Can you raise your voice to the clouds
    and cover yourself with a flood of water?(BF)
35 Do you send the lightning bolts on their way?(BG)
    Do they report to you, ‘Here we are’?
36 Who gives the ibis wisdom[f](BH)
    or gives the rooster understanding?[g](BI)
37 Who has the wisdom to count the clouds?
    Who can tip over the water jars(BJ) of the heavens(BK)
38 when the dust becomes hard(BL)
    and the clods of earth stick together?(BM)

39 “Do you hunt the prey for the lioness
    and satisfy the hunger of the lions(BN)
40 when they crouch in their dens(BO)
    or lie in wait in a thicket?(BP)
41 Who provides food(BQ) for the raven(BR)
    when its young cry out to God
    and wander about for lack of food?(BS)

Footnotes

  1. Job 38:7 Hebrew the sons of God
  2. Job 38:31 Septuagint; Hebrew beauty
  3. Job 38:32 Or the morning star in its season
  4. Job 38:32 Or out Leo
  5. Job 38:33 Or their
  6. Job 38:36 That is, wisdom about the flooding of the Nile
  7. Job 38:36 That is, understanding of when to crow; the meaning of the Hebrew for this verse is uncertain.