Add parallel Print Page Options

حبقّوق کی خدا سے شکا یت

یہ وہ پیغام ہے جو حبقوق نبی کو دیا گیا تھا۔

اے خدا وند! میں کب تک روؤں گا اور تو اسے نہیں سنےگا؟ میں ظلم کے بارے میں تیرے آگے چلّا تا رہا ہوں لیکن تو نے کچھ نہیں کیا۔ لوگ لوٹتے ہیں اور دوسروں کو نقصان پہنچا تے ہیں۔ لوگ حجت کرتے ہیں اور جھگڑ تے ہیں۔ اے خدا وند تو مجھے اس طرح کے جھگڑے اور بحث و مباحثہ کیوں دکھا تا ہے؟ شریعت کمزور ہے اور انصاف زوروں پر نہیں ہے۔ شریر لوگ ہمیشہ صادقوں کے خلاف اپنے مقدمے ہمیشہ جیتتے ہیں۔ اس طرح شریعت کا خون ہو رہا ہے۔

حبقّوق کو خدا کا جواب

خدا وند نے جواب دیا، “دوسری قوموں کو دیکھ۔ انہیں دھیان سے دیکھ، تجھے تعجب ہوگا۔ میں تیرے ایام میں ہی کچھ ایسا کروں گا کہ اگر کوئی تجھ سے اسکا بیان کرے تو تو ہر گز یقین نہیں کرے گا۔ میں بابل کے لوگوں کو ایک طاقتور قوم بناؤں گا۔ وہ بہت زیادہ ظالم اور بے قرار لوگ ہیں۔ وہ ساری زمین پر چلیں گے۔ وہ ان گھروں اور شہروں کو فتح اور قبضہ کريں گے جو انکے نہیں ہیں۔ بابل کے لوگ دوسرے لوگوں کو خوفزدہ کریں گے۔ بابل کے لوگ جو چاہیں گے ویسا کریں گے۔ اور جہاں چاہیں گے وہاں جائیں گے۔ انکے گھوڑے چیتوں سے بھی تیز دوڑ نے والے ہوں گے اور شام کو نکلنے والے بھیڑ یوں سے بھی زیادہ خونخوار ہوں گے۔ ان کے سوار کود تے پھاندتے آئیں گے۔ وہ اپنے دشمنوں میں ویسے ٹوٹ پڑیں گے جیسے آسمان سے کوئی بھو کا عقاب جھپٹ مارتا ہے۔ وہ سبھی جنگ کے بھو کے ہونگے۔ انکی فوجیں بیابان کی ہواؤں کی طرح سیدھے بڑھے چلی آئیں گی۔ بابل کے سپاہی انگنت لوگوں کو اسیر کر کے لے جائیں گے۔ اور وہ ریت کے ذروں کی مانند بے شمار ہوں گے۔

10 “بابل کے سپاہی دوسری قوموں کے بادشاہوں کی ہنسی اڑائیں گے۔ دوسری قوموں کے حکمراں انکے لئے مذاق بن جائیں گے۔ بابل کے سپاہی ہر ایک بلند قلعوں پر ہنسیں گے۔ وہ لوگ دیوار کے مدّ مقابل مٹی کا ایک ڈھلوان ٹیلہ بنائیں گے۔ اور شہروں کو قبضہ کر لیں گے۔ 11 پھر دوسروں کے ساتھ لڑائی لڑ نے کے لئے وہ آندھی کی طرح بڑھیں گے۔ بابل کے وہ لوگ صرف اپنے زور کو ہی عبادت تصور کریں گے۔ لیکن وہ لوگ قصور وار ٹھہریں گے۔”

حبقّوق کی دوسری شکایت

12 پھر حبقّوق نے کہا، “اے خدا وند میرے خدا! اے میرے قدوس! تو لافانی ہے جو کبھی نہیں مرتا۔
    تونے بابل کے لوگوں کو دوسرے لوگوں کا فیصلہ کر نے کیلئے پیدا کیا ہے۔
    اور اے چٹان تو نے ان کو سزا کیلئے مقرر کیا ہے۔
13 تیری آنکھیں بدی کو دیکھنے سے ایسے پاک ہیں کہ بُرا ئی کو دیکھ نہیں سکتا
    اور غلط کام ہو تے ہو ئے دیکھنے کے لئے کھڑا نہیں ہو سکتا۔
تو یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ تو دغا بازوں کو دیکھے اور کچھ نہ کرے۔
    اور جب ایک بدکردا ر اپنے سے زیادہ صادق کو نگل جا تا ہے تب تُو کیسے خاموش رہ سکتا ہے؟

14 تو نے ہی لوگوں کو ایسے بنا یا ہے جیسے سمندر کی انگنت مچھلیاں
    اور جیسے وہ سمندر چھو ٹے جاندار جن پر کو ئی حکومت کرنے وا لا نہیں۔
15 دشمن کانٹے اور جال سے انہیں پکڑ لیتا ہے۔
    اپنے جال میں اسے پھنسا کر دشمن انہیں کھینچ لے جا تا ہے
    اور دشمن اپنے اس پکڑ سے مسرور ہو تا ہے۔
16 اس لئے وہ اپنے جال کے آگے قربانیاں پیش کر تے ہیں
    اپنے جال کے آگے اسے تعظیم دینے کے لئے بخور بھی جلا تے ہیں۔
جال کے وسیلہ سے وہ اونچے معیار کی زندگی
    اور ذائقہ دار غذا سے مسرور ہو تے ہیں۔
17 کیا وہ اپنے جال سے اسی طرح لگا تار دولت حاصل کر تے رہیں گے؟
    کیا وہ (بابل کی فوج )اس طرح لوگوں کو لگاتار بےرحمی سے تبا ہ کر تے رہیں گے۔

The prophecy(A) that Habakkuk the prophet received.

Habakkuk’s Complaint

How long,(B) Lord, must I call for help,
    but you do not listen?(C)
Or cry out to you, “Violence!”
    but you do not save?(D)
Why do you make me look at injustice?
    Why do you tolerate(E) wrongdoing?(F)
Destruction and violence(G) are before me;
    there is strife,(H) and conflict abounds.
Therefore the law(I) is paralyzed,
    and justice never prevails.
The wicked hem in the righteous,
    so that justice(J) is perverted.(K)

The Lord’s Answer

“Look at the nations and watch—
    and be utterly amazed.(L)
For I am going to do something in your days
    that you would not believe,
    even if you were told.(M)
I am raising up the Babylonians,[a](N)
    that ruthless and impetuous people,
who sweep across the whole earth(O)
    to seize dwellings not their own.(P)
They are a feared and dreaded people;(Q)
    they are a law to themselves
    and promote their own honor.
Their horses are swifter(R) than leopards,
    fiercer than wolves(S) at dusk.
Their cavalry gallops headlong;
    their horsemen come from afar.
They fly like an eagle swooping to devour;
    they all come intent on violence.
Their hordes[b] advance like a desert wind
    and gather prisoners(T) like sand.
10 They mock kings
    and scoff at rulers.(U)
They laugh at all fortified cities;
    by building earthen ramps(V) they capture them.
11 Then they sweep past like the wind(W) and go on—
    guilty people, whose own strength is their god.”(X)

Habakkuk’s Second Complaint

12 Lord, are you not from everlasting?(Y)
    My God, my Holy One,(Z) you[c] will never die.(AA)
You, Lord, have appointed(AB) them to execute judgment;
    you, my Rock,(AC) have ordained them to punish.
13 Your eyes are too pure(AD) to look on evil;
    you cannot tolerate wrongdoing.(AE)
Why then do you tolerate(AF) the treacherous?(AG)
    Why are you silent while the wicked
    swallow up those more righteous than themselves?(AH)
14 You have made people like the fish in the sea,
    like the sea creatures that have no ruler.
15 The wicked(AI) foe pulls all of them up with hooks,(AJ)
    he catches them in his net,(AK)
he gathers them up in his dragnet;
    and so he rejoices and is glad.
16 Therefore he sacrifices to his net
    and burns incense(AL) to his dragnet,
for by his net he lives in luxury
    and enjoys the choicest food.
17 Is he to keep on emptying his net,
    destroying nations without mercy?(AM)

Footnotes

  1. Habakkuk 1:6 Or Chaldeans
  2. Habakkuk 1:9 The meaning of the Hebrew for this word is uncertain.
  3. Habakkuk 1:12 An ancient Hebrew scribal tradition; Masoretic Text we