
حبقّوق 1 Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)حبقّوق کی خدا سے شکا یت1 یہ وہ پیغام ہے جو حبقوق نبی کو دیا گیا تھا۔ 2 اے خدا وند! میں کب تک روؤں گا اور تو اسے نہیں سنےگا؟ میں ظلم کے بارے میں تیرے آگے چلّا تا رہا ہوں لیکن تو نے کچھ نہیں کیا۔ 3 لوگ لوٹتے ہیں اور دوسروں کو نقصان پہنچا تے ہیں۔ لوگ حجت کرتے ہیں اور جھگڑ تے ہیں۔ اے خدا وند تو مجھے اس طرح کے جھگڑے اور بحث و مباحثہ کیوں دکھا تا ہے؟ 4 شریعت کمزور ہے اور انصاف زوروں پر نہیں ہے۔ شریر لوگ ہمیشہ صادقوں کے خلاف اپنے مقدمے ہمیشہ جیتتے ہیں۔ اس طرح شریعت کا خون ہو رہا ہے۔ حبقّوق کو خدا کا جواب5 خدا وند نے جواب دیا، “دوسری قوموں کو دیکھ۔ انہیں دھیان سے دیکھ، تجھے تعجب ہوگا۔ میں تیرے ایام میں ہی کچھ ایسا کروں گا کہ اگر کوئی تجھ سے اسکا بیان کرے تو تو ہر گز یقین نہیں کرے گا۔ 6 میں بابل کے لوگوں کو ایک طاقتور قوم بناؤں گا۔ وہ بہت زیادہ ظالم اور بے قرار لوگ ہیں۔ وہ ساری زمین پر چلیں گے۔ وہ ان گھروں اور شہروں کو فتح اور قبضہ کريں گے جو انکے نہیں ہیں۔ 7 بابل کے لوگ دوسرے لوگوں کو خوفزدہ کریں گے۔ بابل کے لوگ جو چاہیں گے ویسا کریں گے۔ اور جہاں چاہیں گے وہاں جائیں گے۔ 8 انکے گھوڑے چیتوں سے بھی تیز دوڑ نے والے ہوں گے اور شام کو نکلنے والے بھیڑ یوں سے بھی زیادہ خونخوار ہوں گے۔ ان کے سوار کود تے پھاندتے آئیں گے۔ وہ اپنے دشمنوں میں ویسے ٹوٹ پڑیں گے جیسے آسمان سے کوئی بھو کا عقاب جھپٹ مارتا ہے۔ 9 وہ سبھی جنگ کے بھو کے ہونگے۔ انکی فوجیں بیابان کی ہواؤں کی طرح سیدھے بڑھے چلی آئیں گی۔ بابل کے سپاہی انگنت لوگوں کو اسیر کر کے لے جائیں گے۔ اور وہ ریت کے ذروں کی مانند بے شمار ہوں گے۔ 10 “بابل کے سپاہی دوسری قوموں کے بادشاہوں کی ہنسی اڑائیں گے۔ دوسری قوموں کے حکمراں انکے لئے مذاق بن جائیں گے۔ بابل کے سپاہی ہر ایک بلند قلعوں پر ہنسیں گے۔ وہ لوگ دیوار کے مدّ مقابل مٹی کا ایک ڈھلوان ٹیلہ بنائیں گے۔ اور شہروں کو قبضہ کر لیں گے۔ 11 پھر دوسروں کے ساتھ لڑائی لڑ نے کے لئے وہ آندھی کی طرح بڑھیں گے۔ بابل کے وہ لوگ صرف اپنے زور کو ہی عبادت تصور کریں گے۔ لیکن وہ لوگ قصور وار ٹھہریں گے۔” حبقّوق کی دوسری شکایت12 پھر حبقّوق نے کہا، “اے خدا وند میرے خدا! اے میرے قدوس! تو لافانی ہے جو کبھی نہیں مرتا۔ 14 تو نے ہی لوگوں کو ایسے بنا یا ہے جیسے سمندر کی انگنت مچھلیاں
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR) 2007 by Bible League International |