Add parallel Print Page Options

تعارف

میں بوزی کا بیٹا، کاہن حزقی ایل ہوں۔ میں جلا وطن تھا۔ میں اس وقت بابل میں کبار ندی پر تھا۔ جب میرے لئے آسمان کھلا اور میں نے خدا کی رو یا دیکھی۔ یہ تیسویں برس کے چو تھے مہینے کا پانچواں دن تھا۔ (يہ بادشا ہ یہو یاکین کے جلا وطن کے پانچویں برس اور چو تھے مہینے کا پانچویں دن ) حزقی ایل کو خدا کا پیغام ملا، اور خدا وند کی قوت اس پر اتری۔

خداوند کا رتھ اور اس کا تخت

میں نے (حزقی ایل ) ایک آندھی شمال سے آتی دیکھی۔ یہ ایک بڑا بادل تھا اور اس میں سے آگ با ہر نکلی۔اس کے چاروں جانب روشنی جگمگا رہی تھی اور اس کے بیچ سے چمکتے ہو ئے تانبے کی طرح ایک چیز دکھا ئی دے رہی تھی۔ بادل کے اندر چار جاندار قسم کا کچھ تھا اور وہ انسان کی طرح لگ رہا تھا۔ لیکن ہر ایک جاندار کے چار چہرے اور چار پرَ تھے۔ ان کے پیر سیدھے تھے۔ ان کے پیر بچھڑے کے کھُر وا لے پیر جیسے نظر آرہے تھے اور وہ چمکتے ہو ئے پیتل کی مانند جھلکتے تھے۔ ان کے پروں کے نیچے چاروں جانب انسان کے ہا تھ تھے۔ وہاں چار جاندار تھے۔ اور ہر ایک جاندار کے چار چہرے اور چار پَر تھے۔ ان کے پَر ایک دوسرے کو چھو تے تھے۔ جب وہ چلتے تھے مڑتے نہیں تھے بلکہ سب سیدھے آگے بڑھ تے چلے جا تے تھے۔

10 ہر ایک جاندا ر کے چار چہرے تھے۔سامنے کی جانب ان کا چہرہ انسان کا تھا۔ دا ئیں جانب شیر ببر کا چہرہ تھا۔ با ئیں جانب بیل کا چہرہ تھا اور پیچھے کی جانب عقاب کا چہرہ تھا۔ 11 جانداروں کے پَر ان کے اوپر پھیلے ہو ئے تھے۔ ہر ایک جاندا ر کے دو پَر دوسرے جانداروں کے دو پرو ں کو چھو تے تھے۔ اور دوسرے دو پَروں کو اپنے بدن کو ڈھانپنے کے لئے استعمال میں لا یا تھا۔ 12 ہر ایک جاندار بغیر مُڑ ے سامنے کی سمت میں چلتے۔ وہ اسی طرف جا تے جدھر روح اسے لے جا تی۔ 13 جہاں تک ان جانداروں کے ظا ہر ہو نے کا تعلق تھا۔

وہ سلگتے ہو ئے کو ئلے کی طرح تھا۔مشعلوں کے مانند کچھ ان جاندارو ں کے درمیان چل رہا تھا۔ وہ دیکھنے میں بہت چمکیلا تھا اور اس سے روشنی نکلتی تھی۔ 14 وہ جاندا ر بجلی کی طرح تیزی سے پیچھے اور آگے دوڑ تے تھے۔

15-16 جب میں نے جاندارو ں کو دیکھا تو چار پہيئے بھی دیکھے، ہر ایک جاندا ر کے لئے ایک پہیا تھا۔ پہیئے زمین کو چھو رہے تھے اور سب ایک جیسے تھے۔ پہيئے ایسے نظر آرہے تھے۔جیسے قیمتی پتھر ہو۔ وہ ایسے نظر آرہے تھے جیسے ایک پہيئے کے اندر ایک دوسرا پہیا ہو۔ 17 وہ پہيئے کسی بھی جانب گھوم سکتے تھے۔لیکن وہ جاندار جب چلتے تھے تو گھوم نہیں سکتے تھے۔

18 ان پہیوں کے کنا رے اونچے اور ڈراؤنے تھے۔ ان چاروں پہیوں کے حلقوں میں بہت ساری آنکھیں تھیں۔

19 پہيئے ہمیشہ جانداروں کے ساتھ چلتے تھے۔ اگر جاندار اوپر ہوا میں جا تے توپہيئے بھی ان کے ساتھ جا تے۔ 20 وہ وہیں جا تے جہاں “رُوح ” انہیں لے جانا چا ہتی اور پہيئے ان کے ساتھ جا تے تھے۔ کیوں کہ جاندارو ں کی “روح ” (قوت ) پہیوں میں تھی۔ 21 اس لئے اگر جاندار چلتے تھے تو پہيئے بھی چلتے تھے۔ اگر جاندار رک جا تے تھے تو پہيئے بھی رک جا تے تھے۔ اگر پہيئے ہوا میں اوپر جا تے تو جاندا ر بھی ان کے سا تھ جا تے تھے۔ کیونکہ ان جاندارو ں کی روح پہئیے میں تھی۔

22 جاندارو ں کے سر کے اوپر ایک حیرت انگیز شئے تھی۔ یہ الٹے کٹورے کی مانند تھی۔ یہ بلّور کی مانند شفاف اور اس کے سرو ں پر پھیلا ہوا تھا۔ 23 اس کٹورے کے نیچے ہر ایک جاندا ر کے پَر تھے جو دوسرے جاندار کے پَر تک پہنچ رہے تھے۔ اور ہر ایک اپنے بدن کو دو پَروں سے ڈھانکتے تھے۔

24 جب وہ جاندار چلتے تھے تو میں ان کے پَرو ں کی آواز سنتا۔ وہ آواز تیزی سے بہتے پانی کی آواز کی مانند تھی۔ وہ آواز خداوند قادر مطلق کی مانند تھی۔ یہ آواز ایسی تھی جیسے کسی لڑا ئی کی چھا ؤ نی سے گرج کی آواز آتی ہے جب تک وہ جاندار کھڑے رہتے تو وہ اپنے پَرو ں کو نیچے کر لیتے تھے۔

25 ان کے سرو ں کے اوپر جو کٹوراتھا ان کٹوروں کے اوپر سے وہ آواز اٹھتی تھی۔ 26 اس کٹورے کے اوپر کچھ تھا جو ایک تخت کی طرح نظر آتا تھا۔ یہ نیلم پتھر کے جیسا معلوم پڑتا تھا۔ وہاں کو ئی تھا جو اس تخت پر بیٹھا ایک انسان کی طرح نظر آرہا تھا۔ 27 میں نے اسے اس کی کمر سے اوپر دیکھا وہ صیقل کئے ہو ئے پیتل کے جیسا تھا۔اس کے چاروں جانب شعلہ سے پھوٹ رہے تھے۔میں نے اسے اسکی کمر کے نیچے دیکھا۔ یہ آ گ کی طرح نظر آیا جو اس کے چارو ں جانب جگمگا رہی تھی۔ 28 اس کی چاروں جانب چمکتی روشنی بارش کے دنوں میں بادلوں میں قو سِ قز ح کی جیسی تھی۔ اس کا جلوہ خداوند کے جلوہ کی طرح تھا۔ جب میں نے اسے دیکھا تو میں اپنے منہ کے بل گر گیا۔ تب میں نے ایک آواز سنی جو کہ مجھ سے بات کر رہی تھی۔

خداوند حزقي ايل سے بات کر تاہے

Ezekiel’s Inaugural Vision

In my thirtieth year, in the fourth month on the fifth day, while I was among the exiles(A) by the Kebar River,(B) the heavens were opened(C) and I saw visions(D) of God.

On the fifth of the month—it was the fifth year of the exile of King Jehoiachin(E) the word of the Lord came to Ezekiel(F) the priest, the son of Buzi, by the Kebar River in the land of the Babylonians.[a] There the hand of the Lord was on him.(G)

I looked, and I saw a windstorm(H) coming out of the north(I)—an immense cloud with flashing lightning and surrounded by brilliant light. The center of the fire looked like glowing metal,(J) and in the fire was what looked like four living creatures.(K) In appearance their form was human,(L) but each of them had four faces(M) and four wings. Their legs were straight; their feet were like those of a calf and gleamed like burnished bronze.(N) Under their wings on their four sides they had human hands.(O) All four of them had faces and wings, and the wings of one touched the wings of another. Each one went straight ahead; they did not turn as they moved.(P)

10 Their faces looked like this: Each of the four had the face of a human being, and on the right side each had the face of a lion, and on the left the face of an ox; each also had the face of an eagle.(Q) 11 Such were their faces. They each had two wings(R) spreading out upward, each wing touching that of the creature on either side; and each had two other wings covering its body. 12 Each one went straight ahead. Wherever the spirit would go, they would go, without turning as they went.(S) 13 The appearance of the living creatures was like burning coals(T) of fire or like torches. Fire moved back and forth among the creatures; it was bright, and lightning(U) flashed out of it. 14 The creatures sped back and forth like flashes of lightning.(V)

15 As I looked at the living creatures,(W) I saw a wheel(X) on the ground beside each creature with its four faces. 16 This was the appearance and structure of the wheels: They sparkled like topaz,(Y) and all four looked alike. Each appeared to be made like a wheel intersecting a wheel. 17 As they moved, they would go in any one of the four directions the creatures faced; the wheels did not change direction(Z) as the creatures went. 18 Their rims were high and awesome, and all four rims were full of eyes(AA) all around.

19 When the living creatures moved, the wheels beside them moved; and when the living creatures rose from the ground, the wheels also rose. 20 Wherever the spirit would go, they would go,(AB) and the wheels would rise along with them, because the spirit of the living creatures was in the wheels. 21 When the creatures moved, they also moved; when the creatures stood still, they also stood still; and when the creatures rose from the ground, the wheels rose along with them, because the spirit of the living creatures was in the wheels.(AC)

22 Spread out above the heads of the living creatures was what looked something like a vault,(AD) sparkling like crystal, and awesome. 23 Under the vault their wings were stretched out one toward the other, and each had two wings covering its body. 24 When the creatures moved, I heard the sound of their wings, like the roar of rushing(AE) waters, like the voice(AF) of the Almighty,[b] like the tumult of an army.(AG) When they stood still, they lowered their wings.

25 Then there came a voice from above the vault over their heads as they stood with lowered wings. 26 Above the vault over their heads was what looked like a throne(AH) of lapis lazuli,(AI) and high above on the throne was a figure like that of a man.(AJ) 27 I saw that from what appeared to be his waist up he looked like glowing metal, as if full of fire, and that from there down he looked like fire; and brilliant light surrounded him.(AK) 28 Like the appearance of a rainbow(AL) in the clouds on a rainy day, so was the radiance around him.(AM)

This was the appearance of the likeness of the glory(AN) of the Lord. When I saw it, I fell facedown,(AO) and I heard the voice of one speaking.

Footnotes

  1. Ezekiel 1:3 Or Chaldeans
  2. Ezekiel 1:24 Hebrew Shaddai