Add parallel Print Page Options

قائدين کے خلاف نبوت

11 تب روح مجھے خداوند کی ہیکل کے مشرقی پھاٹک پر لے گئی۔اس پھاٹک کا رُخ مشرق کی طرف ہے جہاں سو رج نکلتا ہے۔ میں نے اس پھاٹک کے داخلی دروازے پر ۲۵ شخص کو دیکھا۔ عزور کا بیٹا یازنیاہ ان لوگوں کے ساتھ تھا اور بنایاہ کا بیٹا فلطیاہ وہاں تھا۔ وہ لوگوں کا قائد تھا۔

تب خدا نے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم یہ لوگ ہیں جو بہت ہی برے منصوبے بنا تے ہیں۔ یہ ہمیشہ شہر میں لوگوں کو بُرے کام کرنے کو کہتے ہیں۔ وہ لوگ کہتے ہیں، ’ہم لوگ جلد ہی پھر سے اپنے مکان بنانے لگیں گے ہم لوگ برتن میں رکھے گوشت کی طرح اس شہر میں محفوظ ہیں۔‘ اس لئے تمہیں میرے لئے لوگوں سے بات کر نی چا ہئے۔ اے ابن آدم! “جا ؤ اور لوگوں کے بیچ نبوت کا پیغام دو۔”

تب خداوند کی روح مجھ میں آئی۔اس نے مجھ سے کہا، ’ان سے کہو کہ خداوند نے یہ سب کہا ہے: اے اسرائیل کے گھرانو! تم نے یہ کہا، لیکن میں جانتا ہو ں کہ تم کیا سوچ رہے ہو۔ تم نے اس شہر میں بہت سے لوگوں کو مار ڈا لا ہے۔ تم نے سڑ کوں کو لاشوں سے بھردیا ہے۔ اب ہمارا مالک خداوند، یہ کہتا ہے، ’ وہ لا شیں گوشت ہیں اور یہ شہر دیگ ہے۔ لیکن وہ(نبو کدنضر ) آئے گا اور تمہیں اس محفوظ برتن سے نکال لے جا ئے گا۔ تم تلوار سے خوفزدہ ہو۔ لیکن میں تمہا رے خلاف تلوار لا رہا ہوں۔” ہمارے مالک خداوند نے یہ سب کہا ہے۔

خدا نے یہ بھی کہا، “میں تم لوگوں کو اس شہر سے با ہر لے جا ؤں گا اور میں تمہیں اجنبیوں کو سونپ دو ں گا۔ میں تم لوگوں کو سزا دوں گا۔ 10 تم تلوار سے ہلاک ہو گے میں تمہیں یہاں اسرائیل کی سر حد میں سزا دوں گا، جس سے تم سمجھو گے کہ میں خداوند ہوں۔ 11 ہاں یہ شہر تمہا رے لئے برتن نہ بنے گا اور نہ ہی تم ان میں گوشت بنو گے۔ میں تمہیں یہاں اسرائیل کی سر حد میں سزا دوں گا۔ 12 تب تم جانو گے کہ میں خداوند ہو ں۔ تم نے میری شریعت کو تو ڑا ہے۔ تم نے میرے احکام کا پالن نہیں کیا۔ تم نے اپنی چاروں جانب کی قو موں کی طرح رہنے کا فیصلہ کیا۔”

13 جیسے ہی میں نے خدا کے لئے بولنا ختم کیا بنایا ہ کا بیٹا فلطیاہ مرگیا۔ میں اپنے منہ کے بل زمین پر گر گیا اور زور سے چلا یا، “اے میرے مالک خداوند! تو کیا اسرائیل کے سبھی بچے ہو ئے لوگو ں کو پو ری طرح فنا کر نے پر کمر بستہ ہے۔

يروشلم ميں بچے ہوئے لوگوں کے خلاف نبوت

14 لیکن تب خداوند کا عہد مجھے ملا۔ اس نے کہا، 15 “اے ابن آدم! تم اپنے بھا ئیوں، اپنے نزدیکی رشتہ داروں اور اسرائیل کے تمام گھرو ں کو یاد کرو۔ لیکن یہاں یروشلم میں رہنے وا لے لوگ ان سے کہہ رہے ہیں، ’خداوند سے دور رہوں یہ زمین ہمیں دی گئی ہے اور یہ ہم لوگوں کی ہے۔‘

16 “اس لئے ان لوگوں سے یہ سب باتیں کہو: ہمارا مالک خداوند کہتا ہے، ’ یہ سچ ہے کہ میں نے اپنے لوگوں کو بہت دور کے ممالک کو جانے پر مجبور کیا۔میں نے ہی ان کو بہت سے ملکو ں میں بکھیرا اور میں اس زمین میں جہاں وہ گئے ہیں میں ہی ان کیلئے ہیکل ہوں گا۔ 17 اس لئے تمہیں ان لوگوں سے کہنا چا ہئے کہ ان کا مالک خداوند، انہیں وا پس لا ئے گا میں نے تمہیں بہت سے ملکو ں میں بکھیر دیا ہے۔ لیکن میں تم لوگوں کو ایک ساتھ اکٹھا کرو ں گا اور ان قوموں سے تمہیں وا پس لا ؤ ں گا۔ میں اسرائیل کا ملک تمہیں وا پس دو ں گا۔ 18 اور جب وہ لوٹیں گے تووہ لوگ ان نفرت انگیز اور بھیانک بتو ں کو جو کہ یہاں ہيں تبا ہ کر دیں گے۔ 19 میں انہیں ایک ساتھ لا ؤں گا اور انہیں ایک شخص کی مانند بنا ؤں گا۔ میں ان میں نئی روح بھروں گا۔ میں ان کے سنگ دل کو دور کروں گا او ر اس کے مقام پر سچا دل دوں گا۔ 20 تب وہ میرے آئین کو قبول کریں گے جنہیں میں کرنے کو کہوں گا۔ وہ سچ مچ میں میرے لوگ ہوں گے اور میں ان کا خدا ہوں گا۔”

خداوند کے جلال کا يروشلم سے چلا جانا

21 “لیکن وہ جن کا دل نفرت انگیز بھیانک بتو ں کی فرمانبرداری کر تا ہے میں اسے ان کے ان بُرے اعمال کی سزا دو ں گا۔“میرے مالک خداوند نے یہ کہا ہے۔ 22 تب کروبی فرشتے اپنے پَر کھو لے اور ہوا میں اڑ گئے۔ پہيئے ان کے ساتھ گئے۔اسرائیل کے خدا کا جلال ان کے اوپر تھا۔ 23 خداوند کا جلال اوپر ہوا میں اٹھا اور یروشلم کو چھو ڑدیا۔ وہ پل بھر کے لئے یروشلم کے مشرق کی پہاڑی پر ٹھہرا۔ 24 تب روح نے مجھے اوپر اٹھا یا اور وا پس بابل میں پہنچا دیا۔اس نے مجھے ان لوگوں کے پاس لو ٹایا جنہیں اسرائیل چھو ڑ نے کے لئے مجبور کئے گئے تھے۔ میں نے ان سبھی چیزو ں کو خدا کی رویامیں دیکھا۔ تب رویا کا خاتمہ ہو گیا۔ 25 تب میں نے اسیر لوگو ں سے باتیں کیں۔ میں نے وہ سبھی باتیں بتا ئیں جو خداوند نے مجھے دکھا ئی تھیں۔

God’s Sure Judgment on Jerusalem

11 Then the Spirit lifted me up and brought me to the gate of the house of the Lord that faces east. There at the entrance of the gate were twenty-five men, and I saw among them Jaazaniah son of Azzur and Pelatiah(A) son of Benaiah, leaders(B) of the people.(C) The Lord said to me, “Son of man, these are the men who are plotting evil(D) and giving wicked advice in this city.(E) They say, ‘Haven’t our houses been recently rebuilt? This city is a pot,(F) and we are the meat in it.’(G) Therefore prophesy(H) against them; prophesy, son of man.”

Then the Spirit of the Lord came on me, and he told me to say: “This is what the Lord says: That is what you are saying, you leaders in Israel, but I know what is going through your mind.(I) You have killed many people in this city and filled its streets with the dead.(J)

“Therefore this is what the Sovereign Lord says: The bodies you have thrown there are the meat and this city is the pot,(K) but I will drive you out of it.(L) You fear the sword,(M) and the sword is what I will bring against you, declares the Sovereign Lord.(N) I will drive you out of the city and deliver you into the hands(O) of foreigners and inflict punishment on you.(P) 10 You will fall by the sword, and I will execute judgment on you at the borders of Israel.(Q) Then you will know that I am the Lord. 11 This city will not be a pot(R) for you, nor will you be the meat in it; I will execute judgment on you at the borders of Israel. 12 And you will know that I am the Lord,(S) for you have not followed my decrees(T) or kept my laws but have conformed to the standards of the nations around you.(U)

13 Now as I was prophesying, Pelatiah(V) son of Benaiah died. Then I fell facedown and cried out in a loud voice, “Alas, Sovereign Lord! Will you completely destroy the remnant of Israel?(W)

The Promise of Israel’s Return

14 The word of the Lord came to me: 15 “Son of man, the people of Jerusalem have said of your fellow exiles and all the other Israelites, ‘They are far away from the Lord; this land was given to us as our possession.’(X)

16 “Therefore say: ‘This is what the Sovereign Lord says: Although I sent them far away among the nations and scattered them among the countries, yet for a little while I have been a sanctuary(Y) for them in the countries where they have gone.’

17 “Therefore say: ‘This is what the Sovereign Lord says: I will gather you from the nations and bring you back from the countries where you have been scattered, and I will give you back the land of Israel again.’(Z)

18 “They will return to it and remove all its vile images(AA) and detestable idols.(AB) 19 I will give them an undivided heart(AC) and put a new spirit in them; I will remove from them their heart of stone(AD) and give them a heart of flesh.(AE) 20 Then they will follow my decrees and be careful to keep my laws.(AF) They will be my people,(AG) and I will be their God.(AH) 21 But as for those whose hearts are devoted to their vile images and detestable idols,(AI) I will bring down on their own heads what they have done, declares the Sovereign Lord.(AJ)

22 Then the cherubim, with the wheels beside them, spread their wings, and the glory(AK) of the God of Israel was above them.(AL) 23 The glory(AM) of the Lord went up from within the city and stopped above the mountain(AN) east of it. 24 The Spirit(AO) lifted me up and brought me to the exiles in Babylonia[a] in the vision(AP) given by the Spirit of God.

Then the vision I had seen went up from me, 25 and I told the exiles everything the Lord had shown me.(AQ)

Footnotes

  1. Ezekiel 11:24 Or Chaldea