Add parallel Print Page Options

بیرونی پھاٹک

44 تب وہ شخص مجھے ہیکل کے بیرونی پھاٹک جس کا رخ مشرق کی طرف ہے واپس لا یا۔ ہم لوگ دروازہ کے باہر تھے اور بیرونی پھاٹک بند تھا۔ خدا وند نے مجھ سے کہا، “پھاٹک بند رہے گا۔ یہ کھولا نہیں جائے گا۔ کوئی بھی اس سے ہوکر داخل نہیں ہو گا۔؟ کیونکہ اسرائیل کا خدا وند اس سے داخل ہو چکا ہے۔ اس لئے یہ بند رہنا چاہئے۔ لوگوں کا حکمراں اس مقام پر تب بیٹھے گا جب وہ خدا وند کے سامنے روٹی کھائے گا۔ وہ پھاٹک کے ساتھ لگے بر آمدہ سے ہوتے ہوئے داخل ہوگا اور اسی راستے سے باہر جائے گا۔”

ہیکل کا تقدس

تب وہ شخص مجھے شمالی پھاٹک سے ہیکل کے سامنے لایا۔ میں نے نظر ڈا لی اور خدا وند کے جلال کو خدا وند کی ہیکل میں معمور دیکھا۔ تو میں زمین کی طرف رخ کر کے جھکا۔ خدا وند نے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم! دھیان سے دیکھو! اپنی آنکھوں اور کانوں کا استعمال کرو۔ ان چیزوں کو دیکھو اور سنو۔ میں تمہیں ہیکل کے سبھی قانون اور اصول بتاتا ہوں۔ مقدس مقام سے ہیکل کے سبھی مدخل اور سبھی مخرج کو دیکھو۔ تب اسرائیل کے باغی لوگوں کو یہ پیغام سناؤ۔ ان سے کہو، خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے، ’ اے اسرائیل کے گھرانو! میں تمہاری جانب سے کافی دنوں تک کئے گئے بھیانک چیزوں کو ضرورت سے زیادہ برداشت کیا ہے۔ تم غیر ملکیوں کو میرے گھر میں لائے اور وہ لوگ نہ تو جسمانی طور سے مختون تھے اور نہ ہی روحانی طور سے مختون تھے۔ اس طرح تم نے میری ہیکل کی بے حرمتی کی تھی۔ تم نے روٹی چربی اور خون کی قربانی پیش کی۔ تم نے میرے معاہدہ کو توڑا اور بھیانک کام کئے۔ تم نے میری مقدس چیزوں کی دیکھ بھال نہیں کی، تم نے غیر ملکیوں کو میرے مقدس کے لئے نگہبان مقرر کیا! ”

خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے، “ایک غیر ملکی کو جس کا ختنہ نہ ہوا ہو، میری ہیکل میں نہیں آنا چاہئے، ان غیر ملکیوں کو بھی نہیں جو بنی اسرائیلیوں کے بیچ مستقل طور سے رہتے ہیں۔ اسکا ختنہ ضرور ہونا چاہئے اور اسے میرے لئے خود کو پوری طرح حوالہ کرنا چاہئے۔ اس سے قبل کہ وہ میری ہیکل میں آئے۔ 10 بیتے دنوں میں بنی لاوی نے مجھے تب چھوڑ دیا جب اسرائیل میرے خلاف تھے۔ اسرائیل نے مجھے اپنے بتوں کی پرستش کرنے کے لئے چھو ڑا۔ بنی لاوی اپنے گناہ کے لئے سزا پائیں گے۔ 11 بنی لاوی میرے مقدس مقام میں خدمت کرنے کے لئے چنے گئے تھے۔ انہوں نے ہیکل کے پھاٹک کی چوکیداری کی۔ انہوں نے ہیکل میں خدمت بھی کی۔ انہوں نے قربانیوں اور جلانے کی قربانی کے جانوروں کو لوگوں کے لئے ذبح کیا۔ وہ لوگوں کی خدمت اور نمائندگی کے لئے چنے گئے تھے۔ 12 لیکن نبی لا وی نے میرے خلاف گنا ہ کرنے میں لوگو ں کی مدد کی۔انہوں نے لوگوں کو اپنے بتوں کی پرستش کر نے میں مدد کی۔اس لئے میں ان کے خلاف وعدہ کر رہا ہوں: ' وہ اپنے گنا ہ کیلئے سزا پا ئیں گے۔” خداوند میرے مالک نے یہ بات کہی ہے۔

13 “اسلئے بنی لا وی قربانی کو میرے پا س کا ہنو ں کی طرح نہیں لا ئیں گے۔ وہ میری کسی مقدس چیز کے پاس یا بہت ہی مقدس چیز کے پاس نہیں جا ئیں گے۔ وہ اپنی شرمندگی کو، جو برے کام انہوں نے کئے ہیں۔اس کے سبب اٹھا ئیں گے۔ 14 لیکن میں انہیں ہیکل کی دیکھ بھال کر نے دونگا۔ وہ ہیکل میں کام کرینگے اور وہ سب کام کرینگے جو اس میں کئے جا تے ہیں۔

15 “سب کاہن لا وی کے دور کے گھرانے سے ہیں۔لیکن جب بنی اسرائیل میرے خلاف مجھ سے دور گئے تب صرف صدوق گھرانے کے کاہنو ں نے میری ہیکل کی دیکھ بھال کی۔ اسلئے صرف صدوق کے باپ دادا ہی میرے لئے قربانی پیش کرینگے۔ وہ میرے آگے کھڑے ہونگے اور اپنی قربانی چڑھا ئے گئے جانورو ں کی چربی اور خون مجھے نذر کریں گے۔ خداوند میرے مالک نے یہ کہا۔” 16 “وہ میرے مقدس مقام میں دا خل ہونگے۔ وہ میری میز کے پاس میری خدمت کرنے آئیں گے۔ وہ ان چیزوں کی دیکھ بھال کریں گے جنہیں میں نے انہیں دیا۔ 17 جب وہ اندرونی آنگن کے پھاٹکوں میں داخل ہونگے تب وہ کتانی پوشاک میں ملبوس ہونگے۔ جب وہ اندرونی آنگن کے پھاٹک اور ہیکل میں خدمت کریں گے، تب وہ اونی لباس نہیں پہنیں گے۔ 18 وہ کتانی عمامے اپنے سرو ں پر پہنیں گے اورکتانی زیر جامہ پہنیں گے۔ وہ ایسا لباس نہیں پہنیں گے جس سے پسینہ آئے۔ 19 وہ میری خدمت کرتے وقت کے لباس کو جب وہ با ہری آنگن میں لوگوں کے پاس جا ئینگے تو اُتار دینگے۔تب وہ ان لباسوں کو مقدس کمروں میں رکھیں گے اور تب دوسرے لباس پہنیں گے اس طرح وہ ان لوگوں کو ان مقدس لباسوں کو چھونے نہیں دیں گے۔

20 “وہ کاہن نہ تو اپنے سر کے بال منڈوائیں گے اور نہ ہی اپنے بالوں کو لمبے بڑھنے دیں گے۔ کاہن اپنے سر کے بال صرف تھوڑا چھانٹ سکتے ہیں۔ 21 کوئی بھی کاہن اس وقت مئے پی نہیں سکتا جب وہ اندرونی آنگن میں جاتا ہو۔ 22 کاہن کو بیوہ سے یا طلاق شدہ عورت سے بیاہ نہیں کرنا چاہئے۔ نہیں! انہیں صرف اسرائیل کے گھرانے کی کنواریوں سے بیاہ کرنا چاہئے، یا اس بیوہ عورت سے بیاہ کر سکتے ہیں جس کا شوہر کاہن رہا ہو۔

23 “ کاہن میرے لوگوں کو، مقدس چیزوں اور جو چیزیں مقدس نہیں ہیں کے بیچ فرق کے بارے میں تعلیم دیں گے۔ وہ میرے لوگوں کو پاکی اور ناپاکی سے واقفیت حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔ 24 کاہن عدالت میں منصف ہوگا۔ وہ لوگوں کے ساتھ انصاف کرتے وقت میرے آئین کی پیروی کریں گے۔ وہ میری مقررہ تقریبوں کے وقت میری شریعت اور آئین کو قبول کریں گے۔ وہ میرے سبت کے آرام کے خاص دنوں کا احترام کریں گے، اور انہیں مقدس رکھیں گے۔ 25 “وہ انسان کی لاش کے پاس جاکر خود کو ناپاک نہیں کریں گے۔ لیکن جب وہ خود کو ناپاک کرسکتے ہیں اگر مرنے والا شخص باپ، ماں، بیٹا، بیٹی، بھائی یا غیر شادی شدہ بہن ہو۔ 26 یہ کاہن کو ناپاک بنائے گا۔ پاک ہونے کے بعد کاہن کو سات دن تک انتظار کرنا چاہئے۔ 27 تب وہ مقدس مقام کو لوٹ سکتے ہے۔ لیکن جس دن وہ اندرونی آنگن کے مقدس میں خدمت کرنے جائے، اسے گناہ کی قربانی اپنے لئے چڑھانی چاہئے۔” خدا وند میرے مالک نے یہ کہا۔

28 “بنی لاوی کو اپنی زمین کے بارے کہ میں: میں انکی میراث ہوں۔ تم بنی لاوی کو کوئی ملکیت (زمین ) اسرائیل میں نہیں دوگے۔ میں اسرائیل میں انکے حصّے میں ہوں۔ 29 وہ اناج کی قربانی، گناہ کی قربانی، جرم کی قربانی کھائیں گے۔ جو کچھ بنی اسرائیل خدا وند کو دیں گے وہ انکا ہوگا۔ 30 ہر طرح کی تیار فصل کا پہلا حصہ کاہنوں کے لئے ہوگا۔ کسی بھی طرح کے نذرانے کا پہلا حصہ کاہن کا ہونا چاہئے۔ گوندھے ہوئے آٹے کا پہلا حصہ بھی کاہن کو دینا چاہئے۔ تب ہی فضل تمہارے خاندان کے اوپر ہوگا۔ 31 کاہن کو وہ پرندہ یا جانور نہیں کھا نا چاہئے جو اپنے آپ ہی مرگیا ہو یا درندوں کا پھاڑا ہوا ہو۔

The Priesthood Restored

44 Then the man brought me back to the outer gate of the sanctuary, the one facing east,(A) and it was shut. The Lord said to me, “This gate is to remain shut. It must not be opened; no one may enter through it.(B) It is to remain shut because the Lord, the God of Israel, has entered through it. The prince himself is the only one who may sit inside the gateway to eat in the presence(C) of the Lord. He is to enter by way of the portico of the gateway and go out the same way.(D)

Then the man brought me by way of the north gate(E) to the front of the temple. I looked and saw the glory of the Lord filling the temple(F) of the Lord, and I fell facedown.(G)

The Lord said to me, “Son of man, look carefully, listen closely and give attention to everything I tell you concerning all the regulations and instructions regarding the temple of the Lord. Give attention to the entrance(H) to the temple and all the exits of the sanctuary.(I) Say to rebellious Israel,(J) ‘This is what the Sovereign Lord says: Enough of your detestable practices, people of Israel! In addition to all your other detestable practices, you brought foreigners uncircumcised in heart(K) and flesh into my sanctuary, desecrating my temple while you offered me food, fat and blood, and you broke my covenant.(L) Instead of carrying out your duty in regard to my holy things, you put others in charge of my sanctuary.(M) This is what the Sovereign Lord says: No foreigner uncircumcised in heart and flesh is to enter my sanctuary, not even the foreigners who live among the Israelites.(N)

10 “‘The Levites who went far from me when Israel went astray(O) and who wandered from me after their idols must bear the consequences of their sin.(P) 11 They may serve in my sanctuary, having charge of the gates of the temple and serving in it; they may slaughter the burnt offerings(Q) and sacrifices for the people and stand before the people and serve them.(R) 12 But because they served them in the presence of their idols and made the people of Israel fall(S) into sin, therefore I have sworn with uplifted hand(T) that they must bear the consequences of their sin, declares the Sovereign Lord.(U) 13 They are not to come near to serve me as priests or come near any of my holy things or my most holy offerings; they must bear the shame(V) of their detestable practices.(W) 14 And I will appoint them to guard the temple for all the work that is to be done in it.(X)

15 “‘But the Levitical priests, who are descendants of Zadok(Y) and who guarded my sanctuary when the Israelites went astray from me, are to come near to minister before me; they are to stand before me to offer sacrifices of fat(Z) and blood, declares the Sovereign Lord.(AA) 16 They alone are to enter my sanctuary; they alone are to come near my table(AB) to minister before me and serve me as guards.(AC)

17 “‘When they enter the gates of the inner court, they are to wear linen clothes;(AD) they must not wear any woolen garment while ministering at the gates of the inner court or inside the temple. 18 They are to wear linen turbans(AE) on their heads and linen undergarments(AF) around their waists. They must not wear anything that makes them perspire.(AG) 19 When they go out into the outer court where the people are, they are to take off the clothes they have been ministering in and are to leave them in the sacred rooms, and put on other clothes, so that the people are not consecrated(AH) through contact with their garments.(AI)

20 “‘They must not shave(AJ) their heads or let their hair grow long, but they are to keep the hair of their heads trimmed.(AK) 21 No priest is to drink wine when he enters the inner court.(AL) 22 They must not marry widows or divorced women; they may marry only virgins of Israelite descent or widows of priests.(AM) 23 They are to teach my people the difference between the holy and the common(AN) and show them how to distinguish between the unclean and the clean.(AO)

24 “‘In any dispute, the priests are to serve as judges(AP) and decide it according to my ordinances. They are to keep my laws and my decrees for all my appointed festivals,(AQ) and they are to keep my Sabbaths holy.(AR)

25 “‘A priest must not defile himself by going near a dead person; however, if the dead person was his father or mother, son or daughter, brother or unmarried sister, then he may defile himself.(AS) 26 After he is cleansed, he must wait seven days.(AT) 27 On the day he goes into the inner court of the sanctuary(AU) to minister in the sanctuary, he is to offer a sin offering[a](AV) for himself, declares the Sovereign Lord.

28 “‘I am to be the only inheritance(AW) the priests have. You are to give them no possession in Israel; I will be their possession. 29 They will eat(AX) the grain offerings, the sin offerings and the guilt offerings; and everything in Israel devoted[b] to the Lord(AY) will belong to them.(AZ) 30 The best of all the firstfruits(BA) and of all your special gifts will belong to the priests. You are to give them the first portion of your ground meal(BB) so that a blessing(BC) may rest on your household.(BD) 31 The priests must not eat anything, whether bird or animal, found dead(BE) or torn by wild animals.(BF)

Footnotes

  1. Ezekiel 44:27 Or purification offering; also in verse 29
  2. Ezekiel 44:29 The Hebrew term refers to the irrevocable giving over of things or persons to the Lord.