Add parallel Print Page Options

تباہي يروشلم آرہي ہے

تب خدا وند کا کلام مجھے ملا۔ اس نے کہا، “اے ابن آدم! میرے مالک خدا وند کا یہ پیغام مجھے ملا ہے یہ پیغام ملک اسرائیل کے لئے ہے۔

تباہی!
    تباہی آرہی ہے۔
    سارا ملک تباہ ہوجائے گا۔
اب تمہارا خاتمہ آگیا ہے۔
    میں دکھا ؤں گا کہ میں تم پر کتنا غضبناک ہوں۔
میں تمہیں ان برے کاموں کے لئے سزا دوں گا
    جو تم نے کئے - جوبھیانک کام تم نے کئے انکے لئے میں تم سے وصول کراؤں گا۔
میں تمہارے اوپر تھوڑا بھی رحم نہیں کروں گا۔ میں تمہارے لئے افسوس نہیں کروں گا۔
    میں تمہیں تمہارے برے کاموں کے لئے سزا دوں گا۔
تمہارے برے کاموں کا بھیانک انجام تمہارے درمیان ہوگا۔
    تب تم سمجھ جاؤ گے کہ میں خدا وند ہوں۔”

میرے مالک خداوند نے یہ باتیں کہیں۔ “ایک مصیبت کے بعد دوسری مصیبت آ رہی ہے۔ خاتمہ بہت نزدیک ہے! خاتمہ بہت نزدیک ہے! یہ تمہا رے خلاف جاگ چکا ہے۔دیکھو! یہ بہت جلدی آئے گا۔ اے اسرائیل میں بسنے وا لے لوگو! تیرے خلاف خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے اور وہ دن نزدیک ہے جب بے ترتیبی کا ماحول ہو گا اور پہاڑو ں پر خوشی کے للکار نہ ہو گی۔ میں جلد ہی دکھا دوں گا کہ میں کتنا غضبنا ک ہوں۔ میں تمہا رے خلاف اپنے سارے غضب کو ظا ہر کرو ں گا۔میں ان بُرے کامو ں کے لئے سزادوں گا جو تم نے کئے۔میں ان سبھی بھیانک کامو ں کے لئے وصول کراؤں گا جو تم نے کئے۔ میں تمہا رے لئے افسوس نہیں کروں گا اور نہ ہی رحم کروں گا۔ میں تمہیں تمہارے برے اعمال کے لئے سزا دوں گا۔ تمہا رے برے کاموں کا بھیانک انجام تمہار ے درمیان ہو گا۔ تب تم جانو گے کہ میں خداوند ہو ں اور میں تمہیں سزا دیتا ہو ں۔

10 “سزا کا وہ وقت آچکا ہے۔خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے۔ میری سزا کھل چکی ہے۔ غرور پھو ٹ چکا ہے۔ 11 وہ ظالم شخص ان بُرے لوگوں کو سزا دینے کے لئے تیار ہے۔اسرائیل میں لوگو ں کی تعداد بہت ہے، لیکن وہ ان میں سے نہیں ہے۔ وہ اس بھیڑ کا شخص نہیں ہے۔ وہ ان لوگوں میں سے کو ئی اہم سردار نہیں ہے۔

12 “وہ سزا کا وقت آگیا ہے۔ وہ دن آ پہنچا ہے۔ وہ لوگ جو چیزیں خریدتے ہیں شادمان نہیں ہونگے اور وہ لوگ جو چیزیں بیچتے ہیں وہ انہیں بیچ کر اس کے بارے میں غمزدہ نہیں ہونگے۔ کیوں؟ کیونکہ وہ بھیانک سزا ہر ایک شخص کے لئے ہو گی۔ 13 کیونکہ بیچنے وا لا بکی ہو ئی چیز تک پھر وا پس نہ جا ئے گا۔ اگر چہ وہ زندہ بھی بچ گیا ہو۔ کیونکہ یہ رو یا تمام لوگوں کے لئے ہے۔ یہ نہیں بدلے گا۔کو ئی بھی شخص اپنے بُرے اعمال سے اپنی زندگی بچا نہیں سکتا ہے۔

14 “وہ لوگوں کو تنبیہ دینے کے لئے بگل پھونکیں گے۔ لوگ جنگ کے لئے تیار ہو ں گے۔ لیکن وہ جنگ کرنے کیلئے نہیں نکلیں گے۔ کیوں؟ کیونکہ میں پو رے انبوہ کو دکھا ؤں گا کہ میں کتنا غصہ ور ہو ں۔ 15 تلوار لئے ہو ئے دشمن شہر کے با ہر ہیں۔شہر بیمار اور قحط سالی سے گھر چکا ہے۔اگر کو ئی جنگ کے میدان میں جا ئے گا تو دشمن کے سپا ہی اسے مار ڈا لیں گے۔ اگر وہ شہر میں رہتا ہے تو وہ بیماری اور قحط سالی کی وجہ سے مارے جا ئیں گے۔

16 لیکن کچھ لوگ بچ نکلیں گے۔ وہ بچے ہو ئے لوگ بھاگ کر پہاڑو ں میں چلے جا ئیں گے۔ لیکن وہ لوگ بھی شادمان نہیں ہونگے۔ وہ اپنے گنا ہو ں کے سبب سے غمگین ہونگے۔ وہ چلا ئیں گے اور فاختا ؤں کی طرح آواز نکالیں گے۔ 17 لوگ اتنے تھکے اور مایوس ہونگے کہ با ہیں بھی نہیں اٹھا پا ئیں گے ان کے پیر پانی کی مانند ڈھیلے ہو جا ئیں گے۔ 18 وہ ٹاٹ سے کمر کسیں گے اورخوفزدہ رہیں گے۔ وہ ہر چہرے پر ندامت دیکھیں گے۔ وہ (غم ظا ہر کرنے کے لئے ) اپنے بال منڈوا لیں گے۔ 19 وہ اپنی چاندی کو سڑک پر پھینک دیں گے۔ وہ اپنے سو نے کو گندے چیتھڑوں کی طرح سمجھیں گے۔ کیونکہ جب خداوند نے اپنا غضب ظا ہر کیا تو وہ سونے اور چاندی انہیں بچا نہ سکا۔ یہ ساری چیزیں انہیں گناہ کر وا نے کا سبب بنی۔ان سب چیزوں نے ان کی خواہشوں کو پو را نہیں کیا۔ اور نہ ہی ان کے پیٹ بھرے۔

20 ان لوگوں کو اپنے زیورات پر فخر تھا اور انکے بت بنا ئے۔ میں ان بھیانک بتوں سے نفرت کر تا ہوں۔اسلئے میں ان سبھوں کو گندے چیتھڑوں کے مانند کردوں گا۔ 21 میں انہیں مالِ غنیمت کے طور پر اجنبیوں کے ہا تھ سونپ دوں گا۔ وہ شریر قومیں انہیں لوٹ لینگے۔ اور ان کی بے حرمتی کریں گے۔ 22 میں ان سے اپنا منہ پھیر لوں گا۔ وہ ڈا کو میرے گھر کو فنا کریں گے۔ وہ پو شیدہ جگہوں میں جا ئیں گے اور اسکی بے حرمتی کریں گے۔

23 “اسیروں کے لئے زنجیریں بنا ؤ! کیونکہ ملک قتل و غارت سے بھر گیا اور شہر تشدد سے بھرا ہے۔ 24 میں دیگر قوموں سے برے لوگوں کو لا ؤں گا اور وہ لوگ بنی اسرائیلیوں کے سبھی گھروں کو اپنے قبضے میں لے لینگے۔ وہ لوگ طاقتوروں کے غرورکو پاش پاش کر دیں گے۔ اور تمہا ری مقدس جگہوں کی بے حرمتی کریں گے۔

25 “تم لوگ خوف سے کانپ اٹھو گے۔ تم لوگ سلامتی چا ہو گے۔لیکن امن نہیں ملے گا۔ 26 آفت کے بعد آفت آئے گی اور تم یکے بعد دیگرے درد انگیز کہانیاں سنو گے۔تم نبی کی کھوج کرو گے اور اس سے رویا پو چھو گے لیکن یہ سب بیکار ہو گا کاہن کے پاس تمہیں تعلیم دینے کے لئے کچھ نہیں ہو گا اور بزرگو ں کے پاس تمہیں تعلیم دینے کیلئے کو ئی اچھی صلاح نہیں ہو گی۔ 27 تمہا را بادشا ہ ان لوگوں کے لئے روئے گا جو مر گئے۔قائدین ٹاٹ اوڑھیں گے اور عا م لوگ بہت خوفزدہ ہونگے۔ کیونکہ میں اس کا بدلہ دوں گا جو انہوں نے کیا۔میں ان کی سزا مقرر کروں گا۔ اور میں انہیں موا فق سزادوں گا۔ تب وہ لوگ سمجھیں گے کہ میں خداوند ہوں۔”

The End Has Come

The word of the Lord came to me: “Son of man, this is what the Sovereign Lord says to the land of Israel:

“‘The end!(A) The end has come
    upon the four corners(B) of the land!
The end is now upon you,
    and I will unleash my anger against you.
I will judge you according to your conduct(C)
    and repay you for all your detestable practices.(D)
I will not look on you with pity;(E)
    I will not spare you.
I will surely repay you for your conduct
    and for the detestable practices among you.

“‘Then you will know that I am the Lord.’(F)

“This is what the Sovereign Lord says:

“‘Disaster!(G) Unheard-of[a] disaster!
    See, it comes!
The end(H) has come!
    The end has come!
It has roused itself against you.
    See, it comes!
Doom has come upon you,
    upon you who dwell in the land.
The time has come! The day(I) is near!(J)
    There is panic, not joy, on the mountains.
I am about to pour out my wrath(K) on you
    and spend my anger against you.
I will judge you according to your conduct
    and repay you for all your detestable practices.(L)
I will not look on you with pity;
    I will not spare you.(M)
I will repay you for your conduct
    and for the detestable practices among you.(N)

“‘Then you will know that it is I the Lord who strikes you.(O)

10 “‘See, the day!
    See, it comes!
Doom has burst forth,
    the rod(P) has budded,
    arrogance has blossomed!
11 Violence(Q) has arisen,[b]
    a rod to punish the wicked.
None of the people will be left,
    none of that crowd—
none of their wealth,
    nothing of value.(R)
12 The time has come!
    The day has arrived!
Let not the buyer(S) rejoice
    nor the seller grieve,
    for my wrath is on the whole crowd.(T)
13 The seller will not recover
    the property that was sold—
    as long as both buyer and seller live.
For the vision concerning the whole crowd
    will not be reversed.
Because of their sins, not one of them
    will preserve their life.(U)

14 “‘They have blown the trumpet,(V)
    they have made all things ready,
but no one will go into battle,
    for my wrath(W) is on the whole crowd.
15 Outside is the sword;
    inside are plague and famine.
Those in the country
    will die by the sword;
those in the city
    will be devoured by famine and plague.(X)
16 The fugitives(Y) who escape
    will flee to the mountains.
Like doves(Z) of the valleys,
    they will all moan,
    each for their own sins.(AA)
17 Every hand will go limp;(AB)
    every leg will be wet with urine.(AC)
18 They will put on sackcloth(AD)
    and be clothed with terror.(AE)
Every face will be covered with shame,
    and every head will be shaved.(AF)

19 “‘They will throw their silver into the streets,(AG)
    and their gold will be treated as a thing unclean.
Their silver and gold
    will not be able to deliver them
    in the day of the Lord’s wrath.(AH)
It will not satisfy(AI) their hunger
    or fill their stomachs,
    for it has caused them to stumble(AJ) into sin.(AK)
20 They took pride in their beautiful jewelry
    and used it to make(AL) their detestable idols.
They made it into vile images;(AM)
    therefore I will make it a thing unclean for them.(AN)
21 I will give their wealth as plunder(AO) to foreigners
    and as loot to the wicked of the earth,
    who will defile it.(AP)
22 I will turn my face(AQ) away from the people,
    and robbers will desecrate the place I treasure.
They will enter it
    and will defile it.(AR)

23 “‘Prepare chains!
    For the land is full of bloodshed,(AS)
    and the city is full of violence.(AT)
24 I will bring the most wicked of nations
    to take possession of their houses.
I will put an end to the pride of the mighty,
    and their sanctuaries(AU) will be desecrated.(AV)
25 When terror comes,
    they will seek peace in vain.(AW)
26 Calamity upon calamity(AX) will come,
    and rumor upon rumor.
They will go searching for a vision from the prophet,(AY)
    priestly instruction in the law will cease,
    the counsel of the elders will come to an end.(AZ)
27 The king will mourn,
    the prince will be clothed with despair,(BA)
    and the hands of the people of the land will tremble.
I will deal with them according to their conduct,(BB)
    and by their own standards I will judge them.

“‘Then they will know that I am the Lord.(BC)’”

Footnotes

  1. Ezekiel 7:5 Most Hebrew manuscripts; some Hebrew manuscripts and Syriac Disaster after
  2. Ezekiel 7:11 Or The violent one has become