Add parallel Print Page Options

خدا کے قاصدوں کا يروشلم کو سزا دينا

تب خدا نے شہر کو سزا دینے کے لئے قائدین کو زور سے پکا را۔ ہر ایک قائد کے ہا تھ میں ان کا مہلک ہتھیار تھا۔ تب میں نے اوپری پھاٹک کی راہ سے چھ لوگوں کو سڑک پر آتے دیکھا۔ یہ پھاٹک شمال کی جانب ہے۔ ہر ایک شخص جنگی ڈنڈے کو اپنے ہاتھ میں لئے ہو ئے تھا اور ان کے درمیان ایک آدمی کتانی لباس پہنے ہو ئے تھا اور اس کی کمر پر منشی کے لکھنے کی روشنا ئی کی دوات تھی۔اسلئے وہ اندر گئے اور پیتل کی قربان گا ہ کے پاس کھڑے ہو گئے۔ تب اسرائیل کے خدا کا جلال کروبی فرشتوں کے اوپر سے جہاں وہ تھا اٹھا۔ تب وہ جلا ل مقدس کے پھاٹک پر گیا۔ جب وہ آستانہ پر پہنچا تو وہ رُک گیا تب اس جلال نے اس شخص کو بلا یا جو کتانی لباس پہنے تھا اور جس کے پاس قلم اور دوات تھی۔

تب خداوند نے اس سے کہا، “یروشلم شہر سے ہو کر نکلو۔ جو لوگ اس شہر میں لوگوں کی جانب سے کی گئی بھیانک چیزو ں کی وجہ سے دکھی ہیں اور گھبرا ئے ہو ئے ہیں ان لوگوں کی پیشانی پر نشان لگا دو۔”

5-6 تب میں نے خدا کو دیگر لوگوں سے کہتے سنا، “میں چاہتا ہوں کہ تم لوگ پہلے شخص کی پیروی کرو۔ تم سبھی انلوگوں کو مار ڈا لو جو اپنی پیشانی پر نشان نہیں لگا ئے۔ تم اس پر توجہ نہیں دینا کہ وہ بزرگ، جوان مرد اور عورتیں، بچے اور ما ئیں ہیں۔ تمہیں اپنے ہر دشمنوں کو ماردینا چا ہئے۔ ان سب کو مار ڈا لنا چا ہئے جو اپنی پیشانی پر نشان نہیں لگا ئے کو ئی رحم نہ کھا ؤکسی شخص کے لئے افسوس نہ کرو۔ یہاں میرے ہیکل سے شروع کرو۔ ” اس لئے انہوں نے ہیکل کے سامنے کے بزرگوں سے آغاز کیا۔

خدا نے ان سے کہا، “اس گھر کو ناپاک بنا دو! اس آنگن کو لاشوں سے بھردو۔” اس لئے وہ با ہر گئے اور شہر میں لوگوں کو مار ڈا لا۔

جب وہ لوگ لوگوں کو مارنے گئے تو میں وہیں رکا رہا۔میں نے زمین پر اپنا ماتھا ٹیکتے ہو ئے کہا، “اے میرے مالک خداوند! کیا تم یروشلم کے خلاف اپنا غصہ ظا ہر کر کے اسرائیل کے بچے ہو ئے تمام لوگو ں کو مارنے جا رہے ہو۔”

خدا نے کہا، “اسرائیل اور یہودا ہ کے گھرانے نے اَنگنت بدکاریاں کی ہیں۔ اس ملک میں ہر طرف لوگوں کا قتل ہو رہا ہے۔ اور یہ شہر جرائم سے بھرا پڑا ہے۔ کیوں؟ کیونکہ لوگ خود کہتے ہیں۔‘خداوند نے اس ملک کو چھوڑدیا۔ وہ ان کامو ں کو نہیں دیکھ سکتا جنہیں ہم کر رہے ہیں۔‘ 10 اور میں کسی قسم کا رحم نہیں د کھاؤں گا۔ میں ان لوگوں کے لئے افسوس محسوس نہیں کرو ں گا۔ انہوں نے خود اسے بلا یا ہے۔ میں ان لوگوں کو صرف سزا دے رہا ہوں جس کے یہ مستحق ہیں۔”

11 اور دیکھو اس آدمی نے جو کتانی لباس پہنے ہو ئے تھا اور جس کے پاس لکھنے کی دوات تھی بول اٹھا۔اسنے کہا، “تو نے مجھے جو حکم دیا وہ میں نے کر دیا۔

Judgment on the Idolaters

Then I heard him call out in a loud voice, “Bring near those who are appointed to execute judgment on the city, each with a weapon in his hand.” And I saw six men coming from the direction of the upper gate, which faces north, each with a deadly weapon in his hand. With them was a man clothed in linen(A) who had a writing kit at his side. They came in and stood beside the bronze altar.

Now the glory(B) of the God of Israel went up from above the cherubim,(C) where it had been, and moved to the threshold of the temple. Then the Lord called to the man clothed in linen who had the writing kit at his side and said to him, “Go throughout the city of Jerusalem(D) and put a mark(E) on the foreheads of those who grieve and lament(F) over all the detestable things that are done in it.(G)

As I listened, he said to the others, “Follow him through the city and kill, without showing pity(H) or compassion.(I) Slaughter(J) the old men, the young men and women, the mothers and children,(K) but do not touch anyone who has the mark.(L) Begin at my sanctuary.” So they began with the old men(M) who were in front of the temple.(N)

Then he said to them, “Defile the temple and fill the courts with the slain.(O) Go!” So they went out and began killing throughout the city. While they were killing and I was left alone, I fell facedown,(P) crying out, “Alas, Sovereign Lord!(Q) Are you going to destroy the entire remnant of Israel in this outpouring of your wrath(R) on Jerusalem?(S)

He answered me, “The sin of the people of Israel and Judah is exceedingly great; the land is full of bloodshed and the city is full of injustice.(T) They say, ‘The Lord has forsaken the land; the Lord does not see.’(U) 10 So I will not look on them with pity(V) or spare them, but I will bring down on their own heads what they have done.(W)

11 Then the man in linen with the writing kit at his side brought back word, saying, “I have done as you commanded.”