Add parallel Print Page Options

23 خداوند کا کلام مجھے ملا۔اس نے کہا، “اے ابن آدم! دو بہنیں تھیں اور وہ ایک ہی ماں کی بیٹیاں تھیں۔ وہ دونو ں مصر میں فاحشہ بن گئیں وہ اپنی جوانی میں فاحشہ بن گئیں۔ ان کی چھاتیوں پر ہا تھ پھیرے گئے اور ان کی دوشیز گی کے پستان مسلے گئے۔ بڑی بیٹی کانام ا ہولہ [a] اور اس کی بہن کانام اہولبیہ [b] تھا۔ ان دونو ں نے مجھ سے شادی کی۔ ان دو نو ں نے بیٹوں اور بیٹیوں کو جنم دیئے۔(اہولہ دراصل سامریہ اور اہو لیبہ یروشلم تھی۔)

“تب اہولہ میرے تئیں وفادار نہیں رہ گئی۔ وہ ایک فاحشہ کی طرح رہنے لگی۔ وہ اپنے عاشقوں کی چاہ رکھنے لگی۔ اس نے اسور کے سپا ہیوں کو دیکھا۔ وہ سب نیلے پو شاک میں تھے۔ وہ سبھی دل پسند جوان گھو ڑ سوار تھے وہ سردار اور حاکم تھے۔ اور اہولہ نے خود کو ان سبھی لوگوں کے حوا لے کیا۔ وہ سبھی اسور کی فوج میں خاص منتخب شدہ سپا ہی تھے۔ اور اس نے ان سبھی کو چا ہا۔ وہ ان کی گندی مورتیو ں کے ساتھ نا پاک ہو گئی۔ اس کے علاوہ اس نے مصر سے اپنے عشق بازی کو بند نہیں کیا۔ مصر اس کے ساتھ تب سو ئی جب وہ جوان تھی۔مصر نے اس کے دو شیزگی کے پستانوں کو مسلا اور اپنی جھو ٹی محبت اس پر انڈیل دی۔ اس لئے میں نے اس کے عاشقوں کو اسے حوا لہ کیا۔ وہ اسور کو چا ہتی تھی،اس لئے میں نے اسے انہیں دے دیا۔ 10 لوگوں نے کپڑے اتار کر اسے ننگا کر دیا۔ انہوں نے اس کے بچوں کو لیا۔ اور انہوں نے تلوار چلا ئی اسے مار ڈا لا۔انہوں نے اسے یہ سزا دی اور عورتیں اب تک اس کی باتیں کر تی ہیں۔

11 “اس کی چھو ٹی بہن اہولیبہ نے ان سبھی باتوں کو ہو تے دیکھا، لیکن اس کی خواہشات اس سے بھی زیادہ خراب تھی۔اس نے اپنی بہن سے زیادہ فاحشہ پن کی۔ 12 وہ اسور کے قائدین اور عہدیداروں سے محبت کی۔ وہ وردی میں گھو ڑے پر سوار سپا ہیوں سے محبت کی۔ وہ سبھی نو جوان خواہشمند تھے۔ 13 میں نے دیکھا کہ وہ دو نوں عورتیں ایک ہی غلطی سے اپنی زندگی فنا کر نے جا رہی تھیں۔

14 “اہولیبہ میرے تئیں دھوکہ باز بنی رہی۔بابل میں اس نے مردو ں کی تصویروں کو دیواروں پر تراشے ہو ئے دیکھا تھا۔ وہ کسدی لوگوں کی تصویریں ان کی لال پو شاک میں تھیں۔ 15 وہ لوگ اپنی کمر میں کمربند باندھے ہو ئے تھے۔ اور ان کے سر پر لمبی پگڑیاں تھیں۔ وہ سبھی دیکھنے میں اہلِ بابل کی مانند تھے جن کا وطن کسد ستان تھا۔ 16 اہولیبہ نے جب ان لوگوں کو دیکھا تو اس نے ان لوگوں کی خوا ہش کی تھی۔اس نے ان کے بلانے کے لئے قاصد بھیجے۔ 17 اس لئے بابل کے لوگ اس کے پاس آکر محبت کے بستر پر چڑھے اور انہوں نے اس سے جنسی فعل کر کے اسے آلودہ کیا۔ اور وہ ان لوگوں سے ناپاک ہو ئی تو اسے ان لوگوں سے نفرت ہوگئی۔

18 “اہولیبہ نے سب کو دکھاد یا کہ وہ دھوکہ باز ہے۔ اس نے اتنے زیادہ لوگوں کو اپنے برہنہ جسم کا استعمال کرنے دیا کہ اس سے مجھے نفرت ہو گئی۔ جیسا کہ میں نے اس کی بہن سے نفرت کیا۔ 19 اہولیبہ، اپنی فاحشہ پن کو بڑھا دی اور تب اس نے اپنی عشق باز ی کو یا دکیا جو اس نے جوانی کے دنوں میں مصر میں کیا تھا۔ 20 سو وہ پھر اپنے ان یا رو ں پر جان چھڑکنے لگی جن کاجسم گدھوں کا سا تھا۔ اور جن کا انزال گھو ڑوں کا سا انزال تھا۔

21 “اے اہولیبہ! تم نے اپنے ان دنوں کو یا دکیا جب تم جوان تھی، جب تمہا رے پستان چھو ئے گئے تھے۔ تمہا ری چھا تی مصر میں مسلے گئے تھے۔ 22 اس لئے اہولیبہ!میرا مالک خداوند یہ کہتا ہے، ’ تم اپنے یاروں سے نفرت کرنے لگی۔ لیکن میں تمہا رے عاشقوں کو یہاں لا ؤں گا۔ وہ تمہیں گھیر لیں گے۔ 23 میں ان سبھی لوگوں کو بابل سے خاص کر کسدی لوگوں کو لا ؤں گا۔میں فقود، شوع اور قوع سے لوگو ں کو لاؤنگا۔اور میں ان سبھی لوگوں کو اسور سے بھی لا ؤنگا۔اس طرح میں سبھی قائدین کو اور عہدیداروں کو لا ؤنگا۔ وہ سبھی چاہنے وا لے جوان،رتھ عہدیدار اور گھوڑ سوار بھی ہیں۔ 24 وہ اسلحہ جنگ اور رتھوں اور چھکڑوں اور مختلف قوموں میں رہنے والے لوگوں سے تجھ پر حملہ کریں گے۔ ڈھال، بھالا اور ہلمیٹ جیسے ہتھیاروں سے لیس ہوکر چاروں طرف سے تجھے گھیر لیں گے۔ میں عدالت ان کے سپرد کروں گا اور وہ اپنے قوانین کے مطابق تیرا فیصلہ کریں گے۔ 25 میں تمہیں بتاؤں گا کہ میں کتنا حاسد ہوں وہ بہت غضبناک ہونگے اور تمہیں چوٹ پہنچائیں گے۔ وہ تمہاری ناک اور تمہارے کان کاٹ لیں گے وہ تلوار چلائیں گے اور تمہیں قتل کریں گے۔ تب وہ تمہارے بچوں کو لے جائیں گے۔ اور تمہارا جو کچھ بچا ہو گا اسے جلادیں گے۔ 26 وہ تمہاری پوشاک اتار لیں گے اور تیرے زیورات لے لیں گے۔ 27 اور مصر کے ساتھ ہوئی تمہاری عشق بازی کے خواب کو میں روک دوں گا۔ تم انکی کبھی منتظر نہ ہوگی۔ تم پھر کبھی مصر کو یاد نہیں کروگی! ”

28 میرا مالک خدا وند کہتا ہے، “میں تم کو ان لوگوں کے حوالہ کر رہا ہوں جس سے تم نفرت کرتی ہو۔ میں تم کو ان لوگوں کے حوالہ کر رہا ہوں جن سے تم نفرت کرنے لگی تھی۔ 29 اور وہ دکھا ئیں گے کہ وہ تم سے کتنی نفرت کرتے ہیں۔ وہ تمہاری ہر ایک چیز لے لیں گے۔ جو تم نے کمائی ہے۔ وہ تمہیں عریاں اور بر ہنہ چھوڑدیں گے۔ یہاں تک کہ تمہاری اس شہوت پرستی و خباثت اور تمہاری بد کاری فاش ہوجائے گی۔ 30 تم نے وہ برے کام تب کئے جب تم نے مجھے ان دیگر قوموں کا پیچھا کرنے کے لئے چھو ڑا تھا۔ تم نے وہ برے کام تب کئے جب تم انکی مورتیوں کی عبادت کرکے ناپاک ہو گئی تھی۔ 31 تم نے اپنی بہن کی پیر وی کی اور اسی کی طرح رہی۔ اس لئے میں اسکی سزا کا پیالہ تمہارے ہاتھوں میں ڈال دوں گا۔ 32 میرے مالک خدا وند نے یہ کہا:

“تم اپنی بہن کے زہر کے پیالہ کو پیوگی۔
    یہ زہر کا پیالہ گہرا اور بڑا ہے۔
اس پیالہ میں بہت زہر(سزا) آتا ہے۔
    لوگ تم پر ہنسیں گے۔ اور ٹھٹھا کریں گے۔
33 تم ایک شرابی شخص کی طرح لڑ کھڑاؤگی۔
    تم مایوس ہوگی۔
وہ پیالہ تباہی اور بر بادی کا ہوگا۔
    یہ اسی پیالہ (سزا) کی طرح ہوگا جس سے تمہاری بہن سامریہ نے پیا تھا۔
34 تم اسی پیالہ سے زہر پیو گی،
    تم اسکی آخری بوند تک پیو گی۔
تم پیالہ کو پھینکو گی اور اس کے ٹکڑے کر ڈالو گی۔
    اور تم اپنی چھاتیاں نو چو گی۔
یہ ہوگا کیوں کہ میں خدا وند ہوں
    اور میں نے یہ ساری باتیں کہیں۔

35 “اس طرح میرے مالک خدا وند نے یہ باتیں کہیں، ’ اے یروشلم! تم مجھے بھول گئے۔ تم نے مجھے دور پھینکا اور مجھے پیچھے چھوڑ دیا۔ اس لئے تمہیں مجھے چھوڑ نے اور فاحشہ کی طرح رہنے کی سزا بھگتنی ہوگی۔”

اہولہ اور اہولیبہ کے خلاف فیصلہ

36 میرا مالک خدا وند کہتا ہے، “ اے ابن آدم! کیا تم اہولہ اور اہولیبہ کی عدالت کروگے؟ تب ان کو وہ بھیانک باتیں بتاؤ جو انہوں نے کئے۔ 37 انہوں نے جنسی گناہ کئے ہیں۔ وہ قتل کرنے کے قصور وار ہیں۔ انہوں نے اپنے بتوں کے ساتھ فاحشہ کی طرح کام کیا۔ یہاں تک کہ بچوں کو بھی جنہیں انہوں نے میرے لئے جنم دیئے تھے، انہوں نے اپنے بتوں کے کھانے کے لئے انہیں آگ سے ہوکر گزارا۔ 38 انہوں نے میرے خاص آرام کے دنوں اور مقدس مقاموں کو ایسے لیا جیسے وہ اہم نہ ہوں۔ 39 انہوں نے اپنے بتوں کے لئے اپنے بچوں کو مار ڈالا اور تب وہ میرے مقدس مقام پر گئے اور اسی دن اسکی بے حرمتی کی۔ انہوں نے یہ میرے گھر کے اندر کیا۔

40 “انہوں نے بہت دور کے مقاموں سے انسانوں کو بلایا ہے۔ ان لوگوں کو تم نے ایک قاصد بھیجا اور وہ لوگ تمہیں دیکھنے آئے۔ تم انکے لئے نہائے، اپنی آنکھوں کو سجا یا اور اپنے زیور کو پہنا۔ 41 تم نفیس پلنگ پر بیٹھی تھی اور کھا نا لگانے کے لئے سامنے میز لگا ہوا تھا۔ اور اس پر تم نے میرا بخور اور میرا عطر رکھا۔

42 یروشلم میں ایسا شور سنائی پڑتا تھا جیسے دعوت اڑانے والے لوگوں کا ہو۔ ضیافت میں بہت لوگ آئے۔ لوگ جب بیابان سے آتے تھے تو پہلے سے پی رہے ہوتے۔ وہ عورتوں کو بازو بند اور حسین تاج دیتے تھے۔ 43 تب میں نے ایک عورت سے باتیں کیں، جو بدکاری سے بوڑھی ہو گئی تھی۔ میں نے اس سے کہا، ’ کیا وہ انکے ساتھ بد کاری کر سکتے ہیں، اور وہ انکے ساتھ کر سکتی ہے۔‘ 44 لیکن وہ اسکے پاس ویسے ہی جاتے رہے جیسے وہ کسی فاحشہ کے پاس جا رہے ہوں۔ ہاں! وہ ان بد ذات عورتوں اہولہ اور اہو لیبہ کے پاس با ر بار گئے۔

45 “لیکن نیک لوگ انکا فیصلہ حرامکاری اور قتل کا قصو ر وار کے طور پر کریں گے۔ اہولہ اور اہو لیبہ بد کاری کا گناہ کیا ہے اور اس لہو سے انکے ہاتھ اب بھی رنگے ہوئے ہیں جنکو انہوں نے مار ڈالا تھا۔”

46 میرے مالک خدا وند نے یہ باتیں کہیں، “لوگوں کو ایک ساتھ اکٹھا کرو۔ انہیں دہشت زدہ کرنے دو اور انہیں اس دو عورتوں کو لوٹنے دو۔ 47 تب وہ ہجوم انہیں پتھر ماریگا اور انہیں مار ڈالے گا۔ تو وہ ہجوم اپنی تلواروں سے عورتوں کے ٹکڑے ٹکڑے کریگا۔ وہ عورتوں کے بچوں کو مار ڈالیں گے۔ اور انکے گھروں کو جلا کر راکھ کر دیں گے۔ 48 اس طرح میں اس ملک کی شرارت کو مٹا دوں گا اور سبھی عورتوں کو انتباہ کیا جائے گا کہ وہ شرارتی کام پھر سے نہ کریں جو تم نے کیا ہے۔ 49 تمہیں ان شرارتوں کے لئے سزا دیں گے جو تم نے کئے۔ اور تمہیں اپنی مورتیوں کی عبادت کے لئے بھی سزا ملیگی۔ تب تم جانو گے کہ میں خدا وند اور مالک ہوں۔”

Footnotes

  1. حزقی ایل 23:4 اہو لہ اس کے معنی ہیں “خیمہ ” شاید یہ حوا لہ ا س مقدس خیمہ کے بارے میں ہے جہاں بنی اسرائیل خدا کی عبادت کو جا تے ہیں۔
  2. حزقی ایل 23:4 اہولیبہ اس کے معنی ہیں: میرا خیمہ اس کے ملک میں ہے۔