Add parallel Print Page Options

خدا وند اپنے لوگوں کے درمیان رہے گا

43 یہ شخص مجھے پھاٹک تک لے گیا، اس پھاٹک تک جو مشرق کی طرف کھلتا ہے۔ وہاں مشرق سے اسرائیل کے خدا کا جلال اترا۔ خدا کی آواز نے شور مچاتی پانی کی طرح آواز کی۔ خدا کے جلال سے زمین روشنی سے چمک اٹھی تھی۔ رویا ویسی ہی تھی جیسا کہ میں نے دیکھا تھا جب وہ شہر کو تباہ کرنے آیا تھا اور اس طرح تھا جیسا میں نے کبار دریا کے کنارے دیکھا تھا۔ میں زمین کی طرف رخ کرکے جھکا۔ خدا وند کا جلال گھر میں اس پھاٹک سے آیا جو مشرق کی طرف تھا۔

تب روح مجھے اوپر اٹھائی اور اندرونی آنگن میں لے آئی۔ خدا وند کے جلال سے گھر معمور ہوگیا تھا۔ میں نے ہیکل کے اندر سے کسی کو بات کرتے سنا۔ ایک شخص میرے قریب کھڑا تھا۔ ہیکل میں ایک آواز نے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم! یہی مقام میری تخت گاہ اور میرے پاؤں کی کرسی ہے۔ میں اس مقام پر بنی اسرائیلیوں کے ساتھ ہمیشہ رہوں گا۔ اسرائیل کا گھرانا میرے مقدس نام کی دوبارہ بے حرمتی نہیں کرے گا۔ بادشاہ اور انکے لوگ میرے مقدس نام کو فاحشہ گردی سے اور اپنی ا پنی اعلیٰ جگہوں میں بادشاہوں کے بتوں سے شرمندہ نہیں کریں گے۔ وہ میرے نام کو اپنے آستانہ کو میرے آستانہ کے ساتھ بنا کر اور اپنے ستونوں کو میرے ستونوں کے ساتھ بنا کر شرمندہ نہیں کریں گے۔ پہلے صرف ایک دیوار انہیں مجھ سے الگ کرتی تھی۔ اس لئے انہوں نے ہر وقت جب گناہ اور دیگر مہیب اعمال کو کئے تب میرے نام کو شرمندہ کیا۔ یہی سبب تھا کہ میں غضبناک ہوا اور انہیں فنا کیا۔ اب انہیں انکی فاحشہ گردی سے دور رہنے دو اور اپنے بادشاہوں کے بتوں کو مجھ سے دور رکھنے دو۔ تب میں انکے بیچ ہمیشہ رہوں گا۔

10 “اب اے ابن آدم! تم بنی اسرائیلیوں کو یہ ہیکل دکھا دو تاکہ وہ اپنی بدکاری سے شرمندہ ہوجائیں انہیں نقشہ کو ناپنے دو۔ 11 وہ انکے برے کاموں کے لئے شرمندہ ہونگے جو انہوں نے کئے۔ انہیں ہیکل کے نقشہ کا مطالعہ کرنے اور اسے سمجھنے دو۔ یہ سیکھنے دو کہ یہ کیسے بنانا چاہئے۔ اسکی تمام مدخل، تمام مخارج، اسکی تمام شکل اسکی تمام ڈیزائن، اسکے تمام قانون اور اسکے تمام اصول اس کو دکھاؤ۔ اس کو لکھ لو تاکہ ہر کوئی دیکھ سکے اور تما م قانون اور اصول کا پالن کر سکے۔ 12 ہیکل کا قانون یہ ہے: پہاڑ کی چوٹی پر سارا علاقہ مقدس ہے، ہیکل کی چاروں طرف مقدس ہے۔ یہ ہیکل کا قانون ہے۔

قربان گاہ

13 “قربان گا ہ کی پیمائش لمبی ناپ کے پیمائش کا استعمال کر کے کی گئی تھی جو ایک ہاتھ اور پانچ انگلی کے برابر تھی۔ بنیاد ایک ہا تھ اونچی اور ایک ہا تھ چو ڑی تھی۔ حاشئے کی چاروں طرف پٹیّ ایک با لشت تھی۔ یہ قربان گا ہ کی اونچا ئی تھی۔ 14 زمین سے لے کر پیندی کے کنارے تک یہ ایک ہا تھ اونچی تھی اور یہ ایک ہا تھ چو ڑی تھی۔ چھو ٹے کنارے سے بڑے کنارے تک یہ چار ہا تھ اونچی اور ایک ہا تھ چو ڑی تھی۔ 15 قربان گا ہ پر آگ کا مقام چار ہا تھ اونچا تھا قربان گا ہ کے چاروں کو نوں پر سینگوں کی نقاشی تھی۔ 16 قربان گا ہ پر آگ کا مقام بارہ ہا تھ لمبا اور بارہ ہا تھ چو ڑا تھا۔ یہ پو ری طرح مربع تھا۔ 17 اور کرسی چو دہ ہا تھ لمبی اور چو دہ ہا تھ چو ڑی تھی۔ یہ بالکل مربع تھا۔ اس کا کنارہ چاروں طرف آدھا ہاتھ، اس کی بنیاد چاروں طرف ایک ہا تھ تھی۔ اوراس کا زینہ مشرقی رُخ میں تھا۔”

18 تب اس شخص نے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم! خداوند اور مالک کہتا ہے: 'قربان گا ہ کے لئے یہ اصو ل ہیں۔ جس دن جلانے کی قربانی دینی ہو اور اس پر خون چھڑکنا ہو تو اس اصول کا استعمال کرو۔ 19 اس دن تمہیں صدوق کے گھرانے کے لوگوں کو ایک بیل گنا ہ کی قربانی کی شکل میں دینی چا ہئے۔ یہ لوگ لاوی گھرانے کے ہیں۔ وہ کا ہن ہو تے ہیں۔ وہ میرے نزدیک آئیں گے اور میری خدمت کریں گے۔” خداوند میرے مالک نے یہ کہا۔ 20 “تمہیں بیل کا کچھ خون لینا چا ہئے اور قربان گا ہ کے چاروں سینگوں پر کنارے کے چاروں کونوں پر اور پٹی کی چاروں جانب چھِڑکنا چا ہئے۔اس طرح تم قربان گا ہ کو پاک کرو گے اور اس کے لئے کفارہ ادا کروگے۔ 21 تب ایک بیل گنا ہ کی قربانی کے طور پر دینے کے لئے لو۔ مقدس جگہ کے با ہر ہیکل کی مقررہ جگہ پر جلا یا جا ئے گا۔

22 “دوسرے دن تم ایک بکرا قربانی کرو گے جس میں کو ئی عیب نہیں ہو نا چا ہئے۔ یہ گنا ہ کی قربانی ہو گی۔کا ہن قربان گا ہ کو اس طرح پاک کریگا جس طرح اس نے بیل سے پاک کیا۔ 23 جب تم قربان گا ہ کو پاک کرنا ختم کر چکو تب تمہیں چا ہئے کہ تم ایک بے عیب جوان بیل اور جھنُڈ میں سے بے عیب مینڈھا قربانی دو۔ 24 تب کا ہن ان پر نمک چھڑکیں گے۔تب کا ہن بیل اور مینڈھے کو خداوند کے حضور جلانے کی قربانی کے طو پر قربانی کریں گے۔ 25 تم ہر روز ایک بکرا سات دن تک گنا ہ کی قربانی کے لئے تیار رکھو۔ تمہیں ایک چھو ٹا بیل اور گلّہ سے ایک مینڈھا بھی تیار رکھنا چا ہئے۔ بیل اور مینڈھے میں کو ئی عیب نہیں ہونا چا ہئے۔ 26 سات دن تک کا ہن کو قربان گا ہ کے لئے کفارہ ادا کرنا چا ہئے۔ تب کا ہن قربانگاہ کو مخصوص کریں گے۔ 27 اس کے بعد ہی سات دن پو رے ہو جا ئیں گے۔آٹھویں دن اس کے آگے کا ہن تمہا ری جلانے کی قربانی اور ہمدردی کی قربانی قربان گا ہ پر چڑھا سکتے ہیں۔ تب میں تمہیں قبول کرونگا۔” خداوند میرے مالک نے یہ کہا۔