Add parallel Print Page Options

یعقوب کا خاندان مصر میں

یعقوب (اِسرائیل) نے اپنے بیٹوں کے ساتھ مصر کا سفر کیا تھا۔ ہر ایک بیٹے کے ساتھ اس کا اپنا خاندان تھا۔ اسرائیل کے بیٹوں کے نام یہ ہیں : رُو بن ،شمعون ، لاوی ، یہوداہ ، اشکار،زبولون ، بنیمین ، دان،نفتالی ، جاد،آشر،۔ کل ملا کر ستّر لوگ تھے جو کہ یعقوب کی اپنی نسل سے تھے۔ (یوسف جو کہ بیٹوں میں سے بارہواں بیٹا تھا لیکن وہ پہلے ہی مصر میں تھا۔

بعد میں یوسف اس کے سب بھا ئی اور اسکی نسل کے سب لوگ مر گئے۔ لیکن بنی اسرائیلیوں کی بہت ساری اولا دیں تھیں اور انکی تعداد بڑھتی ہی گئی۔ اور یہ لوگ طاقتور ہو گئے اور ملک ان لوگوں سے بھر گیا۔

بنی اسرائیلیوں کے تکا لیف

تب ایک نیا بادشاہ مصر پر حکو مت کر نے لگا۔ یہ شخص یوسف کو نہیں جانتا تھا۔ اس بادشاہ نے اپنے لوگوں سے کہا ، “بنی اسرائیلیوں کو دیکھو اِن کی تعداد بہت زیادہ ہے اور ہم لوگوں سے زیادہ طا قتور ہیں۔ 10 ہم لوگوں کو ایسا منصوبہ بنا نا چاہئے کہ اسرائیل اور زیادہ طا قتور نہ ہوں۔ اگر جنگ ہو تو بنی اسرائیل ہمارے دشمنوں میں شامل ہو سکتے ہیں۔ پھر وہ ہم کو شکست دے سکتے ہیں اور ہمارے ملک سے بچ نکل سکتے ہیں۔ ”

11 مصر کے لوگوں نے طے کیا کہ بنی اسرائیلیوں کی زندگی کو مشکل بنا دیں۔ اس لئے انہوں نے اسرائیل کے لوگوں پر غلام آقاؤں کو مقرر کیا۔ ان آقاؤں نے اسرائیلیوں پر دباؤ ڈا لا کہ بادشاہ کے لئے شہر پتوم اور رعمیس بنائیں۔ فرعون ان شہروں کو اناج کے ذخیرہ اور دوسری چیزوں کے لئے استعمال کرتا تھا۔

12 مصر کے لوگوں نے اسرائیلیوں کو سخت سے سخت کام کر نے پر مجبور کیا۔ لیکن جتنا زیادہ سخت کام کر نے کے لئے اسرائیلیوں کو مجبور کیا گیا انکی تعداد اتنی ہی بڑھتی گئی۔اور مصری لوگ اسرائیلی لوگوں سے دہشت کھا نے لگے۔ 13 اس لئے مصریوں نے اسرائیلیوں کو اور زیادہ سخت محنت کر نے پرمجبور کیا۔

14 مصری لوگوں نے بنی اسرائیلیوں کی زندگی کو دوبھر کر دیا تھا۔ انہوں نے اسرائیلی لوگوں کو اینٹ اور گارا بنا نے جیسے سخت کام کر نے کے لئے مجبور کیا۔ انہوں نے انہیں کھیتوں میں بھی بہت سخت محنت کر نے کے لئے دباؤ ڈا لا۔ وہ جو کچھ بھی کر تے تھے ان کے ساتھ مصری لوگ اور زیادہ سختی کر تے تھے۔

دائیاں جو خدا کی راہ پر چلیں

15 وہاں دو دائیاں تھیں جن کے نام سِفرہ اور فوعہ تھے۔ یہ دو دائیاں عبرانی عورتوں کو وضع حمل کے دوران مدد کی تھی۔ مصر کے بادشاہ نے دائیوں سے بات کی۔ 16 ‎بادشاہ نے کہا ، “تم عبرانی عورتوں کو وضع حمل میں مدد کر تی رہو گی اگر لڑ کی پیدا ہو تو اسے زندہ رہنے دینا لیکن اگر لڑ کا پیدا ہو تو تمہیں اس کو مارڈالنا چاہئے۔ ”

17 لیکن دائیوں نے خدا پر بھروسہ کیا۔ اس لئے انہوں نے بادشاہ کے حکم کو نہیں مانا انہوں نے تمام لڑ کوں کو زندہ رہنے دیا۔

18 مصر کے بادشاہ نے دائیوں کو بلایا اور ان سے کہا ، “تم لوگوں نے ایسا کیوں کیا۔ تم لوگوں نے لڑ کوں کو کیوں زندہ رہنے دیا ؟ ”

19 دائیوں نے بادشاہ سے کہا ، “عبرانی عورتیں مصری عورتوں سے زیادہ طاقتور ہیں۔ وہ ہمارے جانے سے پہلے جَن کر فارغ ہو جاتی ہیں۔” 20-21 ‎خدا دائیوں سے خوش تھا کیوں کہ وہ خدا سے ڈر تی تھیں اس لئے خدا انکے ساتھ اچھا رہا۔ اور انکو اپنا خاندان بڑھا تے رہنے دیا۔

اس طرح سے عبرانی لوگوں کی تعداد کا فی بڑھ گئی اور وہ بہت زیادہ طاقتور ہو گئے۔ 22 اس لئے فرعون نے اپنے تمام لوگوں کو یہ حکم دیا : “جب کبھی لڑ کا پیدا ہو تب تم اسے دریائے نیل میں پھینک دو لیکن تمام لڑ کیوں کو زندہ رہنے دو۔”

The Israelites Oppressed

These are the names of the sons of Israel(A) who went to Egypt with Jacob, each with his family: Reuben, Simeon, Levi and Judah; Issachar, Zebulun and Benjamin; Dan and Naphtali; Gad and Asher.(B) The descendants of Jacob numbered seventy[a] in all;(C) Joseph was already in Egypt.

Now Joseph and all his brothers and all that generation died,(D) but the Israelites were exceedingly fruitful; they multiplied greatly, increased in numbers(E) and became so numerous that the land was filled with them.

Then a new king, to whom Joseph meant nothing, came to power in Egypt.(F) “Look,” he said to his people, “the Israelites have become far too numerous(G) for us.(H) 10 Come, we must deal shrewdly(I) with them or they will become even more numerous and, if war breaks out, will join our enemies, fight against us and leave the country.”(J)

11 So they put slave masters(K) over them to oppress them with forced labor,(L) and they built Pithom and Rameses(M) as store cities(N) for Pharaoh. 12 But the more they were oppressed, the more they multiplied and spread; so the Egyptians came to dread the Israelites 13 and worked them ruthlessly.(O) 14 They made their lives bitter with harsh labor(P) in brick(Q) and mortar and with all kinds of work in the fields; in all their harsh labor the Egyptians worked them ruthlessly.(R)

15 The king of Egypt said to the Hebrew midwives,(S) whose names were Shiphrah and Puah, 16 “When you are helping the Hebrew women during childbirth on the delivery stool, if you see that the baby is a boy, kill him; but if it is a girl, let her live.”(T) 17 The midwives, however, feared(U) God and did not do what the king of Egypt had told them to do;(V) they let the boys live. 18 Then the king of Egypt summoned the midwives and asked them, “Why have you done this? Why have you let the boys live?”

19 The midwives answered Pharaoh, “Hebrew women are not like Egyptian women; they are vigorous and give birth before the midwives arrive.”(W)

20 So God was kind to the midwives(X) and the people increased and became even more numerous. 21 And because the midwives feared(Y) God, he gave them families(Z) of their own.

22 Then Pharaoh gave this order to all his people: “Every Hebrew boy that is born you must throw into the Nile,(AA) but let every girl live.”(AB)

Footnotes

  1. Exodus 1:5 Masoretic Text (see also Gen. 46:27); Dead Sea Scrolls and Septuagint (see also Acts 7:14 and note at Gen. 46:27) seventy-five