Add parallel Print Page Options

تب خداوندنے موسیٰ سے کہا، “فرعون کے پاس جا ؤ اور اُس کو کہو کہ خداوند یہ کہتا ہے ، ’ میرے آدمیوں کو میری عبادت کر نے کے لئے جانے دو۔ اگر فرعون ان کو جا نے سے روکتا ہے تو میں مصر کو مینڈ کوں سے بھر دو ں گا۔ دریائے نیل مینڈ کوں سے بھر جا ئے گا وہ دریا سے نکلیں گے اور تمہا رے گھروں میں گھُسیں گے۔ وہ تمہا رے سونے کے کمروں اور تمہا رے بستروں میں ہوں گے۔ مینڈک تمہا رے عہدیداروں کے گھروں میں اور تمہا رے لوگوں کے گھروں میں، باورچی خانہ میں اور تمہا رے پانی کے گھڑوں میں ہونگے۔ مینڈک پو ری طرح تمہا رے اوپر تمہا رے لوگوں پر اور تمہا رے عہدیداروں پر ہو ں گے۔”

تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “ہارون سے کہو وہ اپنے عصا کو نہروں دریاؤں اورجھیلوں کے اُوپر اُٹھا ئے اور مینڈک با ہر نکل کر مصر کے ملک میں بھر جا ئیں گے۔”

تب ہا رون نے ملک مصر میں جہاں بھی پانی تھا اُس کے اُوپر ہا تھ اُ ٹھا یا اور مینڈک پانی سے باہر آنے شروع ہو گئے اور پو رے ملک مصر کو ڈھک دیا۔

جا دو گروں نے بھی اپنے جادو سے ایسا ہی کیا وہ بھی ملک مصر میں مینڈک لے آئے۔

فرعون نے موسیٰ اور ہا رون کو بُلا یا۔ فرعون نے کہا، “ خداوند سے کہو کہ وہ مجھ پر اور میرے لوگوں پر سے مینڈکوں کو ہٹا ئے تب میں لوگوں کو خداوند کے لئے قربانی دینے کو جا نے دوں گا۔”

موسیٰ نے فرعون سے کہا، “مجھے یہ بتا ئیں کہ آپ کب چاہتے ہیں کہ مینڈک چلے جا ئیں۔ میں آپ کے لئے آپ کے لوگوں کے لئے اور آپ کے عہدیداروں کے لئے دُعا کروں گا۔ تب مینڈک آپ کو اور آپ کے گھروں کو چھو ڑ دیں گے۔مینڈک صرف دریا میں رہ جا ئیں گے۔” 10 فرعون نے کہا، “کل ” موسیٰ نے کہا، “جیسا آپ چاہتے ہیں ویسا ہی ہو گا۔ اس طرح آپ کو معلوم ہو گا کہ خداوند کے جیسا دوسرا کو ئی خدا نہیں ہے۔ 11 مینڈک آپ کو آپ کے گھر کو عہدیداروں کو آپ کے لوگوں کو چھو ڑ دیں گے۔ مینڈک صرف دریا میں رہ جا ئیں گے۔”

12 موسیٰ اور ہا رون فرعون سے رخصت ہو ئے۔ موسیٰ نے ان مینڈکوں کے لئے جنہیں فرعون کے خلاف خداوند نے بھیجا تھا خداوند کو پُکا را۔ 13 اور خداوند نے وہ کیا جو موسیٰ نے کہا تھا۔ مینڈک گھروں میں گھر کے آنگن میں اور کھیتوں میں مر گئے۔ 14 ‎ان لوگوں نے مینڈکوں کو جمع کر کے کئی ڈھیر لگا دیئے۔ اور پو را ملک بد بو سے بھر گیا۔ 15 جب فرعون نے دیکھا کہ وہ مینڈکو ں سے نجات پا گئے ہیں تو وہ پھر ضدّی ہو گیا۔ فرعون نے ویسا نہیں کیا جیسا کہ موسیٰ اور ہا رون نے اس سے کر نے کو کہا تھا یہ با لکل اُسی طرح ہوا جیسا خداوند نے کہا تھا۔

جو ئیں

16 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “ہا رون سے کہو کہ وہ اپنا عصا اٹھا ئے اور اسے زمین کی گرد غبار پر ما رے تب مصر میں ہر جگہ سارے گرد جو ئیں بن جا ئیں گے۔”

17 اُنہوں نے یہ کیا۔ ہا رون نے اپنے ہا تھ کے عصا کو اُ ٹھا یا اور زمین پر دھول میں ما را اور مصر میں ہر طرف دھول جو ئیں بن گئیں۔ جوئیں جانوروں اور آدمیوں پر چھا گئیں۔

18 جا دو گروں نے اپنے جادو کا استعمال کیا اور ویسا ہی کر نا چا ہا لیکن جادو گر زمین کی گرد سے جو ئیں نہ بنا سکے۔ جو ئیں آدمیوں اور جانوروں پر چھا ئی رہیں۔ 19 اسی لئے جا دوگرو ں نے فرعون سے کہا کہ خدا کی طا قت نے ہی یہ کیا ہے لیکن فرعون ان کی سُننے سے انکار کر دیا۔ یہ ٹھیک ویسا ہی ہوا جیسا خداوند نے کہا تھا۔

مکھّیاں

20 خداوند نے موسیٰ سے کہا، “صبح اُٹھو اور فرعون کے پاس جا ؤ۔ فرعون دریا پر جا ئے گا۔ اُس سے کہو کہ خداوند کہہ رہا ہے ، ’میرے لوگوں کو میری عبادت کے لئے بھیجو۔ 21 اگر تم میرے لوگوں کو نہیں جانے دو گے تو تمہا رے گھروں میں مکھّیاں ہو نگی، مکھیاں تمہا رے اوپر اور تمہا رے عہدیداروں کے اُوپر اور تمہا رے لوگوں کے اوپر چھا جا ئیں گی۔ مصر کے گھر مکھیوں سے بھر جا ئیں گے۔ زمین بھی مکھیوں سے بھر جا ئے گی۔ 22 لیکن میں آج جشن کے لوگوں کے ساتھ ویسا سلوک نہیں کروں گا۔ وہاں کو ئی مکھی نہیں ہو گی۔ اس طرح تم کو معلوم ہو گا کہ میں خداوند یہاں اس ملک میں ہوں۔ 23 میں کل اپنے لوگوں کے ساتھ تمہا رے لوگوں سے مختلف برتا ؤ کروں گا یہی میرا ثبوت ہو گا ”۔

24 خداوند نے ، وہی کیا جو اُس نے کہا۔ جھنڈ کے جھنڈ مکھیاں مصر میں آئیں مکھیاں فرعون کے گھر اور اُس کے تمام عہدیداروں کے گھر میں بھر گئیں۔ مکھیاں پو رے ملک مصر میں بھر گئیں۔ مکھیاں ملک کو تباہ کر رہی تھیں۔ 25 اس لئے فرعون نے موسیٰ اور ہا رون کو بُلا یا ، فرعون نے ان لوگوں سے کہا، “تُم لوگ اپنے خداوند خدا کو اسی ملک میں قربانی پیش کرو۔”

26 لیکن موسیٰ نے فرما یا، “ویسا کر نا ٹھیک نہیں ہو گا۔مصری سوچتے ہیں کہ ہما رے خداوند خدا کو جانوروں کو ما ر کر قُربانی پیش کر نا ایک بھیانک بات ہے۔ اس لئے اگر ہم لوگ یہاں ایسا کر تے ہیں تو مصری ہمیں دیکھیں گے۔ وہ ہم لوگوں پر پتھر پھینکیں گے اور ہمیں ما ر ڈا لیں گے۔ 27 ہم لوگوں کو تین دن تک ریگستان میں جان نے دو اور ہمیں اپنے خداوند خدا کو قربانی پیش کر نے دو۔ یہی بات ہے جو خداوند نے ہم لوگوں سے کر نے کو کہا ہے۔”

28 اس لئے فرعون نے کہا، “میں تم لوگوں کو جا نے دوں گا۔ اور ریگستان میں خداوند تمہا رے خدا کو قربانی پیش کر نے دو ں گا۔ لیکن تم لوگوں کو زیادہ دور نہیں جانا چاہئے اب تم جا ؤ اور میرے لئے دعا کرو۔”

29 موسیٰ نے کہا، “دیکھو میں جا ؤں گا اور خداوند سے دعا کروں گا کہ شاید کل وہ تم سے تمہارے لوگوں سے اور تمہا رے عہدیداروں سے مکھیوں کو ہٹا لے۔ لیکن تم لوگ خداوند کے لئے قربانیاں پیش کر نے سے مت رُوکو۔”

30 اس لئے موسیٰ فرعون کے پاس سے گیا اور خداوند سے دعا کی۔ 31 اور خداوند نے وہی کیا جو موسیٰ نے کہا۔ خداوند نے مکھیوں کو فرعون ، اُس کے عہدیداروں اور اُس کے لوگوں سے ہٹا لیا۔ کو ئی مکھی نہیں رہی۔ 32 لیکن فرعون پھر ضدّی ہو گیا اور اُس نے لوگوں کو نہیں جا نے دیا۔

[a]Then the Lord said to Moses, “Go to Pharaoh and say to him, ‘This is what the Lord says: Let my people go, so that they may worship(A) me. If you refuse to let them go, I will send a plague of frogs(B) on your whole country. The Nile will teem with frogs. They will come up into your palace and your bedroom and onto your bed, into the houses of your officials and on your people,(C) and into your ovens and kneading troughs.(D) The frogs will come up on you and your people and all your officials.’”

Then the Lord said to Moses, “Tell Aaron, ‘Stretch out your hand with your staff(E) over the streams and canals and ponds, and make frogs(F) come up on the land of Egypt.’”

So Aaron stretched out his hand over the waters of Egypt, and the frogs(G) came up and covered the land. But the magicians did the same things by their secret arts;(H) they also made frogs come up on the land of Egypt.

Pharaoh summoned Moses and Aaron and said, “Pray(I) to the Lord to take the frogs away from me and my people, and I will let your people go to offer sacrifices(J) to the Lord.”

Moses said to Pharaoh, “I leave to you the honor of setting the time(K) for me to pray for you and your officials and your people that you and your houses may be rid of the frogs, except for those that remain in the Nile.”

10 “Tomorrow,” Pharaoh said.

Moses replied, “It will be as you say, so that you may know there is no one like the Lord our God.(L) 11 The frogs will leave you and your houses, your officials and your people; they will remain only in the Nile.”

12 After Moses and Aaron left Pharaoh, Moses cried out to the Lord about the frogs he had brought on Pharaoh. 13 And the Lord did what Moses asked.(M) The frogs died in the houses, in the courtyards and in the fields. 14 They were piled into heaps, and the land reeked of them. 15 But when Pharaoh saw that there was relief,(N) he hardened his heart(O) and would not listen to Moses and Aaron, just as the Lord had said.

The Plague of Gnats

16 Then the Lord said to Moses, “Tell Aaron, ‘Stretch out your staff(P) and strike the dust of the ground,’ and throughout the land of Egypt the dust will become gnats.” 17 They did this, and when Aaron stretched out his hand with the staff and struck the dust of the ground, gnats(Q) came on people and animals. All the dust throughout the land of Egypt became gnats. 18 But when the magicians(R) tried to produce gnats by their secret arts,(S) they could not.

Since the gnats were on people and animals everywhere, 19 the magicians said to Pharaoh, “This is the finger(T) of God.” But Pharaoh’s heart(U) was hard and he would not listen,(V) just as the Lord had said.

The Plague of Flies

20 Then the Lord said to Moses, “Get up early in the morning(W) and confront Pharaoh as he goes to the river and say to him, ‘This is what the Lord says: Let my people go, so that they may worship(X) me. 21 If you do not let my people go, I will send swarms of flies on you and your officials, on your people and into your houses. The houses of the Egyptians will be full of flies; even the ground will be covered with them.

22 “‘But on that day I will deal differently with the land of Goshen,(Y) where my people live;(Z) no swarms of flies will be there, so that you will know(AA) that I, the Lord, am in this land. 23 I will make a distinction[b] between my people and your people.(AB) This sign will occur tomorrow.’”

24 And the Lord did this. Dense swarms of flies poured into Pharaoh’s palace and into the houses of his officials; throughout Egypt the land was ruined by the flies.(AC)

25 Then Pharaoh summoned(AD) Moses and Aaron and said, “Go, sacrifice to your God here in the land.”

26 But Moses said, “That would not be right. The sacrifices we offer the Lord our God would be detestable to the Egyptians.(AE) And if we offer sacrifices that are detestable in their eyes, will they not stone us? 27 We must take a three-day journey(AF) into the wilderness to offer sacrifices(AG) to the Lord our God, as he commands us.”

28 Pharaoh said, “I will let you go to offer sacrifices to the Lord your God in the wilderness, but you must not go very far. Now pray(AH) for me.”

29 Moses answered, “As soon as I leave you, I will pray to the Lord, and tomorrow the flies will leave Pharaoh and his officials and his people. Only let Pharaoh be sure that he does not act deceitfully(AI) again by not letting the people go to offer sacrifices to the Lord.”

30 Then Moses left Pharaoh and prayed to the Lord,(AJ) 31 and the Lord did what Moses asked. The flies left Pharaoh and his officials and his people; not a fly remained. 32 But this time also Pharaoh hardened his heart(AK) and would not let the people go.

Footnotes

  1. Exodus 8:1 In Hebrew texts 8:1-4 is numbered 7:26-29, and 8:5-32 is numbered 8:1-28.
  2. Exodus 8:23 Septuagint and Vulgate; Hebrew will put a deliverance