Add parallel Print Page Options

چار جانوروں کے بارے میں دانیال کا خواب

بابل پر بیلشضر کی بادشاہت کے پہلے برس دانیال کو ایک خواب آیا تھا۔ وہ اپنے بستر پر لیٹے ہوئے تھے۔ دانیال نے دماغی حیالات کی رویا دیکھی تھی۔ دانیال نے جو خواب دیکھا تھا اسے لکھ لیا۔

دانیال نے بتا یا، “میں نے رات میں رویا دیکھی۔ میں نے دیکھا کہ چاروں جانب سے ہوا چل رہی ہے اور ہوا کی وجہ سے سمندر میں ہلچل مچا ہوا تھا۔ پھر میں نے تین بڑے جانوروں کو دیکھا۔ ہر جانور دوسرے جانور سے مختلف تھا۔ وہ چاروں جانور سمندر سے ابھر کر باہر نکل آئے تھے۔

ان میں سے پہلا جانور شیر ببر کی مانند دکھائی دے رہا تھا اور اس شیر ببر کا عقاب کے جیسے بازو تھے۔ میں نے اس جانور کو دیکھا۔ پھر میں نے دیکھا کہ اسکے بازو اکھاڑ پھینکے گئے ہیں۔ زمین پر سے اس جانور کو اس طرح اٹھا یا گیا جيسے وہ کسی انسان کی مانند اپنے دو پیروں پر کھڑا ہوگیا ہے۔ اس شیر ببر کو انسان جیسا دماغ دیا گیا تھا۔

“پھر میں نے ایک اور جانور دیکھا۔ وہ ریچھ کی طرح تھا اور وہ کھڑا تھا۔ اس کے دانتوں کے درمیان، تین پسلیاں تھیں اور اسے کافی گوشت کھانے کو کہا گیا۔

“اسکے بعد میں نے دوسرے جانوروں کو اپنے سامنے کھڑا دیکھا۔ یہ جانور چیتا جیسا لگ رہا تھا۔ اور اسکی پیٹھ پر چار بازو تھے۔ بازو ایسے لگ رہے تھے جیسے وہ کسی پرندے کے بازو ہوں۔ اس جانور کے چار سر بھی تھے اور اسے حکومت کرنے کی قوت بھی دی گئی تھی۔

“اسکے بعد میں نے رات میں رویا میں ایک جانور کو کھڑا دیکھا۔ یہ جانور بہت خونخوار اور خطرناک لگ رہا تھا۔ وہ بہت مضبوط دکھائی دے رہا تھا۔ اسکے لوہے کےبنے لمبے لمبے دانت تھے۔ یہ جانور اپنے شکاروں کو کچل دیتا اور کھانے کے بعد جو کچھ بچا رہتا وہ اسے اپنے پیروں تلے رونددیتا تھا۔ اس سے پہلے میں نے خواب میں جو جانور دیکھے تھے، ان سب سے یہ جانور مختلف تھا۔ اس جانور کے دس سینگ تھے۔

“جب میں ان سینگوں کی طرف دیکھ ہی رہا تھا کہ ان سینگوں کے درمیان ایک اور چھوٹا سینگ نکل آیا۔ اس چھوٹے سینگ پر آنکھیں تھیں اور وہ آنکھیں انسان کی آنکھیں جیسی تھیں۔ اور اسے ایک منھ تھا جو تکبر کی باتیں کر رہا تھا۔ اس چھوٹے سینگ نے تینوں سینگوں کو اکھاڑ کر پھینک دیا۔

چوتھے جانور کا فیصلہ

“میرے دیکھتے ہی دیکھتے انکی جگہ پر کچھ تخت رکھے گئے
    اور قدیم زمانے کا بادشاہ تخت پر بیٹھ گیا۔
اس کا لباس برف کا سا سفید تھا
    اور اسکے سرکے بال خالص اون کی مانند تھے۔
اس کا تخت آگ کا بنا تھا
    اور اسکے پہیئے جلتی آگ کی مانند تھے۔
10 اس کے سامنے ایک آتشی دریا بہا کرتی تھی۔
    لاکھوں اور کروڑوں خادم اسکی خدمت کر رہے تھے۔
اس کے علاوہ اسکے سامنے کروڑوں غلام تھے۔
    یہ نظارہ ویسا ہی تھا جیسے دربار شروع ہونے کو کتاب کھولی گئی ہو۔

11 “میں دیکھتا کا دیکھتا رہ گیا کیوں کہ وہ چھوٹا سینگ شیخی بگھار رہا تھا۔ میں اس وقت تک دیکھتا رہا جب آخر کار چوتھے جانورکو ہلاک نہ کر دیا گیا۔ اسکے جسم کو فنا نہ کردیا گیا اور اسے دہکتی ہوئی آگ میں ڈال نہ دیا گیا۔ 12 دوسرے جانوروں کی قوت اور شاہی اقتدار چھین لی گئی۔ لیکن ایک مقررہ وقت تک انہیں زندہ رہنے دیا گیا۔

13 “رات کو میں نے اپنی رویا میں دیکھا کہ میرے سامنے کوئی کھڑا ہے۔ جو انسان جیسا دکھائی دیتا تھا۔ وہ آسمان کے بادلوں پر آرہا تھا۔ وہ اس قدیم بادشاہ کے پاس آیا تھا۔ اس طرح اسے اسکے سامنے لے جایا گیا تھا۔

14 “وہ شخص جو انسان کی مانند دکھائی دے رہا تھا اسکو سلطنت، حشمت اور سارا علاقہ سونپا گیا۔ سبھی لوگ قوم اور ہر زبان کے گروہ اسکی خدمت کریں گے۔ اسکی حکومت ہمیشے قائم رہے گی۔ وہ کبھی فنا نہیں ہوگا۔

چوتھے جانور کے خواب کی تعبیر

15 “میں، دانیال پریشان تھا، وہ رویا جو میں نے دیکھی تھی، مجھے ڈرا دی تھی۔ 16 میں، ان میں سے ایک کے پاس پہنچا جو وہاں کھڑا تھا۔ میں نے اس سے پوچھا، ’ ان سب کا مطلب کیا ہے؟ اس لئے اس نے بتا یا اور اس نے مجھے سمجھا یا کہ ان باتوں کا مطلب کیا ہے۔ 17 اس نے کہا، ’ وہ چار بڑے جانور چار مملکتیں ہیں۔ وہ چاروں مملکتیں زمین سے ابھریں گی۔ 18 لیکن خدا کے پاس لوگ ان مملکتوں کو حاصل کریں گے جو ابد الآباد تک قائم رہیں گے۔‘

19 “پھر میں نے یہ جاننا چا ہا کہ وہ چوتھا جانور کیا تھا اس کا مقصد کیا تھا؟ وہ چوتھا جانور سبھی جانوروں سے مختلف تھا۔ وہ بہت خوفناک تھا۔ اسکے دانت لوہے کے بنے ہوئے تھے اور اسکے پنجے پیتل کے بنے ہوئے تھے۔ وہ جانور تھا، جس نے اپنے شکار کو ٹکڑے ٹکڑے کرکے پوری طرح کھا لیا تھا۔اور اپنے شکار کو کھا نے کے بعد جو کچھ بچا تھا، اسے اس نے اپنے پیروں تلے روند ڈا لا تھا۔ 20 اس چوتھے جانور کے سر پر دس سینگ تھے، میں اس خواب کا معنیٰ جاننا چاہتا تھا۔ اور میں اس سینگ کے جاننے کے لئے پریشان تھا جو اسکے سر پر نکلا تھا۔ وہ سینگ جس نے تین سینگوں کو اکھاڑ پھینکا تھا۔ وہ سینگ دیگر سینگوں سے زیادہ بڑا دکھائی دیتا تھا۔ اسے آنکھیں تھیں اور ایک منھ تھا جو بڑی بڑی باتیں کہتی تھی۔ 21 میں دیکھ رہا تھا کہ اس سینگ نے خدا کے مقدس لوگوں کے خلاف جنگ اور ان پر حملہ شروع کردیا ہے۔ اور وہ سینگ انہیں شکست دے رہا تھا۔ 22 خدا کے مقدسوں کو وہ سینگ اس وقت تک شکست دیتا رہا جب تک قدیم بادشاہ نے آکر خدا کے اس مقدس لوگوں کی اس حمایت میں فیصلہ نہ کردیا۔ اور ان مقدس لوگوں کو انکا علاقہ واپس مل گیا۔

23 “اور پھر اس نے خواب کو مجھے اس طرح سمجھا یا کہ وہ چوتھا جانور چوتھی مملکت ہے جو زمین پر قائم ہوگی۔ وہ مملکت دیگر سبھی مملکتوں سے مختلف ہوگی۔ وہ مملکت پوری دنیا کو تباہ کردیگی۔ وہ اسے اپنے پیروں تلے روندیگی اور اسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیگی۔ 24 “وہ دس سینگیں دس بادشاہ ہیں جو اس چوتھی مملکت میں آئیں گے۔ ان دسوں بادشاہوں کے چلے جانے کے بعد ایک بادشاہ آئے گا۔ وہ بادشاہ اپنے سے قبل کے بادشاہوں سے مختلف ہوگا۔ وہ ان میں سے تین بادشاہو ں کو شکست دیگا۔ 25 یہ خصوصی بادشاہ خدائے تعالیٰ کے خلاف باتیں کرے گا اور وہ بادشاہ خدا کے مقدسوں کو نقصان پہنچائے گا اور ان کو ہلاک کرے گا۔ وہ مقررہ اوقات اور خدا کے قانون کو بھی بدلنے کی کوشش کرے گا۔ وہ لوگ اس بادشاہ کے ماتحت میں ساڑھے تین سال تک پریشانی جھیلے گا۔

26 “لیکن جو ہونا ہے اس کا عدالت فیصلہ کرے گی اور اس بادشاہ سے اس کی قوّت چھین لی جائے گی اسکي سلطنت کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائيگي۔ 27 پھر خدا کے مقدس لوگ اس مملکت پر حکو مت کریں گے۔ زمین کے سبھی مملکتوں کے سبھی لوگوں پر انکی حکومت ہوگی۔ یہ حکومت ابدالآباد تک رہے گی اور دیگر سبھی قوموں کے لوگ انکا احترام کریں گے۔ اور انکی فرمانبرداری کریں گے۔

28 “اس طرح اس خواب کا خاتمہ ہوا۔ میں دانیال بہت خوفزدہ تھا۔ خوف سے میرا چہرہ زرد ہ پڑ گیا تھا۔ میں نے جو باتیں دیکھی تھی اور سنی تھی۔ میں نے انکے بارے میں دوسرے لوگوں کو نہیں بتا یا۔”

Daniel’s Dream of Four Beasts

In the first year of Belshazzar(A) king of Babylon, Daniel had a dream, and visions(B) passed through his mind(C) as he was lying in bed.(D) He wrote(E) down the substance of his dream.

Daniel said: “In my vision at night I looked, and there before me were the four winds of heaven(F) churning up the great sea. Four great beasts,(G) each different from the others, came up out of the sea.

“The first was like a lion,(H) and it had the wings of an eagle.(I) I watched until its wings were torn off and it was lifted from the ground so that it stood on two feet like a human being, and the mind of a human was given to it.

“And there before me was a second beast, which looked like a bear. It was raised up on one of its sides, and it had three ribs in its mouth between its teeth. It was told, ‘Get up and eat your fill of flesh!’(J)

“After that, I looked, and there before me was another beast, one that looked like a leopard.(K) And on its back it had four wings like those of a bird. This beast had four heads, and it was given authority to rule.

“After that, in my vision(L) at night I looked, and there before me was a fourth beast—terrifying and frightening and very powerful. It had large iron(M) teeth; it crushed and devoured its victims and trampled(N) underfoot whatever was left.(O) It was different from all the former beasts, and it had ten horns.(P)

“While I was thinking about the horns, there before me was another horn, a little(Q) one, which came up among them; and three of the first horns were uprooted before it. This horn had eyes like the eyes of a human being(R) and a mouth that spoke boastfully.(S)

“As I looked,

“thrones were set in place,
    and the Ancient of Days(T) took his seat.(U)
His clothing was as white as snow;(V)
    the hair of his head was white like wool.(W)
His throne was flaming with fire,
    and its wheels(X) were all ablaze.
10 A river of fire(Y) was flowing,
    coming out from before him.(Z)
Thousands upon thousands attended him;
    ten thousand times ten thousand stood before him.
The court was seated,
    and the books(AA) were opened.

11 “Then I continued to watch because of the boastful words the horn was speaking.(AB) I kept looking until the beast was slain and its body destroyed and thrown into the blazing fire.(AC) 12 (The other beasts had been stripped of their authority, but were allowed to live for a period of time.)

13 “In my vision at night I looked, and there before me was one like a son of man,[a](AD) coming(AE) with the clouds of heaven.(AF) He approached the Ancient of Days and was led into his presence. 14 He was given authority,(AG) glory and sovereign power; all nations and peoples of every language worshiped him.(AH) His dominion is an everlasting dominion that will not pass away, and his kingdom(AI) is one that will never be destroyed.(AJ)

The Interpretation of the Dream

15 “I, Daniel, was troubled in spirit, and the visions that passed through my mind disturbed me.(AK) 16 I approached one of those standing there and asked him the meaning of all this.

“So he told me and gave me the interpretation(AL) of these things: 17 ‘The four great beasts are four kings that will rise from the earth. 18 But the holy people(AM) of the Most High will receive the kingdom(AN) and will possess it forever—yes, for ever and ever.’(AO)

19 “Then I wanted to know the meaning of the fourth beast, which was different from all the others and most terrifying, with its iron teeth and bronze claws—the beast that crushed and devoured its victims and trampled underfoot whatever was left. 20 I also wanted to know about the ten horns(AP) on its head and about the other horn that came up, before which three of them fell—the horn that looked more imposing than the others and that had eyes and a mouth that spoke boastfully.(AQ) 21 As I watched, this horn was waging war against the holy people and defeating them,(AR) 22 until the Ancient of Days came and pronounced judgment in favor of the holy people of the Most High, and the time came when they possessed the kingdom.(AS)

23 “He gave me this explanation: ‘The fourth beast is a fourth kingdom that will appear on earth. It will be different from all the other kingdoms and will devour the whole earth, trampling it down and crushing it.(AT) 24 The ten horns(AU) are ten kings who will come from this kingdom. After them another king will arise, different from the earlier ones; he will subdue three kings. 25 He will speak against the Most High(AV) and oppress his holy people(AW) and try to change the set times(AX) and the laws. The holy people will be delivered into his hands for a time, times and half a time.[b](AY)

26 “‘But the court will sit, and his power will be taken away and completely destroyed(AZ) forever. 27 Then the sovereignty, power and greatness of all the kingdoms(BA) under heaven will be handed over to the holy people(BB) of the Most High.(BC) His kingdom will be an everlasting(BD) kingdom, and all rulers will worship(BE) and obey him.’

28 “This is the end of the matter. I, Daniel, was deeply troubled(BF) by my thoughts,(BG) and my face turned pale,(BH) but I kept the matter to myself.”

Footnotes

  1. Daniel 7:13 The Aramaic phrase bar enash means human being. The phrase son of man is retained here because of its use in the New Testament as a title of Jesus, probably based largely on this verse.
  2. Daniel 7:25 Or for a year, two years and half a year