Add parallel Print Page Options

سلیمان کے بسائے گئے شہر

خداوند کی ہیکل کو بنانے اور اپنا محل بنانے میں سُلیمان کو بیس سال ہو ئے۔ تب سلیمان نے دوبارہ شہر بنائے جو حیرام نے اسے دیئے تھے اور سلیمان نے بنی اسرائیلیوں کو ان شہروں میں بسایا۔ اس کے بعد سلیمان صوباہ کے حمات کو گیا اور اس پر قبضہ کر لیا۔ سلیمان نے ریگستان میں تدمور شہر بنایا۔ اس نے تما م شہر حمات میں چیزوں کو رکھنے کے لئے بنائے۔ سلیمان نے دورباہ اونچے اور نیچے بیت حورون کے شہروں کو بنایا۔ اس نے ان شہروں کو مضبوط قلعوں میں بنایا۔ ان شہروں کی دیواریں مضبوط تھیں اور دروازے اور دروازوں کے ڈنڈے مضبوط تھے۔ سلیمان نے بعلت شہر کو اور دوسرے تمام شہروں کو جن میں اسنے سامانوں کو رکھا تھا۔ اور دوسرے تمام شہروں کو جن میں اس نے اپنی رتھوں اور گھوڑ سواروں کو رکھا تھا پھر سے بنایا۔ یہ شہر بہت مضبوط بھی تھے۔سلیمان نے تمام چیزوں کو جسے وہ چا ہا لبنان ،یروشلم اور اپنی دورِ حکومت کی ساری زمین میں بنایا۔

7-8 جہاں بنی اسرائیل رہتے تھے وہاں بہت سارے اجنبی بھی بس گئے تھے۔وہ حتیّ ، اموری ، فرزّی ، حوّی اور یبو سی لوگ تھے۔ سلیمان نے ان اجنبیوں کو غلام اور مزدور بننے کے لئے مجبور کیا۔ وہ لوگ اسرائیلی لوگوں میں سے نہیں تھے۔ وہ لوگ ان کی نسلوں سے تھے جو ملک میں بچے رہ گئے تھے اور بنی اسرائیلیوں نے انہیں اب تک تباہ نہیں کیا تھا۔ یہ اب تک چل رہا ہے۔ سلیمان نے اسرائیل کے کسی بھی آدمی کو غلام مزدور بننے کے لئے زبردستی نہیں کی۔ بنی اسرائیل سلیمان کے جنگی آدمی تھے۔ وہ لوگ سلیمان کے فوجی افسروں کے سپہ سالار تھے۔ وہ سلیمان کی رتھوں کے سپہ سا لا ر تھے اور سلیمان کی رتھ بانوں کے سپہ سالار تھے۔ 10 اور کچھ بنی اسرائیل سلیمان کے اہم عہدیداروں کے قائدین تھے۔ وہ ۲۵۰ قائدین تھے جو لوگوں کی نگرانی کرتے تھے۔

11 سلیمان نے فرعون کی بیٹی کو شہر داؤد سے اس گھر میں لا یا جو اس کے لئے بنایا تھا۔ سلیمان نے کہا ، “میری بیوی کو بادشا ہ داؤد کے گھر میں نہیں رہنا چا ہئے کیوں کہ وہ جگہ جہاں معاہدہ کا صندوق ہے مقدس جگہ ہے۔ ” 12 تب سلیما ن نے خداوند کو جلانے کی قربانی خداوند کی قربان گا ہ پر پیش کی۔ سلیمان نے اس قربان گا ہ کو ہیکل کے دہلیز کے سامنے بنایا۔ 13 سلیمان نے ہر روز موسیٰ کے احکام کے مطابق قربانی پیش کی۔ یہ قربانی سبت کے دن ، ہر نئے چاند کے موقع پر ، اور تین سالہ تقریب کے موقعے پر۔ بغیر خمیری روٹی کے تقریب پر ، ہفتے کی تقریب پر ، اور پناہ کی تقریب پر پیش کی گئی تھی۔ 14 سلیمان نے اپنے داؤد کی ہدایت پر عمل کیا۔سلیمان نے کاہنوں کے گروہ کو خدمت کے کامو ں کے لئے مقرر کیا۔سلیمان نے لا وی لوگوں کو بھی اپنے کام کے لئے بحال کیا۔ لاوی لوگ حمد کرنے میں رہنمائی اور ہیکل میں روزانہ کے مقرّرہ خدمت کے کاموں کو کرنے میں کاہنوں کی مدد کرتے تھے۔ سلیمان نے پہریداروں کو انکے گروہ کے حساب سے جوکہ ہر ایک پھاٹک پر خدمت کا کام انجام دیتے تھے مقرر کیا۔خدا کا آدمی داؤد کا ہدایت دینے کا طریقہ تھا۔ 15 بنی اسرائیل نے کا ہنوں کے ساتھ یا لا وی لوگوں کے ساتھ سلیمان کی ہدایتوں میں تبد یلی یا نا فرمانی نہیں کی۔انہوں نے کسی بھی حکم سے روگردانی نہیں کی۔ حتٰی کہ قیمتی چیزوں کو رکھنے کے طریقے میں بھی تبدیلی نہیں کی۔ 16 سلیمان کا تمام کام پو را ہو چکاخداوند کی ہیکل کے شروع ہو نے سے اس کی تکمیل ہو نے تک کا منصوبہ ٹھیک تھا۔اس طرح خداوند کی ہیکل کی تکمیل ہو ئی۔ 17 تب سلیمان عصیون ،جابر اور ایلوت کے شہروں کو گیا۔ وہ شہر بحرقلزم کے ساحل پر ادوم میں تھے۔ 18 حیرام نے سلیمان کے پاس جہاز بھیجے۔ حیرام کے آدمی جہازوں کو چلا رہے تھے حیرام کے آدمی سمندر میں جہاز چلانے میں ماہر تھے۔ حیرام کے آدمی سلیمان کے خادموں کے ساتھ افیر گئے اور سترہ ٹن سونا سلیمان کے پاس واپس لا ئے۔

Solomon’s Other Activities(A)

At the end of twenty years, during which Solomon built the temple of the Lord and his own palace,(B) Solomon rebuilt the villages that Hiram[a] had given him, and settled Israelites in them. Solomon then went to Hamath Zobah and captured it. He also built up Tadmor in the desert and all the store cities he had built in Hamath.(C) He rebuilt Upper Beth Horon(D) and Lower Beth Horon as fortified cities, with walls and with gates and bars, as well as Baalath(E) and all his store cities, and all the cities for his chariots and for his horses[b]—whatever he desired to build in Jerusalem, in Lebanon and throughout all the territory he ruled.

There were still people left from the Hittites, Amorites, Perizzites, Hivites and Jebusites(F) (these people were not Israelites). Solomon conscripted(G) the descendants of all these people remaining in the land—whom the Israelites had not destroyed—to serve as slave labor, as it is to this day. But Solomon did not make slaves of the Israelites for his work; they were his fighting men, commanders of his captains, and commanders of his chariots and charioteers. 10 They were also King Solomon’s chief officials—two hundred and fifty officials supervising the men.

11 Solomon brought Pharaoh’s daughter(H) up from the City of David to the palace he had built for her, for he said, “My wife must not live in the palace of David king of Israel, because the places the ark of the Lord has entered are holy.”

12 On the altar(I) of the Lord that he had built in front of the portico, Solomon sacrificed burnt offerings to the Lord, 13 according to the daily requirement(J) for offerings commanded by Moses for the Sabbaths,(K) the New Moons(L) and the three(M) annual festivals—the Festival of Unleavened Bread,(N) the Festival of Weeks(O) and the Festival of Tabernacles.(P) 14 In keeping with the ordinance of his father David, he appointed the divisions(Q) of the priests for their duties, and the Levites(R) to lead the praise and to assist the priests according to each day’s requirement. He also appointed the gatekeepers(S) by divisions for the various gates, because this was what David the man of God(T) had ordered.(U) 15 They did not deviate from the king’s commands to the priests or to the Levites in any matter, including that of the treasuries.

16 All Solomon’s work was carried out, from the day the foundation of the temple of the Lord was laid until its completion. So the temple of the Lord was finished.

17 Then Solomon went to Ezion Geber and Elath on the coast of Edom. 18 And Hiram sent him ships commanded by his own men, sailors who knew the sea. These, with Solomon’s men, sailed to Ophir and brought back four hundred and fifty talents[c] of gold,(V) which they delivered to King Solomon.

Footnotes

  1. 2 Chronicles 8:2 Hebrew Huram, a variant of Hiram; also in verse 18
  2. 2 Chronicles 8:6 Or charioteers
  3. 2 Chronicles 8:18 That is, about 17 tons or about 15 metric tons