Add parallel Print Page Options

الیشع کا نو جوان نبی سے یا ہو کو مسح کر نے کے لئے کہنا

الیشع نبی نے نبیوں کے گروہ میں سے ایک کو بُلایا۔ الیشع نے اس آدمی سے کہا ، “تیار رہو اور یہ تیل کی چھو ٹی شیشی اپنے ہاتھ میں لو۔ رامات جِلعاد کو جاؤ۔ جب تم وہاں پہنچو تو نِمسی کے بیٹے یہوسفط اس کے بیٹے یا ہو کو دیکھو تب اندر جاؤ اسکے بھا ئیوں میں سے اس کو اٹھا کر تیار کرو۔ اُس کو اندرونی کمر ہ میں لے جاؤ۔ تیل کی چھو ٹی شیشی لو اور یاہو کے سر میں تیل ڈا لو اور کہو ، “خدا وند یہ کہتا ہے کہ میں نے تمہیں اسرائیل کا نیا بادشاہ ہونے کے لئے مسح کیا ہے۔ پھر دروازہ کھو لو اور دوڑو انتظار نہ کرو۔”

اس لئے یہ نوجوان نبی رامات جِلعاد گیا۔ جب نوجوان وہاں پہنچا اس نے دیکھا سپہ سالار بیٹھے ہیں۔ نو جوان نے کہا ، “میرے پاس تمہارے لئے ایک پیغام ہے۔”

یا ہو نے کہا ، “ہم سب کو ئی یہاں ہیں ہم میں سے کس کے لئے یہ پیغام ہے ؟”

نو جوان نے کہا ، “سپہ سالار پیغام آپ کے لئے ہے۔” یا ہو اٹھا اور گھر کے اندر گیا تب وہاں نو جوان نبی نے یا ہو کے سر میں تیل ڈا لا۔ اور کہا ، “خدا وند اسرائیل کا خدا کہتا ہے ، میں خدا وند کے لوگ بنی اسرائیلیوں پر نیا بادشاہ ہو نے کے لئے تیرا مسح کر رہا ہوں۔ تمہیں اخی اب کے خاندان کو تباہ کرنا چاہئے۔ اس طرح میں ایزبل کو اپنے خادموں کی موت کے لئے ، نبیوں ، اور خدا وند کے تمام خادموں کی موت کے لئے جو قتل ہوئے ہیں سزا دوں گا۔ اس لئے اخی اب کا تمام خاندان مرے گا۔ میں اخی اب کے خاندان کے کسی نرینہ بچّہ کو زندہ نہ رہنے دوں گا اس میں کوئی مضائقہ نہیں کہ وہ نرینہ بچّہ کوئی غلام ہو یا آزاد اِسرائیلی۔ میں اخی اب کے خاندان کو نباط کے بیٹے یربعام کے خاندان کی طرح اور اخیاہ کے بیٹے بعشا کے خاندان کی طرح بناؤں گا۔ 10 کتّے ایزبل کو یزر عیل کے علاقے میں کھا ئیں گے ایزبل دفنا یا نہیں جائے گا۔”

پھر نو جوان نبی نے دروازہ کھو لا اور بھا گا۔

خادموں کا یاہو کی بادشاہت کا اعلان کرنا

11 یا ہو واپس اپنے بادشاہ کے پاس گیا۔ ایک افسر نے یاہو سے پو چھا ، “کیا سب کچھ ٹھیک ہے ؟ وہ دیوانہ آدمی تمہارے پاس کیوں آیا تھا ؟”

یا ہو نے افسر کو جواب دیا ، “اس دیوانہ آدمی کو اور وہ جو کہتا ہے تم اسے خوب جانتے ہو۔”

12 افسر نے کہا ، “مہربانی سے ہمیں سچائی بتاؤ کہ اسنے کیا کہا ، “یا ہو نے افسروں سے وہ کہا جو کچھ اس نو جوان نبی نے کہا تھا۔ یا ہو نے کہا ، “وہ کہا ، ’خدا وند یہ کہتا ہے : میں تمہیں اسرائیل کا نیا بادشاہ ہونے کے لئے مسح کیا ہوں۔”

13 تب فوراً دوسرے افسروں نے اپنے لباس اتارے اور اسے اس کے پیروں کے نیچے ننگے سیڑھیوں پر بچھا یا۔ پھر انہوں نے بگل بجا یا اور اعلان کیا ، “یا ہو بادشاہ ہے۔”

یا ہو کی یزرعیل کو روانگی

14 اسلئے نمسی کا بیٹا یہوسفط ، یہوسفط کا بیٹا یا ہو یو رام کے خلاف منصوبہ بنا یا۔

اس وقت یو رام اور اسرائیلی ارام کے بادشاہ حزائیل سے رامات جلعاد کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔ 15 بادشاہ یو رام ارام کے بادشاہ حزائیل کے خلاف لڑا۔ لیکن ارامیوں نے بادشاہ یو رام کو زخمی کیا اور وہ زخموں کی شفا کے لئے یزرعیل گیا۔

اس لئے یاہو نے افسروں سے کہا ، “اگر تم یہ قبول کرتے ہو کہ میں نیا بادشا ہ ہو ں تو پھر کسی آدمی کو یزرعیل میں یہ خبر دینے کیلئے شہر سے فرار ہو نے مت دو۔ ”

16 یورام یزرعیل میں آرام کر رہا تھا اس لئے یا ہو اپنے رتھ میں سوار ہو ا اور یزرعیل کی طرف بڑھا۔ یہودا ہ کا بادشاہ اخزیاہ بھی یو رام سے ملنے کیلئے یزرعیل کو آیا۔

17 ایک پہریدار یزرعیل کے مینار پر تھا۔ اس نے دیکھا کہ ایک بڑا گروہ آرہا ہے۔ اس نے کہا ، “میں لوگوں کے ایک بڑے گروہ کو دیکھتا ہوں۔” یو رام نے کہا، “کسی ایک کو گھوڑے پر ان سے ملنے بھیجو اس خبر رساں کوکہو کہ وہ پو چھے کہ کیا وہ لوگ امن کے لئے آئے ہیں؟”

18 اس لئے خبر رساں گھوڑے پر سوار ہو کر یا ہو سے ملنے گیا خبر رساں نے کہا، “بادشاہ یو رام کہتا ہے ، ’ کیا تم امن میں آئے ہو ؟‘”

یا ہو نے کہا ، “امن کے بارے میں پرواہ نہ کرو،میرے ساتھ آؤ ” پہریدار نے یو رام سے کہا ، “خبررساں گروہ کے پاس گئے لیکن وہ اب تک واپس نہیں آیا۔”

19 تب یورام نے گھوڑے پر دوسرے خبر رساں کو بھیجا۔ یہ آدمی یا ہو کے گروہ کے پاس آیا اور کہا ، “بادشاہ یورام کہتا ہے ، ’امن۔” یا ہو نے جواب دیا ، “تم امن کے بارے میں کچھ خیال مت کرو۔ میرے ساتھ آؤ ”

20 پہریدار نے یو رام سے کہا ، “دوسرا خبررساں گروہ کے پاس گیا لیکن وہ بھی واپس نہیں آیا۔ ایک آدمی ہے جو اس کی رتھ پاگل آدمی کی طرح وہ نمسی کے بیٹے یا ہو کی طرح چلا تا ہے۔”

21 یو رام نے کہا ، “میری رتھ لا ؤ۔”

پھر خادم نے یورام کی رتھ لا ئی۔ اسرائیل کا بادشاہ یورام اور یہوداہ کا بادشاہ اخزیاہ ان کی رتھ لیا اور یا ہو سے ملنے چلے۔ وہ یا ہو سے یزرعیل کی نبوت کی زمین پر ملے۔

22 یو رام نے یاہو کو دیکھا اور پو چھا، “یا ہو ! کیا تم امن میں آئے ہو ؟”

یا ہو نے جواب دیا ، “کو ئی امن نہیں ہے جب تک تمہا ری ماں ایز بل اپنی فحش حرکتیں اور جادو گری کرتی ہے۔

23 یو رام بھاگنے کیلئے گھوڑوں کو موڑا ” اور اخزیاہ سے کہا اخزیاہ ! یہ ایک چال ہے۔” 24 لیکن یاہو نے اپنی کمان کوپو ری طاقت سے کھینچا اور اس کی پیٹھ پر تیر چھو ڑا۔ تیر یورام کے دل سے پار کرگیا اور وہ رتھ میں گرا۔

25 یا ہو نے اپنے رتھ بان بدقر سے کہا ، “یورا م کی لاش کو اٹھا ؤ اور یزرعیل کی نبوت کے کھیت میں پھینکو۔ یاد کرو جب میں اور تم ایک ساتھ یورام کے باپ اخی اب کے ساتھ سوار ہو ئے تھے تو خدا وند نے کہا تھا یہ واقعہ اس کے ساتھ ہوگا۔ 26 خدا وند نے کہا ، ’ کل میں نے نبوت اور اسکے بیٹوں کا خون دیکھا تھا اس لئے میں اخی اب کو اس کھیت میں سزا دونگا۔‘ خدا وند نے یہ کہا تھا۔ اِس لئے یورام کی لاش کو لو اور کھیت میں پھینکو جیسا کہ خدا وند نے کہا تھا !”

27 یہوداہ کا بادشاہ اخزیاہ نے یہ دیکھا وہ باغ سے فرار ہونے کی کو شش کی۔ لیکن یا ہو اس کا پیچھا یہ کہتے ہوئے کیا ، “اخزیاہ کو بھی مار ڈا لو !”

اخزیاہ زخمی ہو گیا تھا جب وہ اپنی رتھ میں اِبلعام کے قریب جور کی سڑک پر تھا۔ اخزیاہ مجدد کو بھاگ نکلا۔ لیکن وہ وہیں مر گیا۔ 28 اخزیاہ کے خادم اُس کی لاش کو رتھ میں یروشلم لے گئے انہوں نے اخزیاہ کو اس کے آباؤ اجداد کے ساتھ اس کی قبر میں شہر داؤد میں دفن کئے۔

29 یہ یورام کی بادشاہت کا اسرائیل کے بادشاہ کی حیثیت سے گیارہواں سال تھا۔ تب اخزیاہ یہوداہ کا بادشاہ بنا۔

ایز بل کی بھیانک موت

30 یا ہو یزر عیل کو گیا اور ایز بل نے خبر سنی تو اس نے اپنے کو سنوارا اور بالوں کو باندھی تب وہ کھڑ کی کے پاس کھڑی ہوئی اور باہر دیکھی۔ 31 یا ہو شہر میں داخل ہوا۔ ایزبل نے کہا ، “زمری کیا تم امن میں آئے ہو ؟ تم نے اپنے مالک کو مار دیا جیسا کہ اس نے کیا۔”

32 یا ہو نے اوپر کھڑ کی میں دیکھا وہ بولا ” میری طرف کون ہے ؟کون ؟”

دو یا تین خواجہ سراء اس کو کھڑ کی سے نیچے دیکھے۔ 33 یا ہو نے ان سے کہا ، “ایزبل کو نیچے پھینکو۔”

تب خواجہ سراؤں نے ایز بل کو نیچے پھینکا ایز بل کے خون کے چھینٹے دیواروں اور گھوڑوں پر بکھر گئے۔ ایزبل کے جسم کو گھوڑوں نے روندا۔ 34 یا ہو گھر کے اندر گیا کھا یا اور پِیا۔ تب اس نے کہا ، “اب اس بری عورت کے لئے ایسا کرو کہ اس کو دفنادو کیوں کہ وہ بادشاہ کی بیٹی تھی۔

35 کچھ آدمی ایز بل کو وفن کرنے کے لئے گئے لیکن انہوں نے اسکی لاش کو نہیں پایا وہ صرف اس کی کھو پڑی اس کے پیر اس کے ہاتھ کی ہتھیلیاں ہی پا سکے۔ 36 اِس لئے آدمی واپس آئے اور یاہو سے کہا۔ تب یاہو نے کہا ، “خدا وند نے اسکے خادم ایلیاہ تبشی سے یہ پیغام دیا تھا۔ ایلیاہ نے کہا تھا ، ’ ایز بل کے جسم کو یزرعیل کے علاقہ میں کتے کھا ئیں گے۔ 37 ایزبل کا جسم یزرعیل کے علاقے کے کھیتوں میں گو بر کی طرح ہوگا لوگ اس کے جسم کی شناخت نہیں کر پائیں گے۔”

Jehu Anointed King of Israel

The prophet Elisha summoned a man from the company(A) of the prophets and said to him, “Tuck your cloak into your belt,(B) take this flask of olive oil(C) with you and go to Ramoth Gilead.(D) When you get there, look for Jehu son of Jehoshaphat, the son of Nimshi. Go to him, get him away from his companions and take him into an inner room. Then take the flask and pour the oil(E) on his head and declare, ‘This is what the Lord says: I anoint you king over Israel.’ Then open the door and run; don’t delay!”

So the young prophet went to Ramoth Gilead. When he arrived, he found the army officers sitting together. “I have a message for you, commander,” he said.

“For which of us?” asked Jehu.

“For you, commander,” he replied.

Jehu got up and went into the house. Then the prophet poured the oil(F) on Jehu’s head and declared, “This is what the Lord, the God of Israel, says: ‘I anoint you king over the Lord’s people Israel. You are to destroy the house of Ahab your master, and I will avenge(G) the blood of my servants(H) the prophets and the blood of all the Lord’s servants shed by Jezebel.(I) The whole house(J) of Ahab will perish. I will cut off from Ahab every last male(K) in Israel—slave or free.[a] I will make the house of Ahab like the house of Jeroboam(L) son of Nebat and like the house of Baasha(M) son of Ahijah. 10 As for Jezebel, dogs(N) will devour her on the plot of ground at Jezreel, and no one will bury her.’” Then he opened the door and ran.

11 When Jehu went out to his fellow officers, one of them asked him, “Is everything all right? Why did this maniac(O) come to you?”

“You know the man and the sort of things he says,” Jehu replied.

12 “That’s not true!” they said. “Tell us.”

Jehu said, “Here is what he told me: ‘This is what the Lord says: I anoint you king over Israel.’”

13 They quickly took their cloaks and spread(P) them under him on the bare steps. Then they blew the trumpet(Q) and shouted, “Jehu is king!”

Jehu Kills Joram and Ahaziah(R)

14 So Jehu son of Jehoshaphat, the son of Nimshi, conspired against Joram. (Now Joram and all Israel had been defending Ramoth Gilead(S) against Hazael king of Aram, 15 but King Joram[b] had returned to Jezreel to recover(T) from the wounds the Arameans had inflicted on him in the battle with Hazael king of Aram.) Jehu said, “If you desire to make me king, don’t let anyone slip out of the city to go and tell the news in Jezreel.” 16 Then he got into his chariot and rode to Jezreel, because Joram was resting there and Ahaziah(U) king of Judah had gone down to see him.

17 When the lookout(V) standing on the tower in Jezreel saw Jehu’s troops approaching, he called out, “I see some troops coming.”

“Get a horseman,” Joram ordered. “Send him to meet them and ask, ‘Do you come in peace?(W)’”

18 The horseman rode off to meet Jehu and said, “This is what the king says: ‘Do you come in peace?’”

“What do you have to do with peace?” Jehu replied. “Fall in behind me.”

The lookout reported, “The messenger has reached them, but he isn’t coming back.”

19 So the king sent out a second horseman. When he came to them he said, “This is what the king says: ‘Do you come in peace?’”

Jehu replied, “What do you have to do with peace? Fall in behind me.”

20 The lookout reported, “He has reached them, but he isn’t coming back either. The driving is like(X) that of Jehu son of Nimshi—he drives like a maniac.”

21 “Hitch up my chariot,” Joram ordered. And when it was hitched up, Joram king of Israel and Ahaziah king of Judah rode out, each in his own chariot, to meet Jehu. They met him at the plot of ground that had belonged to Naboth(Y) the Jezreelite. 22 When Joram saw Jehu he asked, “Have you come in peace, Jehu?”

“How can there be peace,” Jehu replied, “as long as all the idolatry and witchcraft of your mother Jezebel(Z) abound?”

23 Joram turned about and fled, calling out to Ahaziah, “Treachery,(AA) Ahaziah!”

24 Then Jehu drew his bow(AB) and shot Joram between the shoulders. The arrow pierced his heart and he slumped down in his chariot. 25 Jehu said to Bidkar, his chariot officer, “Pick him up and throw him on the field that belonged to Naboth the Jezreelite. Remember how you and I were riding together in chariots behind Ahab his father when the Lord spoke this prophecy(AC) against him: 26 ‘Yesterday I saw the blood of Naboth(AD) and the blood of his sons, declares the Lord, and I will surely make you pay for it on this plot of ground, declares the Lord.’[c] Now then, pick him up and throw him on that plot, in accordance with the word of the Lord.”(AE)

27 When Ahaziah king of Judah saw what had happened, he fled up the road to Beth Haggan.[d] Jehu chased him, shouting, “Kill him too!” They wounded him in his chariot on the way up to Gur near Ibleam,(AF) but he escaped to Megiddo(AG) and died there. 28 His servants took him by chariot(AH) to Jerusalem and buried him with his ancestors in his tomb in the City of David. 29 (In the eleventh(AI) year of Joram son of Ahab, Ahaziah had become king of Judah.)

Jezebel Killed

30 Then Jehu went to Jezreel. When Jezebel heard about it, she put on eye makeup,(AJ) arranged her hair and looked out of a window. 31 As Jehu entered the gate, she asked, “Have you come in peace, you Zimri,(AK) you murderer of your master?”[e]

32 He looked up at the window and called out, “Who is on my side? Who?” Two or three eunuchs looked down at him. 33 “Throw her down!” Jehu said. So they threw her down, and some of her blood spattered the wall and the horses as they trampled her underfoot.(AL)

34 Jehu went in and ate and drank. “Take care of that cursed woman,” he said, “and bury her, for she was a king’s daughter.”(AM) 35 But when they went out to bury her, they found nothing except her skull, her feet and her hands. 36 They went back and told Jehu, who said, “This is the word of the Lord that he spoke through his servant Elijah the Tishbite: On the plot of ground at Jezreel dogs(AN) will devour Jezebel’s flesh.[f](AO) 37 Jezebel’s body will be like dung(AP) on the ground in the plot at Jezreel, so that no one will be able to say, ‘This is Jezebel.’”

Footnotes

  1. 2 Kings 9:8 Or Israel—every ruler or leader
  2. 2 Kings 9:15 Hebrew Jehoram, a variant of Joram; also in verses 17 and 21-24
  3. 2 Kings 9:26 See 1 Kings 21:19.
  4. 2 Kings 9:27 Or fled by way of the garden house
  5. 2 Kings 9:31 Or “Was there peace for Zimri, who murdered his master?”
  6. 2 Kings 9:36 See 1 Kings 21:23.