Add parallel Print Page Options

داؤد کی ساؤل کے خاندان پر رحمدلی

داؤد نے پوچھا ، “کیا ساؤل کے خاندان میں کو ئی آدمی رہ گیا ہے ؟ میں اس کے تئیں رحم کرنا چاہتا ہوں میں ایسا یونتن کے لئے کرنا چاہتا ہوں۔”

ایک ضیبا نامی خادم ساؤل کے خاندان کا تھا۔ داؤد کے خادموں نے ضیبا کو داؤد کے پاس بلایا بادشاہ داؤد نے ضیبا سے کہا ، “کیا تم ضیبا ہو ؟”

ضیبا نے کہا ، “ ہاں میں تمہارا خادم ضیبا ہوں۔”

بادشاہ نے کہا ، “کیا کوئی آدمی ساؤل کے خاندان میں رہ گیا ہے ؟”میں اس آدمی پر خدا کی مہربانی دکھا نا چاہتا ہوں۔”

ضیبا نے بادشاہ داؤد سے کہا ، “یونتن کا ایک بیٹا ابھی تک زندہ ہے وہ دونوں پیروں سے لنگڑا ہے۔”

بادشاہ نے ضیبا سے کہا ، “ کہاں ہے وہ بیٹا؟” ضیبا نے بادشاہ سے کہا،“ وہ لودبار میں عمّی ایل کے بیٹے مکیر کے گھر پر ہے۔

تب بادشاہ داؤد نے اپنے کچھ افسروں کو لود بار بھیجا تاکہ وہ یونتن کے بیٹے کو عمّی ایل کے بیٹے مکیر کے گھر سے لائیں۔ يونتن کا بیٹا مفیبوست داؤد کے پاس آیا اور سر کو فرش تک جھکایا۔

داؤد نے کہا ، “مفیبوست ؟”

مفیبوست نے کہا ، “ہاں جناب ، میں ہوں آپکا خادم ، “مفیبوست۔”

داؤد نے مفیبوست سے کہا ، “ڈرو مت ! میں تم پر مہربان ہونگا۔ میں ایسا تمہارے باپ یونتن کے لئے کروں گا۔ میں تمہیں تمہارے دادا ساؤل کی ساری زمین واپس دونگا اور تم ہمیشہ میرے ساتھ میز پر کھا نے کے قابل ہو گے۔”

مفیبوست نے دوبارہ داؤد کے لئے سر جھکایا۔ مفیبوست نے کہا ، “میں ایک مردہ کتے سے بہتر نہیں ہوں لیکن تو مجھ پر مہربان ہو۔

تب بادشاہ داؤد نے ساؤ ل کے خادم ضیبا کو بلایا۔ داؤد نے ضیبا سے کہا ، “میں نے سب کچھ جو ساؤل کے خاندان کا تھا اسے تمہارے آقا کے پوتے مفیبوست کو دے دیا ہے۔ 10 تو، تمہارے بیٹے اور تمہارے نوکر مفیبوست کی زمین پر کھیتی کریں گے۔ تم فصل کاٹو گے اور اس فصل کو لاؤ گے ، تاکہ تمہارے آقا کے پوتے مفیبوست کے پاس وافر مقدار میں غذا کھا نے کے لئے ہو گی۔ لیکن مفیبوست کو ہمیشہ میری میز پر میرے ساتھ کھانا کھانے کی اجازت ہو گی۔ ”

ضیبا کے ۱۵ لڑ کے اور ۲۰ خادم تھے 11 ضیبا نے بادشاہ داؤد سے کہا ، “میں تمہارا خادم ہوں میں ہر و ہ چیز کروں گاجو میرا آقا بادشاہ حکم دے۔

اس لئے مفیبوست داؤد کے میز پر بادشاہ کے بیٹے کی طرح کھا یا۔ ” 12 مفیبوست کا ایک نوجوان بیٹا تھا جس کا نام میکاہ تھا۔ ضیبا کے خاندان کے تمام لوگ مفیبوست کے خادم بنے۔ 13 مفیبوست دونوں پیروں سے لنگڑا تھا۔ مفیبوست یروشلم میں رہنے لگا کیوں کہ وہ ہر دن بادشاہ کی میز پر کھا نا کھا تا تھا۔

David and Mephibosheth

David asked, “Is there anyone still left of the house of Saul to whom I can show kindness for Jonathan’s sake?”(A)

Now there was a servant of Saul’s household named Ziba.(B) They summoned him to appear before David, and the king said to him, “Are you Ziba?”

“At your service,” he replied.

The king asked, “Is there no one still alive from the house of Saul to whom I can show God’s kindness?”

Ziba answered the king, “There is still a son of Jonathan;(C) he is lame(D) in both feet.”

“Where is he?” the king asked.

Ziba answered, “He is at the house of Makir(E) son of Ammiel in Lo Debar.”

So King David had him brought from Lo Debar, from the house of Makir son of Ammiel.

When Mephibosheth son of Jonathan, the son of Saul, came to David, he bowed down to pay him honor.(F)

David said, “Mephibosheth!”

“At your service,” he replied.

“Don’t be afraid,” David said to him, “for I will surely show you kindness for the sake of your father Jonathan.(G) I will restore to you all the land that belonged to your grandfather Saul, and you will always eat at my table.(H)

Mephibosheth(I) bowed down and said, “What is your servant, that you should notice a dead dog(J) like me?”

Then the king summoned Ziba, Saul’s steward, and said to him, “I have given your master’s grandson everything that belonged to Saul and his family. 10 You and your sons and your servants are to farm the land for him and bring in the crops, so that your master’s grandson(K) may be provided for. And Mephibosheth, grandson of your master, will always eat at my table.” (Now Ziba had fifteen sons and twenty servants.)

11 Then Ziba said to the king, “Your servant will do whatever my lord the king commands his servant to do.” So Mephibosheth ate at David’s[a] table like one of the king’s sons.(L)

12 Mephibosheth had a young son named Mika, and all the members of Ziba’s household were servants of Mephibosheth.(M) 13 And Mephibosheth lived in Jerusalem, because he always ate at the king’s table; he was lame in both feet.

Footnotes

  1. 2 Samuel 9:11 Septuagint; Hebrew my