Add parallel Print Page Options

لنگڑے آدمی کا پطرس کے ذریعہ شفاء پا نا

ایک دن پطرس اور یوحناّ ہیکل میں دوپہر تین بجے گئے۔اور یہ وقت ہیکل کی روزا نہ کی دعا کا وقت تھا۔ وہ جب ہیکل کے آنگن میں داخل ہو رہے تھے تو وہاں ایک معذور آدمی ملا۔ جو پیدائشی لنگڑ ا تھا اور چل پھر نہیں سکتا تھا وہ ہر روز اس کو ہیکل لے آتے اور ہیکل کے دروازہ کے نزدیک چھو ڑ جا تے جو خوبصورت دروازہ کہلا تا تھا جہاں وہ ہیکل میں ہر ایک آنے جانے وا لے سے بھیک مانگتا تھا۔ اس روز اس معذور نے پطرس اور یوحناّ کو دیکھا کہ وہ ہیکل کو جا رہے ہیں تو اس نے ان سے بھیک مانگی۔

پطرس اور یو حناّ نے اس لنگڑے معذور کو دیکھا اور کہا، “ہما ری طرف دیکھ۔” تب معذور نے انہیں دیکھا اور یہ خیال کیا کہ یہ لوگ اسے کچھ رقم دیں گے۔ لیکن پطرس نے کہا، “میرے پاس کوئی سونا یا چاندی نہیں بلکہ میرے پاس کچھ اور چیزہے جو میں تمہیں دے سکتا ہوں اور تو ناصرت کے یسوع مسیح کے نام سے کھڑا ہو اور چل۔”

تب پطرس نے اس لنگڑے معذور کا داہنا ہاتھ پکڑ کر اٹھایا فوراً ہی اس لنگڑے معذور کے پیروں میں طاقت آئی۔ وہ کود کر کھڑا ہوگیا اور چلنا شروع کیا۔ وہ ہیکل کے اندر گیا۔ وہ اچک اچک کر چلنے لگا اور خدا کی تعریف کر تا رہا۔ 9-10 سب لوگوں نے اس کو پہچان لیا کہ وہ لنگڑا معذور وہی تھا جو ہیکل کے خوبصورت دروازہ کے پاس بیٹھ کر بھیک مانگا کرتا تھا اور سب نے دیکھا کہ اب چل رہا ہے اورخدا کی حمد کر رہا ہے۔لوگ حیرت زدہ تھے اور سمجھ نہیں سکے ایسا کیسے ہو گیا۔

پطرس کا لوگوں سے بات کر نا

11 وہ آدمی پطرس اور یوحنا کو پکڑا ہوا تھا تمام لوگ حیران تھے آدمی کو شفاء یاب دیکھ کر وہ بر آمدہ سلیمان کی جانب دوڑے جہاں پطرس اور یوحناّ کھڑے تھے۔

12 پطرس نے یہ دیکھ کر لوگوں سے کہا، “اے میرے یہودی بھا ئیو!، کیا تم اس چیز سے حیران ہو تم ہمیں اس طرح دیکھ رہے ہو گویا یہ ہما ری کوئی طاقت تھی جس کی وجہ سے وہ آدمی چلنے لگا۔ تم سمجھتے ہو کہ ہم کوئی نیک ہیں جس کی وجہ سے اس کو چلنے کے قابل بنایا۔ 13 نہیں! بلکہ یہ خدا نے کیا جو ابراہیم کا خدا ہے اور اسحاق کا خدا ہے یعقوب کا خدا ہے وہ ہما رے آباؤاجداد کا بھی خدا ہے۔اس نے یسوع کو جو اس کا خاص بندہ ہے اپنے جلا ل سے نوازا۔لیکن تم نے انہیں قاتلوں کے حوا لے کردیا تاکہ ماردیا جا ئے۔جب پیلا طس نے یسوع کو چھڑا نے کا ارادہ کیا تو تم نے اس کوقبول نہیں کیا۔ 14 یسوع تو پاک اور اچھا ہے لیکن تم نے پیلا طس سے کہا کہ یسوع کی بجا ئے کوئی قاتل کو رہا کیا جائے۔ 15 تم نے زندگی دینے والے کو مار ڈالا لیکن خدا نے اسے موت سے اٹھا لیا جس کے ہم گواہ ہیں جس کو ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

16 یسوع کی قوت نے لنگڑے معذور کو شفاء دی یہ اس لئے ہوا کہ ہمیں یسوع کی قوت پر بھروسہ ہے تم اس آدمی کو دیکھتے ہو وہ با لکل شفایاب تندرست ہے کیوں کہ اس کو یسوع پر ایمان ہے۔

17 “میرے بھا ئیو! میں جانتا ہوں کہ تم نے جو کچھ یسوع کے ساتھ کیا تم واقف نہ تھے کہ تم کیا کر رہے ہو تمہا رے قائد بھی واقف نہ تھے کہ کیا کر رہے ہیں۔ 18 خدا نے اپنے نبیوں کے ذریعہ کہا تھا کہ جو واقعات ہو نے وا لے تھے اس سے مسیح موت کا دکھ اٹھا ئیگا، میں نے اب ان حا لا ت سے جو کچھ اس نے کہا تھا اس کو پورا کیا۔ 19 اس لئے تمہیں چاہئے کہ تم دلوں میں اور زندگی میں تبدیلی کر تے ہو ئے واپس خدا کے پاس آجا ؤ۔ اس طرح خدا تمہا رے گنا ہوں کو معاف کرے گا۔ 20 تب خداوند تمہا رے لئے وقت دے گا تا کہ تم رُوحا نی سکون حا صل کرو وہ یسوع کو تمہارے پاس بھیجے گا جس کو مسیح چنا گیا ہے۔

21 یسوع آسمان میں رہتے ہیں وہ وہیں رہیں گے جب تک وہ سب باتیں بحال نہ کی جا ئیں جن کا ذکر خدانے اپنے مقدس نبیوں کی زبانی کیا ہے۔ 22 موسیٰ نے کہا خداوند تمہا را خدا تمکو نبی دے گا۔ وہ نبی تم لوگوں میں سے ہی آئے گا وہ میرے جیسا ہو گا۔ جو کچھ وہ تم سے کہے اسے سننا ہوگا۔ 23 اور جو کوئی اس نبی کو سننے سے انکار کرے گا تو وہ مر جا ئے گا اور خدا کے محبوب لوگوں سے الگ کر دیا جا ئے گا۔ [a]

24 سموئیل اور دوسرے نبیوں نے جو کچھ خدا کی جانب سے کہا انہوں نے اس مو جودہ وقت کے متعلق ہی کہا تھا۔ 25 جن چیزوں کے بارے میں نبیوں نے کہا تھا تم نے اسے حا صل کیا ہے تمہا رے آبا ؤ اجداد سے خدا نے جو معاہدہ کیا تھا اس کو حاصل کیا خدا تمہارے باپ ابراہیم سے کہہ چکا ہے کہ روئے زمین کی ہر قوم پر انکی نسل کے ذریعہ ہی فضل ہو گا ۔ [b] 26 “خدا نے اپنے خاص خادم کو تمہارے پاس بھیجا خدا نے اسکو سب سے پہلے تمہارے پاس بھیجا۔ تمہارے پاس تم پر فضل کر نے کے لئے بھیجا تاکہ تم بدی کی راہ چھوڑ کرپلٹ آؤ۔”

Footnotes

  1. رسولوں 3:23 اِقتِباس استثناء ۱۹،۱۵:۱۸
  2. رسولوں 3:25 اِقتِباس پیدائش ۱۸:۲۲؛۲۴:۲۶

Peter Heals a Lame Beggar

One day Peter and John(A) were going up to the temple(B) at the time of prayer—at three in the afternoon.(C) Now a man who was lame from birth(D) was being carried to the temple gate(E) called Beautiful, where he was put every day to beg(F) from those going into the temple courts. When he saw Peter and John about to enter, he asked them for money. Peter looked straight at him, as did John. Then Peter said, “Look at us!” So the man gave them his attention, expecting to get something from them.

Then Peter said, “Silver or gold I do not have, but what I do have I give you. In the name of Jesus Christ of Nazareth,(G) walk.” Taking him by the right hand, he helped him up, and instantly the man’s feet and ankles became strong. He jumped to his feet and began to walk. Then he went with them into the temple courts, walking and jumping,(H) and praising God. When all the people(I) saw him walking and praising God, 10 they recognized him as the same man who used to sit begging at the temple gate called Beautiful,(J) and they were filled with wonder and amazement at what had happened to him.

Peter Speaks to the Onlookers

11 While the man held on to Peter and John,(K) all the people were astonished and came running to them in the place called Solomon’s Colonnade.(L) 12 When Peter saw this, he said to them: “Fellow Israelites, why does this surprise you? Why do you stare at us as if by our own power or godliness we had made this man walk? 13 The God of Abraham, Isaac and Jacob,(M) the God of our fathers,(N) has glorified his servant Jesus. You handed him over(O) to be killed, and you disowned him before Pilate,(P) though he had decided to let him go.(Q) 14 You disowned the Holy(R) and Righteous One(S) and asked that a murderer be released to you.(T) 15 You killed the author of life, but God raised him from the dead.(U) We are witnesses(V) of this. 16 By faith in the name of Jesus,(W) this man whom you see and know was made strong. It is Jesus’ name and the faith that comes through him that has completely healed him, as you can all see.

17 “Now, fellow Israelites,(X) I know that you acted in ignorance,(Y) as did your leaders.(Z) 18 But this is how God fulfilled(AA) what he had foretold(AB) through all the prophets,(AC) saying that his Messiah would suffer.(AD) 19 Repent, then, and turn to God, so that your sins may be wiped out,(AE) that times of refreshing may come from the Lord, 20 and that he may send the Messiah,(AF) who has been appointed for you—even Jesus. 21 Heaven must receive him(AG) until the time comes for God to restore everything,(AH) as he promised long ago through his holy prophets.(AI) 22 For Moses said, ‘The Lord your God will raise up for you a prophet like me from among your own people; you must listen to everything he tells you.(AJ) 23 Anyone who does not listen to him will be completely cut off from their people.’[a](AK)

24 “Indeed, beginning with Samuel, all the prophets(AL) who have spoken have foretold these days. 25 And you are heirs(AM) of the prophets and of the covenant(AN) God made with your fathers. He said to Abraham, ‘Through your offspring all peoples on earth will be blessed.’[b](AO) 26 When God raised up(AP) his servant, he sent him first(AQ) to you to bless you by turning each of you from your wicked ways.”

Footnotes

  1. Acts 3:23 Deut. 18:15,18,19
  2. Acts 3:25 Gen. 22:18; 26:4