Add parallel Print Page Options

گناہ کے لئے موت لیکن مسیح میں زندگی

پس ہم کیا کہیں ؟ کیا گناہ ہی لگا تار کر تے رہیں تا کہ خدا کی نہ مہربانی برھتی رہے ؟ ہر گز نہیں۔ ہم گناہ کے لئے مر چکے ہیں کیوں کہ ہم گناہوں میں آئندہ کی زندگی کیسے گزاریں؟ کیا تم نہیں جانتے کہ ہم جتنوں نے یسوع مسیح میں شامل ہو نے کے لئے بپتسمہ لیا ہے تو اسکی موت میں شا مل ہو نے کا بپتسمہ لیا ہے۔ جب ہم نے بپتسمہ لیا تو ہم بھی اسکے ساتھ اس کی موت میں شریک ہو ئے اس کے ساتھ دفن بھی کر دیئے گئے تا کہ مسیح باپ کے جلال کے وسیلے سے مرے ہو ؤں میں جلا دیا گیا تھا ویسے ہی ہم بھی اسی طرح ایک نئی زندگی پائیں گے۔

کیوں کہ ہم اسکی موت کی مشابہت سے اسکے ساتھ وابستہ ہو گئے۔ اس سے اس کے جی اٹھنے کی مشابہت میں بھی اس کے ساتھ وا بستہ ہونگے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہماری پرانی انسانی فطرت مسیح کے ساتھ اس لئے مصلوب کی گئی کہ ہمارے گناہ کا بدن تباہ ہو جائے سبب یہ ہے کہ ہم آگے کے لئے گناہ کے غلام نہ بنے رہیں۔ کیوں کہ جو مرگیا وہ گناہ کے بندھن سے آزاد ہو گیا۔

اور جیسا کہ ہم مسیح کے ساتھ مر گئے تو ہمیں یقین ہے کہ ہم اسی کے ساتھ جئیں گے بھی۔ ہم جانتے ہیں کہ مسیح جسے مرے ہو ؤں میں سے زندہ کیا گیا تھا پھر نہیں مرے گا۔ اس پر موت کا اختیار کبھی نہیں ہو گا۔ 10 گناہ کو شکشت دینے کے لئے ایک ہی بار مرے ہیں۔ لیکن جو زندگی وہ اب جی رہے ہیں وہ زندگی خدا ہی کی ہے۔ 11 اسی طرح تم اپنے لئے بھی سوچو تم گناہ پر مر چکے ہو لیکن خدا کے لئے یسوع مسیح میں زندہ ہو۔

12 پس گناہ تمہارے فانی بدن میں بادشاہی نہ کرے اس لئے تم اس گناہ کی خواہشوں پر نہ چلو۔ 13 اپنے بدن کے حصّے کو گناہ کی خدمت کے لئے حوالہ نہ کرو تمہارے جسم برائیاں کر نے کے لئے اوزار نہ بنیں اسکی بجائے مرے ہو ؤں میں سے اب زندہ رہنے والوں کی مانند خدا کی خدمت کے لئے حوالے کر دو۔ اور اپنے بدن کے حصّے کو صحیح کام کے اوزار ہو نے کے لئے خدا کی خدمت کے لئے حوالے کردو۔ 14 اس لئے کہ تم پر گناہ کا اختیار نہ ہو چو ں کہ تم شریعت کے تا بع نہیں ہو بلکہ خدا کے فضل کے سہارے جی رہے ہو۔

راستبازی کے غلام

15 تب ہم کیا کریں ؟ کیا ہم گناہ کریں کیوں کہ ہم شریعت کے تا بع نہیں بلکہ فضل کے تا بع ہیں ؟ ہر گز نہیں۔ 16 کیا تم نہیں جانتے کہ تم جسکی فرماں برداری کے لئے اپنے آپکو غلا موں کی طرح حوالہ کر دیتے ہو تب تم اسی شخص کے غلام ہو۔ وہ تمہارا مالک ہے خواہ تم خدا کو یا گناہ کو اپنا مالک مانتے ہو۔ گناہ کی فرماں برداری روحانی موت اسکا نتیجہ ہے جس طرح خدا کی فرماں برداری کا انجام راستبازی ہے۔ 17 گزرے زمانے میں تم گناہ کے غلام تھے مگر خدا کا شکر ہے کہ تم اپنے پورے دل سے طریقہ علم میں جو تمہیں سکھا یا گیا اسکے فرماں بردار بنو۔ 18 تمہیں گناہ سے نجات مل گئی اور تم راست بازی کے غلام بن گئے ہو۔ 19 ( میں اس زبان کو استعمال کررہا ہوں جسے سبھی لوگ سمجھ سکیں لیکن اسے سمجھنا تم لوگوں کے لئے مشکل ہے ) گذرے ہو ئے زما نے میں تم نے اپنے بدن کے حصے کو بدکاری کرنے کے لئے ناپا کی اور غلا می کی خدمت کے تابع کر دیا تھا اور تم صرف بدی کے لئے جی رہے تھے۔تم لوگ ٹھیک ویسے ہی اپنے بدن کے حصہ کو پاک ہو نے کے لئے راستبازی کی غلا می کی خدمت کے لئے حوالے کردو تب تم صرف خدا کے لئے جی سکو گے۔

20 کیوں کہ جب ہم گناہ کے غلام تھے تو راست بازی کی زندگی سے آزاد تھے 21 اور دیکھو اس وقت تمہیں کیسا پھل ملا پر ان باتوں سے آج تم شرمندہ ہو۔ کیوں کہ انکا انجام موت ہے۔ 22 اب تم گناہ سے آزاد ہو اور خدا کے غلا م ہو ئے ہو جسکا نتیجہ صرف خدا کے لئے زندگی جو آخر کار یہ ہمیشہ کی زندگی تک پہنچا ئے گی۔ 23 کیوں کہ گناہ کی مزدوری موت ہے مگر خدا کی بخشش ہمارے خدا وند یسوع مسیح میں ہمیشہ کی زندگی ہے۔

Dead to Sin, Alive in Christ

What shall we say, then?(A) Shall we go on sinning so that grace may increase?(B) By no means! We are those who have died to sin;(C) how can we live in it any longer? Or don’t you know that all of us who were baptized(D) into Christ Jesus were baptized into his death? We were therefore buried with him through baptism into death(E) in order that, just as Christ was raised from the dead(F) through the glory of the Father, we too may live a new life.(G)

For if we have been united with him in a death like his, we will certainly also be united with him in a resurrection like his.(H) For we know that our old self(I) was crucified with him(J) so that the body ruled by sin(K) might be done away with,[a] that we should no longer be slaves to sin(L) because anyone who has died has been set free from sin.(M)

Now if we died with Christ, we believe that we will also live with him.(N) For we know that since Christ was raised from the dead,(O) he cannot die again; death no longer has mastery over him.(P) 10 The death he died, he died to sin(Q) once for all;(R) but the life he lives, he lives to God.

11 In the same way, count yourselves dead to sin(S) but alive to God in Christ Jesus. 12 Therefore do not let sin reign(T) in your mortal body so that you obey its evil desires. 13 Do not offer any part of yourself to sin as an instrument of wickedness,(U) but rather offer yourselves to God as those who have been brought from death to life; and offer every part of yourself to him as an instrument of righteousness.(V) 14 For sin shall no longer be your master,(W) because you are not under the law,(X) but under grace.(Y)

Slaves to Righteousness

15 What then? Shall we sin because we are not under the law but under grace?(Z) By no means! 16 Don’t you know that when you offer yourselves to someone as obedient slaves, you are slaves of the one you obey(AA)—whether you are slaves to sin,(AB) which leads to death,(AC) or to obedience, which leads to righteousness? 17 But thanks be to God(AD) that, though you used to be slaves to sin,(AE) you have come to obey from your heart the pattern of teaching(AF) that has now claimed your allegiance. 18 You have been set free from sin(AG) and have become slaves to righteousness.(AH)

19 I am using an example from everyday life(AI) because of your human limitations. Just as you used to offer yourselves as slaves to impurity and to ever-increasing wickedness, so now offer yourselves as slaves to righteousness(AJ) leading to holiness. 20 When you were slaves to sin,(AK) you were free from the control of righteousness.(AL) 21 What benefit did you reap at that time from the things you are now ashamed of? Those things result in death!(AM) 22 But now that you have been set free from sin(AN) and have become slaves of God,(AO) the benefit you reap leads to holiness, and the result is eternal life.(AP) 23 For the wages of sin is death,(AQ) but the gift of God is eternal life(AR) in[b] Christ Jesus our Lord.

Footnotes

  1. Romans 6:6 Or be rendered powerless
  2. Romans 6:23 Or through