Add parallel Print Page Options

مصیبت زدہ شخص کی دُعا جب وہ افسردہ دِل ہو کر خدا کے حضور اپنا رونا رو تا ہے

102 اے خداوند! میری دعا سن۔
    تُو میری مدد کے لئے میری فریاد سن۔
اے خداوند! اب میں مصائب سے دوچار ہوں۔ مجھ سے مُنہ مت موڑ۔
    جب میں مدد پا نے کو پُکا روں، تو میری سُن لے۔ مجھے فوراً جواب دے۔
میری زندگی ایسی گذر رہی ہے جیسے دھواں۔
    میری زندگی ایسی ہے جیسے آہستہ آہستہ بجھتی آ گ۔
میری قوّت ختم ہو چکی ہے۔
    میں سُوکھی مرُ جھا ئی ہو ئی گھا س کی طرح ہوں،
    چونکہ میں کھانا بھول گیا ہوں۔
اپنے دُکھ کے سبب میرا وزن کم ہو رہا ہے۔
میں اکیلا ہوں ، جیسے کہ بیا باں میں کو ئی اُلّو رہتا ہے۔
    میں اکیلا ہوں جیسے کو ئی پرانے کھنڈر میں اُ لّو رہتا ہو۔
میں سو نہیں پا تا۔
    میں پرندہ کی مانند ہو گیا ہوں، جو اُس اکیلے چھت پر ہو۔
میرے دُشمن ہمیشہ مجھے ذلیل کر تے ہیں،
    اور لوگ میرا نام لے کر ہنسی اڑا تے اور لعنت بھیجتے ہیں۔
میرا گہرا دکھ ہی میری غذا ہے۔
    میرے پانی میں میرے آنسو گر رہے ہیں۔
10 کیوں ؟ اس لئے کہ خداوند مجھ سے نا را ض ہوگیا ہے۔
    تُو نے ہی مجھ کو اُوپر اُٹھا یا تھا، اور تُو نے ہی مجھ کو پھینک دیا۔

11 میری زندگی کا لگ بھگ خاتمہ ہو چکا ہے۔ وہ ویسا ہی جیسا شام کو طویل سایہ کھو جاتا ہے۔
    میں ویسا ہی ہوں جیسے سُو کھی مُر جھا ئی ہو ئی گھاس۔
12 لیکن اے خداوند! تُو تو ابد تک رہے گا ،
    تیرا نام پشت در پشت رہے گا۔
13 تُو اٹھے اگا اور صیّون پر رحم کرے گا۔
    وہ وقت آرہا ہے ، جب تُو صیوّن پر مہربان ہو گا۔
14 تیرے بندے ، صیّون کے پتھروں سے محبت کر تے ہیں۔
    یہاں تک کہ وہ اُس کی دھول کو بھی خوشگوار محسوس کر تے ہیں۔
15 لوگ خداوند کے نام کی عبادت کر ینگے۔
    اے خدا! زمین کے سبھی بادشاہ تیری تعظیم کریں گے۔
16 کیوں؟ اِس لئے کہ خدا پھر سے صیّون کو تعمیر کر ے گا۔
    لوگ پھر اُس کی (اسرائیل کی) جلال کو دیکھیں گے۔
17 جن لوگوں کو اُس نے زِندہ رکھا ہے خدا اُن کی ساری فریاد کو سنے گا۔
    خدا اُن کی دعاؤں کا جواب دے گا۔
18 اِن باتوں کو لکھو تا کہ آئندہ کی نسل پڑھے،
    اور وہ لوگ آنے وا لے وقت میں خداوندکی ستا ئش کریں۔
19 خداوند جنّت میں اپنی مقدّس جگہ سے نیچے دیکھے گا۔
    خداوند آسمان سے نیچے زمین پر نظر ڈا لے گا۔
20 وہ اسیروں کی فریاد سنے گا۔

وہ اُن لوگوں کو چھوڑ دے گا ، جنکو تذلیل کر کے موت دی گئی۔

21 دوبارہ صیّون میں لوگ خداوند کا ذکر کریں گے۔
    یروشلم میں لوگ خدا کی تعریف کریں گے۔
22 ایسا ہو گا جب قومیں آپس میں اکٹھا ہو نگیں۔
    ایسا تب ہو گا جب سلطنتیں خداوند کی خدمت کریں گے۔
23 میری طا قت کمزور پڑ چکی ہے۔
    میری زندگی مختصر بنا دی گئی ہے۔
24 اسلئے میں نے کہا، “اے میرے خدا !
    مجھے آدھی عمر میں نہ اُٹھا۔ اے خدا تُو ابد تک قائم رہے گا۔
25 بہت زمانہ پہلے تو نے زمین کی بُنیاد ڈا لی۔
    اور تُو نے خود اپنے ہا تھوں سے آسما ن بنایا!
26 یہ دُنیا اور آسمان نیست ونابود ہو جا ئیں گے۔
    لیکن تو ابد تک زندہ رہے گا۔
وہ لباس کی مانند پرا نے ہو جا ئیں گے۔ لباس کی مانند ہی تُو اسے بدلے گا۔
    وہ سبھی بدل دیئے جا ئیں گے۔
27 اے خدا ! لیکن تُو کبھی نہیں بدلتا۔
    تُو ابد تک زندہ رہے گا۔
28 آج ہم تیرے بندے ہیں۔ ہما ری نسل یہیں رہے گی۔
    اور اُن کی نسل بھی یہیں تیری عبادت کر نے کے لئے قائم رہے گی۔”

Psalm 102[a]

A prayer of an afflicted person who has grown weak and pours out a lament before the Lord.

Hear my prayer,(A) Lord;
    let my cry for help(B) come to you.
Do not hide your face(C) from me
    when I am in distress.
Turn your ear(D) to me;
    when I call, answer me quickly.

For my days vanish like smoke;(E)
    my bones(F) burn like glowing embers.
My heart is blighted and withered like grass;(G)
    I forget to eat my food.(H)
In my distress I groan aloud(I)
    and am reduced to skin and bones.
I am like a desert owl,(J)
    like an owl among the ruins.
I lie awake;(K) I have become
    like a bird alone(L) on a roof.
All day long my enemies(M) taunt me;(N)
    those who rail against me use my name as a curse.(O)
For I eat ashes(P) as my food
    and mingle my drink with tears(Q)
10 because of your great wrath,(R)
    for you have taken me up and thrown me aside.
11 My days are like the evening shadow;(S)
    I wither(T) away like grass.

12 But you, Lord, sit enthroned forever;(U)
    your renown endures(V) through all generations.(W)
13 You will arise(X) and have compassion(Y) on Zion,
    for it is time(Z) to show favor(AA) to her;
    the appointed time(AB) has come.
14 For her stones are dear to your servants;
    her very dust moves them to pity.
15 The nations will fear(AC) the name of the Lord,
    all the kings(AD) of the earth will revere your glory.
16 For the Lord will rebuild Zion(AE)
    and appear in his glory.(AF)
17 He will respond to the prayer(AG) of the destitute;
    he will not despise their plea.

18 Let this be written(AH) for a future generation,
    that a people not yet created(AI) may praise the Lord:
19 “The Lord looked down(AJ) from his sanctuary on high,
    from heaven he viewed the earth,
20 to hear the groans of the prisoners(AK)
    and release those condemned to death.”
21 So the name of the Lord will be declared(AL) in Zion
    and his praise(AM) in Jerusalem
22 when the peoples and the kingdoms
    assemble to worship(AN) the Lord.

23 In the course of my life[b] he broke my strength;
    he cut short my days.(AO)
24 So I said:
“Do not take me away, my God, in the midst of my days;
    your years go on(AP) through all generations.
25 In the beginning(AQ) you laid the foundations of the earth,
    and the heavens(AR) are the work of your hands.(AS)
26 They will perish,(AT) but you remain;
    they will all wear out like a garment.
Like clothing you will change them
    and they will be discarded.
27 But you remain the same,(AU)
    and your years will never end.(AV)
28 The children of your servants(AW) will live in your presence;
    their descendants(AX) will be established before you.”

Footnotes

  1. Psalm 102:1 In Hebrew texts 102:1-28 is numbered 102:2-29.
  2. Psalm 102:23 Or By his power