Add parallel Print Page Options

موسیقی کے ہدایت کا ر کے لئے داؤد کا نغمہ

68 ا ے خدا، اُٹھ، اپنے دشمن کو پراگندہ کر۔
    اُس کے سبھی دشمن اُس کے پاس سے بھا گ جا ئیں۔
جیسے دھواں ہوا کے جھونکوں سے بکھر جا تا ہے۔
    ویسے ہی تیرے دشمن بکھر جا ئیں۔
جیسے آ گ میں موم پگھل جا تا ہے ،
    ویسے ہی تیرے دشمن نیست ونابود ہو جا ئینگے۔
خدا کے ساتھ صادق لوگ خوشی منا تے ہیں۔ اور صادق لوگ خوشی کے پل گذارتے ہیں۔
    صادق لوگ اپنے آپ شادماں رہتے ہیں اور خود بہت خوشی منا تے ہیں۔
خدا کے لئے گا ؤ۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو۔
    خدا کے لئے شاہراہ تیار کرو۔ اپنی رتھ پر سوار ہو کر وہ بیا بان پار کرتا ہے۔
اس کا نام “یاہ (خداوند)” ہے۔
    یاہ کے نام کی ستائش کرو۔
خدا اپنے مقّد س گھر میں باپ کی طرح
    یتیموں کا اور بیواؤں کا دھیان رکھتا ہے۔
تنہا لوگوں کو خدا گھر دیتا ہے۔
    اپنے صادقوں کو خدا قید سے آزاد کرتا ہے ،وہ بہت شادماں رہتے ہیں،
    لیکن جو خدا کے مخالف ہیں ان کو تپتی ہو ئی زمین پر رہنا ہو گا۔
اے خدا! تو اپنے لوگوں کو مصر سے لا یا ،
    اور تو نے صحرا سے پیدل چل کر اُن کی نمائندگی کی۔
اسرائیل کا خدا جب وہ سینا ئی پہاڑ پر آیا تھا
    تو زمین کانپ اُٹھی تھی اور آسمان پگھلتا تھا۔
اے خدا! تو نے بارش کو بھیجا تھا،
    تا کہ قدیم اور تھکی پڑی ہو ئی زمین کو دوبارہ قوّت بخشے۔
10 اسی دھرتی پر تیرے جانور وا پس آگئے۔
    اے خدا، وہاں کے غریب لوگوں کو تو نے نفیس چیزیں دیں۔
11 خدا نے حکم دیا،
    اور بہت سے لوگ اِس خوش خبری کو سنا نے گئے۔
12 “طا قتور بادشاہوں کے افواج ادھر ادھر بھاگ گئے۔
    جنگ سے جن چیزوں کوسپا ہی لا تے ہیں۔ اُن کو گھر پر رُکی خواتین بانٹ لیں گی۔
13 جو لوگ گھر میں رُکے ہیں، وہ اس مال کو بانٹ لیں گے۔
    وہ چاندی سے لپٹے ہو ئے کبوتر کے پر پا ئیں گے۔ وہ سونے سے چمکتے ہو ئے پروں کو پا ئیں گے۔”

14 جب قادر مطلق نے کو ہِ سلمو ن پر دشمن بادشاہوں کو پراگندہ کیا
    تو وہ گرتے ہو ئے برف کی مانند تھے۔
15 بسن کا پہاڑ عظیم پہاڑ ہے ،

جس کی بہت سی چوٹیاں ہیں۔

16 بسن کے پہاڑو، تم کیوں کوہِ صیّون کو نیچی نظر سے دیکھتے ہو؟
    خدا اُس سے محبت کرتا ہے۔
    اور اُس کو سکونت اختیار کرنے کے لئے وہاں چُناہے۔
17 خداوند کوہِ مقّدس صیّون پر آرہا ہے۔
    اور اُس کے پیچھے لا کھوں ہی رتھ ہیں۔
18 وہ اسیروں کی نمائندگی کرتے ہوئے بلند پہاڑ پر گیا ، تا کہ آدمیوں [a] سے تحفے لے۔
    یہاں تک کہ اُن سے بھی جو اُس کے خلاف سرکشی کی۔
19 خداوندکی تمجید کرو۔
    ہر روز وہ ہما را بوجھ اٹھا نے کے لئے ہما ری مددکرتا ہے
    اور وہ جو ہما رے ساتھ ہیں بوجھ اٹھا تے ہیں۔ خدا ہما ری حفا ظت کرتا ہے۔

20 وہ ہما را خدا ہے۔ وہ وہی خدا ہے جو ہم کو بچا تا ہے۔
    ہمارا خداوند خدا موت سے ہماری حفا ظت کر تا ہے۔
21 خدا دکھا دے گا کہ اپنے دُشمنوں کو اُس نے ہرا دیا ہے۔
    ان لوگوں کو جو اُس کے خلا ف لڑے، وہ سزا دے گا۔
22 میرے مالک نے کہا ، “میں بسن سے دشمن کو وا پس لا ؤں گا۔
    میں دشمن کو سمندر کی گہرا ئی سے وا پس لا ؤں گا۔
23 تا کہ تم اُنکے خون پر چل سکو اور تمہا رے کتّے اُن کا خون چاٹ سکیں۔
    دیکھ خدا فتح کی نمود ونمائش کی نمائندگی کر رہا ہے۔”

24 اے لوگو دیکھو! خدا کا میابی کے جلوس کی رہنما ئی کرتا ہے ،
    دیکھو میرا مقدّس خدا ، میرا بادشاہ جلوس کی رہنما ئی کر رہا ہے۔
25 آگے آگے گا نے وا لے چلتے ہیں، پیچھے پیچھے بجانے وا لے آرہے ہیں۔
    جن کے اِرد گرد دَف بجانے وا لی جوان لڑکیاں ہیں۔
26 مجمع کے بیچ میں خداوندکی ستائش کرو۔
    بنی اسرائیلیو! تم خداند کی ستائش کرو۔
27 چھو ٹا بنیمین ان کی رہبری کر رہا ہے۔
    یہوداہ کا بڑا خاندان وہاں ہے۔
    زبولون اور نفتا لی کے سردار وہاں پر ہیں۔

28 خدا تو اپنی قوّت دکھا۔
    ہمیں وہ قدرت دکھا جس کا اِستعمال تو نے ہما رے لئے ما ضی میں کیا تھا۔
29 بادشاہ تمہا رے لئے یروشلم کے محل میں فدیہ لا ئیں گے۔
30 اُن “جانوروں” کو اپنی مرضی کے مطا بق کرنے کے لئے اپنی چھڑی کا استعمال کر۔
    “سانڈوں” اور “ گائے” کو ان قوموں میں اپنے حکم کے تابع کر۔
تو نے اُن قوموں کو جنگ میں شکست دی تھی۔
    اب توُ ان سے چاندی منگوا لے۔
31 اُسے ایسا بنا کہ وہ مصر سے دولت لا ئے۔
    اے خدا اہل کوش( اتھو پیا) کو ایسا بنا کہ وہ اپنی دولت تیرے پاس لا ئیں اور دیں۔
32 اے زمین کے بادشاہو! ما لک کے لئے گا ؤ۔
    ہما رے خدا کی مدح سرائی کرو۔

33 خدا کے لئے گاؤ! وہ رتھ پر چڑھ کر فلک ا لافلاک سے نکلتا ہے۔
    تم اس کی قدرت کی آواز سنو۔
34 اسرائیل کا خدا! تمہا رے خدا ؤں سے زیادہ قدرت وا لا ہے۔
    وہ اسرائیل کا خدا ہے اپنے لوگوں کو طا قتور بنا تا ہے۔
35 خدا اپنے گھر میں حیرت انگیز ہے۔
    اسرا ئیل کا خدا اپنے لوگوں کو قوّت اور توانائی دیتا ہے۔

خدا کی تمجید کرو۔

Footnotes

  1. زبُور 68:18 وہ اسیروں … آ دمیوںیا ” وہ آدمیوں کو تحفے کے طور پر لیتا ہے ” یا وہ آ دمیوں کو تحفے دیتا ہے – قدیم سرک اور آرامک کتابوں سے اور ا فیسیوں ۱۸:۱۴ میں جیسا لکھا گیا ہے -