Add parallel Print Page Options

مو سیقی کے ہدایت کا ر کے لئے ، لڑکے با لغ ہو نے کا رسم، داؤد کا نغمہ

میں اپنے پو رے دل سے خداوند کی شکر گذاری کرتا ہوں۔
    اے خداوند! تو نے حیرت انگیز کا موں کو کیا ہے میں ان تمام کاموں کو بیاں کروں گا۔
تو نے ہی مجھے بے حد مسرُور کیا ہے۔
    اے خدا قادر مطلق میں تیرے نام کی ستائش کا نغمہ گاؤں گا۔
تیری وجہ سے میرے دشمن واپس مڑکر بھا گیں گے،
    مگر وہ گریں گے اور مرَیں گے۔

تو صداقت سے انصاف کر تا ہے۔ تو اپنے تخت پر منصف کی مانند سر فراز ہے۔
    تو نے میرے حق کی اور میرے معا ملہ کی تائید کی اور میرا انصاف کیا ہے۔
اے خدا! تو نے ان دیگر قوموں کو جھڑک دیا ہے۔
    اے خداوند، تو نے شریروں کو ہلا ک کیا۔
    تُو نے اُن کا نام ہمیشہ کے لئے مٹا ڈالا۔
دشمن کا خاتمہ ہو گیاہے۔
    اے خداوند! تو نے ان کے گھروں کو کھنڈر جیسا بنا دیا ہے اور شہروں سے لو گوں کو اکھا ڑ دیئے۔
    تو نے اُن کے شہروں سے لوگوں کو نکالا۔ اِن بُرے لوگوں کی ہمیں یاد تک دلا نے کے لئے کچھ بھی باقی نہ رہا۔

لیکن خداوندتو ابد تک تخت نشین ہے۔ خداوند نے اپنی حکومت کو طاقتور بنا یا۔
    اُس نے کائنات میں انصاف بر قرار رکھنے کے لئے سب کچھ کیا۔
خداوند صداقت سے قوموں کا فیصلہ کرتا ہے۔
    وہ راستی سے قوموں کا انصاف کرتا ہے۔
خداوند مظلوموں کے لئے ایک پناہ گاہ ہے
    اور ان لوگوں کے لئے ایک محفوظ پناہ گاہ ہے جو بہت ساری مصیبتوں میں مبتلا ہیں۔

10 اور وہ جو تیرا نا م جانتے ہیں تجھ پر توّکل کریں گے۔
    اے خداوند اگر کو ئی طا لب تیرے در پر آجا ئے تو بنا مدد حا صل کئے کو ئی نہیں لو ٹتا۔

11 اے صّیون کے با شندو خداوند کی ستائش میں نغمہ سرا ئی کرو۔
    خداوند نے جو عظیم کام کئے ہیں اُس کے بارے میں دیگر قوموں سے کہو۔
12 خداوندنے اُن کو یاد کیا
    جو لوگ ان کے پاس انصاف مانگنے گئے
جن غریبوں نے مدد کے لئے فریاد کی
    اُن کو خداوند نے کبھی نہیں بھلا یا۔

13 خداوند کی میں نے ستائش کی :“اے خدا ، مجھ پر رحم کر۔
    دیکھ کس طرح میرے دشمن مجھے د کھ دیتے ہیں۔
    ’موت کے پھاٹکوں‘سے مجھے بچا لے۔
14 تا کہ میں تیری کامل ستائش کا اظہار کروں۔
    یروشلم کے پھاٹکوں پر میں شادماں ہو ں گا۔ کیوں کہ تو نے مجھ کو بچا لیا۔”

15 قوموں نے گڑھے کھو دے تا کہ لوگ اس میں گر جا ئیں۔ مگر وہ اپنے ہی کھو دے گڑھے میں خود گر گئے۔
    شریروں نے پو شیدہ جال بچھائے، تا کہ وہ اُس میں دوسروں کو پھانسيں، لیکن اُن میں اُن کے ہی پاؤں پھنس گئے۔
16 خداوند نے ان لوگوں کو جال میں پھنسایا جو انہوں نے دوسروں کے لئے بچھایا تھا۔
    اس طرح لوگوں نے جانا کہ وہ انصاف کر تا ہے اور بد کرداروں کو سزا دیتا ہے۔

17 وہ شریر ہیں جو خدا کو بھولتے ہیں،
    ایسے لوگ پا تا ل میں جا ئیں گے۔
18 کبھی ایسا لگتا ہے جیسے خدا مصیبت زدوں کو بھو ل گیا ہے۔
    ایسا لگتا ہے غریبوں کے لئے کو ئی امید نہیں۔
    لیکن خدا حقیقت میں ان لوگوں کو ہمیشہ کے لئے نہیں بھو لتا۔

19 اے خداوند! اٹھ قوموں کا فیصلہ کر۔
    ان لوگوں کو یہ سوچنے نہ دے کہ وہ طاقتور ہیں۔
20 لوگوں کو خوف دلا تا کہ وہ جان جائیں کہ وہ سب صرف انسان ہیں۔

Psalm 9[a][b]

For the director of music. To the tune of “The Death of the Son.” A psalm of David.

I will give thanks to you, Lord, with all my heart;(A)
    I will tell of all your wonderful deeds.(B)
I will be glad and rejoice(C) in you;
    I will sing the praises(D) of your name,(E) O Most High.

My enemies turn back;
    they stumble and perish before you.
For you have upheld my right(F) and my cause,(G)
    sitting enthroned(H) as the righteous judge.(I)
You have rebuked the nations(J) and destroyed the wicked;
    you have blotted out their name(K) for ever and ever.
Endless ruin has overtaken my enemies,
    you have uprooted their cities;(L)
    even the memory of them(M) has perished.

The Lord reigns forever;(N)
    he has established his throne(O) for judgment.
He rules the world in righteousness(P)
    and judges the peoples with equity.(Q)
The Lord is a refuge(R) for the oppressed,(S)
    a stronghold in times of trouble.(T)
10 Those who know your name(U) trust in you,
    for you, Lord, have never forsaken(V) those who seek you.(W)

11 Sing the praises(X) of the Lord, enthroned in Zion;(Y)
    proclaim among the nations(Z) what he has done.(AA)
12 For he who avenges blood(AB) remembers;
    he does not ignore the cries of the afflicted.(AC)

13 Lord, see how my enemies(AD) persecute me!
    Have mercy(AE) and lift me up from the gates of death,(AF)
14 that I may declare your praises(AG)
    in the gates of Daughter Zion,(AH)
    and there rejoice in your salvation.(AI)

15 The nations have fallen into the pit they have dug;(AJ)
    their feet are caught in the net they have hidden.(AK)
16 The Lord is known by his acts of justice;
    the wicked are ensnared by the work of their hands.[c](AL)
17 The wicked go down to the realm of the dead,(AM)
    all the nations that forget God.(AN)
18 But God will never forget the needy;
    the hope(AO) of the afflicted(AP) will never perish.

19 Arise,(AQ) Lord, do not let mortals triumph;(AR)
    let the nations be judged(AS) in your presence.
20 Strike them with terror,(AT) Lord;
    let the nations know they are only mortal.(AU)

Footnotes

  1. Psalm 9:1 Psalms 9 and 10 may originally have been a single acrostic poem in which alternating lines began with the successive letters of the Hebrew alphabet. In the Septuagint they constitute one psalm.
  2. Psalm 9:1 In Hebrew texts 9:1-20 is numbered 9:2-21.
  3. Psalm 9:16 The Hebrew has Higgaion and Selah (words of uncertain meaning) here; Selah occurs also at the end of verse 20.