Add parallel Print Page Options

اسلئے اب ہم کو مسیح کی ابتدائی تعلیم کی باتیں چھو ڑ کر بڑھنا چاہئے دوبارہ ہم کو اُن چیزوں کے پیچھے نہیں جانا ہے ہم نے برے کاموں سے توبہ کر نے اور خدا پر ایمان لانے کی شروعات کی ہے۔ اس وقت ہمیں بپتسمہ (اصطباغ) کے تعلق سے سکھا یا گیا تھا اور ایک خاص عمل بھی جو لوگوں پر اپنے ہاتھ رکھ کر کرتا تھا ہم لوگوں کو موت سے اٹھا ئے جانے کے متعلق اور ابدی عدالت کے متعلق سے بھی بتایا گیا۔ اور مزید علم حاصل کر نے کے لئے اپنے ایمان کو اور بڑھا نا اور پختگی لا نا ہے اور اگر خدا نے چاہا تو ہم یہی کریں گے۔

4-6 جو روشن خیال ہوئے اور خدا کے عطیہ کو پایا اور جنہوں نے روح القدس میں شریک ہو ئے اور خدا کے کلام کی خوبصورتی کا تجر بہ حا صل کیا اور جنہوں نے خدا کے مستقبل کی دنیا کا تجر بہ حاصل کیا اور پھر ان سے پلٹ گئے اور مسیح کو چھو ڑ دیئے تو کیا یہ ممکن ہے کہ دوبارہ انہیں پشیماں ہو نے واپس لا ئیں نہیں! یہ ممکن نہیں کیوں کہ یہ مسیح کو دوبارہ صلیب پر چڑھا نے والے ہیں اور ایسا کر کے سب کے سامنے بے شرمی کا چرچا کر نے والے ہیں۔

وہ لوگ اس زمین کی مانند ہیں جو اس بارش کا پا نی پی لیتے ہیں۔ جو اس پر بار بار ہو تی ہے۔ اور ایک کسان اس زمین پر پو دے لگا تا ہے اور دیکھ بھال کر تا ہے تا کہ لوگوں کے لئے غذا مل سکے اگر اس زمین پر ایسے درخت اگ آئیں جو لوگوں کو فائدہ پہنچائیں تو وہ زمین پر خدا کا فضل ہو تا ہے۔ لیکن اگر اس زمین پر کانٹوں کے درخت ہیں اور بیکار گھاس پھونس کے درخت اُگے ہیں تو پھر وہ زمین بے فائدہ ہے اور لعنت اسی پر آئے گی اور خدا کا غضب اس زمین پر آئیگا اور وہ آ گ سے تباہ ہو جائیگی۔

عزیز دوستو اس کے با وجود ہم سب یہ باتیں تم سے کہہ رہے ہیں لیکن حقیقت میں ہم تم سے مطمئن ہیں کہ تم اچھی حالت میں ہو ہمیں یقین ہے کہ تم ایسے اعمال کرو گے جو نجات کے راستے پر جائیں گے۔ 10 خدا غیر منصف نہیں ہے وہ تمہارے کاموں کو نہیں بھو لے گا اس کے لئے تمہاری محبت کو بھی خدا یاد رکھے گا اور خدا یہ بھی یاد رکھے گا کہ تم نے نہ صرف اس کے لوگوں کی مدد کی بلکہ اب بھی تم کر رہے ہو۔ 11 ہم اس بات کے آرزو مند ہیں کہ تم میں سے ہر شخص پو ری امید کے ساتھ آخر تک اسی طرح کوشش کا اظہار کر تا رہے۔ 12 تا کہ تم سست نہ ہو جاؤ۔ہم چاہتے ہیں کہ تم ان لوگوں کی مانند بنو۔جو چیزوں کو خدا کے وعدے سے پاتے ہیں انکے ایمان اور صبر کی بنا پر وہ اس کے وعدے کو پا تے ہیں۔

13 خدا نے ابراہیم سے وعدہ کیا تھا اور خدا سے بر تر کو ئی نہیں اور اسی لئے خدا نے اپنی قسم کھا کر اسکے وعدے کو پو را کیا۔ 14 خدا نے ابراہیم سے کہا ،“میں تجھے یقیناً برکتوں پر برکتیں دونگا اور تیری نسل کو بہت بڑھاؤنگا۔” [a] 15 اسی لئے ابراہیم نے صبر سے انتظار کیا اور پھر بعد میں ابراہیم نے وہی پایا جو خدا نے وعدہ کیا تھا۔

16 لوگ ہمیشہ قسم کھا نے کے لئے اپنے سے بر تر چیزوں کی قسم کھا تے ہیں اور انکی قسم سے ثابت ہو تاہے کہ جو کچھ انہوں نے کہا ہے وہ سچ ہے اور انکی بحث یہیں پر ختم ہو تی ہے۔ 17 خدا نے صاف طور پر انکو بتا نا چاہا جس کے ساتھ وہ وعدہ پوراکر رہا ہو کہ اسکا فیصلہ نہیں بدلتا اس لئے اس کے وارثوں کے لئے اس نے وعدے کو لیا۔ 18 یہ دو چیزیں خدا کے لئے ممکن نہیں کہ وہ کچھ کہتےوقت جھوٹ بولے اور قسم لیتے وقت جھوٹی قسم کھائے۔

چنانچہ ہماری پختہ طور سے دلجمعی ہو جائے جو پناہ لینے کو اس لئے دوڑے ہیں کہ اس امید کو جو خدا کے سامنے رکھی ہوئی ہے قبضہ میں لائیں۔ 19 ہم کو یہ امید ہے کہ وہ ہماری جان کا ایسا لنگر ہے جو ثابت اور قائم رہتا ہے اور یہ ہمیں اس مقدس ترین جگہ تک پہونچا تا ہے جو آسمان مُقدس میں پر دے کے پیچھے ہے۔ 20 یسوع وہاں داخل ہو چکے ہیں اور ہمارے داخل ہو نے کے لئے دروازے کھول دیئے ہیں۔ یسوع ہمیشہ کے لئے اعلیٰ کاہن بن گئے جیسا کہ ملک صدق ہوا تھا۔

Footnotes

  1. عبرانیوں 6:14 اِقتِباس پیدائش ۱۷:۲۲

Therefore let us move beyond(A) the elementary teachings(B) about Christ and be taken forward to maturity, not laying again the foundation of repentance from acts that lead to death,[a](C) and of faith in God, instruction about cleansing rites,[b](D) the laying on of hands,(E) the resurrection of the dead,(F) and eternal judgment. And God permitting,(G) we will do so.

It is impossible for those who have once been enlightened,(H) who have tasted the heavenly gift,(I) who have shared in the Holy Spirit,(J) who have tasted the goodness(K) of the word of God(L) and the powers of the coming age and who have fallen[c] away, to be brought back to repentance.(M) To their loss they are crucifying the Son of God(N) all over again and subjecting him to public disgrace. Land that drinks in the rain often falling on it and that produces a crop useful to those for whom it is farmed receives the blessing of God. But land that produces thorns and thistles is worthless and is in danger of being cursed.(O) In the end it will be burned.

Even though we speak like this, dear friends,(P) we are convinced of better things in your case—the things that have to do with salvation. 10 God is not unjust; he will not forget your work and the love you have shown him as you have helped his people and continue to help them.(Q) 11 We want each of you to show this same diligence to the very end, so that what you hope(R) for may be fully realized. 12 We do not want you to become lazy, but to imitate(S) those who through faith and patience(T) inherit what has been promised.(U)

The Certainty of God’s Promise

13 When God made his promise to Abraham, since there was no one greater for him to swear by, he swore by himself,(V) 14 saying, “I will surely bless you and give you many descendants.”[d](W) 15 And so after waiting patiently, Abraham received what was promised.(X)

16 People swear by someone greater than themselves, and the oath confirms what is said and puts an end to all argument.(Y) 17 Because God wanted to make the unchanging(Z) nature of his purpose very clear to the heirs of what was promised,(AA) he confirmed it with an oath. 18 God did this so that, by two unchangeable things in which it is impossible for God to lie,(AB) we who have fled to take hold of the hope(AC) set before us may be greatly encouraged. 19 We have this hope as an anchor for the soul, firm and secure. It enters the inner sanctuary behind the curtain,(AD) 20 where our forerunner, Jesus, has entered on our behalf.(AE) He has become a high priest(AF) forever, in the order of Melchizedek.(AG)

Footnotes

  1. Hebrews 6:1 Or from useless rituals
  2. Hebrews 6:2 Or about baptisms
  3. Hebrews 6:6 Or age, if they fall
  4. Hebrews 6:14 Gen. 22:17