Add parallel Print Page Options

خورس کا قیدیوں کی واپسی میں مدد کرنا

خدا وند نے فارس کے بادشاہ خورس کے دور حکومت کے پہلے سال میں ان کے دل میں ایک اعلان کرانے اور تحریری فرمان جاری کر نے کی تحریک پیدا کی تا کہ خدا وند نے یرمیاہ نبی کے ذریعہ جو کہا تھا وہ اب پورا ہو۔ بادشاہ خورس نے اس اعلان کو لکھوایا اور اپنی ساری سلطنت میں با آواز بلند پڑ ھوایا۔ اعلان یہ تھا:

فارس کا بادشاہ خورس یہ فرماتا ہے: “خدا وند آسمان کے خدا نے زمین کی ساری سلطنتیں مجھکو دیں اور خدا نے یہوداہ کی سر زمین پر یروشلم میں اپنے لئے ہیکل بنا نے کے لئے مجھے مقرر کیا۔ خدا وند اسرائیل کا خدا ہے۔ خدا جو یروشلم میں ہے۔ تمہارے درمیان جو کوئی بھی اس کی قوم میں سے ہو اس کا خدا اس کے ساتھ ہو۔ تم اسے سر زمین یہوداہ تک یروشلم میں جانے دو اور ان کو خدا وند اسرائیل کا خدا جس میں رہتا ہے ان کی ہیکل کو دوبارہ بنا نے دو۔ اس لئے باقی ماندہ بنی اسرائیل جہاں کہیں بھی قیام کریں تو ساری جگہ کے لوگ ان کی ضرور مدد کریں اور انہیں ، چاندی سونے ، سازو سامان اور مویشی دیں ، اور اس کے علاوہ وہ خدا کے گھر کے لئے رضا کا نذ رانہ دیں جو یروشلم میں ہے۔

یہودا ہ اور بنیمین کے خاندانی گروہ کے قائدین اور کا ہنوں اور لا ویوں اور وہ سب جن کے دل کو خدا نے ابھا راتھا یروشلم جا کر خدا کے گھر کو پھر سے بنانے کے لئے تیار ہو ئے۔” انکے تمام پڑوسیوں نے انہیں بہت سے نذرانے دیئے۔ انہوں نے انہیں چاندی ، سونے کے برتن ، جانور اور دوسری قیمتی چیزیں دیں۔اس کے علاوہ رضا کا نذرانہ پیش کئے بادشا ہ خورس بھی ان چیزوں کو لا یا جو خداوند کے گھر کی تھیں نبو کد نضر ان چیزوں کو یروشلم سے لوُٹ کر لا یا تھا۔ نبوکد نضر نے ان چیزوں کو اس ہیکل میں رکھا جہاں وہ اپنے جھو ٹے دیوتاؤں کو رکھتا تھا۔ فارس کے بادشا ہ خورس نے ان چیزوں کو باہر لانے کے لئے خزانچی سے کہا۔اس آدمی کانام متردات تھا۔ پھر متردات نے ان چیزوں کی فہرست یہودا ہ کے قائد شیس بضرکو دی۔

جن چیزوں کو متردات خداوند کے گھر سے لا یا تھا وہ یہ تھے: سونے کی قاب ۳۰، چاندی کی قاب ۱۰۰۰، چاقو ۲۹، 10 سونے کے کٹورے ۳۰، مزید چاندی کے کٹورے ۴۱۰، اور دوسری قاب ۱۰۰۰

11 سونے اور چاندی کے کُل برتن پانچ ہزار چار سو تھے۔ شیس بضر [a] اپنے ساتھ ان چیزوں کو اس وقت لا یا جب جلاوطنوں نے با بل کو چھوڑے اور یروشلم کو واپس ہو ئے۔

Footnotes

  1. عز را 1:11 شیش بضر شاید یہ آدمی زربّابل جس کے نام کے معنیٰ بابل کا طاقتور یا وہ بابل کو چھوڑ دیا ہو۔ شیش بضر شاید اسکا ارامی نام ہو۔

Cyrus Helps the Exiles to Return(A)

In the first year of Cyrus king of Persia, in order to fulfill the word of the Lord spoken by Jeremiah,(B) the Lord moved the heart(C) of Cyrus king of Persia to make a proclamation throughout his realm and also to put it in writing:

“This is what Cyrus king of Persia says:

“‘The Lord, the God of heaven, has given me all the kingdoms of the earth and he has appointed(D) me to build(E) a temple for him at Jerusalem in Judah. Any of his people among you may go up to Jerusalem in Judah and build the temple of the Lord, the God of Israel, the God who is in Jerusalem, and may their God be with them. And in any locality where survivors(F) may now be living, the people are to provide them with silver and gold,(G) with goods and livestock, and with freewill offerings(H) for the temple of God(I) in Jerusalem.’”(J)

Then the family heads of Judah and Benjamin,(K) and the priests and Levites—everyone whose heart God had moved(L)—prepared to go up and build the house(M) of the Lord in Jerusalem. All their neighbors assisted them with articles of silver and gold,(N) with goods and livestock, and with valuable gifts, in addition to all the freewill offerings.

Moreover, King Cyrus brought out the articles belonging to the temple of the Lord, which Nebuchadnezzar had carried away from Jerusalem and had placed in the temple of his god.[a](O) Cyrus king of Persia had them brought by Mithredath the treasurer, who counted them out to Sheshbazzar(P) the prince of Judah.

This was the inventory:

gold dishes30
silver dishes1,000
silver pans[b]29
10 gold bowls30
matching silver bowls410
other articles1,000

11 In all, there were 5,400 articles of gold and of silver. Sheshbazzar brought all these along with the exiles when they came up from Babylon to Jerusalem.

Footnotes

  1. Ezra 1:7 Or gods
  2. Ezra 1:9 The meaning of the Hebrew for this word is uncertain.