Add parallel Print Page Options

دبُورہ ، ایک عورت منصف

اُہود کے مرنے کے بعد پھر بنی اسرا ئیلیو ں نے وہی کام کیا جسے خداوند نے بُرا سمجھا۔ اس لئے خداوند نے کنعانی بادشاہ یابین کو بنی اسرا ئیلیوں کو شکست دینے دیا۔ یا بین حصور نامی شہر پر حکومت کرتا تھا۔ سیسرا نامی ایک آدمی بادشاہ یا بین کی فوج کا سپہ سالا رتھا۔سیسرا حُروست یگوئم نامی قصبہ میں رہتا تھا۔۳ سیسرا کے پاس ۹۰۰ لو ہے کی رتھ تھیں اور وہ بیس سال تک بنی اسرا ئیلیوں پر ظلم ڈھا تا رہا۔ اس لئے بنی اسرائیلیوں کے ساتھ اس کا بہت بُرا برتا ؤ رہا۔ اس لئے انہوں نے خداوند سے دعا کی اور مدد کے لئے رو کر پکا را۔

ایک عورت نبیّہ دبورہ نام کی تھی وہ لفیدوت نامی آدمی کی بیوی تھی۔ اس وقت وہ اسرا ئیل کی منصف تھی۔ دبورہ تا ڑکے درخت کے نیچے بیٹھی تھی جو کہ دبورہ کے تاڑ کے درخت کے نام سے جانا جا تا تھا۔ وہ دبورہ کا تا ڑ کا درخت افرا ئیم کے پہا ڑی ملک میں را مہ اور بیت ایل شہروں کے درمیان تھا۔ ایک دن جب وہ وہاں بیٹھی تھی تو بنی اسرا ئیل یہ پو چھنے کے لئے آئے کہ سیسرا کے معاملہ کا کیا کیا جا نا چا ہئے۔ دبورہ نے برق نامی آدمی کو ایک پیغام بھیجا اس نے اسے ملنے کو کہا۔ برق ابی نوعم نامی آدمی کا بیٹا تھا۔ برق قادِس شہر میں رہتا تھا جو نفتالی کے علاقہ میں تھا۔ دبورہ نے برق سے کہا ، “خداوند اسرا ئیل کا خدا تم کو حکم دیتا ہے جا ؤ ' اور ۰۰۰,۱۰ آدمیوں کو نفتا لی اور ز بولون کے خاندانی گروہ سے جمع کرو ان آدمیوں کو تبورکی پہا ڑی پر لے جا ؤ۔ میں بادشاہ یابین کی فوج کے سپہ سالار سیسرا کو تمہا رے پاس بھیجونگا۔میں اسے ، اس کی رتھوں اور اس کی فوج کو دریا ئے قیسون پر پہنچاؤں گا۔ میں سیسرا کو شکست دینے کے لئے تمہا ری مدد کروں گا۔”

تب برق نے دبورہ سے کہا ، “اگر تم میرے ساتھ چلو گی تو میں جا ؤں گا اور یہ کروں گا۔ لیکن اگر تم نہیں چلو گی تو میں نہیں جاؤں گا۔”

دبورہ نے جواب دیا ، “میں بالکل تمہا رے ساتھ چلوں گی ، “لیکن تمہا رے برتاؤ کی وجہ سے جب سیسرا کو شکست دی جا ئے گی تو تمہیں عزت نہیں ملے گی۔ خداوند ایک عورت کے ذریعہ سیسرا کو شکست دلوا ئے گا۔”

اس لئے دبورہ برق کے ساتھ شہر قادس کو گئی۔ 10 قادس شہر میں برق نے زبولون اور نفتا لی کے خاندانی گروہوں کو ایک ساتھ بلا یا۔ برق نے اُن خاندانی گروہوں سے اپنے ساتھ چلنے کے لئے ۰۰۰, ۱۰ آدمیوں کو جمع کیا دبورہ بھی برق کے ساتھ گئی۔

11 وہاں حیبر نامی ایسا آدمی تھا جو قینی لوگوں میں سے تھا۔ حیبر دوسرے قینی لوگوں کو چھو ڑ چکا تھا ( قینی لوگ حباب کی نسل سے تھے۔ حباب موسیٰ کا سسر تھا ) حیبر نے اپنا خیمہ ضعنیم نامی جگہ پر عظیم بلوط کے درخت تک لگایا۔ ضعنیم قادس شہر کے قریب ہے۔

12 تب سیسرا سے یہ کسی نے کہا کہ ابینوعم کا بیٹا برق تبور کی پہا ڑی تک پہونچ گیا ہے۔ 13 سیسرا نے اپنے تمام رتھوں کو جمع کیا ، ۹۰۰ رتھوں کو لو ہے سے مضبوط بنا یا اور تمام فو جی دستہ جو کہ اس کے ساتھ تھے حروست ہگوئم سے قیسون ندی تک اس کے ساتھ گئے۔

14 تب دبورہ نے برق سے کہا ، “آج کا دن وہ دن ہے کہ خداوند سیسرا کو شکست دینے میں تمہا ری مدد کرے گا۔ یقیناً تم جانتے ہو کہ خداوند نے پہلے سے ہی تمہا رے لئے راستہ صاف کر رکھا ہے۔” اس لئے برق نے ۰۰۰,۱۰ فوجوں کو تبور پہاڑی سے اتار لیا۔ 15 برق اور اس کے آدمیوں نے سیسرا پر حملہ کیا۔ دوران جنگ خداوند نے سیسرا، اسکی فوج اور رتھوں کو الجھن میں ڈا ل دیا اور وہ نہیں جان پا ئے کہ کیا کرنا چا ہئے۔ اس لئے برق اور اس کے آدمیوں نے سیسرا کی فوج کو شکست دی لیکن سیسرا اپنی رتھ کو چھو ڑ کر پیدل بھاگ گیا۔ 16 برق اور اس کے آدمیوں نے سیسرا کی فوج سے لڑا ئی جاری رکھی۔ برق اور اس کے آدمیوں نے سیسرا کے رتھوں کا اور فوج کا حروست بگوئم کے راستہ پر پیچھا کیا۔ برق اور اس کے آدمیوں نے سیسرا کے آدمیوں کو مار نے میں تلوار کا استعمال کیا۔ سیسرا کی فوج کا کو ئی بھی آدمی زندہ نہیں بچا تھا۔

17 لیکن سیسرا بھاگ گیا۔ وہ ایک خیمہ میں آیا جہاں یا عیل نامی عورت رہتی تھی۔ یا عیل حیبر نامی آدمی کی بیوی تھی۔ وہ قینی لوگوں میں سے ایک تھا حیبر کے خاندان نے حصور کے بادشاہ یا بین سے امن معاہدہ کیا تھا۔ اس لئے سیسرا یا عیل کے خیمہ کو بھا گ گیا۔ 18 یا عیل نے دیکھا کہ سیسرا آرہا ہے اس لئے وہ باہر اس سے ملنے گئی۔ اس نے سیسرا سے کہا ، “جناب میرے خیمہ میں آیئے میرے آقا ! مت ڈریئے۔” اس لئے سیسرا یاعیل ک خیمہ میں گیا اور اس نے اس کو کمبل سے ڈھانک دیا۔ 19 سیسرا نے یاعیل سے کہا ، “میں پیاسا ہوں براہ کرم مجھے تھو ڑا پانی پینے کے لئے دو۔ یا عیل کے پاس ایک تھیلی تھی جو جانور کے چمڑے سے بنی تھی۔” یا عیل نے اس تھیلی میں دودھ رکھا تھا۔ یا عیل نے وہ دودھ سیسرا کو پینے کے لئے دیا۔ تب اس نے دوبارہ سیسرا کو ڈھانک دیا۔ 20 تب سیسرا یا عیل سے کہا ، “خیمہ کے دروازہ پر جا ؤ اور کھڑی رہو اگر کوئی یہاں سے گزرے اور تم سے پو چھے کہ یہاں کو ئی ہے ؟ اُن سے کہنا ، ’ نہیں۔”‘

21 تب حیبر کی بیوی یا عیل نے خیمہ کی کھونٹی اور ہتھوڑی لی۔ یا عیل خاموشی سے سیسرا کے پاس گئی۔ سیسرا بہت تھکا ہوا تھا اس لئے وہ سو رہا تھا۔ یا عیل نے خیمہ کی کھونٹی کو سیسرا کی کنپٹیوں پر رکھا اور اس پر ہتھو ڑی سے ضرب لگا ئی۔ خیمہ کی کھو نٹی سیسرا کے سر کے کنپٹیوں کے پار ہو کر زمین میں دھنس گئی اور اس طرح سیسرا مر گیا۔ 22 جیسے ہی برق سیسرا کا تعاقب کرتے ہو ئے یا عیل کے خیمہ کے پاس آیا تو یا عیل باہر برق سے ملنے گئی اور کہا ، “یہاں اندر آؤ میں اس آدمی کو دکھا ؤنگی جسے تم ڈھونڈ رہے ہو۔” برق خیمہ کے اندر داخل ہوا تو دیکھا کہ سیسرا وہاں زمین پر مردہ پڑا ہے خیمہ کی کھونٹی اس کے سر کے آر پار گھسی ہو ئی ہے۔ 23 اس دن خدانے کنعان کے بادشاہ یا بین کو بنی اسرا ئیلیوں کے لئے شکست دی۔ 24 اس لئے بنی اسرا ئیل اور زیادہ طاقتور ہو گئے اور انہوں نے کنعان کے بادشاہ یا بین کو شکست دی۔ بنی اسرا ئیلیوں نے آخر کار کنعان کے بادشاہ یابین کو تباہ کیا۔

Deborah

Again the Israelites did evil(A) in the eyes of the Lord,(B) now that Ehud(C) was dead. So the Lord sold them(D) into the hands of Jabin king of Canaan, who reigned in Hazor.(E) Sisera,(F) the commander of his army, was based in Harosheth Haggoyim. Because he had nine hundred chariots fitted with iron(G) and had cruelly oppressed(H) the Israelites for twenty years, they cried to the Lord for help.

Now Deborah,(I) a prophet,(J) the wife of Lappidoth, was leading[a] Israel at that time. She held court(K) under the Palm of Deborah between Ramah(L) and Bethel(M) in the hill country of Ephraim, and the Israelites went up to her to have their disputes decided. She sent for Barak son of Abinoam(N) from Kedesh(O) in Naphtali and said to him, “The Lord, the God of Israel, commands you: ‘Go, take with you ten thousand men of Naphtali(P) and Zebulun(Q) and lead them up to Mount Tabor.(R) I will lead Sisera, the commander of Jabin’s(S) army, with his chariots and his troops to the Kishon River(T) and give him into your hands.(U)’”

Barak said to her, “If you go with me, I will go; but if you don’t go with me, I won’t go.”

“Certainly I will go with you,” said Deborah. “But because of the course you are taking, the honor will not be yours, for the Lord will deliver Sisera into the hands of a woman.” So Deborah went with Barak to Kedesh.(V) 10 There Barak summoned(W) Zebulun and Naphtali, and ten thousand men went up under his command. Deborah also went up with him.

11 Now Heber the Kenite had left the other Kenites,(X) the descendants of Hobab,(Y) Moses’ brother-in-law,[b] and pitched his tent by the great tree(Z) in Zaanannim(AA) near Kedesh.

12 When they told Sisera that Barak son of Abinoam had gone up to Mount Tabor,(AB) 13 Sisera summoned from Harosheth Haggoyim to the Kishon River(AC) all his men and his nine hundred chariots fitted with iron.(AD)

14 Then Deborah said to Barak, “Go! This is the day the Lord has given Sisera into your hands.(AE) Has not the Lord gone ahead(AF) of you?” So Barak went down Mount Tabor, with ten thousand men following him. 15 At Barak’s advance, the Lord routed(AG) Sisera and all his chariots and army by the sword, and Sisera got down from his chariot and fled on foot.

16 Barak pursued the chariots and army as far as Harosheth Haggoyim, and all Sisera’s troops fell by the sword; not a man was left.(AH) 17 Sisera, meanwhile, fled on foot to the tent of Jael,(AI) the wife of Heber the Kenite,(AJ) because there was an alliance between Jabin king of Hazor(AK) and the family of Heber the Kenite.

18 Jael(AL) went out to meet Sisera and said to him, “Come, my lord, come right in. Don’t be afraid.” So he entered her tent, and she covered him with a blanket.

19 “I’m thirsty,” he said. “Please give me some water.” She opened a skin of milk,(AM) gave him a drink, and covered him up.

20 “Stand in the doorway of the tent,” he told her. “If someone comes by and asks you, ‘Is anyone in there?’ say ‘No.’”

21 But Jael,(AN) Heber’s wife, picked up a tent peg and a hammer and went quietly to him while he lay fast asleep,(AO) exhausted. She drove the peg through his temple into the ground, and he died.(AP)

22 Just then Barak came by in pursuit of Sisera, and Jael(AQ) went out to meet him. “Come,” she said, “I will show you the man you’re looking for.” So he went in with her, and there lay Sisera with the tent peg through his temple—dead.(AR)

23 On that day God subdued(AS) Jabin(AT) king of Canaan before the Israelites. 24 And the hand of the Israelites pressed harder and harder against Jabin king of Canaan until they destroyed him.(AU)

Footnotes

  1. Judges 4:4 Traditionally judging
  2. Judges 4:11 Or father-in-law