Add parallel Print Page Options

سچّا نذرانہ

21 یسوع نے غور کیا کہ چند سرما یہ دار لوگ ہیکل میں رکھی گئی نذ رانہ ڈالنے کی صندوقچی میں خدا کے لئے اپنے نذرا نے کو ڈال رہے ہیں۔ اسی اثناء میں ایک بیوہ عورت آ ئی اور دو چھو ٹے سکے اس صندوقچہ میں ڈالی۔ یسوع نے اس عمل کو دیکھا اور کہا ، “میں تم سے سچ کہتا ہوں یہ غریب بیوہ جو دو چھوٹے تانبے کے سکے دی ہے وہ حقیقت میں ان تمام مالدا روں سے زیادہ دی ہے۔ دولتمندوں کے لئے تو ضرورت سے زیادہ ہے اور وہ جو دئیے ہیں انکی ضرورت کا نہیں ہے یہ عورت بہت غریب ہو نے کے با وجود بھی اپنے پاس کا رہا سہا سب نذرانے کی صندوقچے میں ڈال دی اور کہا کہ اس کو اس رقم کی عین ضرورت تھی۔”

ہیکل کی تباہی

چند شاگرد ہیکل کے متعلق باتیں کرر ہے تھے کہ اور کہا، “یہ بہت ہی عمدہ قسم کے پتھر وں سے اور خدا کو نذر کے گئے تحفوں سے بنائی گئی کتنی خوبصورت عمارت ہے۔”

لیکن یسوع نے ان سے کہا ، “تم یہاں جن تمام چیزوں کو دیکھ رہے ہو اس کے تباہ ہو نے کا وقت آئے گا اس عمارت کا ایک ایک پتھر نیچے گرا دیا جا ئے گا اس لئے کہ پتھر پر پتھر ٹک نہیں سکتا۔”

شاگردوں نے یسوع سے پوچھا، “اے استاد! یہ ساری باتیں کب ہوں گی ؟ اور اس وقت ہم کو کن علامتوں اور نشانیوں سے معلوم ہوگا؟۔”

یسوع نے ان سے کہا ، “ہوشیار رہو! کسی کے غلط رہنمائی کا شکار نہ بنو میرا نام لیکر کئی لوگ آئیں گے۔اور کہیں گے کہ میں ہی مسیح ہوں اور کہیں گے اب مناسب وقت آیاہے لیکن ان کے پیچھے نہ جانا۔ جنگوں کے بارے میں اور فسادیوں کے بارے میں سن کر تم گھبرا نہ جانا اس لئے کہ یہ سا ری باتیں پہلے ہی پیش آئیں گی اور کہا لیکن اس کے بعد اس کا خاتمہ ہو گا۔”

10 تب یسوع نے ان سے کہا ، “ایک قوم دوسری قوم سے جنگ لڑے گی ایک حکومت دوسری حکومت کے خلاف لڑ پڑیگی۔ 11 خوف ناک قسم کے زلزلے آئیں گے کئی جگہوں پر قحط سالیاں اور وہ بیمار یاں آئیں گی ہیبت ناک واقعات اور آسمانوں میں تعجب خیز نشانیاں ظا ہر ہوں گی۔

12 “لیکن ان علامتوں کے ظاہر ہو نے سے پہلے ہی لوگ تمہیں قید کریں گے اور ستا ئیں گے۔ تمہیں یہودی عبادت گاہوں کے حوالے کردیں گے اور تمہیں قید خانے میں بھیج دیں گے۔ اور بادشاہوں کے سامنے اور حاکموں کے سامنے تم کو زبر دستی کھڑا کیا جا ئے گا اور یہ ساری باتیں جو تمہیں پیش آئیں گی وہ محض میری پیروی کی وجہ سے ہوں گی۔ 13 تب میرے متعلق کہنے کے لئے تمہا رے واسطے ایک موقع بھی نہ ملے گا۔ 14 اس کو اچھی طرح ذہن میں رکھو تم کو کیا کہنا چاہئے تم اس بات کی فکر نہ کرو کہ تمہیں تمہا رے دفاع میں کیا کہنا چاہئے۔ 15 کیوں کہ میں تم کو ایسی باتیں اور حکمت دوں گا جس کی وجہ سے تمہا رے دشمن تمہا ری مز ا حمت نہ کریں گے اور نہ ہی جواب دے سکیں گے۔ 16 تمہا رے والدین بھا ئیوں ،رشتہ دار اور دوست احباب بھی تمہارے مخا لف ہوں گے تم میں سے بعض کوتو وہ قتل بھی کر دیں گے۔ 17 کیوں کہ میرے راستے پر چلنے کی وجہ سے لوگ تم سے نفرت کریں گے۔ 18 اس کے باوجود تمہا را کچھ بگاڑ نہ پا ئیں گے۔ 19 اگر تم اپنے ایمان میں قائم رہو تو اپنے آپ کو بچا لو گے۔

یروشلم کی تبا ہی

20 “یروشلم کے اطراف فوج کے احا طہ کو تم دیکھو گے تب تم سمجھوگے کہ یروشلم کی تباہی وبر بادی کا وقت آیاہے۔ 21 اس وقت یہوداہ میں رہنے والے لوگوں کو پہا ڑوں میں بھا گ جانا ہوگا اور یروشلم کے رہنے والے لوگوں کو وہاں سے نقل مکان کرنے دو جو شہر کے قریب رہتے ہیں انہیں چاہئے کہ اس میں داخل نہ ہوں۔ 22 خدا اپنے بندوں کو سزا دینے کے زما نے کے بارے میں اور نبیوں نے جن و اقعات کو لکھا ہے وہ سب اس وقت پو رے ہوں گے۔ 23 اس ز ما نے میں حاملہ عورتوں کے لئے اور ان ماؤں کے لئے جن کی گود میں چھو ٹے دودھ پیتے بچے ہوں انکے لئے بڑی مصیبت اور تکلیف کے دن ہوں گے۔ کیوں کہ اس زمین پر بڑی تباہی ہوگی۔ اور یہ وقت ا ن لوگوں کی سزاؤں کا وقت ہو گا۔ 24 ا ن میں بعض لوگ سپاہیوں کے ہاتھوں ہلا ک ہوں گے اور بعض وہ ہوں گے کہ جو جنگی قیدی ہو کر دوسرے شہروں کو بھیجے جا ئیں گے۔غیر یہودی لوگ اپنا وقت ختم ہو نے تک وہ یروشلم میں پا مال رہیں گے۔

خوف زدہ مت ہو

25 “سورج چاند اور ستاروں میں عجیب و غریب قسم کی نشانیاں ظاہر ہو نگیں۔ سمندر کی لہروں کی آواز سے زمین پر قومیں اپنے آپ کو بے سہارا اور پریشان محسوس کر نے لگیں گی۔ 26 چونکہ آسمان کی قوّت ہلا دی جائیگی۔لوگ خوف زدہ ہو نگے اور صدمہ سے سوچیں گے کہ زمین پر کیا کیا حالات پیش آئیں گے۔ 27 تب لوگ دیکھیں گے کہ ابن آدم زبر دست قوّت اور عظیم جلال کو ساتھ لئے ہو ئے بادلوں پر سوار ہو کر آرہا ہے۔ 28 جب ان واقعات کو دیکھو تو تم گھبرانا نہیں۔اوپر دیکھ کر خوش ہو جاؤ کیوں کہ یہ نشانیاں ہیں وقت آگیا ہے کہ خدا تم کو چھٹکارہ دلا ئے۔”

یسوع کی باتیں ہمیشہ رہنے والی ہیں

29 تب یسوع نے اس کہا نی کو بیان کیا

“تمام درختوں کو دیکھو ان میں انجیر کا درخت ایک بہترین مثال ہے۔ 30 اس میں جیسے ہی کونپلیں آنا شروع ہوں گی تو تم سمجھ جا ؤ گے کہ موسم گر ما قریب ہے۔ 31 اس طرح یہ تمام واقعات پیش آتے ہو ئے جب تم ان کو دیکھو گے تو سمجھو کہ خدا کی بادشاہت جلد آنے والی ہے۔

32 “میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ اس زمانے کے لوگ ابھی زندہ ہی رہیں گے کہ یہ تمام واقعات وقوع پذیر ہوں گے! 33 ساری دنیا زمین و آسمان تباہ ہو جائیں گے لیکن میری کہی ہو ئی باتیں کبھی مٹ نہ پا ئیں گی۔

ہر وقت اپنے آپکو تیار رکھو

34 “ہوشیار رہو! لا پر واہی میں اور پی کر نشہ میں مست ہو تے ہوئے اور دنیا وی تفکرات میں تم مشغول نہ رہو ورنہ تمہا رے قلوب بوجھل ہو تے ہوئے اچانک زندگی کا چراغ گل ہو جائیگا۔ 35 وہ دن تو زمین پر رہنے والوں کے لئے بڑا ہی حیرت انگیز ہو گا۔ 36 اسی لئے تم اپنے آپ کو ہر وقت تیارر کھو۔پیش آنے والے ان تمام واقعات کا مقابلہ کر نے کے لئے اور اسکو محفوظ طریقے سے آگے بڑھا نے کے لئے اور ابن آدم کو سامنے کھڑے رہنے کے لئے در پیش قوّت و طاقت کے لئے دعا کرو۔”

37 یسوع دن بھر ہیکل میں لوگوں کو تعلیم دے رہے تھے اور رات میں کہیں شہر سے باہر زیتون کے پہاڑ پر رہا کرتا تھا۔ 38 ہر روز صبح لوگ جلدی اٹھ کر ہیکل میں یسوع کی تعلیم کو سننے کے لئے جاتے تھے۔

The Widow’s Offering(A)

21 As Jesus looked up, he saw the rich putting their gifts into the temple treasury.(B) He also saw a poor widow put in two very small copper coins. “Truly I tell you,” he said, “this poor widow has put in more than all the others. All these people gave their gifts out of their wealth; but she out of her poverty put in all she had to live on.”(C)

The Destruction of the Temple and Signs of the End Times(D)(E)

Some of his disciples were remarking about how the temple was adorned with beautiful stones and with gifts dedicated to God. But Jesus said, “As for what you see here, the time will come when not one stone will be left on another;(F) every one of them will be thrown down.”

“Teacher,” they asked, “when will these things happen? And what will be the sign that they are about to take place?”

He replied: “Watch out that you are not deceived. For many will come in my name, claiming, ‘I am he,’ and, ‘The time is near.’ Do not follow them.(G) When you hear of wars and uprisings, do not be frightened. These things must happen first, but the end will not come right away.”

10 Then he said to them: “Nation will rise against nation, and kingdom against kingdom.(H) 11 There will be great earthquakes, famines and pestilences in various places, and fearful events and great signs from heaven.(I)

12 “But before all this, they will seize you and persecute you. They will hand you over to synagogues and put you in prison, and you will be brought before kings and governors, and all on account of my name. 13 And so you will bear testimony to me.(J) 14 But make up your mind not to worry beforehand how you will defend yourselves.(K) 15 For I will give you(L) words and wisdom that none of your adversaries will be able to resist or contradict. 16 You will be betrayed even by parents, brothers and sisters, relatives and friends,(M) and they will put some of you to death. 17 Everyone will hate you because of me.(N) 18 But not a hair of your head will perish.(O) 19 Stand firm, and you will win life.(P)

20 “When you see Jerusalem being surrounded by armies,(Q) you will know that its desolation is near. 21 Then let those who are in Judea flee to the mountains, let those in the city get out, and let those in the country not enter the city.(R) 22 For this is the time of punishment(S) in fulfillment(T) of all that has been written. 23 How dreadful it will be in those days for pregnant women and nursing mothers! There will be great distress in the land and wrath against this people. 24 They will fall by the sword and will be taken as prisoners to all the nations. Jerusalem will be trampled(U) on by the Gentiles until the times of the Gentiles are fulfilled.

25 “There will be signs in the sun, moon and stars. On the earth, nations will be in anguish and perplexity at the roaring and tossing of the sea.(V) 26 People will faint from terror, apprehensive of what is coming on the world, for the heavenly bodies will be shaken.(W) 27 At that time they will see the Son of Man(X) coming in a cloud(Y) with power and great glory. 28 When these things begin to take place, stand up and lift up your heads, because your redemption is drawing near.”(Z)

29 He told them this parable: “Look at the fig tree and all the trees. 30 When they sprout leaves, you can see for yourselves and know that summer is near. 31 Even so, when you see these things happening, you know that the kingdom of God(AA) is near.

32 “Truly I tell you, this generation(AB) will certainly not pass away until all these things have happened. 33 Heaven and earth will pass away, but my words will never pass away.(AC)

34 “Be careful, or your hearts will be weighed down with carousing, drunkenness and the anxieties of life,(AD) and that day will close on you suddenly(AE) like a trap. 35 For it will come on all those who live on the face of the whole earth. 36 Be always on the watch, and pray(AF) that you may be able to escape all that is about to happen, and that you may be able to stand before the Son of Man.”

37 Each day Jesus was teaching at the temple,(AG) and each evening he went out(AH) to spend the night on the hill called the Mount of Olives,(AI) 38 and all the people came early in the morning to hear him at the temple.(AJ)