Add parallel Print Page Options

طلاق سے متعلق یسوع کی تعلیم

19 یسوع تمام واقعات کو سنا نے کے بعد گلیل سے نکل کر یردن ندی کے دوسرے کنا رے پر واقع یہوداہ کے علا قے میں گئے۔ بہت سے لوگ یسوع کے پیچھے ہو لئے۔اور یسوع نے وہاں بیماروں کو شفاء دی۔ چند فریسی یسوع کے پاس آئے اور اس کو غلطی میں پھنسا نے کے لئے اس سے پوچھا، “کیا کو ئی شخص کسی بھی وجہ سے اپنی بیوی کو طلاق دینا صیح ہے ؟” یسوع نے کہا ، “کیا تم اس بات کو صحیفوں میں نہیں پڑھتے ہو۔جب خدا نے اس دنیا کو پیدا کیا تو انسانوں میں مرد وعورت کو پیدا کیا۔ [a] اس وجہ سے خدا نے کہا ہے کہ مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر صرف اپنی بیوی کا ہو کر رہے گا۔ اور دونوں ایک ہو کر رہیں گے۔۔ [b] اس لئے یہ دونوں دو نہ رہیں گے بلکہ ایک ہی ہیں اور ان دونوں کو خدا ہی نے ایک بنا یا ہے ا ور کسی کو بھی علیحدٰہ نہ کر نا چا ہئے۔” فریسیوں نے پو چھا، “اگر ایسا ہی ہے تو موسیٰ نے یہ کیوں حکم دیا کہ کوئی مرد چا ہے تو طلاق نامہ لکھ کر اس کو چھو ڑ سکتا ہے ؟” یسوع نے جواب دیا، “تم نے خدا کی تعلیم کو قبول نہیں کیا اس لئے کہ موسیٰ نے تمہیں بیوی کو طلاق دینے کی اجا زت دی ہے۔ابتداء میں بیوی کو طلاق دینے کی کوئی اجا زت نہیں تھی۔ میں تم سے جو کہنا چاہتا ہوں وہ یہ کہ اپنی بیوی کو چھوڑ کر دوسری عورت سے شا دی رچا نے والا زانی وبد کار ہوگا۔اگر پہلی بیوی کسی دوسرے آدمی سے نا جا ئزو جنسی تعلقات قا ئم کر لی ہو تو تب وہ شخص اپنی بیوی کو چھوڑ کر دوسری عورت سے شادی کر سکتا ہے-” 10 شاگردوں نے یسوع سے کہا، “اگر کوئی شخص صرف اس بات کی بنیاد پر اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہے تو اس کے لئے دوسری شادی نہ کر نا ہی بہتر ہو گا۔”

11 یسوع نے جواب دیا، “شادی سے متعلق اس حقیقت کو قبول کر نا ہر ایک کے لئے ممکن نہیں۔ اس کو قبول کر نے کے لئے خدا نے جس کو اس کا متحمل بنا یا ہو صرف

اسکے لئے ہی یہ بات ممکن ہو گی۔ 12 بعض شخص کے لئے شادی نہ کر نے کی الگ الگ وجوہات ہیں۔ کچھ لوگ پیدائشی خوجے ہو تے ہیں اور بعض وہ ہوتے ہیں کہ جو آسمانی بادشاہت کے لئے شادی سے انکار کر دیتے ہیں جو شادی کر نے کے موقف میں ہو اس کو چاہئے کہ وہ شادی کے لئے ان تعلیمات کو قبول کرے۔”

یسوع کی جانب سے بچّوں کا خیر مقدم

13 تب لوگ اپنے چھو ٹے بچوں کو یسوع کے پاس لا ئے کہ ان بچوں پر اپنے ہاتھ رکھے اور انکے لئے دعا کرے شاگردوں نے دیکھا تو ڈانٹنے لگے کہ وہ چھو ٹے بچوں کو یسوع کے پاس نہ لے جائیں۔ 14 لیکن یسوع نے کہا، “چھو ٹے بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور انکو مت روکو کیوں کہ آسمانی بادشاہت ان ہی کی ہے جو ان چھو ٹے بچّوں کی مانند ہیں۔” 15 یسوع اپنے ہاتھ بچوں کے اوپر رکھنے کے بعد اس جگہ سے نکل گئے۔

مالدار نوجوان کا مسئلہ

16 کسی نے یسوع کے پاس آکر پو چھا، “اے میرے استاد میں ہمیشگی کی زندگی پا نے کے لئے کس قسم کی نیکی اور بھلائی کے کام کروں۔ 17 “نیکی کی بابت تو مجھ سے کیوں پو چھتا ہے ؟ خداوند خدا ہی نیک اور مقدس ہے۔ اگر تو ہمیشگی کی زندگی کو پانا چاہتے ہو تو حکموں پر عمل کر۔”

18 اس آدمی نے پو چھا، “کون سے حکموں پر”۔ تب یسوع نے جواب دیا، “قتل و غارت گری نہ کرنا زنا و بدکاری نہ کر ،چوری نہ کر، اور جھو ٹی گواہی نہ دے۔ 19 تو اپنے ماں باپ کی تعظیم کر اور خود سے جیسی محبت کر تا ہے ویسی ہی محبت دوسروں سے بھی کر۔” [c]

20 اس نوجوان نے کہا، “میں ان تمام احکامات کا پابند ہو گیا ہوں۔اسکے علاوہ مجھے اور کیا کرنا چاہئے ؟۔”

21 تب یسوع نے جواب دیا، “اگر تجھے کامل و مکمل ہو نا ہے تو تو اپنی تمام جائیداد کو بیچ دے اور اس سے ملنے والی رقم کو غریبوں اور ضرورت مندوں میں تقسیم کر۔ تب تیرے لئے جنت میں نیکیوں کا ایک خزانہ ملے گا۔ پھر اسکے بعد میرے پیچھے ہو لے۔” 22 اسکے بعد وہ نوجوان بہت ہی افسوس کرتے ہوئے لوٹ گیا۔ کیوں کہ وہ بہت ہی مالدار تھا۔

23 تب یسوع نے اپنے شاگردوں سے کہا، “میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ مالدار لوگوں کے لئے آسمانی بادشاہت میں داخل ہو نا بہت مشکل ہے۔ 24 ہاں اور میں تم سے کہتا ہوں کہ اونٹ کا سوئی کے ناکے میں سے گزر جانا کسی مالدار کا خدا کی بادشاہت میں داخل ہو نے کے بہ نسبت آسان ہے۔”

25 شاگردوں نے جب یہ سنا تو بہت ہی تعجب کے ساتھ پو چھا، “اگر یہی بات ہے تو پھر وہ کون ہونگے کہ جو نجات پا ئیں گے۔”

26 یسوع اپنے شاگردوں کی طرف متوجہ ہو کر کہنے لگے، “یہ انسانوں کے لئے نا ممکن کام ہے لیکن خدا کے لئے تو آسان و ممکن ہے”۔

27 پطرس نے یسوع سے پو چھا، “ہمارا تو یہ حال ہے کہ ہم کو جو کچھ میسّر ہے وہ سب کچھ چھوڑ کر ہم تیرے پیچھے ہو لئے۔ تو ہمیں کیا ملیگا-”

28 یسوع اپنے شاگردوں سے اس طرح کہنے لگے، “میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ جب نئی دنیا پیدا ہو گی تو ابن آدم اپنے جاہ و جلال والے تخت پر متمکن ہو گا۔ اور تم سب جو میری پیروی کر نے والے ہو تختوں پر بیٹھے ہو ئے اسرائیل کے بارہ قبیلوں کا انصاف کرو گے۔ 29 میری پیر وی کر نے کے لئے اپنے گھروں کو بھا ئی بہنوں کو اپنے ماں باپ کو یا اپنی جا ئیداد کو قربا ن کر نے وا لے اپنی چھوڑی ہو ئی قربان کی ہو ئی چیزوں سے زیادہ اجر پائیں گے۔اور ہمیشہ کی* زندگی کے وارث بنیں گے۔ 30 لیکن مستقبل میں بہت اونچے مرتبہ والے کم مرتبہ وا لے میں شمار ہو نگے اور بہت سا رے لوگ جو نیچے مرتبہ وا لے ہیں مستقبل میں اونچے مرتبہ والے ہو جا ئیں گے۔

Footnotes

  1. متّی 19:4 اِقتِباس پیدائش ۲:۵، ۱:۲۷
  2. متّی 19:5 اِقتِباس پیدائش ۲:۲۴
  3. متّی 19:19 اِقتِباس احبار۱۸:۱۹، خروج ۶-۱۲:۰۲۰، استثناء ۲۰-۱۶:۵

Divorce(A)

19 When Jesus had finished saying these things,(B) he left Galilee and went into the region of Judea to the other side of the Jordan. Large crowds followed him, and he healed them(C) there.

Some Pharisees came to him to test him. They asked, “Is it lawful for a man to divorce his wife(D) for any and every reason?”

“Haven’t you read,” he replied, “that at the beginning the Creator ‘made them male and female,’[a](E) and said, ‘For this reason a man will leave his father and mother and be united to his wife, and the two will become one flesh’[b]?(F) So they are no longer two, but one flesh. Therefore what God has joined together, let no one separate.”

“Why then,” they asked, “did Moses command that a man give his wife a certificate of divorce and send her away?”(G)

Jesus replied, “Moses permitted you to divorce your wives because your hearts were hard. But it was not this way from the beginning. I tell you that anyone who divorces his wife, except for sexual immorality, and marries another woman commits adultery.”(H)

10 The disciples said to him, “If this is the situation between a husband and wife, it is better not to marry.”

11 Jesus replied, “Not everyone can accept this word, but only those to whom it has been given.(I) 12 For there are eunuchs who were born that way, and there are eunuchs who have been made eunuchs by others—and there are those who choose to live like eunuchs for the sake of the kingdom of heaven. The one who can accept this should accept it.”

The Little Children and Jesus(J)

13 Then people brought little children to Jesus for him to place his hands on them(K) and pray for them. But the disciples rebuked them.

14 Jesus said, “Let the little children come to me, and do not hinder them, for the kingdom of heaven belongs(L) to such as these.”(M) 15 When he had placed his hands on them, he went on from there.

The Rich and the Kingdom of God(N)

16 Just then a man came up to Jesus and asked, “Teacher, what good thing must I do to get eternal life(O)?”(P)

17 “Why do you ask me about what is good?” Jesus replied. “There is only One who is good. If you want to enter life, keep the commandments.”(Q)

18 “Which ones?” he inquired.

Jesus replied, “‘You shall not murder, you shall not commit adultery,(R) you shall not steal, you shall not give false testimony, 19 honor your father and mother,’[c](S) and ‘love your neighbor as yourself.’[d](T)

20 “All these I have kept,” the young man said. “What do I still lack?”

21 Jesus answered, “If you want to be perfect,(U) go, sell your possessions and give to the poor,(V) and you will have treasure in heaven.(W) Then come, follow me.”

22 When the young man heard this, he went away sad, because he had great wealth.

23 Then Jesus said to his disciples, “Truly I tell you, it is hard for someone who is rich(X) to enter the kingdom of heaven. 24 Again I tell you, it is easier for a camel to go through the eye of a needle than for someone who is rich to enter the kingdom of God.”

25 When the disciples heard this, they were greatly astonished and asked, “Who then can be saved?”

26 Jesus looked at them and said, “With man this is impossible, but with God all things are possible.”(Y)

27 Peter answered him, “We have left everything to follow you!(Z) What then will there be for us?”

28 Jesus said to them, “Truly I tell you, at the renewal of all things, when the Son of Man sits on his glorious throne,(AA) you who have followed me will also sit on twelve thrones, judging the twelve tribes of Israel.(AB) 29 And everyone who has left houses or brothers or sisters or father or mother or wife[e] or children or fields for my sake will receive a hundred times as much and will inherit eternal life.(AC) 30 But many who are first will be last, and many who are last will be first.(AD)

Footnotes

  1. Matthew 19:4 Gen. 1:27
  2. Matthew 19:5 Gen. 2:24
  3. Matthew 19:19 Exodus 20:12-16; Deut. 5:16-20
  4. Matthew 19:19 Lev. 19:18
  5. Matthew 19:29 Some manuscripts do not have or wife.