Add parallel Print Page Options

شفاء پا نے والا مفلوج مریض

یسوع کشتی میں سوار ہو ئے اور جھیل کو پار کرتے ہو ئے خاص شہر کو چلے گئے۔ چند لوگ ایک مفلوج آدمی کو یسوع کے پاس لائے جو اپنے بستر پر پڑا ہواتھا۔ یسوع نے ان لوگوں کو دیکھا کہ ان میں بڑی عقیدت تھی تو وہ مفلوج مریض سے کہنے لگا، “اے نو جوان تو خوش ہو جا۔کیوں کہ تیرے گناہ معاف کر دیئے گئے ہیں۔”

وہاں پر موجود چند معلّمین شریعت نے جب اس کو سنا تو آپس میں کہنے لگے کہ “یہ آدمی ایسی بات کر رہا ہے جیسا کہ وہ خدا ہے، اور یہ تو کفر ہے۔”

انکا اس طرح سوچنا یسوع کو معلوم ہوا۔ انہوں نے ان سے کہا ، “تم ایسی بری بات کیوں سوچتے ہو؟ آسان کیا ہے ؟اس مفلوج مریض سے کیا یہ کہنا آسان ہے کہ تیرے گناہ معاف کردیئے گئے ہیں، یا یہ کہنا کہا، “اٹھ اور چل ؟” لیکن میں تم کو بتاؤں گا کہ ابن آدم کو گناہوں کو معاف کر نے کے لئے اس زمین پر اختیار حاصل ہے۔تم جان جاؤگے کہ مجھے وہ اختیار ہے اس کے بعد یسوع نے اس مفلوج آدمی سے کہا، “اٹھ اور تو اپنا بستر لیتے ہو ئے اپنے گھر کو چلا جا۔”

تب وہ آدمی اٹھا اور گھر کو چلا گیا۔ لوگ اس بات کو دیکھ کر خوف زدہ ہو گئے۔لوگ خدا کی تعریف کر نے لگے کہ اس نے لوگوں کو یہ اختیار دیا۔

متّی (لیوی)یسوع کے پیچھے ہو لیا ہے

یسوع جب جا رہا تھا تو اس نے متی نام کے ایک آدمی کو محصول کے دفتر میں بیٹھا دیکھا۔ تب یسوع نے اس سے کہا ، “تو میرے پیچھے ہو لے” پھر متی اٹھا اور یسوع کے پیچھے ہو لیا۔

10 یسوع متی کے گھر میں کھا نا کھا نے بیٹھ گئے۔ کئی محصول وصول کرنے والے اور برے لوگ بھی یسوع اور انکے شاگردوں کے ساتھ کھا نا کھا نے بیٹھ گئے۔ 11 فریسیوں نے دیکھا کہ یسوع ان لوگوں کے ساتھ کھا نا کھا رہے ہیں۔فریسیوں نے یسوع کے شاگردوں سے پوچھا، “تمہارا استاد محصول وصول کرنے والوں اور گنہگاروں کے ساتھ کھا نا کیوں کھا تا ہے ؟” 12 جو کچھ فریسیوں نے کہا یسوع نے سن لیا اور ان سے کہا، “صحت مند لوگوں کے لئے کسی حکیم کی ضرورت نہیں صرف بیماروں کے لئے ہی طبیب چاہئے۔ 13 تم جاؤ اور کہو کہ مجھے قربانی نہیں چاہئے بلکہ صرف رحم و کرم چاہئے۔ [a] جس طرح الہامی صحیفوں میں لکھا ہوا ہے۔ اس جملہ کے معنی سیکھ لو۔ میں نیک راستبازوں کو دعوت دینے نہیں آیا ہوں”۔ بلکہ صرف گنہگاروں کو بلا نے کے لئے آیا ہوں۔”

یسوع دیگر مذہبی یہودیوں کی طرح نہیں ہے

14 تب یوحناّ کے شاگرد یسوع کے پا س آ ئے۔وہ یسوع سے پو چھنے لگے “ہم اور فریسی اکثر روزہ رکھتے ہیں۔ لیکن تیرے شاگرد کیوں روزہ نہیں رکھتے ؟”

15 یسوع نے ان سے کہا، “شا دی کے وقت دولہا کے ساتھ رہنے والے اس کے دوست احباب رنجیدہ نہیں ہو تے، لیکن ایک وقت وہ بھی آئے گا جس میں دولہا ان سے الگ کر دیا جا ئے گا۔ تب وہ روزہ رکھیں گے۔”

16 “پھٹے ہو ئے پرا نے کر تے میں نئے کو رے کپڑے کا پیوند کو ئی نہیں لگا تا ہے اگر کو ئی لگا تابھی ہے تو پیوند سکڑ کر کرتے سے الگ نکل جا تا ہے۔تب وہ کرتا اور بھی زیادہ پھٹ جا تا ہے۔ 17 اسکے علا وہ لوگ نئی مئے کو پرا نی مئے کی تھیلیوں میں نہیں رکھتے۔ کیوں کہ پرا نی تھیلیاں پھٹ جا تی ہیں۔ اور مئے بہہ جا تی ہے۔ اس وجہ سے لوگ ہمیشہ نئی مئے نئی تھیلیوں ہی میں بھرتے ہیں۔اور تب وہ دونوں محفوظ رہتے ہیں۔”

دوبارہ زندہ ہو نے والی لڑ کی اور شفاء یاب ہو نے وا لی عورت

18 یسوع جب ان واقعات کو کہہ رہے تھے تب یہو دی عبا دت گاہ کا ایک عہدیدار اس کے پا س آیا اور اس کے سامنے جھک گیا اور کہا، “میری بیٹی ابھی مر گئی ہے۔ اگر تو آکر اپنا ہاتھ اس پر رکھے تو وہ دوبارہ زندہ ہو جا ئے گی۔”

19 تب یسوع اٹھے اور سردار کے ساتھ چلے گئے اور اس کے ساتھ یسوع کے شاگرد بھی چلے۔

20 وہا ں پر ایک ایسی بیما ر عورت تھی جس کو بارہ برس سے خون جاری تھا۔ وہ عورت یسوع کے پیچھے سے ان کے قریب آکر ان کے کرتے کے دامن کو چھو لی۔ 21 وہ عورت سوچنے لگی ، “اگر میں اس کا کرتا چھو لوں تو میں ضرور صحت یاب ہو جا ؤں گی۔”

22 یسوع نے اس عورت کو دیکھا اور کہا، “بیٹی تو اطمینان و سکون سے رہ اپنے ایمان کی وجہ سے ہی تو صحتیاب ہوئی “تب وہ تندرست ہو گئی۔

23 تب یسوع سردار کے ساتھ آگے بڑھتا ہوا اس کے گھر میں چلا گیا۔ یسوع نے جنا زہ میں آئے ہوئے با جا بجا نے والوں کے گروہ کو اور رو نے والوں کو دیکھا۔ 24 یسوع نے کہا، “دور ہو جا ؤ کہ یہ لڑکی مری نہیں ہے بلکہ وہ سو رہی ہے ۔” لیکن انہوں نے یسوع کا مذاق اڑا یا۔ 25 لوگو ں کو گھر سے باہر بھیج دینے کے بعد یسوع اس کمرے میں گیا جس میں لڑ کی تھی یسوع نے جب اس لڑکی کا ہاتھ پکڑا تو وہ اٹھ کھڑی ہو ئی۔ 26 خبر اطراف و اکناف کے علاقوں میں پھیل گئی۔

کئی لوگوں کی صحتیابی

27 یسوع جب وہاں سے لوٹ رہے تھے تو دو اندھے اس کے پیچھے ہو لئے۔ اور وہ زور سے پکارنے لگے ، “اے داؤد کے فرزند ہم پر رحم کر۔”

28 یسوع گھر کے اندر چلے گئے۔ اندھے آدمی بھی اس کے ساتھ چلے گئے۔ یسوع نے ان سے کہا ، “کیا تم یقین کرتے ہو کہ میں تمہیں شفاء دے سکتا ہوں ؟” اندھوں نے جواب دیا، “ہاں خدا وند ہم یقین رکھتے ہیں۔”

29 تب یسوع نے انکی آنکھیں چھو کر کہا،“جیسا تمہارا اعتقاد ہے ویسا ہی تمہارے ساتھ ہو۔” 30 فوراً ہی انکو بینائی آگئی۔ یسوع نے انہیں سختی سے تا کید کی کہ “یہ واقعہ کسی سے نہ کہنا۔” 31 لیکن وہ اندھے وہاں سے لو ٹے اور اس خبر کو اس علا قے کے چاروں طرف پھیلا دیئے۔

32 جب وہ دونوں جا رہے تھے تو چند لوگ ایک شخص کو یسوع کے پاس لا ئے چونکہ اس پر بد روح کا سایہ تھا اس وجہ سے وہ گونگا ہو گیا تھا۔ 33 تب یسوع نے اس بد روح کو حکم دیا کہ وہ اسکو چھو ڑ کر چلا جائے۔ تب وہ بولنے لگا۔ لوگوں نے دیکھا تو تعجب میں پڑ گئے۔ اور کہنے لگے“اسرائیل میں ایسا کام ہم نے دیکھا ہی نہیں۔”

34 لیکن فریسی کہنے لگے، “یہ بدروحوں کے مالک و سردار کی قوت و طاقت سے بد روحوں کو چھڑاتا ہے۔”

لوگوں کے لئے یسوع کا دکھ اٹھا نا

35 یسوع نے تمام گاؤں اور شہروں کا دورہ کیا۔ اور یسوع نے انکی عبادت گاہوں میں تعلیم دیتے ہو ئے بادشاہت کے بارے میں خوشخبری سنائی تمام قسم کی بیماریوں کو شفاء بخشا۔ 36 تکلیف میں مبتلا ء بے سہارا لوگوں کے مجمع کو دیکھ کر یسوع غمگین ہوئے۔ وہ بغیر چرواہے کے بھیڑوں کی ریوڑ کی مانند ہے۔ 37 یسوع نے اپنے شاگردوں سے کہا، “فصل تو بہت زیادہ ہے لیکن مزدور کم ہیں۔” 38 اور اس نے کہا کہ “فصل کا مالک خدا ہے۔ اس لئے فصل کےمالک سے درخواست کرو کہ فصل کاٹنے کے لئے زیادہ مزدور بھیج دے۔”

Footnotes

  1. متّی 9:13 اِقتِباس ہوسیع ۶:۶

Jesus Forgives and Heals a Paralyzed Man(A)

Jesus stepped into a boat, crossed over and came to his own town.(B) Some men brought to him a paralyzed man,(C) lying on a mat. When Jesus saw their faith,(D) he said to the man, “Take heart,(E) son; your sins are forgiven.”(F)

At this, some of the teachers of the law said to themselves, “This fellow is blaspheming!”(G)

Knowing their thoughts,(H) Jesus said, “Why do you entertain evil thoughts in your hearts? Which is easier: to say, ‘Your sins are forgiven,’ or to say, ‘Get up and walk’? But I want you to know that the Son of Man(I) has authority on earth to forgive sins.” So he said to the paralyzed man, “Get up, take your mat and go home.” Then the man got up and went home. When the crowd saw this, they were filled with awe; and they praised God,(J) who had given such authority to man.

The Calling of Matthew(K)

As Jesus went on from there, he saw a man named Matthew sitting at the tax collector’s booth. “Follow me,”(L) he told him, and Matthew got up and followed him.

10 While Jesus was having dinner at Matthew’s house, many tax collectors and sinners came and ate with him and his disciples. 11 When the Pharisees saw this, they asked his disciples, “Why does your teacher eat with tax collectors and sinners?”(M)

12 On hearing this, Jesus said, “It is not the healthy who need a doctor, but the sick. 13 But go and learn what this means: ‘I desire mercy, not sacrifice.’[a](N) For I have not come to call the righteous, but sinners.”(O)

Jesus Questioned About Fasting(P)

14 Then John’s(Q) disciples came and asked him, “How is it that we and the Pharisees fast often,(R) but your disciples do not fast?”

15 Jesus answered, “How can the guests of the bridegroom mourn while he is with them?(S) The time will come when the bridegroom will be taken from them; then they will fast.(T)

16 “No one sews a patch of unshrunk cloth on an old garment, for the patch will pull away from the garment, making the tear worse. 17 Neither do people pour new wine into old wineskins. If they do, the skins will burst; the wine will run out and the wineskins will be ruined. No, they pour new wine into new wineskins, and both are preserved.”

Jesus Raises a Dead Girl and Heals a Sick Woman(U)

18 While he was saying this, a synagogue leader came and knelt before him(V) and said, “My daughter has just died. But come and put your hand on her,(W) and she will live.” 19 Jesus got up and went with him, and so did his disciples.

20 Just then a woman who had been subject to bleeding for twelve years came up behind him and touched the edge of his cloak.(X) 21 She said to herself, “If I only touch his cloak, I will be healed.”

22 Jesus turned and saw her. “Take heart,(Y) daughter,” he said, “your faith has healed you.”(Z) And the woman was healed at that moment.(AA)

23 When Jesus entered the synagogue leader’s house and saw the noisy crowd and people playing pipes,(AB) 24 he said, “Go away. The girl is not dead(AC) but asleep.”(AD) But they laughed at him. 25 After the crowd had been put outside, he went in and took the girl by the hand, and she got up.(AE) 26 News of this spread through all that region.(AF)

Jesus Heals the Blind and the Mute

27 As Jesus went on from there, two blind men followed him, calling out, “Have mercy on us, Son of David!”(AG)

28 When he had gone indoors, the blind men came to him, and he asked them, “Do you believe that I am able to do this?”

“Yes, Lord,” they replied.(AH)

29 Then he touched their eyes and said, “According to your faith let it be done to you”;(AI) 30 and their sight was restored. Jesus warned them sternly, “See that no one knows about this.”(AJ) 31 But they went out and spread the news about him all over that region.(AK)

32 While they were going out, a man who was demon-possessed(AL) and could not talk(AM) was brought to Jesus. 33 And when the demon was driven out, the man who had been mute spoke. The crowd was amazed and said, “Nothing like this has ever been seen in Israel.”(AN)

34 But the Pharisees said, “It is by the prince of demons that he drives out demons.”(AO)

The Workers Are Few

35 Jesus went through all the towns and villages, teaching in their synagogues, proclaiming the good news of the kingdom and healing every disease and sickness.(AP) 36 When he saw the crowds, he had compassion on them,(AQ) because they were harassed and helpless, like sheep without a shepherd.(AR) 37 Then he said to his disciples, “The harvest(AS) is plentiful but the workers are few.(AT) 38 Ask the Lord of the harvest, therefore, to send out workers into his harvest field.”

Footnotes

  1. Matthew 9:13 Hosea 6:6