Add parallel Print Page Options

10 مہر بند معاہدے میں یہ نام ہیں :

نحمیاہ صوبہ دار ، حکلیاہ کا بیٹا نحمیاہ ، صدقیاہ ، سِرایاہ ،عزریاہ ،یرمیاہ ، فسُحور ، امریاہ ، ملکیاہ ، حطّوش، سبنیاہ ، ملوک، حارم ، مریموت ، عبدیاہ ، دانی ایل ،جنّتُون ،بازوک ، مُسّلام ، ابیاہ ، میا مِین، معزیاہ ، بلجی اور سمعیاہ۔ یہ کا ہنو ں کے نام ہیں جنہو ں نے مہربند معاہدے پر اپنے نام لکھے ہیں۔

اور یہ لاوی لوگ ہیں جنہوں نے مہربند معاہدے پر نام لکھے ہیں :

ازنیاہ کا بیٹا یشوع، حنداد کے خاندان سے بنوی ، قدمی ایل ، 10 اور اس کے بھا ئی :سبنیاہ ، ہُودیاہ،قِلطیاہ ،فِلایاہ ، حنان ، 11 میکا ہ ، رحُوب ،حسابیاہ ، 12 زکور ، سربیاہ ، سبنیاہ ، 13 ہوُدیا ہ،بانی اور بنینو،

14 اور یہ نام قائدین کے ہیں جنہوں نے مہر بند معاہدے پر اپنے نام لکھے ہیں:

پرعُوس، پختموآب ، عیلام ، ز تُو ، بانی ، 15 بُنّی ، عزجاد ، ببا ئی ، 16 ادُونیاہ ، بِگوی ، عدین ، 17 ا طِیر ، حزقیاہ ، عزّور ، 18 ہُدیاہ ، عاشُوم ، بضی ، 19 خارِیف، عنتوت ، نُوبی ، 20 مگفیعاس ، مُسلّام ، حزیر ، 21 مشیزیل ، صدُوق ، یدّوع ، 22 فلطیاہ ، حنان ، عنایاہ ، 23 ہوُسیعاہ ، حننیاہ ،حُسوب ، 24 ہلو حیس ، فِلحا ،سوبیق ، 25 رُحوم ، حسبناہ ، معسیاہ ، 26 اخیاہ ، حنان ، عنان ، 27 ملوک ، حارِم ،اور بعناہ۔

28-29 اس طرح یہ تمام لوگ اب خاص وعدہ خدا سے کر تے ہیں ان لوگوں نے یہ بھی عہد کیا کہ اگر وہ اپنے معاہدے پر قائم نہ رہیں تو ان لوگوں کو بھیانک انجام کا سامنا کرنا پڑیگا۔ یہ تمام لوگ وعدہ کرتے ہیں کہ خدا کی شریعت کی تعمیل کریں گے۔ خدا کی یہ شریعت ہمیں خدا کے خادم موسیٰ کے ذریعہ دی گئی ہے۔ یہ تمام لوگ تمام احکام ، تمام اصولوں اور ہمارے خدا وند خدا کی تعلیمات کا ہوشیاری سے تعمیل کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔ اب یہ لوگ ہیں جو یہ وعدہ کرتے ہیں : باقی لوگ ، کاہن ، لاوی ، دربان ، گلوکار ، خدا کی ہیکل کے ملازم اور تمام بنی اسرائیل جنہوں نے خود کو اطراف کے رہنے والوں سے الگ کر لیا ہے۔ انہوں نے اپنے آپ کو خدا کے احکام اور اطاعت گزاری کے لئے الگ کر لیا ہے۔ اور ان تمام کی بیویاں ، بیٹے اور بیٹیاں اور سبھی جو سن سکیں اور سمجھ سکیں اور وہ سبھی جو اپنے بھا ئیوں کے وفا دار تھے اور سبھی جانے مانے لوگ جو خدا کی شریعت کے احکام کی پابندی کا وعدہ کرتے ہیں ان کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔ اور انہوں نے یہ اقرار کیا ہے اگر وہ خدا کی شریعت کے احکام کی پابندی نہ کریں تو ان پر لعنت ہو۔

30 ہم یہ بھی وعدہ کرتے ہیں کہ اپنے اطراف رہنے والے لوگوں کے ساتھ اپنی بیٹیوں کی شادی نہیں کریں گے اور ہم یہ وعدہ بھی کر تے ہیں کہ انکی لڑ کیوں کے ساتھ اپنے لڑ کوں کی شادی نہیں کریں گے۔

31 اور اگر ہمارے اطراف رہنے والے لوگ سبت کے دن اناج یا دوسری چیزیں بیچنے کے لئے لائیں گے تو ہم لوگ ان لوگوں سے نہیں خریدیں گے۔ ہر ساتویں سال ہم اپنی زمین کو نہیں جو تیں گے۔ اور ہم لوگ دوسرے لوگوں کے قرض کو جو کہ ہم لوگوں سے لئے ہیں معاف کردیں گے۔

32 ہم لوگ خدا کی ہیکل کی خدمت کے کام کو انجام دینے کے لئے ۲/۱ مثقال چاندی ہر سال امداد دینے کی ذمہ داری خود پر لیں گے۔ 33 اس پیسہ سے اس خاص روٹی کا خر چ چلے گا جسے کاہن خدا کی ہیکل میں میز پر رکھیں گے۔ اسی مالی وسائل سے ہی روزانہ اناج اور جلانے کی قربانی کا خرچ اٹھا یا جائے گا۔ سبت کے دنوں کے نذرانوں کے لئے ، نئے چاند کی تقریب اور دوسری خاص مجلسوں کے لئے اسی پیسوں سے خرچ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مقدس نذرانے کے لئے اور اسرائیل کے گناہوں کی تلافی کے لئے گناہ کے نذرانے اور انہیں پاک کرنے کے لئے اور خدا وند کی ہیکل کے کام کے لئے انہیں مالی وسائل سے خرچ اٹھا یا جائے گا۔ ان پیسوں سے ہی ہمارے خدا کے گھر کی ہر ضرورت کے کام کو انجام دیا جائے گا۔

34 “ہم یعنی کاہن ، لاوی اور لوگوں نے ملکر یہ طئے کرنے کے لئے قرعہ ڈا لیں کہ ہمارے خدا کی ہیکل میں جلاون کی لکڑی مقرّرہ وقت میں سب سے پہلے کون لائے گا۔ وہ جلاون کی لکڑی خدا وند خدا کی قربان گاہ پر جلائی جائے گی جیسا کہ قانون میں لکھا ہے۔

35 “ہم لوگ ہمارے خدا وند کی ہیکل میں زمین کی پہلی فصل کو اور درختوں کے سارے پھلوں کو سال در سال اپنی ذمہ داری کو پوری کرنے کے لئے لائیں گے۔

36 “ہم لوگ اپنے پہلو ٹھے بیٹے ، پہلو ٹھی گائے کے بچّے ، جیسا کہ شریعت میں لکھا ہوا ہے۔ اور ہمارے بھیڑ اور بکریوں کے پہلو ٹھے بچے کو اپنے خدا کے گھر میں کاہنوں کے پاس لائیں گے جو کہ اپنے خدا کے گھر میں خدمت کا کام انجام دیتے ہیں۔

37 “ہم خدا کے گھر کے گودام میں کاہنوں کے پاس یہ چیزیں بھی لایا کریں گے : پہلا پِسا ہوا کھا نا ، پہلا اناج کا نذرانہ ہمارے تما م درختوں کے پہلے میوے ، ہمارے نئے مئے اور تیل کا پہلا حصّہ۔ ہم لاویوں کے لئے اپنی فصل کا دسواں حصّہ بھی دیا کریں گے۔ کیوں کہ یہ لاوی لوگ تمام شہروں میں جہاں ہم کام کرتے ہیں یہ چیزیں وصول کرتے ہیں۔ 38 اور ہارون کے خاندان کا ایک کاہن لاویوں کے ساتھ ہونا چاہئے جب وہ نذرانے کا دسواں حصّہ وصول کرتا ہے۔ اور وہ لاوی ان نذرانوں کو اپنے خدا کے گھر کے گودام کے کمروں میں لائے گا۔ 39 تب بنی اسرائیلیوں اور لاویوں کو اپنے نئے مئے اور تیل کے نذرانوں کو لانا چاہئے۔ یہ تمام چیزیں خدا کے گھر کے گودام کے کمروں میں رکھی جائیں گی۔ خدا کے گھر میں ہر روز کام آنے والی چیزوں کو ان گودام کے کمروں میں رکھی جائیں گی۔ اور وہاں مقدس جگہ کے عام استعمال کی برتنیں ہونگے۔ 40 اور خدمت کا کام انجام دینے والے کاہن ، دربان اور گلوکار بھی وہیں ہونگے۔ ”

اور ہم سب لوگ وعدہ کرتے ہیں کہ خدا کے گھر کو نظر انداز نہیں کریں گے۔”

10 [a]Those who sealed it were:

Nehemiah the governor, the son of Hakaliah.

Zedekiah, Seraiah,(A) Azariah, Jeremiah,

Pashhur,(B) Amariah, Malkijah,

Hattush, Shebaniah, Malluk,

Harim,(C) Meremoth, Obadiah,

Daniel, Ginnethon, Baruch,

Meshullam, Abijah, Mijamin,

Maaziah, Bilgai and Shemaiah.

These were the priests.(D)

The Levites:(E)

Jeshua son of Azaniah, Binnui of the sons of Henadad, Kadmiel,

10 and their associates: Shebaniah,

Hodiah, Kelita, Pelaiah, Hanan,

11 Mika, Rehob, Hashabiah,

12 Zakkur, Sherebiah, Shebaniah,

13 Hodiah, Bani and Beninu.

14 The leaders of the people:

Parosh, Pahath-Moab, Elam, Zattu, Bani,

15 Bunni, Azgad, Bebai,

16 Adonijah, Bigvai, Adin,(F)

17 Ater, Hezekiah, Azzur,

18 Hodiah, Hashum, Bezai,

19 Hariph, Anathoth, Nebai,

20 Magpiash, Meshullam, Hezir,(G)

21 Meshezabel, Zadok, Jaddua,

22 Pelatiah, Hanan, Anaiah,

23 Hoshea, Hananiah,(H) Hasshub,

24 Hallohesh, Pilha, Shobek,

25 Rehum, Hashabnah, Maaseiah,

26 Ahiah, Hanan, Anan,

27 Malluk, Harim and Baanah.

28 “The rest of the people—priests, Levites, gatekeepers, musicians, temple servants(I) and all who separated themselves from the neighboring peoples(J) for the sake of the Law of God, together with their wives and all their sons and daughters who are able to understand— 29 all these now join their fellow Israelites the nobles, and bind themselves with a curse and an oath(K) to follow the Law of God given through Moses the servant of God and to obey carefully all the commands, regulations and decrees of the Lord our Lord.

30 “We promise not to give our daughters in marriage to the peoples around us or take their daughters for our sons.(L)

31 “When the neighboring peoples bring merchandise or grain to sell on the Sabbath,(M) we will not buy from them on the Sabbath or on any holy day. Every seventh year we will forgo working the land(N) and will cancel all debts.(O)

32 “We assume the responsibility for carrying out the commands to give a third of a shekel[b] each year for the service of the house of our God: 33 for the bread set out on the table;(P) for the regular grain offerings and burnt offerings; for the offerings on the Sabbaths, at the New Moon(Q) feasts and at the appointed festivals; for the holy offerings; for sin offerings[c] to make atonement for Israel; and for all the duties of the house of our God.(R)

34 “We—the priests, the Levites and the people—have cast lots(S) to determine when each of our families is to bring to the house of our God at set times each year a contribution of wood(T) to burn on the altar of the Lord our God, as it is written in the Law.

35 “We also assume responsibility for bringing to the house of the Lord each year the firstfruits(U) of our crops and of every fruit tree.(V)

36 “As it is also written in the Law, we will bring the firstborn(W) of our sons and of our cattle, of our herds and of our flocks to the house of our God, to the priests ministering there.(X)

37 “Moreover, we will bring to the storerooms of the house of our God, to the priests, the first of our ground meal, of our grain offerings, of the fruit of all our trees and of our new wine and olive oil.(Y) And we will bring a tithe(Z) of our crops to the Levites,(AA) for it is the Levites who collect the tithes in all the towns where we work.(AB) 38 A priest descended from Aaron is to accompany the Levites when they receive the tithes, and the Levites are to bring a tenth of the tithes(AC) up to the house of our God, to the storerooms of the treasury. 39 The people of Israel, including the Levites, are to bring their contributions of grain, new wine and olive oil to the storerooms, where the articles for the sanctuary and for the ministering priests, the gatekeepers and the musicians are also kept.

“We will not neglect the house of our God.”(AD)

Footnotes

  1. Nehemiah 10:1 In Hebrew texts 10:1-39 is numbered 10:2-40.
  2. Nehemiah 10:32 That is, about 1/8 ounce or about 4 grams
  3. Nehemiah 10:33 Or purification offerings