Add parallel Print Page Options

مصیبتو ں کا مطلب

میں ایک ایسا شخص ہوں جس نے بہت سی مصیبتیں جھیلی ہیں۔
    خداوند کے غصّہ تلے میں نے بہت سی تکلیف دہ سزا ئیں جھیلی ہیں۔
خداوند مجھ کو لے کرچلا
    اور وہ مجھے تاریکی کے اندر لا یا نہ کہ روشنی میں۔
خداوند نے اپنا ہا تھ میری مخالفت میں کردیا
    ایسا اس نے تمام دن بار بار کیا۔
اس نے میرا گوشت میرا چمڑا فنا کر دیا۔
    اس نے میری ہڈیوں کو توڑ دیا۔
خداوند نے میری مخالفت میں تلخی ومشقت بھیجا ہے۔
    اس نے میری چاروں جانب تلخی اور مصیبت پھیلا دی۔
اس نے مجھے اندھیرے میں بیٹھا دیا تھا۔
    اس نے مجھ کو اس شخص کی مانند بنادیا تھا جو بہت دنوں پہلے مر چکا ہو۔
خداوند نے مجھ کو اندر بند کیا،اس سے میں با ہر نہ آسکا۔
    اس نے میرے جسم کو بھا ری زنجیرو ں سے جکڑ دیا تھا
یہاں تک کہ میں چلا کر دہا ئی دیتا ہو ں
    تو خداوند میری فریاد کو نہیں سنتا ہے۔
اس نے پتھر سے میری راہ بند کر دی ہے۔
    اس نے میری راہ ٹیڑھی کر دی ہے۔
10 خداوند اس ریچھ کی مانند ہے جو مجھ پر حملہ کر نے کو تیار ہے۔
    وہ اس شیر ببر کی مانند ہے جو گھات لگا کر چھپا ہوا ہے۔
11 خداوند نے مجھے میری راہ سے ہٹا دیا۔
    اس نے میری دھجیاں اڑا دیں۔اس نے مجھے برباد کر دیا ہے۔
12 اس نے اپنی کمان تیار کی۔
    اس نے مجھ کو اپنے تیرو ں کا نشانہ بنا دیا تھا۔
13 میرے پیٹ میں تیر مار دیا۔
    اس نے مجھ پر اپنے تیرو ں سے حملہ کیا تھا۔
14 میں اپنے لوگوں کے بیچ مذاق بن گیا۔
    وہ دن بھر میرے بارے میں گیت گا گا کر میرا مذا ق اڑا تے ہیں۔
15 خداوند نے مجھے تلخ باتوں سے بھر دیا کہ
    میں ان کو پی جا ؤں اس نے مجھے زہریلا بنا دیا۔
16 اس نے میرے دانت سے کنکر چبوا یا۔
    اس نے مجھے نجاست کھلا یا۔
17 میں نے سو چا تھا کہ مجھ کو سلامتی کبھی بھی نہیں ملے گی۔
    اچھی بھلی باتوں کو میں تو بھول گیا تھا۔
18 اپنے آ پ سے میں کہنے لگا تھا،
    “اب اس کے بعد مجھے خداوند سے کسی قسم کي مدد امید نہیں ہے۔”
19 اے خداوند تو میرے دکھ کا خیال کر۔
    میری مصیبت یعنی تلخی اور زہر کو یاد کر۔
20 مجھ کو تو میری ساری مصیبتیں یاد ہیں
    اور میں بہت ہی غمگین ہوں۔
21 لیکن میں خود اسکے بارے میں اپنے آپ کو یاد دلا تا ہوں
    اور اس لئے مجھے امید ہے:
22 خدا وند کی محبت اور مہربانی کی تو کوئی انتہا نہیں ہے۔
    خدا وند کی رحمت لا زوال ہے:
23 ہر صبح وہ اسے نئے انداز میں ظا ہر کرتا ہے۔
    اے خدا وند تیری سچائی عظیم ہے۔
24 میں خود سے کہا کرتا ہوں، “خدا وند میرا خدا ہے۔
    اور اس لئے میں اس پر بھروسہ رکھتا ہوں۔”
25 خدا وند ان کے لئے مہر بان ہے جو اسکے منتظر ہیں۔
    خدا وند انکے لئے متفق ہے جو اسکی تلاش میں رہتے ہیں۔
26 یہ بہتر ہے کہ کوئی شخص خاموشی کے ساتھ خدا وند کا انتظار کرے کہ
    وہ اسکی حفاظت کرے گا۔
27 یہ بہتر ہے کہ کوئی شخص خدا وند کے لئے جوئے کو اوڑھے،
    اس وقت سے ہی جب وہ جوان ہو۔
28 انسان کو چاہئے کہ وہ اکیلا چپ بیٹھا ہی رہے،
    جب خدا وند اپنے جو ئے کو اس پر ڈالے۔
29 اس شخص کو خدا وند کے آگے سر بسجود ہو نا چاہئے۔
    یہ سوچتے ہوئے کہ شاید ابھی بھی امید ہے۔
30 اس شخص کو چاہئے کہ وہ اپنا گال اس شخص کے آگے پھیر دے جو اس پر حملہ کرتا ہو۔
    اس شخص کو چاہئے کہ وہ اہانت جھیلنے کو تیّار رہے۔
31 اس شخص کو چاہئے کہ وہ یاد رکھے کہ
    خدا وند کسی کو بھی ہمیشہ کے لئے نہیں بھلا تا۔
32 خدا وند سزا دیتے ہوئے بھی اپنا رحم قائم رکھتا ہے۔
    وہ اپنے رحم و کرم کے سبب شفقت رکھتا ہے۔
33 خدا وند یہ کبھی نہیں چاہتا کہ وہ لوگو ں کو سزا دے۔
    اسے یہ پسند نہیں کہ لوگوں کو غمگین کرے۔
34 خدا وند کو یہ باتیں پسند نہیں ہیں۔
    اس کو یہ پسند نہیں کہ کسی شخص کے پیروں تلے روئے زمین کے سب قیدی پا مال ہوجائیں۔
35 اس کو پسند نہیں کہ کوئی شخص کسی شخص سے نا روا سلوک کرے۔
    لیکن بعض لوگ ان برے کاموں کو خدا تعاليٰ کے آگے ہی کیا کرتے ہیں۔
36 خدا وند کو یہ پسند نہیں کہ کوئی شخص عدالت میں کسی کو دھوکہ دے۔
    خدا وند کو ان سے کوئی بھی بات پسند نہیں۔
37 جب تک خود خدا وند ہی کسی بات کو ہونے کا حکم نہیں دیتا،
    تب تک ایسا کوئی بھی شخص نہیں ہے کہ کوئی بات کہے اور اسے پورا کر والے۔
38 بھلائی اور برائی سب کچھ
    خدا تعاليٰ کے حکم سے ہی ہیں۔
39 کوئی شخص جیتے جی شکایت نہیں کر سکتا
    جب خدا وند اسی کے گناہوں کی سزا اسے دیتا ہے۔

40 آؤ! ہم اپنے اعمال پر کھیں
    اور دیکھیں، پھر خدا وند کی پناہ میں لوٹ آئیں۔

41 آؤ آسمان کے خدا کے لئے
    ہم ہاتھ اٹھا ئیں اور اپنا دل بلند کریں۔
42 آؤ! ہم اس سے کہیں، “ہم نے گناہ کیا ہے۔
    اور ہم ضدی بنے رہے اور اس لئے تو نے ہم کو معاف نہیں کیا۔
43 تو نے غصہ سے خود کو ڈھانپ لیا،
    ہمارا پیچھا تو کرتا رہا ہے، تو نے ہمیں بغیر رحم کئے مار دیا۔
44 تو نے خود کو بادل سے ڈھانپ لیا۔
    تو نے اسے اس لئے کیا تا کہ کوئی بھی فریاد تجھ تک پہنچ نہ پائے۔
45 تو نے ہم کو دوسرے ملکوں کے لئے ایسا بنا یا
    جیسے کوڑا کرکٹ ہوا کرتا ہے۔
46 ہمارے سبھی دشمن
    ہم سے غضبناک ہوکر بولتے ہیں۔
47 ہم دہشت زدہ ہوئے ہیں۔
    ہم گڑھے میں گر گئے ہیں۔
ہم شدید طور پر مجروح ہوئے ہیں۔
    ہم ٹوٹ چکے ہیں۔”
48 میری آنکھوں سے آنسوؤں کی ندیاں بہیں!
    میں واویلا کرتا ہوں کیوں کہ میرے لوگوں کی تباہی ہوئی ہے۔
49 میری آنکھیں بغیر رکے بہتی ر ہیں۔
    میں ہمیشہ روتا رہوں گا۔
50 اے خدا وند! میں اس وقت تک روتا رہوں گا
    جب تک کہ تو نگاہ نہ ڈالے اور ہم کو دیکھے۔
میں اس وقت تک روتا ہی رہوں گا
    جب تک کہ تو آسمان سے ہم پر نگاہ نہیں ڈالتا۔
51 میری آنکھیں مجھے غمزدہ کرديتی ہیں
    جب میں یہ دیکھتا ہوں کہ میرے شہر کی لڑکیوں کو کیا ہو گيا۔
52 جو لوگ بیکار میں ہی میرے دشمن بنے ہیں
    وہ میرے شکار کے فراق میں گھومتے رہتے ہیں جیسے کہ میں کوئی پرندہ ہوں۔
53 جیتے جی انہوں نے مجھ کو گڑھے میں پھینکا
    اور مجھ پر پتھر لڑ ھکائے گئے۔
54 میرے سر پر سے پانی گزر گیا تھا۔
    میں نے دل میں کہا، “میری بر بادی ہوئی۔”
55 اے خدا وند میں نے تیرا نام لیا۔
    اس گڑھے کی تہہ سے میں نے تیرا نام پکارا۔
56 تو نے میری آواز کو سنا۔
    تو نے کان بند نہیں کیا۔
    تو نے بچا نے سے اور میری حفاظت کرنے سے انکار نہیں کیا۔
57 جب میں نے تجھے دہائی دی
    اور اسی دن تو میرے پاس آگیا تھا۔
تو نے مجھ سے کہا تھا،
    “خوفزدہ مت ہو۔”
58 اے خدا وند!
    تو نے میری جان کی حمایت کی اور اسے چھڑا یا۔
59 اے خدا وند تو نے میری مصیبتیں دیکھی ہيں۔
    اب میرے لئے تو میرا انصاف کر۔
60 تو نے خود دیکھا ہے کہ دشمنوں نے میرے ساتھ کتنی بے انصافی کی ہے۔
    تو نے خود دیکھا ہے ان ساری شازشوں کو جو انہوں نے مجھ سے بدلہ لینے کو میرے خلاف میں کي ہيں۔
61 اے خدا وند تو نے سنا ہے کہ وہ میری توہین کیسے کرتے ہیں۔
    تو نے سنا ہے ان شازسوں کو جو انہوں نے میرے خلاف میں کيں
62 میرے دشمنوں کی باتیں اور خیالات
    ہمیشہ ہی میرے خلاف رہے۔
63 خدا وند دیکھو، چاہے وہ بیٹھے ہوں یا چاہے وہ کھڑے ہوں
    وہ میری کیسی ہنسی اڑا تے ہیں!
64 اے خدا وند ان کے ساتھ ویسا ہی کر جیسا انکے ساتھ کرنا چاہئے!
    انکے اعمال کا پھل تو ان کو دیدے۔
65 ان کو سخت دل بنا
    اور تیری لعنت ان پر ہو۔
66 غصہ میں تو انکا پیچھا کر!
    انہیں بر باد کر دے! اے خدا وند آسمان کے نیچے سے تو انہیں ختم کر دے۔

[a]I am the man who has seen affliction(A)
    by the rod of the Lord’s wrath.(B)
He has driven me away and made me walk
    in darkness(C) rather than light;
indeed, he has turned his hand against me(D)
    again and again, all day long.

He has made my skin and my flesh grow old(E)
    and has broken my bones.(F)
He has besieged me and surrounded me
    with bitterness(G) and hardship.(H)
He has made me dwell in darkness
    like those long dead.(I)

He has walled me in so I cannot escape;(J)
    he has weighed me down with chains.(K)
Even when I call out or cry for help,(L)
    he shuts out my prayer.(M)
He has barred(N) my way with blocks of stone;
    he has made my paths crooked.(O)

10 Like a bear lying in wait,
    like a lion(P) in hiding,(Q)
11 he dragged me from the path and mangled(R) me
    and left me without help.
12 He drew his bow(S)
    and made me the target(T) for his arrows.(U)

13 He pierced(V) my heart
    with arrows from his quiver.(W)
14 I became the laughingstock(X) of all my people;(Y)
    they mock me in song(Z) all day long.
15 He has filled me with bitter herbs
    and given me gall to drink.(AA)

16 He has broken my teeth with gravel;(AB)
    he has trampled me in the dust.(AC)
17 I have been deprived of peace;
    I have forgotten what prosperity is.
18 So I say, “My splendor is gone
    and all that I had hoped from the Lord.”(AD)

19 I remember my affliction and my wandering,
    the bitterness(AE) and the gall.(AF)
20 I well remember them,
    and my soul is downcast(AG) within me.(AH)
21 Yet this I call to mind
    and therefore I have hope:

22 Because of the Lord’s great love(AI) we are not consumed,(AJ)
    for his compassions never fail.(AK)
23 They are new every morning;
    great is your faithfulness.(AL)
24 I say to myself, “The Lord is my portion;(AM)
    therefore I will wait for him.”

25 The Lord is good to those whose hope is in him,
    to the one who seeks him;(AN)
26 it is good to wait quietly(AO)
    for the salvation of the Lord.(AP)
27 It is good for a man to bear the yoke
    while he is young.

28 Let him sit alone in silence,(AQ)
    for the Lord has laid it on him.
29 Let him bury his face in the dust(AR)
    there may yet be hope.(AS)
30 Let him offer his cheek to one who would strike him,(AT)
    and let him be filled with disgrace.(AU)

31 For no one is cast off
    by the Lord forever.(AV)
32 Though he brings grief, he will show compassion,
    so great is his unfailing love.(AW)
33 For he does not willingly bring affliction
    or grief to anyone.(AX)

34 To crush underfoot
    all prisoners in the land,
35 to deny people their rights
    before the Most High,(AY)
36 to deprive them of justice—
    would not the Lord see such things?(AZ)

37 Who can speak and have it happen
    if the Lord has not decreed it?(BA)
38 Is it not from the mouth of the Most High
    that both calamities and good things come?(BB)
39 Why should the living complain
    when punished for their sins?(BC)

40 Let us examine our ways and test them,(BD)
    and let us return to the Lord.(BE)
41 Let us lift up our hearts and our hands
    to God in heaven,(BF) and say:
42 “We have sinned and rebelled(BG)
    and you have not forgiven.(BH)

43 “You have covered yourself with anger and pursued(BI) us;
    you have slain without pity.(BJ)
44 You have covered yourself with a cloud(BK)
    so that no prayer(BL) can get through.(BM)
45 You have made us scum(BN) and refuse
    among the nations.

46 “All our enemies have opened their mouths
    wide(BO) against us.(BP)
47 We have suffered terror and pitfalls,(BQ)
    ruin and destruction.(BR)
48 Streams of tears(BS) flow from my eyes(BT)
    because my people are destroyed.(BU)

49 My eyes will flow unceasingly,
    without relief,(BV)
50 until the Lord looks down
    from heaven and sees.(BW)
51 What I see brings grief to my soul
    because of all the women of my city.

52 Those who were my enemies without cause
    hunted me like a bird.(BX)
53 They tried to end my life in a pit(BY)
    and threw stones at me;
54 the waters closed over my head,(BZ)
    and I thought I was about to perish.(CA)

55 I called on your name, Lord,
    from the depths(CB) of the pit.(CC)
56 You heard my plea:(CD) “Do not close your ears
    to my cry for relief.”
57 You came near(CE) when I called you,
    and you said, “Do not fear.”(CF)

58 You, Lord, took up my case;(CG)
    you redeemed my life.(CH)
59 Lord, you have seen the wrong done to me.(CI)
    Uphold my cause!(CJ)
60 You have seen the depth of their vengeance,
    all their plots against me.(CK)

61 Lord, you have heard their insults,(CL)
    all their plots against me—
62 what my enemies whisper and mutter
    against me all day long.(CM)
63 Look at them! Sitting or standing,
    they mock me in their songs.(CN)

64 Pay them back what they deserve, Lord,
    for what their hands have done.(CO)
65 Put a veil over their hearts,(CP)
    and may your curse be on them!
66 Pursue(CQ) them in anger and destroy them
    from under the heavens of the Lord.

Footnotes

  1. Lamentations 3:1 This chapter is an acrostic poem; the verses of each stanza begin with the successive letters of the Hebrew alphabet, and the verses within each stanza begin with the same letter.