Add parallel Print Page Options

کہی ہو ئی باتوں پر اختیا ر

اے میرے بھا ئیو اور بہنو! تم میں کئی لوگوں کو معلّم بننے کی خواہش نہ کر نی چاہئے کیوں کہ تم جانتے ہو کہ ہم جو اُستاد ہیں اس کے متعلق ہمیں دوسروں کی نسبت سختی سے حساب دینا ہو گا۔

ہم سبھی کئی غلطیاں کر تے ہیں اگر کو ئی شخص کبھی کو ئی غلط بات نہ کہے تب وہ آدمی کامل ہے ایسا شخص اپنے پو رے جسم پر قابو رکھنے کے قابل ہے۔ ہم گھو ڑے کے منُہ میں اسلئے لگام لگاتے ہیں کہ گھو ڑا ہما رے قابو میں رہے اور ہما ری ہدایت کے مُطا بق عمل کرے گھو ڑے کے مُنہ میں لگام لگانے سے اس کا پورا جسم ہما رے قابو میں رہتا ہے۔ اسی طرح پا نی کا جہا ز بھی ہے جہاز بہت بڑاہو تا ہے جو ہوا کے زور پر چلتا ہے لیکن ایک چھوٹی سی پتوار اس کے چلنے پر قابو کر تی ہے کہ اس کو کس طرف جانا ہے اور پتوار چلانے وا لے آدمی کی مرضی پر اس کو چلایا جا تا ہے۔ اور یہی حال ہماری زبان کا ہے یہ ہما رے جسم کا چھوٹا سا عضو ہے لیکن بڑی شیخی ما رتی ہے۔

ایک بڑے جنگل میں آ گ صرف ایک شعلہ سے شروع ہو تی ہے۔ زبان بھی ایک آ گ کی مانند ہے جو بُرائی کی ایک دُنیا ہے اور ہمارے جسم کے ہر حصّہ پر اثر انداز ہو تی ہے زبان آ گ لگا تی ہے جو زندگی پر اثر کر تی ہے اور شعلے جہنم کی آ گ سے نکلتے ہیں۔

لوگ ہر قسم کے جنگلی جانوروں، پرندے، رینگنے والے جانور، اور مچھلیوں کو پالتے ہیں۔ حقیقت میں یہ سب لوگوں کی پالتو چیزیں ہیں۔ لیکن زبان کو کو ئی بھی آدمی قابو میں نہیں کر سکتا زبان غیر مستحکم اور بری ہے۔ یہ نہایت زہریلی ہے جو ہلاک کر سکتی ہے۔ ہم زبان کو صرف ہما رے خداوند اور باپ کی تمجید کے لئے استعمال کر تے ہیں۔ اور اِسی سے آدمیوں کو جو خدا کی صورت پر پیدا ہوئے ہیں بد دُعا دیتے ہیں۔ 10 تعریفیں اور بد کلمات اسی مُنہ سے نکلتے ہیں میرے بھا ئیو اور بہنو! ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ 11 کیا ایک ہی چشمے سے میٹھا اور کھارا پانی نکلتا ہے؟ نہیں! 12 میرے بھا ئیو اور بہنو! کیا ایک انجیر کے درخت پر زیتون اُگتے ہیں؟ کیا انگور میں انجیر پیدا ہو سکتے ہیں؟نہیں! اسی طرح ہم ایک کھا رے پانی کے چشمہ سے میٹھا پانی نہیں نکال سکتے۔

سچّی عقلمندی

13 کیا تم میں کو ئی ایسا آدمی ہے جو عقلمند اور تعلیم یافتہ ہو ؟ تو پھر اس کو اپنی عقلمندی کو نیک چال و چلن کے ذریعے اس عاجزی کے ساتھ ظا ہر کرے جو حکمت سے پیدا ہو تا ہے۔ 14 لیکن اگر تم خود غرض ہو اور تمہا رے دل میں شدید حسد ہو تو تمہیں شیخی کرنے کی کو ئی وجہ نہیں تمہا ری شیخی ایک جھوٹ ہے جو سچائی کو چھپا تی ہے۔ 15 اس قسم کی “دانائی” خدا کی طرف سے نہیں آتی یہ تو دُنیا کی طرف سے ہے یہ رُوحانی نہیں بلکہ شیطان کی طرف سے ہے۔ 16 جہاں حسد اور خود غرضی ہو وہاں بے ضابطگی اور ہر قسم کی بُرا ئی ہے۔ 17 لیکن جو حکمت اُوپر سے آتی ہے پہلے یہ پاک ہے پھر پُر امن۔ نرم اور وسیع ذہن آسانی سے قبول کر نے والی نئی سچّا ئی یہ رحم سے بھر پور نیک عمل کر نے اور دوسروں کے ساتھ ایماندار اور غیر جانب دار رہتی ہے۔ 18 جو لوگ امن کے لئے پُر امن طریقےسے کام کر تے ہیں وہ راستبازی کے ذریعہ اچھی چیزوں کو پا تے ہیں۔

Taming the Tongue

Not many of you should become teachers,(A) my fellow believers, because you know that we who teach will be judged(B) more strictly.(C) We all stumble(D) in many ways. Anyone who is never at fault in what they say(E) is perfect,(F) able to keep their whole body in check.(G)

When we put bits into the mouths of horses to make them obey us, we can turn the whole animal.(H) Or take ships as an example. Although they are so large and are driven by strong winds, they are steered by a very small rudder wherever the pilot wants to go. Likewise, the tongue is a small part of the body, but it makes great boasts.(I) Consider what a great forest is set on fire by a small spark. The tongue also is a fire,(J) a world of evil among the parts of the body. It corrupts the whole body,(K) sets the whole course of one’s life on fire, and is itself set on fire by hell.(L)

All kinds of animals, birds, reptiles and sea creatures are being tamed and have been tamed by mankind, but no human being can tame the tongue. It is a restless evil, full of deadly poison.(M)

With the tongue we praise our Lord and Father, and with it we curse human beings, who have been made in God’s likeness.(N) 10 Out of the same mouth come praise and cursing. My brothers and sisters, this should not be. 11 Can both fresh water and salt water flow from the same spring? 12 My brothers and sisters, can a fig tree bear olives, or a grapevine bear figs?(O) Neither can a salt spring produce fresh water.

Two Kinds of Wisdom

13 Who is wise and understanding among you? Let them show it(P) by their good life, by deeds(Q) done in the humility that comes from wisdom. 14 But if you harbor bitter envy and selfish ambition(R) in your hearts, do not boast about it or deny the truth.(S) 15 Such “wisdom” does not come down from heaven(T) but is earthly, unspiritual, demonic.(U) 16 For where you have envy and selfish ambition,(V) there you find disorder and every evil practice.

17 But the wisdom that comes from heaven(W) is first of all pure; then peace-loving,(X) considerate, submissive, full of mercy(Y) and good fruit, impartial and sincere.(Z) 18 Peacemakers(AA) who sow in peace reap a harvest of righteousness.(AB)