Add parallel Print Page Options

خدا کا اَبرام سے کیا ہوا معاہدہ

15 اِن واقعات کے پیش آنے کے بعد خواب میں اَبرام کو خدا کا پیغام آیا۔ خدا نے ان سے کہا کہ اے اَبرام ، تو خوفزدہ نہ ہو ، میں تیری ڈھال ہوں اور میں ہی تجھے عظیم اجر وبدلہ دوں گا۔

اُس پر اَبرام نے کہا کہ اے خداوند خدا تو مجھے کُچھ بھی دے لیکن مجھے سکون و چین نہ ملے گا۔ کیوں کہ مجھے کو ئی بیٹا ہی نہیں ہے۔ اور کہا کہ جب میں مرجا ؤں تو میری تمام جائیداد میرے نوکر دمشق کے اِلیعزر کے حوالے ہو گی۔ پھر اَبرام نے کہا کہ تُو نے تو مجھے بیٹا ہی نہیں دیا ہے۔ اِس وجہ سے وہ نوکر جو میرے گھر میں پیدا ہو ا ہے وہی میری تمام چیزوں کا مالک ہو گا۔

تب خداوند نے اَبرام سے کہا کہ تیری ساری جائیدادو ملکیت کا مالک ہو نے وا لا تیرا نوکر نہیں ہے۔ اِس لئےکہ تُو ہی بیٹے کو پا ئے گا۔ اور کہا کہ تیرا بیٹا ہی تیری ساری مِلکیت کا مالک ہو گا۔

تب خدا نے اَبرام کو باہر بُلا یا اور اُس سے کہا کہ آسمان کی طرف نظر اُ ٹھا کر سِتاروں کو دیکھ۔ اِ تنے تا رے ہیں کہ تُو گنتی نہ کر سکے گا۔ اور کہا کہ آنے وا لے زمانے میں تیرا قبیلہ بھی اُسی طرح ہو گا۔

اَبرام نے خدا پر یقین کیا۔ خدا نے اُس ایمان کی بنیاد پر اَبرام کو نیک و راستبازوں میں شُمارکیا۔ خدا نے اَبرام سے کہا کہ میں نے تجھے کلدِ یوں کے اُ و ر شہر سے بُلوا یا ہے۔ تجھے یہ شہر دینے کے لئے اور اِس شہر کو پا لینے کے لئے ہی تو میں نے تجھے بُلا یا ہے۔

اِس بات پر اَبرام نے خداوند سے پو چھا کہ اے میرے مالک، مجھے یہ ملک یقینی طور پر ملنے کی بات کیسے جانوں؟۔

خداوند نے اَبرام سے کہا کہ ہم آپس میں ایک معاہدہ کر لینگے۔ وہ یہ کہ تین سال کی ایک گا ئے، اور تین سال کی ایک بکری اور تین برس کا ایک مینڈھا ، لیتے ہوئے آنا اور کہا کہ اِس کے علا وہ ایک فاختہ اور ایک کبوتر بھی ساتھ لیتے ہو ئے آنا۔

10 اَبرام خدا کے لئے اُن تمام کو لیتے آئے۔ اَبرام اُن سب کو قربان کئے اور ہر ایک کے دو دو ٹکڑے کر ڈالے اس کے بعد اَبرام نے ایک آدھے ٹکڑے کو دوسرے آدھے ٹکڑے کے مدّ مقابل رکھا۔ البتہ اَبرام نے پرندوں کے دو ٹکڑے نہ کئے۔ 11 کچھ وقت گذرنے کے بعد بڑے پرندے ان جانوروں کا گوشت کھا نے کے لئے اُڑ کر آئے۔ لیکن اَبرام نے ان پرندوں کو اُڑا دیا۔

12 شام ہو گئی، سورج غُروب ہو نے لگا۔ اور اِدھر اَبرام کو گہری نیند آئی۔ جب وہ سو گئے تو ہولناک اندھیرا چھا گیا۔ 13 تب خداوند نے اَبرام سے کہا کہ تجھے یہ تمام با تیں معلوم ہو نی چاہئے۔ تیری نسل کے لوگ جا ئیں گے اور غیروں کے ملک میں سکونت اختیار کریں گے۔ اور وہاں کے لوگ انہیں غلام بنا لیں گے۔ اور وہ وہاں چار سو برس تک تکلا لیف اٹھا ئیں گے۔ 14 لیکن چار سو برس گذرنے کے بعد اُن پر حکومت کر نے وا لے اُس ملک کو میں سزا دوں گا۔ اور تیری قوم اُس ملک کو چھو ڑ کر چلی جا ئے گی۔ تیرے لوگ جب اُس ملک کو چھوڑ نے لگیں گے تو اپنے سرما یہ و پونجی کو ساتھ لیتے جا ئیں گے۔

15 “تو بہت ہی بوڑھا و ضعیف ہو نے تک زندہ رہے گا اور پھر بعد میں بہت ہی اطمینان و سکون سے مَرے گا۔ اور تم اپنے خاندان وا لوں کے پاس ہی دفنا ئے جا ؤگے۔ 16 پھر چار پُشتوں کے گذرنے کے بعد تیرے لوگ اِس ملک کو وا پس لو ٹیں گے۔ لیکن اب تک اموریوں کے گناہ پو رے نہیں ہو ئے ہیں۔”

17 جوں ہی سورج غروب ہوا گھٹا ٹوپ اندھیرا چھا گیا۔ جانوروں کو کاٹ دئیے گئے دو دو ٹکڑے ابھی زمین پر ہی تھے کہ اُس وقت آ گ اور دُھویں سے پُر مشعلیں اُن ٹکڑوں کے درمیان سے ہو کر گذر گئیں۔

18 اِس وجہ سے اُس دِن خداوند نے ایک وعدہ کر کے اَبرام سے ایک معاہدہ کر لیا۔ اور خداوند نے اُس سے کہا کہ میں تیری نسل کو یہ ملک دوں گا۔ میں اُن کو دریائے مصر سے دریائے فرات تک کے علاقے کو دوں گا۔ 19 یہ فینیوں کا ، قینزیوں کا ، قدمو نیوں کا، 20 اور حِیتیوں کا ، فِریّزیوں کا، رفا ئیم کا ، 21 اموریوں کا ، کنعانیوں کا ، جِر جا سیوں کا ، اور یبو سیوں کا ملک ہے۔

The Lord’s Covenant With Abram

15 After this, the word of the Lord came to Abram(A) in a vision:(B)

“Do not be afraid,(C) Abram.
    I am your shield,[a](D)
    your very great reward.[b](E)

But Abram said, “Sovereign Lord,(F) what can you give me since I remain childless(G) and the one who will inherit[c] my estate is Eliezer of Damascus?(H) And Abram said, “You have given me no children; so a servant(I) in my household(J) will be my heir.”

Then the word of the Lord came to him: “This man will not be your heir, but a son who is your own flesh and blood will be your heir.(K) He took him outside and said, “Look up at the sky and count the stars(L)—if indeed you can count them.” Then he said to him, “So shall your offspring[d] be.”(M)

Abram believed the Lord, and he credited it to him as righteousness.(N)

He also said to him, “I am the Lord, who brought you out(O) of Ur of the Chaldeans(P) to give you this land to take possession of it.”(Q)

But Abram said, “Sovereign Lord,(R) how can I know(S) that I will gain possession of it?”(T)

So the Lord said to him, “Bring me a heifer,(U) a goat and a ram, each three years old,(V) along with a dove and a young pigeon.(W)

10 Abram brought all these to him, cut them in two and arranged the halves opposite each other;(X) the birds, however, he did not cut in half.(Y) 11 Then birds of prey came down on the carcasses,(Z) but Abram drove them away.

12 As the sun was setting, Abram fell into a deep sleep,(AA) and a thick and dreadful darkness came over him. 13 Then the Lord said to him, “Know for certain that for four hundred years(AB) your descendants will be strangers in a country not their own and that they will be enslaved(AC) and mistreated there. 14 But I will punish the nation they serve as slaves, and afterward they will come out(AD) with great possessions.(AE) 15 You, however, will go to your ancestors(AF) in peace and be buried at a good old age.(AG) 16 In the fourth generation(AH) your descendants will come back here,(AI) for the sin of the Amorites(AJ) has not yet reached its full measure.”

17 When the sun had set and darkness had fallen, a smoking firepot with a blazing torch(AK) appeared and passed between the pieces.(AL) 18 On that day the Lord made a covenant with Abram(AM) and said, “To your descendants I give this land,(AN) from the Wadi[e] of Egypt(AO) to the great river, the Euphrates(AP) 19 the land of the Kenites,(AQ) Kenizzites, Kadmonites, 20 Hittites,(AR) Perizzites,(AS) Rephaites,(AT) 21 Amorites, Canaanites, Girgashites and Jebusites.”(AU)

Footnotes

  1. Genesis 15:1 Or sovereign
  2. Genesis 15:1 Or shield; / your reward will be very great
  3. Genesis 15:2 The meaning of the Hebrew for this phrase is uncertain.
  4. Genesis 15:5 Or seed
  5. Genesis 15:18 Or river