Add parallel Print Page Options

گنا ہ کا آغا ز

خداوند خدانے جن تمام حیوانا ت کو پیدا کیا اور ان میں سے سانپ ہی چا لاک اور عیار رینگنے وا لا ہے۔ سانپ نے اس عورت سے پو چھا ، “کیا یہ صحیح ہے کہ خدا نے تجھے باغ کے کسی بھی درخت کا میوہ کھا نے سے منع کیا ہے ؟”

عورت نے کہا ، نہیں “ہم لوگ باغ کے کسی بھی درخت سے پھل کھا سکتے ہیں۔ لیکن ایک ایسا درخت ہے جس کا پھل ہم لوگوں کو نہیں کھانا چا ہئے۔ خدا نے ہم سے کہا ہے ، “باغ کے بیچ وا لے درخت کا پھل تمہیں نہیں کھا نا چا ہئے ! تمہیں ا س د رخت کو چھو نا بھی نہیں چا ہئے ورنہ تم مر جا ؤ گے۔

اِس بات پر سانپ نے عورت سے کہا ، “تم نہیں مرو گی۔ خدا جانتا ہے کہ اگر تم اُس درخت کا پھل کھا ؤ گی تو تم میں خدا کی طرح اچھے اور بُرے کی تمیز کا شعور پیدا ہو جا ئے گا۔”

عورت کو وہ درخت بڑا ہی خوشنُما معلوم ہوا۔ اور اس نے دیکھا کہ اس درخت کا پھل کھا نے کے لئے بہت ہی مو زوں و مُناسب ہے۔اس نے سوچا کہ اگر وہ اس درخت کا پھل کھا تی ہے تو وہ عقلمند ہو جا ئیگی۔ اس لئے اس نے اس درخت کے پھل کو تو ڑ کر کھا یا۔ اور اس کا تھو ڑا حصّہ اپنے شوہر کو بھی دیا اور اس نے بھی اسے کھا یا۔

ان کی آنکھیں کھل گئیں ان لوگوں نے محسوس کیا کہ وہ برہنہ تھے۔ انہوں نے کچھ انجیر کے پتے لئے اسے ایک دوسرے سے جو ڑ کر اپنے اپنے جسموں کو ڈھک لئے۔

اس دن شام کو ٹھنڈی ہوا ئیں چل رہی تھیں، خداوند خدا باغ میں چہل قدمی کر رہا تھا۔ جب آدم ا ور اس کی عورت نے اس کی چہل قدمی کی آوا ز سُنی تو باغ کے درختوں کی آڑ میں چھپ گئے۔ خداوند خدا نے پکا ر کر آدم سے پو چھا ، “تو کہا ں ہے ؟”

10 اس بات پر آدم نے جواب دیا ، “باغ میں تیری چہل قدمی کی آواز تو میں نے سُنی۔ لیکن چونکہ میں برہنہ تھا اس لئے ما رے خوف کے چھُپ گیا۔”

11 خداوند خدا نے آدم سے کہا ، “تجھ سے یہ کس نے کہا کہ تو ننگا ہے ؟ اور کیا تو نے اس ممنوعہ درخت کا پھل کھا یا جس درخت کا پھل کھا نے سے میں نے منع کیا تھا ؟۔”

12 اس پر آدم نے جواب دیا ، “تو نے میرے لئے جس عورت کو بنا یا اسی عورت نے اس درخت کا پھل مجھے دیا اس وجہ سے میں نے اس پھل کو کھا یا۔

13 تب خداوند خدا نے عورت سے پو چھا ، “تو نے کیا کیا ؟“ اس عورت نے جواب دیا ، “سانپ نے مجھ سے مکرو فریب کیا اور میں نے وہ پھل کھا لیا۔

14 اس وقت خداوند خدا نے سانپ سے کہا ،

“تو نے یہ بہت ہی بُرا کام کیا ہے۔
    اس لئے تیرے وا سطے بڑی خرابی ہو گی۔
دیگر حیوانا ت کے مقابلے
    تیری حالت گھٹیا اور کمتر ہو گی۔
تجھے اپنے ہی پیٹ کے بل رینگتے ہو ئے
    زندگی بھر مٹی ہی کھا نی ہو گی۔
15 میں تجھے اور اس عورت کو
    ایک دوسرے کا دُشمن بنا ؤں گا
تیرے بچے اور اس کے بچے
    آپس میں دُشمن بنیں گے۔
اس کا بیٹا تیرے سر کو کچلے گا ،
    اور تو اس کے پیر میں کا ٹے گا۔”

16 تب خداوند خدا نے عورت سے کہا ،

“جب تو حاملہ ہو گی
    تو بہت تکلیف اٹھا ئے گی۔
اور تجھے وضع حمل کے وقت
    دردِزہ ہو گا۔
اور تو مرد سے بہت محبت کرے گی۔
    لیکن وہ تجھ پر حکمرانی کرے گا۔”

17 تب خداوند خدا نے آدم سے کہا ،

“میں نے تجھے حکم دیا تھا کہ اُس ممنوعہ درخت کا پھل نہ کھا نا۔
    لیکن تو نے اپنی بیوی کی بات سُن کر اس درخت کے پھل کو کھا یا۔
تیری وجہ سے میں زمین پر لعنت کرتا ہو ں۔
    زمین سے اناج اُگا نے کے لئے تجھے زندگی بھر محنت و مشقت سے کام کرنا ہو گا۔
18 اور زمین تیرے لئے کانٹے اور گھاس پھوس اُگا ئے گی۔
    اور کھیت میں اُگنے وا لی اسی گھا س پھوس کو تو کھا ئے گا۔
19 اور تو غذا کے لئے اس وقت تک تکلیف اٹھا کر محنت کرے گا
    جب تک تیرے چہرے سے پسینہ نہ بہے۔
اور تو مرتے دم تک تکلیف اٹھا کر کام کرتا رہے گا۔
    اس کے بعد تو مٹی بن جا ئے گا۔
اس لئے کہ میں نے تیری تخلیق میں مٹی ہی کا استعمال کیا ہے۔
    اور کہا کہ جب تو مرے گا تو مٹی ہی بنے گا۔”

20 آدم نے اپنی بیوی کا نام حوّا [a] رکھا۔ آدم کا اس کا نام حوّا رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ اس دنیا میں پیدا ہو نے وا لے ہر ایک کے لئے وہی ماں ہے۔

21 خداوند خدا نے حیوان کے چمڑے سے پو شاک بنا کر آدم کو اور اس کی بیوی کو پہنا یا۔

22 خداوند خدا نے کہا ، “وہ ہم جیسا ہو گیا ہے وہ اچھا ئی اور بُرا ئی کے بارے میں جانتا ہے۔ اب ہو سکتا ہے کہ وہ اس درخت حیات کا پھل کھا لے۔ اگر وہ اس درخت کا پھل کھا لیتا ہے تو ہمیشہ جیتا رہے گا۔”

23 اس لئے خداوند خدا نے آدم کو عدن کے باغ سے نکال دیا اور اسے اس زمین پر جس سے کہ اسے بنا یا گیا تھا کھیتی باڑی کر نے کے لئے مجبور کیا گیا۔ 24 خداوندخدا نے آدم کو عدن کا باغ چھو ڑ نے کے لئے مجبور کیا اور اس نے ایک خاص فرشتے [b] کو باغ کے مشرقی حصّہ میں مقرر کیا اس کے علا وہ اس نے آ گ کی تلوار کو وہاں رکھا۔ یہ تلوار درخت ِ حیات کی طرف وا لے راستہ کی حفا ظت کر نے کے لئے ہر طرف آگے پیچھے شعلہ زن ہو ئی۔

Footnotes

  1. پیدائش 3:20 حوّا عبرانی زبان میں اس لفظ کا معنی “جان ” ہے۔
  2. پیدائش 3:24 خاص فرشتے خدا کا مقرب ( کروبی ) فرشتہ۔ عہدناموں کے ان پیٹیوں( صندوق) پر ان فرشتوں کے بت رکھے ہو ئے تھے۔

The Fall

Now the serpent(A) was more crafty than any of the wild animals the Lord God had made. He said to the woman, “Did God really say, ‘You must not eat from any tree in the garden’?(B)

The woman said to the serpent, “We may eat fruit from the trees in the garden,(C) but God did say, ‘You must not eat fruit from the tree that is in the middle of the garden, and you must not touch it, or you will die.’”(D)

“You will not certainly die,” the serpent said to the woman.(E) “For God knows that when you eat from it your eyes will be opened, and you will be like God,(F) knowing good and evil.”

When the woman saw that the fruit of the tree was good for food and pleasing to the eye, and also desirable(G) for gaining wisdom, she took some and ate it. She also gave some to her husband,(H) who was with her, and he ate it.(I) Then the eyes of both of them were opened, and they realized they were naked;(J) so they sewed fig leaves together and made coverings for themselves.(K)

Then the man and his wife heard the sound of the Lord God as he was walking(L) in the garden in the cool of the day, and they hid(M) from the Lord God among the trees of the garden. But the Lord God called to the man, “Where are you?”(N)

10 He answered, “I heard you in the garden, and I was afraid(O) because I was naked;(P) so I hid.”

11 And he said, “Who told you that you were naked?(Q) Have you eaten from the tree that I commanded you not to eat from?(R)

12 The man said, “The woman you put here with me(S)—she gave me some fruit from the tree, and I ate it.”

13 Then the Lord God said to the woman, “What is this you have done?”

The woman said, “The serpent deceived me,(T) and I ate.”

14 So the Lord God said to the serpent, “Because you have done this,

“Cursed(U) are you above all livestock
    and all wild animals!
You will crawl on your belly
    and you will eat dust(V)
    all the days of your life.
15 And I will put enmity
    between you and the woman,
    and between your offspring[a](W) and hers;(X)
he will crush[b] your head,(Y)
    and you will strike his heel.”

16 To the woman he said,

“I will make your pains in childbearing very severe;
    with painful labor you will give birth to children.(Z)
Your desire will be for your husband,
    and he will rule over you.(AA)

17 To Adam he said, “Because you listened to your wife and ate fruit from the tree about which I commanded you, ‘You must not eat from it,’(AB)

“Cursed(AC) is the ground(AD) because of you;
    through painful toil(AE) you will eat food from it
    all the days of your life.(AF)
18 It will produce thorns and thistles(AG) for you,
    and you will eat the plants of the field.(AH)
19 By the sweat of your brow(AI)
    you will eat your food(AJ)
until you return to the ground,
    since from it you were taken;
for dust you are
    and to dust you will return.”(AK)

20 Adam[c] named his wife Eve,[d](AL) because she would become the mother of all the living.

21 The Lord God made garments of skin for Adam and his wife and clothed them.(AM) 22 And the Lord God said, “The man has now become like one of us,(AN) knowing good and evil. He must not be allowed to reach out his hand and take also from the tree of life(AO) and eat, and live forever.” 23 So the Lord God banished him from the Garden of Eden(AP) to work the ground(AQ) from which he had been taken. 24 After he drove the man out, he placed on the east side[e] of the Garden of Eden(AR) cherubim(AS) and a flaming sword(AT) flashing back and forth to guard the way to the tree of life.(AU)

Footnotes

  1. Genesis 3:15 Or seed
  2. Genesis 3:15 Or strike
  3. Genesis 3:20 Or The man
  4. Genesis 3:20 Eve probably means living.
  5. Genesis 3:24 Or placed in front