Add parallel Print Page Options

لوگ پھر شکا یت کرتے ہیں

14 اُس رات خیمہ میں سب لوگوں نے زور سے رونا شروع کیا۔ سبھی بنی اسرائیلیوں نے ہا رون اور موسیٰ کے خلا ف پھر شکا یت کی۔سبھی لوگ ایک ساتھ آئے اور موسیٰ اور ہا رون سے انہوں نے کہا ، “ہم لوگوں کو مصر یا ریگستان میں مرجانا چا ہئے اپنے نئے ملک میں تلوار سے مرنے کی یہ آرزو سے بہت اچھا ہو تا۔ کیا خداوند ہم لوگوں کو اس نئے ملک میں مرنے کے لئے لا یا ہے ؟ ہما ری بیویاں اور ہمارے بچے ہم سے چھین لئے جا ئیں گے۔ اور ہم تلوار سے مار ڈالے جا ئیں گے۔ یہ ہم لوگوں کے لئے اچھا ہو گا کہ ہم لوگ مصر کو واپس جا ئیں۔

“تب لوگوں نے ایک دوسرے سے کہا ، “ہم لوگوں کو دوسرا قا ئد منتخب کرنا چا ہئے اور مصر واپس جانا چا ہئے۔”

تب موسیٰ اور ہا رون وہاں جمع سارے بنی اسرا ئیلیوں کے سامنے جھک گئے۔ اس ملک کی چھان بین کرنے وا لے لوگوں میں سے دو آدمیوں نے اپنے کپڑے پھا ڑ دیئے۔ کیونکہ وہ لو گ بہت غصّہ میں تھے۔ وہ دونوں نون کا بیٹا یشوع اور یُفنّہ کا بیٹا کا لب تھے۔ ان دو نوں نے وہاں جمع سبھی بنی اسرائیلیوں سے کہا ، “جس ملک کو ہم لوگوں نے دیکھا ہے وہ بہت اچھا ہے۔ اور اگر خدا ہم لوگوں سے خوش ہے تو وہ ہم لوگوں کو اس ملک میں لے چلے گا۔ وہ ملک کئی اچھی چیزوں سے بھرا ہے۔ [a] اور خداوند اس ملک کو ہم لوگوں کو دینے کے لئے اپنی طا قت کا استعمال کریگا۔ لیکن تم کو خداوند کے خلا ف نہیں جانا چا ہئے۔ تم کو اس ملک کے لوگوں سے ڈرنا نہیں چا ہئے۔ تم انہیں آسانی سے شکست دے دو گے۔ ان کے پاس کو ئی حفاظت نہیں ہے۔ انہیں محفوظ رکھنے کے لئے ان کے پاس کچھ نہیں ہے۔” لیکن ہم لوگوں کے ساتھ خداوند ہے۔ اس لئے اُن لوگوں سے مت ڈرو۔”

10 تب سبھی بنی اسرا ئیلیوں نے اُن دونوں آدمیوں کو پتھروں سے مار ڈالنے کی بات سوچی۔ لیکن خداوند کا جلال خیمٴہ اجتماع میں ظا ہر ہوا اور سبھی بنی اسرا ئیل اسے دیکھ سکتے تھے۔ 11 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “یہ لوگ اس طرح مجھ سے کب تک نفرت کرتے رہیں گے ؟ وہ ظا ہر کرتے ہیں کہ وہ مجھ پر بھروسہ نہیں کرتے۔ وہ ظا ہر کرتے ہیں کہ انہیں میری قدرت پر بھروسہ نہیں۔میں نے کئی طا قتور نشانیاں دکھا ئیں۔ میں نے انکے درمیان کئی عظیم کارنا مے کئے اس کے با وجود بھی وہ مجھ پر بھروسہ کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ 12 میں ان لوگوں پر ایک بھیانک بیماری لا ؤں گا اور انہیں تباہ کردو ں گا۔ تب تم سے ایک قوم بنا ؤنگا وہ ان لوگوں سے زیادہ بڑی اور طا قتور ہو گی۔”

13 تب موسیٰ نے خداوند سے کہا ، “اگر تو ایسا کرتا ہے تو مصر میں لو گ یہ سنیں گے کہ تُو نے اپنے سبھی لوگوں کو مصر سے باہر لانے کے لئے ایسا کیا۔ 14 اور مصر کے لوگوں نے اس کے بارے میں کنعان کے لوگوں کو بتایا ہے۔ وہ پہلے سے ہی جانتے ہیں کہ تو خداوند ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ تو اپنے لوگوں کے ساتھ ہے اور وہ جانتے ہیں کہ تو ہم لوگوں کے بیچ آنکھوں کے سامنے ظا ہر ہوا تھا۔ اس ملک میں رہنے وا لے لو گ اس بادل کے بارے میں جانتے ہیں جو لوگوں کے اوپر ٹھہرتا ہے۔ تُو نے اس بادل کا استعمال دن میں اپنے لوگوں کو راستہ دکھانے کے لئے کیا اور رات کو وہ بادل لوگوں کو راستہ دکھانے کے لئے آ گ بن جا تا ہے۔ 15 اس لئے تجھے اب لوگوں کو مارنا نہیں چا ہئے۔ اگر تو انہیں مارتا ہے تو سب قومیں جو تیری قدرت کے بارے میں سُن چکی ہیں کہیں گی ، 16 ’ خداوند کو ان لوگوں کو اس ملک میں لے جانا ممکن نہیں تھا جس ملک کو اس نے انہیں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس لئے خداوند نے انہیں ریگستان میں مار دیا۔‘

17 “اس لئے آقا ، اب تجھے اپنی طاقت دکھانی چاہئے ! تجھے اسے اسی طرح دکھانا چا ہئے جیسا دِکھا نے کے لئے تُو نے کہا ہے۔ 18 تو نے کہا تھا خداوند آہستہ سے غصّہ میں آتا ہے۔ خداوند محبت سے بھر پور ہے۔ خداوند گناہ کو معاف کرتا ہے اور ان لوگوں کو بھی معاف کرتا ہے جو اُس کے خلاف بغاوت کرتے ہیں۔ لیکن خداوند اُن لوگوں کو ضرور سزادے گا جو قصووار ہیں۔خداوند نے بچوں کو ان کے پوتوں کو ان کے پڑ پوتوں کو بھی گناہ کے لئے سزا دیتا ہے۔ 19 اسلئے ا ن لوگوں کو اپنی عظیم محبت دکھا۔ اُن کے گناہ کو معاف کر اُن کو اسی طرح معاف کر جس طرح تو ان کو مصر چھو ڑ نے کے وقت سے اب تک معاف کرتا رہا ہے۔”

20 خداوند نے جواب دیا ، “میں نے لوگوں کو تمہا رے کہنے کے مطا بق معاف کردیا ہے۔ 21 لیکن میں تم سے سچ کہتا ہوں کیوں کہ میں ابدالآ باد ہوں۔ اور میری طاقت اس ساری زمین پر پھیلی ہو ئی ہے۔ میں تم سے وعدہ کرو ں گا۔ 22 اُن لوگوں میں سے کو ئی بھی آدمی جسے میں مصر سے باہر لا یا اس ملک کنعان کو نہیں دیکھے گا۔ اُن لوگوں نے مصر میں میرے فضل اور میری بڑی نشانیوں کو دیکھا ہے۔ اور اُن لوگوں نے ان عظیم کاموں کو دیکھا جو میں نے ریگستان میں کیا۔ لیکن انہوں نے میری مرضی کے خلا ف کیا اور د س بار میری آزمائش کی۔ 23 میں نے انکے آباؤاجداد سے وعدہ کیا تھا۔ میں نے انتظار کیا تھا کہ میں ان کو عظیم ملک دوں گا۔ لیکن ان میں سے کسی بھی شخص کو جو میرے خلا ف ہو چکا ہے اس کو اس ملک میں داخل ہو نے نہیں دوں گا۔ 24 لیکن میرا خادم کالب ان سے مختلف ہے وہ پو ری طرح میرا کہا ما نتا ہے اس لئے میں اسے اس ملک میں لے جا ؤں گا۔ جسے اس نے پہلے دیکھا ہے اور اس کے لوگ یہ ملک حا صل کریں گے۔ 25 عما لیقی اور کنعانی لو گ وادی میں رہ رہے ہیں اس لئے تمہا رے جانے کی کو ئی جگہ نہیں ہے۔ کل اُس جگہ کو چھو ڑو اور ریگستان کی طرف بحراحمر سے ہو کر واپس ہو جا ؤ۔”

خداوند کا لوگوں کو سزا دینا

26 خداوند نے موسیٰ اور ہار ون سے کہا ، 27 “یہ لوگ کب تک میرے خلاف شکا یت کرتے رہیں گے؟ میں ان لوگوں کی شکا یت اور تکلیف کو سُن چکا ہوں۔ 28 اس لئے اُن سے کہو ، “خداوند کہتا ہے کہ وہ یقیناً ان کاموں کو کر ے گا۔ 29 تم لوگوں کو اسکا سامنا کرنا ہو گا تم لوگوں کی لا شیں اس ریگستا ن میں پڑی رہینگی۔ بیس سال سے اوپر کا ہرایک آدمی جسے گِنا گیا تھا اور تم میں سے ہر وہ آدمی جو خداوند کے خلاف شکا یت کی ریگستان میں مریگا۔۔ 30 تم لوگوں میں سے کو ئی بھی کبھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوگا جسے میں نے تم کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ صرف یفنہ کا بیٹا کالب اور نون کا بیٹا یشوع اُس ملک میں دا خل ہوں گے۔ 31 تم لوگ ڈر گئے تھے اور تم لوگوں نے شکایت کی کہ اس نئے ملک میں تمہا رے دُشمن تمہا رے بچوں کو چھین لیں گے۔ لیکن میں تم سے کہتا ہوں کہ میں اُن بچوں کو اس ملک میں لے جا ؤں گا۔ وہ اُن چیزوں کو پو را کریں گے جس کو تم نے پورا کرنے سے انکار کیا تھا۔ 32 جہاں تک تم لوگوں کی بات ہے تمہا رے جسم اس ریگستان میں گِر جا ئیں گے۔

33 “تمہا رے بچے یہاں ریگستان میں ۴۰ سال تک چرواہے کے طور پر زندگی گذاریں گے۔ وہ تمہا رے نا فرمانی کا نتیجہ جھیلیں گے۔ وہ اس ریگستان میں اُس وقت تک رہیں گے جب تک تم سب یہاں مر نہیں جا ؤگے اور تم سب کی لا شیں اُس ریگستان میں دفن نہ ہو جا ئیں گی۔ 34 تم لوگ اپنے گناہ کے لئے ۴۰ سال تک تکلیف اُٹھا ؤ گے۔( تم لوگوں نے اس ملک کی چھان بین میں جو چالیس دن لگا ئے اس کے ہردن کے لئے ایک سال ہو گا ) تم لوگ جانو گے کہ میرا تم لوگوں کے خِلاف ہو نا کتنا بھیانک ہے۔

35 “میں خداوند ہوں اور میں نے یہ کہا ہے میں وعدہ کرتا ہو ں کہ میں اُن سبھی بُرے لوگوں کے لئے یہ کرو ں گا۔ یہ لوگ میرے خلاف ایک ساتھ آئے اس لئے وہ سبھی یہاں ریگستان میں مریں گے۔”

36 جن لوگوں کو موسیٰ نے نئی ملک کی چھان بین کے لئے بھیجا وہ وہی تھے جو واپس آئے اور اسرا ئیلیوں کے درمیان بُری خبر پھیلا ئی اور ان لوگوں کی شکا یت کرنے کا سبب بنا۔ 37 وہی لوگ بنی اسرائیلیوں میں پریشانی پھیلا نے کے ذمہ دار تھے۔ اس لئے خداوند نے ایک بیما ری پیدا کرکے اُن سب کو مرجانے دیا۔ 38 لیکن نون کا بیٹا یشوع اور یفنّہ کا بیٹا کالب اُن لوگوں میں سے تھے جنہیں اس ملک کی چھان بین کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا صرف وہی لوگ رہیں گے۔

لوگ کنعان جانے کی کو شش میں

39 موسیٰ نے یہ سبھی باتیں بنی اسرائیلیوں سے کہیں۔ لوگ بہت زیادہ دُکھی ہو ئے۔ 40 اگلے دن بہت سویرے لوگوں نے اونچے پہا ڑی ملک کی طرف بڑھنا شروع کیا۔ لوگو ں نے کہا ، “ہم لوگوں نے گناہ کیا ہے ہم لوگوں کو دُکھ ہے کہ ہم لوگوں نے خداوند پر بھروسہ نہیں کیا۔ ہم لوگ اب اس جگہ پر جا ئیں گے جسے خداوند نے ہم لوگوں کو دینے کا وعدہ کیا ہے۔”

41 لیکن موسیٰ نے کہا ، “تم لوگ خداوند کے حکم کی تعمیل کیوں نہیں کر رہے ہو؟ تم لوگ کامیاب نہیں ہو سکو گے۔ 42 اُس ملک میں داخل نہ ہو۔ خداوند تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہے۔ تم لوگ آسانی سے اپنے دُشمنوں سے شکست کھا جا ؤ گے۔ 43 عمالیقی اور کنعانی لو گ وہاں تمہا رے خلا ف لڑیں گے۔ تم لوگ خداوند سے پلٹ گئے ہو اس لئے وہ تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہو گا جب تم لوگ ان سے لڑو گے اور تم سبھی ان کی تلواروں سے ما رے جا ؤ گے۔” 44 لیکن لوگوں نے موسیٰ پر بھروسہ نہیں کیا وہ لوگ اونچے پہا ڑی ملک کی طرف چلے گئے۔ لیکن موسیٰ اور خداوند کا معاہدہ کا صندوق لوگوں کے ساتھ نہیں گیا۔ 45 تب عما لیقی اور کنعانی لوگ جو پہا ڑی ملک میں رہتے تھے۔ آئے اور انہوں نے بنی اسرائیلیوں پر حملہ کر دیا۔ عمالیقی اور کنعانی لوگوں نے اُن کو آسانی سے شکست دی اور حُرمہ تک ان کا پیچھا کیا۔

Footnotes

  1. گنتی 14:8 کئی اچھی چیزوں سے بھرا ہے ادبی طور پر یہاں دودھ اور شہد بہتا ہے

The People Rebel

14 That night all the members of the community raised their voices and wept aloud.(A) All the Israelites grumbled(B) against Moses and Aaron, and the whole assembly said to them, “If only we had died in Egypt!(C) Or in this wilderness!(D) Why is the Lord bringing us to this land only to let us fall by the sword?(E) Our wives and children(F) will be taken as plunder.(G) Wouldn’t it be better for us to go back to Egypt?(H) And they said to each other, “We should choose a leader and go back to Egypt.(I)

Then Moses and Aaron fell facedown(J) in front of the whole Israelite assembly(K) gathered there. Joshua son of Nun(L) and Caleb son of Jephunneh, who were among those who had explored the land, tore their clothes(M) and said to the entire Israelite assembly, “The land we passed through and explored is exceedingly good.(N) If the Lord is pleased with us,(O) he will lead us into that land, a land flowing with milk and honey,(P) and will give it to us.(Q) Only do not rebel(R) against the Lord. And do not be afraid(S) of the people of the land,(T) because we will devour them. Their protection is gone, but the Lord is with(U) us.(V) Do not be afraid of them.”(W)

10 But the whole assembly talked about stoning(X) them. Then the glory of the Lord(Y) appeared at the tent of meeting to all the Israelites. 11 The Lord said to Moses, “How long will these people treat me with contempt?(Z) How long will they refuse to believe in me,(AA) in spite of all the signs(AB) I have performed among them? 12 I will strike them down with a plague(AC) and destroy them, but I will make you into a nation(AD) greater and stronger than they.”(AE)

13 Moses said to the Lord, “Then the Egyptians will hear about it! By your power you brought these people up from among them.(AF) 14 And they will tell the inhabitants of this land about it. They have already heard(AG) that you, Lord, are with these people(AH) and that you, Lord, have been seen face to face,(AI) that your cloud stays over them,(AJ) and that you go before them in a pillar of cloud by day and a pillar of fire by night.(AK) 15 If you put all these people to death, leaving none alive, the nations who have heard this report about you will say, 16 ‘The Lord was not able to bring these people into the land he promised them on oath,(AL) so he slaughtered them in the wilderness.’(AM)

17 “Now may the Lord’s strength be displayed, just as you have declared: 18 ‘The Lord is slow to anger, abounding in love and forgiving sin and rebellion.(AN) Yet he does not leave the guilty unpunished; he punishes the children for the sin of the parents to the third and fourth generation.’(AO) 19 In accordance with your great love, forgive(AP) the sin of these people,(AQ) just as you have pardoned them from the time they left Egypt until now.”(AR)

20 The Lord replied, “I have forgiven them,(AS) as you asked. 21 Nevertheless, as surely as I live(AT) and as surely as the glory of the Lord(AU) fills the whole earth,(AV) 22 not one of those who saw my glory and the signs(AW) I performed in Egypt and in the wilderness but who disobeyed me and tested me ten times(AX) 23 not one of them will ever see the land I promised on oath(AY) to their ancestors. No one who has treated me with contempt(AZ) will ever see it.(BA) 24 But because my servant Caleb(BB) has a different spirit and follows me wholeheartedly,(BC) I will bring him into the land he went to, and his descendants will inherit it.(BD) 25 Since the Amalekites(BE) and the Canaanites(BF) are living in the valleys, turn(BG) back tomorrow and set out toward the desert along the route to the Red Sea.[a](BH)

26 The Lord said to Moses and Aaron: 27 “How long will this wicked community grumble against me? I have heard the complaints of these grumbling Israelites.(BI) 28 So tell them, ‘As surely as I live,(BJ) declares the Lord, I will do to you(BK) the very thing I heard you say: 29 In this wilderness your bodies will fall(BL)—every one of you twenty years old or more(BM) who was counted in the census(BN) and who has grumbled against me. 30 Not one of you will enter the land(BO) I swore with uplifted hand(BP) to make your home, except Caleb son of Jephunneh(BQ) and Joshua son of Nun.(BR) 31 As for your children that you said would be taken as plunder, I will bring them in to enjoy the land you have rejected.(BS) 32 But as for you, your bodies will fall(BT) in this wilderness. 33 Your children will be shepherds here for forty years,(BU) suffering for your unfaithfulness, until the last of your bodies lies in the wilderness. 34 For forty years(BV)—one year for each of the forty days you explored the land(BW)—you will suffer for your sins and know what it is like to have me against you.’ 35 I, the Lord, have spoken, and I will surely do these things(BX) to this whole wicked community, which has banded together against me. They will meet their end in this wilderness; here they will die.(BY)

36 So the men Moses had sent(BZ) to explore the land, who returned and made the whole community grumble(CA) against him by spreading a bad report(CB) about it— 37 these men who were responsible for spreading the bad report(CC) about the land were struck down and died of a plague(CD) before the Lord. 38 Of the men who went to explore the land,(CE) only Joshua son of Nun and Caleb son of Jephunneh survived.(CF)

39 When Moses reported this(CG) to all the Israelites, they mourned(CH) bitterly. 40 Early the next morning they set out for the highest point in the hill country,(CI) saying, “Now we are ready to go up to the land the Lord promised. Surely we have sinned!(CJ)

41 But Moses said, “Why are you disobeying the Lord’s command? This will not succeed!(CK) 42 Do not go up, because the Lord is not with you. You will be defeated by your enemies,(CL) 43 for the Amalekites(CM) and the Canaanites(CN) will face you there. Because you have turned away from the Lord, he will not be with you(CO) and you will fall by the sword.”

44 Nevertheless, in their presumption they went up(CP) toward the highest point in the hill country, though neither Moses nor the ark of the Lord’s covenant moved from the camp.(CQ) 45 Then the Amalekites and the Canaanites(CR) who lived in that hill country(CS) came down and attacked them and beat them down all the way to Hormah.(CT)

Footnotes

  1. Numbers 14:25 Or the Sea of Reeds