Add parallel Print Page Options

نیا اسرائیل

31 خداوند فرماتا ہے، “میں اسرائیل کے سب گھرانوں کا خدا ہوں گا اور وہ میرے لوگ ہو نگے۔”

خداوند فرماتا ہے:
“جو لوگ تلوار سے بچ جا ئیں گے، وہ لوگ بیابان میں آرام پا ئیں گے۔
    جب اسرائیل آرام کی تلاش کرے گا۔”
بہت دور سے خداوند
    اپنے لوگوں کے لئے ظاہر ہو گا۔

خداوند فرماتا ہے، “اے لوگو! میں تم سے محبت کرتا ہوں اور میری محبت ہمیشہ رہے گی۔
    میں ہمیشہ تمہا رے لئے سچا رہوں گا۔
“اے اسرائیل! میری دلہن، میں تمہیں پھر سے بنا ؤں گا۔
    تم پھر ایک بار خوبصورت ملک بنو گی۔
تم اپنا دف پھر سنبھا لو گی
    اور خوشی کر نے وا لوں کے ناچ میں شامل ہو نے کیلئے نکلو گی۔
اے اسرائیل کے کسانو! تم سامریہ کے پہاڑو ں پر تا کستان پھر لگا ؤ گے۔
    کسان پو دا لگا ئیں گے اور اس کی پیداوار سے خوشی منا ئیں گے۔
وہ وقت آئے گا، جب افرائیم کی پہاڑیوں کا نگہبان یہ پیغام چیخ کرسنا ئے گا:
    ' آؤ! ہم اپنے خداوند خدا کی عبادت کرنے صیون چلیں۔‘
افرائیم کی پہاڑی ملک کے نگہبان بھی اسی پیغام کو سنا ئیں گے۔

خداوند فرماتا ہے:
“مسرور ہو جا ؤ اور یعقوب کے لئے گا ؤ۔
دوسری قومو ں کے سامنے بلند آواز سے چلا ؤ:
    'اے خداوند اپنے لوگوں کو بچا ؤ اسرائیل کے باقی بچے لوگوں کو بچا ؤ! '
میں شمالی ملک سے اسرائیل کو لا ؤں گا۔
    میں زمین کی سرحدوں سے بنی اسرائیلیو ں کو جمع کرو ں گا۔
ان لوگوں میں سے کچھ اندھے اور لنگڑے ہیں۔
    کچھ عورتیں حاملہ ہیں اور بچہ کو جنم دینے وا لی ہے۔
    ان لوگوں کی بڑی تعداد یہاں وا پس آئے گی۔
وہ روتے اور دعا کرتے ہوئے آئیں گے۔
    میں انکی رہبری کروں گا۔
میں انکو ندیوں کے پانی کی طرح راہ راست پر چلاؤں گا
    اور وہ ٹھو کر نہ کھائیں گے۔
کیوں کہ میں اسرائیل کا باپ ہوں
    اور افرائیم میرا پہلوٹھا ہے۔

10 “اے قومو! خدا وند کا یہ پیغام سنو
    اور دور کے جزیروں میں منادی کرو
اور کہو کہ جس نے بنی اسرائیل کو بکھیرا،
    وہی انہیں ایک ساتھ واپس لائے گا
    اور گڈریا کی طرح اپنے گلّہ (لوگوں ) کی نگہبانی کرے گا۔
11 خدا وند یعقوب کو واپس لائے گا،
    خدا وند اپنے لوگوں کی حفاظت ان لوگوں سے کرے گا جو ان سے زیادہ طاقتور ہیں۔
12 بنی اسرائیل صیّون کی چوٹی پر آئیں گے
    اور خوشی منائیں گے
اور خدا وند کی نعمتوں یعنی اناج اور مئے اور تیل بھیڑوں اور جانوروں سے لطف اندوز ہوں گے
    اور ان لوگوں کی جان کھلے ہوئے باغ کی مانند ہوگی
    اور وہ پھر کبھی غمزدہ نہ ہوں گے۔
13 تب اسرائیل کی کنواریاں مسرور ہوں گی اور ناچیں گی۔
    بوڑھے اور جوان خوشی سے رقص کریں گے۔
میں انکے غم کو خوشی سے بدل دوں گا۔
    میں بنی اسرائیلیوں کو تسلی دوں گا۔
میں انکی مایوسی کا خاتمہ کروں گا
    اور انہیں خوش کروں گا۔
14 اور میں کاہنوں کو قربانی کے چربی سے مطمئن کروں گا۔
    اور میرے لوگ اچھی چیزوں سے جسے کہ میں انکے لئے کروں گا آسودہ ہوں گے۔”
یہ خدا وند کا پیغام ہے۔

15 خدا وند یوں فرماتا ہے:

“رامہ میں ایک آواز سنائی دیگی۔
    یہ ماتم اور زار زار رونے کی آواز ہوگی۔
راخل اپنے بچوں کے لئے روئے گی۔
    وہ اپنے بچوں کی بابت تسلّی پزیر نہیں ہوگی
    کیوں کہ وہ مر چکے ہیں۔”

16 لیکن خدا وند فرماتا ہے: “رونا بند کرو،
    اپنی آنکھیں آنسوؤں سے پر نہ کرو۔ تمہیں اپنے کام کی سوغات ملے گی۔”
یہ پیغام خدا وند کا ہے۔
    “ بنی اسرائیل اپنے دشمن کے ملک سے واپس آئیں گے۔
17 اس لئے اے اسرائیل! تمہارے لئے امید ہے۔”
    یہ پیغام خدا وند کا ہے۔
    تمہارے بچے اپنے ملک میں واپس لوٹیں گے۔
18 میں نے افرائیم کو روتے سنا ہے۔ میں نے افرائیم کو یہ کہتے سنا:
    'اے خدا وند! تو نے یقیناً ہی مجھے سزا دی ہے اور میں نے اپنا سبق سیکھ لیا۔
    اور میں اس بچھڑے کی مانند تھا جسے سکھا یا نہیں گیا۔
برائے مہر بانی مجھے سزا دینا بند کر
    میں تیری طرف لوٹ آؤنگا۔
    سچ مچ میں تو ہی میرا خدا وند خدا ہے۔”
19 اے خدا وند! میں تجھ سے بھٹک گیا تھا۔
    لیکن میں نے جو برا کیا اس سے سبق لیا۔
    اس لئے میں نے اپنے دل اور زندگی کو بدل ڈا لا۔
جو میں نے جوانی میں حماقت آمیز کام کئے
    انکے لئے میں پریشان اور شرمندہ ہوں۔
20 “کیا افرائیم میرا بیٹا ہے؟
کیا وہ پسندیدہ فرزند ہے؟
    کیوں کہ جب جب میں اس کے خلاف کچھ کہتا ہوں
تو اسے جی جان سے یاد کرتا ہوں۔
    اس لئے میرا دل اسکے لئے بیتاب ہے۔
میں یقیناً اس پر رحم کروں گا۔”
    خدا وند فرماتا ہے۔

21 “اپنے لئے نشان کا کھمبا کھڑا کرو۔
    اس شا ہراہ پر دل لگاؤ۔
ہاں اسی راہ سے جس سے تم گئے تھے واپس آؤ۔
    اے اسرائیل کی کنواری! اپنے شہر میں واپس آؤ۔
22 اے باغی بیٹی
    کب تک تم چاروں جانب منڈ لاتی رہو گی؟ تم کب گھر واپس آؤ گی؟ ”

خدا وند ایک نئی چیز زمین پر پیدا کرتا ہے
    جو کہ عورت ہے وہ مرد کو پریشانی میں ڈا لے گی۔

23 اسرائیل کا خدا، خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے:“میں یہوداہ کے لوگوں کے لئے پھر اچھا کام کروں گا۔ اس وقت یہوداہ ملک اور اس کے شہروں کے لوگ ان الفاظ کا استعمال پھر کریں گے۔ اے صداقت کے مسکن! اے کوہِ مقدس خدا وند تمہیں برکت بخشے۔

24 خدا وند کے سبھی شہروں کے لوگ اکٹھے سکو نت کریں گے۔ کسان اور وہ لوگ جو اپنے گلّے کے ساتھ چاروں جانب گھومتے ہیں یہوداہ میں سکون سے ایک ساتھ رہیں گے۔ 25 میں ان لوگوں کو آرام اور قوت دوں گا جو تھکے ہوئے اور کمزور ہیں۔”

26 یہ سننے کے بعد میں (یرمیاہ ) جاگا اور اپنے چاروں جانب دیکھا۔ وہ بڑی پُر سکون نیند تھی۔

27 “وہ دن آرہے ہیں، ’جب میں یہوداہ اور اسرائیل کے گھرانوں کو بساؤں گا۔ یہ پیغام خدا وند کا ہے۔ میں انکے بچوں اور جانوروں کے بڑھنے می بھی مدد کروں گا۔ 28 اور خدا وند فرماتا ہے جس طرح میں نے انکے گھات میں بیٹھ کر انکو اکھا ڑا اور ڈھا یا اور گرایا اور برباد کیا اور دُکھ دیا، اسی طرح میں نگہبانی کر کے ان کو بناؤں گا اور لگاؤں گا۔‘”

29 “اس وقت لوگ اس کہاوت کو کہنا بند کردیں گے:

باپ دادا نے کھٹے انگور کھائے
    اور بچوں کے دانٹ کھٹے ہو گئے۔

30 لیکن ہر ایک شخص اپنی بدکاری کے سبب مرے گا۔ جو شخص کھٹے انگور کھا ئے گا، اسی کے دانت کھٹے ہوں گے۔”

نیا معاہدہ

31 خداوند نے یہ سب کہا، “وہ وقت آرہا ہے جب میں اسرائیل کے گھرانے اور یہودا ہ کے گھرانے کے ساتھ نیامعاہدہ کروں گا۔ 32 یہ اس معاہدہ کی طرح نہیں ہو گا جسے میں نے ان کے با پ دادا کے ساتھ کیا تھا۔میں نے وہ معاہدہ تب کیا جب میں نے ان کے ہا تھ پکڑے اور انہیں مصر سے با ہر لا یا۔ میں ان کا ما لک تھا اور انہوں نے یہ معاہدہ تو ڑا۔” یہ پیغام خداوند کا ہے۔

33 “بلکہ یہ وہ معاہدہ ہے جو میں اسرائیل کے گھر انے سے کروں گا۔” خداوند فرماتا ہے۔“میں اپنی تعلیمات ان کے دماغ میں رکھوں گا اور ان کے دل پر لکھوں گا۔ میں ان کا خدا ہوں گا اور وہ میرے لوگ ہو ں گے۔ 34 لوگوں کو خداوند کو جاننے کے لئے اپنے پڑوسیوں اور رشتہ داروں کو تعلیم نہیں دینی پڑے گی۔کیونکہ سب سے بڑے سے لے کر سب سے چھو ٹے تک سبھی مجھے جانیں گے۔“یہ پیغام خداوند کا ہے۔ میں ان کی خلاف ورزی کو معاف کردوں گا۔ میں ان کے گنا ہو ں کو یاد نہیں رکھوں گا۔”

خداوند اسرائیل کو کبھی نہیں چھو ڑے گا

35 خدا کہتا ہے: “خداوند جس نے دن کی روشنی کیلئے سورج کو مقرر کیا
    اور جس نے رات کی روشنی کیلئے چاند اور ستاروں کا نظام قائم کیا،
جو سمندر کو موجزن کر تا ہے،جس سے اس کی لہریں شور کر تی ہیں۔ا
    س کا نام خداوند قادر مطلق ہے۔”
خداوند کہتا ہے:
36 “اسرائیل کی نسل کبھی بھی قو م ہو نے سے نہیں رُ کے گی۔
    اگر یہ معاہدہ کبھی رکتا ہے تو بنی اسرائیل بھی اس کی نظروں سے غائب ہوجا ئیں گے۔
    اور یہ قوم کے طور پر وجود میں نہ رہے گا۔”

37 خداوند کہتا ہے: “میں اسرائیل کی نسل کو کبھی رد نہیں کروں گا۔
    یہ اسی وقت ہو گا جب لوگ اوپر آسمان کو ناپنے لگیں
    اور نیچے زمین کے سارے رازوں کو جان جا ئیں۔
اگر لوگ وہ سب کر سکیں گے تبھی میں اسرائیل کی نسل کو رد کردوں گا،
    تب میں ان کو جو کچھ انہوں کیا،اس کے لئے رد کردوں گا۔”
    یہ پیغام خداوند کا ہے۔

نیا یروشلم

38 یہ پیغام خداوند کا ہے: ' وہ دن آرہا ہے جب شہر یروشلم خداوند کے لئے پھر بنے گا۔ پو را شہر حنن ایل کے برج سے کو نے کے پھا ٹک تک پھر بنے گا۔ 39 ناپ کی دوری کونے وا لے پھاٹک سے سیدھے کو ہ جا ریب تک پہنچے گی اور تب پھر جو عاتہ نامی مقام تک پھیلے گی۔ 40 اور تمام لا شیں اور وادی میں پھینکے گئے راکھ خداوند کے لئے مقدس ہو گا۔ اور سب کھیت قدرون کے نالے تک، اور گھوڑے پھاٹک کے کو نے تک مشرق کی طرف خداوند کے لئے مقدس ہوں گے۔ اور پھر وہ کبھی اکھاڑا نہ جا ئے گا اور نہ ہی وہ تبا ہ کیا جا ئے گا۔”

31 “At that time,” declares the Lord, “I will be the God(A) of all the families of Israel, and they will be my people.”

This is what the Lord says:

“The people who survive the sword
    will find favor(B) in the wilderness;
    I will come to give rest(C) to Israel.”

The Lord appeared to us in the past,[a] saying:

“I have loved(D) you with an everlasting love;
    I have drawn(E) you with unfailing kindness.
I will build you up again,
    and you, Virgin(F) Israel, will be rebuilt.(G)
Again you will take up your timbrels(H)
    and go out to dance(I) with the joyful.(J)
Again you will plant(K) vineyards
    on the hills of Samaria;(L)
the farmers will plant them
    and enjoy their fruit.(M)
There will be a day when watchmen(N) cry out
    on the hills of Ephraim,
‘Come, let us go up to Zion,
    to the Lord our God.’”(O)

This is what the Lord says:

“Sing(P) with joy for Jacob;
    shout for the foremost(Q) of the nations.
Make your praises heard, and say,
    Lord, save(R) your people,
    the remnant(S) of Israel.’
See, I will bring them from the land of the north(T)
    and gather(U) them from the ends of the earth.
Among them will be the blind(V) and the lame,(W)
    expectant mothers and women in labor;
    a great throng will return.
They will come with weeping;(X)
    they will pray as I bring them back.
I will lead(Y) them beside streams of water(Z)
    on a level(AA) path where they will not stumble,
because I am Israel’s father,(AB)
    and Ephraim is my firstborn son.

10 “Hear the word of the Lord, you nations;
    proclaim it in distant coastlands:(AC)
‘He who scattered(AD) Israel will gather(AE) them
    and will watch over his flock like a shepherd.’(AF)
11 For the Lord will deliver Jacob
    and redeem(AG) them from the hand of those stronger(AH) than they.
12 They will come and shout for joy(AI) on the heights(AJ) of Zion;
    they will rejoice in the bounty(AK) of the Lord
the grain, the new wine and the olive oil,(AL)
    the young of the flocks(AM) and herds.
They will be like a well-watered garden,(AN)
    and they will sorrow(AO) no more.
13 Then young women will dance and be glad,
    young men and old as well.
I will turn their mourning(AP) into gladness;
    I will give them comfort(AQ) and joy(AR) instead of sorrow.
14 I will satisfy(AS) the priests(AT) with abundance,
    and my people will be filled with my bounty,(AU)
declares the Lord.

15 This is what the Lord says:

“A voice is heard in Ramah,(AV)
    mourning and great weeping,
Rachel weeping for her children
    and refusing to be comforted,(AW)
    because they are no more.”(AX)

16 This is what the Lord says:

“Restrain your voice from weeping
    and your eyes from tears,(AY)
for your work will be rewarded,(AZ)
declares the Lord.
    “They will return(BA) from the land of the enemy.
17 So there is hope(BB) for your descendants,”
declares the Lord.
    “Your children(BC) will return to their own land.

18 “I have surely heard Ephraim’s moaning:
    ‘You disciplined(BD) me like an unruly calf,(BE)
    and I have been disciplined.
Restore(BF) me, and I will return,
    because you are the Lord my God.
19 After I strayed,(BG)
    I repented;
after I came to understand,
    I beat(BH) my breast.
I was ashamed(BI) and humiliated
    because I bore the disgrace of my youth.’(BJ)
20 Is not Ephraim my dear son,
    the child(BK) in whom I delight?
Though I often speak against him,
    I still remember(BL) him.
Therefore my heart yearns for him;
    I have great compassion(BM) for him,”
declares the Lord.

21 “Set up road signs;
    put up guideposts.(BN)
Take note of the highway,(BO)
    the road that you take.
Return,(BP) Virgin(BQ) Israel,
    return to your towns.
22 How long will you wander,(BR)
    unfaithful(BS) Daughter Israel?
The Lord will create a new thing(BT) on earth—
    the woman will return to[b](BU) the man.”

23 This is what the Lord Almighty, the God of Israel, says: “When I bring them back from captivity,[c](BV) the people in the land of Judah and in its towns will once again use these words: ‘The Lord bless(BW) you, you prosperous city,(BX) you sacred mountain.’(BY) 24 People will live(BZ) together in Judah and all its towns—farmers and those who move about with their flocks.(CA) 25 I will refresh the weary(CB) and satisfy the faint.”(CC)

26 At this I awoke(CD) and looked around. My sleep had been pleasant to me.

27 “The days are coming,”(CE) declares the Lord, “when I will plant(CF) the kingdoms of Israel and Judah with the offspring of people and of animals. 28 Just as I watched(CG) over them to uproot(CH) and tear down, and to overthrow, destroy and bring disaster,(CI) so I will watch over them to build and to plant,”(CJ) declares the Lord. 29 “In those days people will no longer say,

‘The parents(CK) have eaten sour grapes,
    and the children’s teeth are set on edge.’(CL)

30 Instead, everyone will die for their own sin;(CM) whoever eats sour grapes—their own teeth will be set on edge.

31 “The days are coming,” declares the Lord,
    “when I will make a new covenant(CN)
with the people of Israel
    and with the people of Judah.
32 It will not be like the covenant(CO)
    I made with their ancestors(CP)
when I took them by the hand
    to lead them out of Egypt,(CQ)
because they broke my covenant,
    though I was a husband(CR) to[d] them,[e]
declares the Lord.
33 “This is the covenant I will make with the people of Israel
    after that time,” declares the Lord.
“I will put my law in their minds(CS)
    and write it on their hearts.(CT)
I will be their God,
    and they will be my people.(CU)
34 No longer will they teach(CV) their neighbor,
    or say to one another, ‘Know the Lord,’
because they will all know(CW) me,
    from the least of them to the greatest,”
declares the Lord.
“For I will forgive(CX) their wickedness
    and will remember their sins(CY) no more.”

35 This is what the Lord says,

he who appoints(CZ) the sun
    to shine by day,
who decrees the moon and stars
    to shine by night,(DA)
who stirs up the sea(DB)
    so that its waves roar(DC)
    the Lord Almighty is his name:(DD)
36 “Only if these decrees(DE) vanish from my sight,”
    declares the Lord,
“will Israel(DF) ever cease
    being a nation before me.”

37 This is what the Lord says:

“Only if the heavens above can be measured(DG)
    and the foundations of the earth below be searched out
will I reject(DH) all the descendants of Israel
    because of all they have done,”
declares the Lord.

38 “The days are coming,” declares the Lord, “when this city will be rebuilt(DI) for me from the Tower of Hananel(DJ) to the Corner Gate.(DK) 39 The measuring line(DL) will stretch from there straight to the hill of Gareb and then turn to Goah. 40 The whole valley(DM) where dead bodies(DN) and ashes are thrown, and all the terraces out to the Kidron Valley(DO) on the east as far as the corner of the Horse Gate,(DP) will be holy(DQ) to the Lord. The city will never again be uprooted or demolished.”

Footnotes

  1. Jeremiah 31:3 Or Lord has appeared to us from afar
  2. Jeremiah 31:22 Or will protect
  3. Jeremiah 31:23 Or I restore their fortunes
  4. Jeremiah 31:32 Hebrew; Septuagint and Syriac / and I turned away from
  5. Jeremiah 31:32 Or was their master