Add parallel Print Page Options

یہوداہ کے لوگوں کے گناہ

خدا وند فرماتا ہے، “یروشلم کی سڑکوں پر اوپر نیچے جاؤ، چاروں جانب دیکھو اور دیکھو کہ وہاں کون ہے۔ شہر کے کوچوں میں ڈھونڈو، پتا کرو کہ کیا تم کسی ایک اچھے شخص کو پا سکتے ہو، ایسے شخص کو جو ایمانداری سے کام کرتا ہو، ایسا جو سچائی کا طالب ہو۔ اگر تم ایک اچھے شخص کو ڈھونڈ نکا لوگے تو میں یروشلم کو معاف کردوں گا۔ اور اگر چہ وہ کہتے ہیں ' زندہ خدا کی قسم ' تو بھی یقیناً وہ جھو ٹی قسم کھاتے ہیں۔”

اے خدا وند! میں جانتا ہوں کہ
    تو لوگوں میں سچائی دیکھنا چاہتا ہے۔
تو نے یہوداہ کے لوگوں کو چوٹ پہنچائی،
    لیکن انہوں نے کسی مصیبت کا احساس نہیں کیا۔
تو نے انہیں فنا کیا
    لیکن انہوں نے اپنا سبق سیکھنے سے انکار کردیا
وہ بہت ضدی ہو گئے
    انہوں نے اپنے گناہوں کے لئے پچھتا نے سے انکار کردیا۔

تب میں نے خود سے کہا،
    “یہ بے چارے غریب لوگ نا واقف ہیں۔
یہ وہی لوگ ہیں جو خدا وند کی راہ کو نہیں سیکھ سکے۔
    یہ لوگ اپنے خدا کی تعلیمات کو نہیں جانتے ہیں۔
اس لئے میں امیر لوگوں کے پاس جاؤں گا
    اور ان سے باتیں کروں گا۔
کیوں کہ وہ بزر گ خدا وند کی ر اہ کو سمجھتے ہیں۔
    مجھے یقین ہے کہ وہ خدا کی شریعت کو جانتے ہیں۔”
لیکن وہ لوگ بھی خدا وند کی خدمت کرنے سے انکار کر گئے۔
    کل ملا کر وہ انکی رکاوٹوں کو توڑ دیئے۔ [a]
جنگل کا ایک شیر ببر ان پر حملہ کرے گا۔
    بیابان میں ایک بھیڑ یا انہیں مار ڈا لے گا۔
ایک تیندوا انکے شہروں کے پاس گھات لگائے ہوئے ہے۔
    شہروں کے باہر جانے والے کسی کو بھی تیندوا پھاڑ ڈالے گا۔
یہ ہوگا کیوں کہ یہوداہ کے لوگوں نے بار بار گناہ کئے ہیں۔
    وہ سب خدا وند کے خلاف ہو گئے۔

خدا کہتا ہے، “اے یہودا ہ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ میں تم کو معاف کردوں؟
    تمہا رے فرزندوں نے مجھے چھوڑ دیا ہے
    اور ان بتو ں کے نام پر وہ وعدہ کر تے ہیں جو کہ خدا نہیں ہیں۔
میں نے تمہا ری اولاد کو ہر ایک چیز عطاکی جس کی ضرورت انہیں تھی،
    لیکن پھر بھی وہ نافرمان رہے۔
    انہوں نے طوا ئف خانوں میں اپنا زیادہ وقت گذارا۔
وہ ان شہوت کی خواہش رکھنے وا لے گھو ڑو ں کی مانند ہیں جو پیٹ بھرنے کے با وجود
    اپنے پڑو سی کی بیوی پر ہنہنا تے ہیں۔
کیا مجھے یہودا ہ کے لوگو ں کو یہ کام کر نے کے سبب سزا نہیں دینی چا ہئے؟”
    یہ پیغام خداوند کا ہے۔
“ہاں! تم جانتے ہو کہ
    مجھے اس طرح کی قوم کو سزا دینی چا ہئے۔

10 “انگور کي بیلوں کي قطاروں کے درمیان سے جا ؤ
    اور انہیں تباہ کر دو (لیکن انہیں پو ری طرح تباہ نہ کرو )
    ان کی ساری شاخیں چھانٹ دو۔کیوں کہ یہ شاخیں خداوند کی نہیں ہیں۔
11 اسرائیل اور یہودا ہ کے گھرانے
    ہر طرح سے میرے نافرمان رہے ہیں۔”
    یہ پیغام خداوند کے یہاں سے ہے۔

12 “ان لوگوں نے خداوند کے بارے میں جھوٹ کہا ہے۔
    انہوں نے کہا ہے، ’خداوند ہمارا کچھ نہیں کرے گا۔
ہم لوگوں کا کچھ بھی بُرا نہ ہو گا۔
    ہم کسی فوج کا حملہ اپنے اوپر نہیں دیکھیں گے۔
    ہم کبھی بھو کے نہیں مریں گے۔‘
13 “جھو ٹے نبی محض ہوا ہيں۔
    خدا کا کلام ان میں نہیں اترا ہے۔
    مصیبتیں ان پر آئیں گی۔”

14 خداوند قادر مطلق نے یہ سب کہا:
    “ان لوگو ں نے کہا کہ میں انہیں سزا نہیں دوں گا۔
اس لئے اے یرمیاہ! جو کلام میں تجھے دے رہا ہوں، وہ آگ جیسا ہو گا
    اور وہ لوگ لکڑی جیسے ہوں گے۔
    آ گ ساری لکڑی کو جلاڈالے گی۔”
15 اے اسرائیل کے گھرانے! یہ کلام خداوند کا ہے،
    “تم پر حملہ کے لئے میں ایک بہت دور کی قو م کو جلدی ہی لا ؤں گا۔
یہ ایک قدیم قو م ہے۔
    یہ ایک زبردست قوم ہے۔
اس قوم کے لوگ وہ زبان بولتے ہیں جسے تم نہیں سمجھتے۔
    تم یہ نہیں جان سکو گے کہ وہ کیاکہتے ہیں۔
16 ان کا ترکش کھلی قبر ہے،
    وہ سب بہادر مرد ہیں۔
17 اور وہ تمہا ری فصل کا اناج
    اور تمہاري روزانہ کی روٹی کو کھا جا ئیں گے۔
    وہ تمہارے بیٹوں اور بیٹیوں کو کھا جا ئیں گے۔
تمہا رے گا ئے بیل اور تمہا ری بھیڑ بکریوں کو چٹ کر جا ئیں گے۔
    تمہا رے انگور اور انجیر نگل جا ئیں گے۔
تمہا رے مضبوط قلعہ دار شہر وں کو جن پر تمہا را بھروسہ ہے
    تلوار سے تباہ کر دیں گے!”

18 یہ پیغام خداوند کا ہے، “لیکن جب وہ بھیانک دن آتے ہیں، ’ اے یہودا ہ! میں تجھے پو ری طرح بر باد نہیں کروں گا۔ 19 خداوند کے لوگ تم سے پو چھیں گے، ’ اے یرمیاہ! خداوند ہمارے خدا نے ہمارا ایسا برا کیوں کیا؟ انہیں یہ جواب دو: یہودا ہ کے لوگو! تم نے خداوند کو چھوڑ دیا ہے۔ اور تم نے اپنے ہی ملک میں غیر ملکی مورتیوں کی عبادت کی ہے۔ تم نے وہ کام کئے،اس لئے تم اب اس ملک میں جو تمہا را نہیں ہے،غیر ملکیوں کی خدمت کرو گے۔”

20 خداوند فرماتا ہے یعقوب کے گھرانے میں اس بات کا اشتہار دو
    اور یہوداہ میں اس کي منادی کرو اور کہو۔
21 اس پیغام کو سنو،
    ’تم بے وقوف لوگو، تمہیں سمجھ نہیں ہے۔
تم لوگو ں کی آنکھیں ہیں،
    لیکن تم دیکھتے نہیں۔
تم لوگوں کے کان ہیں،
    لیکن تم سنتے نہیں۔
22 خداوند فرماتا ہے، “کیا تم مجھ سے نہیں ڈرتے؟ ”
    “ کیا تم میری موجودگی میں تھر تھراؤ گے نہیں
جس نے سمندری ساحل کو اور سمندر کی حد کو قائم کیا
    تا کہ وہ اپنے کنارے سے آگے نہیں بڑھ سکے۔
حالانکہ لہریں اٹھتی ہیں شور مچاتی ہیں۔
    لیکن وہ اس حد کو پار نہیں کر سکتی ہیں۔
23 لیکن خداوند کے لوگ ضدّی ہیں۔
    وہ ہمیشہ میرے خلاف جانے کا منصوبہ بناتے ہیں۔
    وہ مجھ سے مڑے ہیں اور مجھ سے دور چلے گئے ہیں۔
24 یہودا ہ کے لوگ کبھی اپنے سے نہیں کہتے،
    ’ہمیں خداوند اپنے خدا سے ڈرنا اور اس کا احترام کرنا چا ہئے
جو پہلی اور پچھلی برسات وقت پر بھیجتا ہے
    اور فصل کے مقررہ ہفتوں کو ہمارے لئے موجود کر رکھتا ہے۔‘
25 تمہا رے برے کارناموں نے بارش کو تم سے دور کر دیا ہے۔
    تمہا رے گنا ہوں نے تمہیں اچھی چیزوں کو حاصل کرنے سے روک دیا ہے۔
26 میرے لوگوں کے بیچ شریر پا ئے جا تے ہیں۔
    وہ پرندوں کو پھانسنے کےلئے جال بنانے وا لوں کی مانند ہیں۔
وہ لوگ اپنا جال بچھا تے ہیں،
    لیکن وہ پرندوں کے بدلے انسانوں کو پھانستے ہیں۔
27 ان لوگوں کے گھر جھو ٹ سے ویسے بھرے رہتے ہیں
    جیسے چڑیوں سے بھرے پنجرے ہوں۔
ان کے جھوٹ نے انہیں دولتمند اور طاقتور بنایا ہے۔
28     جن گنا ہوں کو انہوں نے کیا ہے، ان ہی سے وہ بڑے اور موٹے ہو ئے ہیں
جن برے کاموں کو وہ کر تے ہیں،ان کا کو ئی خاتمہ نہیں۔
    وہ یتیم بچوں کے معاملہ کی تا ئید میں بحث نہیں کریں گے۔
    وہ یتیموں کی مدد نہیں کریں گے۔
    اور محتاجوں کا انصاف نہیں کر تے۔
29 کیا مجھے ان کاموں کے کرنے کے سبب یہودا ہ کو سزا دینی چا ہئے؟”
    یہ پیغام خداوند کا ہے۔
“تم جانتے ہو کہ
    مجھے ایسی قوم کو سزا دینی چا ہئے۔”

30 خداوند فرماتا ہے، “یہودا ہ ملک میں
    ایک بھیانک اور دل دہلا نے وا لی بات ہو رہی ہے۔
31 نبی جھو ٹی نبوت کر تے ہیں،
    کا ہن اپنے ہا تھ میں قوت لئے ہیں۔
میرے لوگ اسی طرح خوش ہیں۔
    لیکن لوگو! تم کیا کرو گے جب سزا دی جا ئے گی۔”

دشمن کی جانب سے یروشلم کا گھراؤ

Footnotes

  1. یرمیاہ 5:5 لیکن …توڑدیئے لوگ خدا کے قابو میں رہنا نہیں چاہتے ہیں۔

Not One Is Upright

“Go up and down(A) the streets of Jerusalem,
    look around and consider,(B)
    search through her squares.
If you can find but one person(C)
    who deals honestly(D) and seeks the truth,
    I will forgive(E) this city.
Although they say, ‘As surely as the Lord lives,’(F)
    still they are swearing falsely.(G)

Lord, do not your eyes(H) look for truth?
    You struck(I) them, but they felt no pain;
    you crushed them, but they refused correction.(J)
They made their faces harder than stone(K)
    and refused to repent.(L)
I thought, “These are only the poor;
    they are foolish,(M)
for they do not know(N) the way of the Lord,
    the requirements of their God.
So I will go to the leaders(O)
    and speak to them;
surely they know the way of the Lord,
    the requirements of their God.”
But with one accord they too had broken off the yoke
    and torn off the bonds.(P)
Therefore a lion from the forest(Q) will attack them,
    a wolf from the desert will ravage(R) them,
a leopard(S) will lie in wait near their towns
    to tear to pieces any who venture out,
for their rebellion is great
    and their backslidings many.(T)

“Why should I forgive you?
    Your children have forsaken me
    and sworn(U) by gods that are not gods.(V)
I supplied all their needs,
    yet they committed adultery(W)
    and thronged to the houses of prostitutes.(X)
They are well-fed, lusty stallions,
    each neighing for another man’s wife.(Y)
Should I not punish them for this?”(Z)
    declares the Lord.
“Should I not avenge(AA) myself
    on such a nation as this?

10 “Go through her vineyards and ravage them,
    but do not destroy them completely.(AB)
Strip off her branches,
    for these people do not belong to the Lord.
11 The people of Israel and the people of Judah
    have been utterly unfaithful(AC) to me,”
declares the Lord.

12 They have lied(AD) about the Lord;
    they said, “He will do nothing!
No harm will come to us;(AE)
    we will never see sword or famine.(AF)
13 The prophets(AG) are but wind(AH)
    and the word is not in them;
    so let what they say be done to them.”

14 Therefore this is what the Lord God Almighty says:

“Because the people have spoken these words,
    I will make my words in your mouth(AI) a fire(AJ)
    and these people the wood it consumes.(AK)
15 People of Israel,” declares the Lord,
    “I am bringing a distant nation(AL) against you—
an ancient and enduring nation,
    a people whose language(AM) you do not know,
    whose speech you do not understand.
16 Their quivers(AN) are like an open grave;
    all of them are mighty warriors.
17 They will devour(AO) your harvests and food,
    devour(AP) your sons and daughters;
they will devour(AQ) your flocks and herds,
    devour your vines and fig trees.(AR)
With the sword(AS) they will destroy
    the fortified cities(AT) in which you trust.(AU)

18 “Yet even in those days,” declares the Lord, “I will not destroy(AV) you completely. 19 And when the people ask,(AW) ‘Why has the Lord our God done all this to us?’ you will tell them, ‘As you have forsaken me and served foreign gods(AX) in your own land, so now you will serve foreigners(AY) in a land not your own.’

20 “Announce this to the descendants of Jacob
    and proclaim(AZ) it in Judah:
21 Hear this, you foolish and senseless people,(BA)
    who have eyes(BB) but do not see,
    who have ears but do not hear:(BC)
22 Should you not fear(BD) me?” declares the Lord.
    “Should you not tremble(BE) in my presence?
I made the sand a boundary for the sea,(BF)
    an everlasting barrier it cannot cross.
The waves may roll, but they cannot prevail;
    they may roar,(BG) but they cannot cross it.
23 But these people have stubborn and rebellious(BH) hearts;
    they have turned aside(BI) and gone away.
24 They do not say to themselves,
    ‘Let us fear(BJ) the Lord our God,
who gives autumn and spring rains(BK) in season,
    who assures us of the regular weeks of harvest.’(BL)
25 Your wrongdoings have kept these away;
    your sins have deprived you of good.(BM)

26 “Among my people are the wicked(BN)
    who lie in wait(BO) like men who snare birds
    and like those who set traps(BP) to catch people.
27 Like cages full of birds,
    their houses are full of deceit;(BQ)
they have become rich(BR) and powerful
28     and have grown fat(BS) and sleek.
Their evil deeds have no limit;
    they do not seek justice.
They do not promote the case of the fatherless;(BT)
    they do not defend the just cause of the poor.(BU)
29 Should I not punish them for this?”
    declares the Lord.
“Should I not avenge(BV) myself
    on such a nation as this?

30 “A horrible(BW) and shocking thing
    has happened in the land:
31 The prophets prophesy lies,(BX)
    the priests(BY) rule by their own authority,
and my people love it this way.
    But what will you do in the end?(BZ)