Add parallel Print Page Options

اسرائیل کو خدا پر یقین رکھنا چا ہئے مصر پر نہیں

30 خداوند فرماتا ہے ، “اے باغی لڑکو تم پر افسوس جو ایسی تدبیر کر تے ہو جو میری طرف سے نہیں۔تم عہدو پیمان کر تے ہو جو میری خواہش کے خلاف ہے اس طرح سے تم ایک کے بعد ایک کر تے رہو گے۔ تم مدد کے لئے مصر کی جانب چلے جا تے ہو۔لیکن تم مجھ سے مشورہ نہیں مانگتے ہو۔ تمہیں امید ہے کہ فرعون تمہیں بچا لے گا۔ تم چاہتے ہو کہ مصر تمہیں بچا لے اور تمہیں پناہ دے۔

“لیکن میں تمہیں بتا تا ہوں کہ مصر میں پناہ لینے سے تمہا را بچا ؤ نہیں ہو گا مصر کے سایہ میں پناہ لینا تمہا رے واسطے صرف رسوا ئی ہو گی۔ تمہا رے سردار ضعن میں ہیں۔ اور تمہا رے ایلچی حنیس کو چلے گئے ہیں۔ لیکن تمہیں مایوسی ہی ہا تھ آئے گی تم ایک ایسے ملک پر یقین کر رہے ہو جو تمہا ری مدد نہیں کرے گا۔ مصر بیکار ہے۔مصر کو ئی مدد نہیں کرے گا بلکہ صرف بے عزتی اور شرمندگی لا ئے گا۔”

یہوداہ کو خدا کا پیغام

نیگیو کے جانوروں کی بابت خداوند کی طرف سے پیغام:

دکھ اور مصیبت کی سرزمین میں جہاں نرومادہ شیر ببر اور خطرناک زہریلے سانپ بھرے ہوئے ہیں۔ یہودا ہ کے قاصد قوموں کی دولت گدھوں کی پیٹھ پر اور اپنے خزانے اونٹوں کے پیٹھ پر لاد کر اس قوم کے پاس لے جا تے ہیں جس سے انکو کچھ فائدہ نہ پہنچے گا۔ کیوں کہ مصر بیکار کا ملک ہے۔ مصر کی مدد بیکار ہے۔اس لئے میں مصر کو “سست پڑا رہنے وا لا نکمّا رہب ” کہتا ہو ں۔

اب اسے ایک تختی پر لکھ دو تا کہ سبھی لوگ اسے دیکھ سکیں۔ اسے ایک طو مار میں لکھ دو۔ انہیں آخری دنوں کے لئے لکھ دو۔ یہ ابدا لآباد کے لئے گواہ ہو ں گے۔

یہ لوگ ان بچوں کے جیسے ہیں جو اپنے ماں باپ کی بات ماننے سے انکار کر تے ہیں۔ وہ جھو ٹے ہیں اور خداوند کی شریعت کو سننے سے انکار کر تے ہیں۔ 10 وہ نبیوں سے کہتے ہیں اب اور رو یا مت دیکھو۔ہمیں سچا ئی مت بتا ؤ۔ہم سے ایسی باتیں کہو جو ہم سننا پسند کر تے ہیں۔ہمارے لئے صرف اچھی چیزیں ہی دیکھو۔ 11 اس راستہ کو چھو ڑدو۔اس راستے سے ہٹ جا ؤ۔ اور اسرائیل کے قدو س کے بارے میں ہمیں بتانا چھوڑدو۔

یہودا ہ کی مدد صرف خدا سے آتی ہے

12 اسرائیل کا قدوس فرماتا ہے، “تم لوگو ں نے اس پیغام کو قبول کر نے سے انکار کر دیا۔ تم لوگ حفاظت کے لئے ظلم اور دھوکہ پر منحصر رہنا چا ہتے ہو۔ 13 تم چونکہ ان باتو ں کے لئے قصووار ہو اس لئے تم ایک ایسی اونچی دیوار کی مانند ہو جس میں دراڑیں آچکی ہیں۔ وہ دیوار گر جا ئے گی اور چھو ٹے چھو ٹے ٹکڑوں میں ٹوٹ کر ڈھیر ہو جا ئے گی۔ 14 تم مٹی کے اس بڑے برتن کی مانند ہو جو ٹوٹ کر چھو ٹے چھو ٹے ٹکڑو ں میں بکھر جا تا ہے۔ یہ ٹوٹے ہو ئے ٹکڑے کسی کام کے نہیں ہوں گے۔ان ٹکڑو ں سے تم نہ تو آ گ سے جلتا کو ئلہ ہی اٹھا سکتے ہو اور نہ ہی کسی حو ض سے پانی۔”

15 اسرائیل کا قدوس میرا خداوند فرماتا ہے ، “اگر تم میری جانب لوٹ آتے اور خاموش ہو جا تے تو تم بچا ئے جا سکتے تھے اگر تم سکون سے رہتے اور مجھ پر بھروسہ کر تے تم زور آور ہو سکتے تھے۔

لیکن تم اسے کر نے سے انکار کر گئے۔” 16 تم کہتے ہو کہ ، “نہیں ہمیں تیز گھو ڑوں کی ضرورت ہے جن پر چڑھ کر ہم جنگ میں جا ئیں گے۔” یہ سچ ہے تمہیں تیز گھوڑو ں کی ضرورت ہے۔لیکن وہ یہ کہ وہاں سے بھاگنے کے لئے کیوں کہ دشمن کے گھو ڑے تمہا رے گھو ڑو ں سے زیادہ تیز ہو ں گے۔ 17 ایک دشمن کی دھمکی سے تمہا رے ہزارو ں لو گ بھاگ کھڑے ہوں گے۔ اگر پانچ دشمن ایک ساتھ للکاریں گے تو تمہا رے سبھی لوگ غائب ہو جا ئیں گے۔ وہاں صرف ایک ہی چیز بچی رہ جا ئے گی وہ ہے تمہا ری فوجو ں کے جھنڈوں کا ڈنڈا۔

خداوند اپنے لوگو ں کی مدد کرے گا

18 یقینا ً خداوندتم پر اپنی مہربانی ظاہر کر نے کے لئے انتظار کر رہا ہے۔ وہ تمہیں تسلی دینے کے لئے تیار ہے۔خداوند خدا ہے جو وہی کر تا ہے جو کہ صحیح ہے خوش وہ لوگ ہیں جو اس کے لئے انتظار کر تے ہیں۔

19 ہاں اے کو ہِ صیون کے باشندو! اے یروشلم کے لوگو ! تم لوگ رو تے بلکتے نہیں رہو گے۔خداوند تمہا رے رو نے کو سنے گا اور وہ تم پر رحم کرے گا۔جیسے ہی وہ تمہا رے رو نے کی آواز سنے گا وہ تمہا ری مدد کرے گا۔

20 اور اگر چہ مالک تم کو دکھ اور درد رو ٹی اور پانی کی طرح دیتا ہے۔ تو بھی تمہا را معلم تم سے رو پوش نہ ہو گا۔ بلکہ تمہا ری آنکھیں اس کو صاف صاف دیکھیں گی۔ 21 تب اگر تم صحیح راستے سے گمراہ ہو جا ؤگے اور دائیں اور بائیں چلے جا ؤ گے۔ تو تم اپنے پیچھے ایک آواز سنو گے، “سیدھی راہ یہی ہے۔ تمہیں اسی راہ پر چلنا ہے۔”

22 اس وقت تم اپنے کھو دے ہو ئے بتوں پر مڑھی ہو ئی چاندی اور ڈھا لی ہو ئی مورتیوں پر چڑھے ہو ئے سو نے کو ناپاک کرو گے۔تم اسے حیض کے کپڑے کی مانند پھینک دو گے تم اسے کہو گے ، “نکل اور دور ہو جا !”

23 اس وقت خداوند تمہا رے لئے بارش بھیجے گا۔ تم کھیتو ں میں بیج بو ؤ گے اور زمین تمہا رے لئے اناج پیدا کرے گی۔تمہیں بھر پور غذا ملے گی۔تمہا رے جانورو ں کے لئے کھیتو ں میں بھر پور چا را ہو گا۔ تمہا رے جانورو ں کے لئے بڑی بڑی چراگا ہیں ہو نگی۔ 24 بیل اور جوان گدھے جن سے زمین جو تی جا تی ہے ان کی ضرورت کا چا را ہو گا۔ تمہیں اپنی مویشیوں کے چاروں کو الگ کر نے کیلئے بیلچہ جھاج کا استعمال کر نا ہو گا۔ 25 ہر پہاڑی اور ٹیلو ں پر پانی سے لبریز چشمہ ہو ں گے۔ یہ باتیں تب ہوں گی جب بہت سے لوگ مار دیئے گئے ہوں گے اور بُر جوں کو گرا دیئے ہوں گے۔

26 تب چاند کی چاندنی ایسی ہو گی جیسی سورج کی روشنی اور سورج کی روشنی سات گنی زیادہ چمکیلی بلکہ سات دن کی روشنی کے برا بر ہو گی۔ یہ اس وقت ہو گا جب خداوند اپنے لوگو ں کے زخموں پر پٹی لگا ئے گا اور ان زخموں کو اچھا کرے گا۔جسے اس نے دیا تھا۔

27 دیکھو ! دور سے خداوند آرہا ہے اس کا قہر ایک ایسی آ گ کی مانند ہے جو دھو ئیں کے کالے بادلوں سے بھرا ہے۔ اس کے لب قہرآ لودہ اور اس کی زبان بھسم کر نے وا لی آگ کی مانند ہے۔ 28 خداوند کی سانس( روح ) ایک ایسی عظیم ندی کی مانند ہے جو تب تک چڑھتی رہتی ہے جب تک وہ گلے تک نہیں پہنچ جا تی خداوند سبھی قومو ں کا انصاف کرے گا۔ یہ ویسا ہی ہو گا جیسے وہ بربادی کی چھاج میں چھان ڈا لے۔ خداوند ان کو قابو میں کرے گا۔ یہ ویسا ہی ہو گا جیسے جانور پر قابو پانے کے لئے لگام لگا ئی جا تی ہے وہ انہیں ان کی بربادی کی جانب لے جا ئے گا۔

29 اس وقت تم خوشی کے گیت گا ؤ گے وہ وقت ان راتو ں کے جیسا ہو گا جب تم اپنی تقریب منانی شروع کر تے ہو۔ تم ان لوگو ں کی مانند شادماں ہو گے جو اسرائیل کی چٹان خداوند کے پہاڑ پر جانے کے وقت بانسری کو سنتے ہو ئے خوش ہو تے ہیں۔

30 خداوند اپنے سبھی لوگوں کو اپنے جاہ و جلال کی آواز سنا ئے گا۔ اور دیکھو اس کا زور آور بازو بھڑکتے ہوئے شعلوں کے ساتھ ، بہت زیادہ بارش کے ساتھ بجلی کا طوفان اور اولوں کی مانند قہر میں نیچے آچکا ہے۔ 31 اسور جب خدا وند کی آواز سنے گا تو وہ ڈر جائے گا۔ خدا وند لٹھ سے اسور پر وار کرے گا۔ 32 خدا وند اسور کو دف بربط کے موسیقی کے ساتھ پیٹے گا۔ اور خدا وند اسور کے خلاف سخت لڑا ئی لڑے گا۔

33 کیونکہ توفت [a] کو مدت سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ بادشاہ کے لئے تیار ہے۔ اسکی آگ کا گڑھا آگ اور بہت ساری لکڑی کے ساتھ گہرا اور چوڑا ہے۔ خدا وند کی سانس آگ کو سلگانے کے لئے گندھک کی نہر کی طرح آئیگی۔

Footnotes

  1. یسعیاہ 30:33 تو فتگیہنّا، ہنون کی گھا ٹی۔ لوگوں نے اپنے بچوں کو اس گھا ٹی میں اپنےجھو ٹے معبود ملکوم کے لئے آ گ میں قربانی دی۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں لوگوں نے کو را کرکٹ کو بھی جلا دیا۔اس لئے یہ دو زخ کے لئے نشان بن گیا۔

Woe to the Obstinate Nation

30 “Woe(A) to the obstinate children,”(B)
    declares the Lord,
“to those who carry out plans that are not mine,
    forming an alliance,(C) but not by my Spirit,
    heaping sin upon sin;
who go down to Egypt(D)
    without consulting(E) me;
who look for help to Pharaoh’s protection,(F)
    to Egypt’s shade for refuge.(G)
But Pharaoh’s protection will be to your shame,
    Egypt’s shade(H) will bring you disgrace.(I)
Though they have officials in Zoan(J)
    and their envoys have arrived in Hanes,
everyone will be put to shame
    because of a people(K) useless(L) to them,
who bring neither help(M) nor advantage,
    but only shame and disgrace.(N)

A prophecy(O) concerning the animals of the Negev:(P)

Through a land of hardship and distress,(Q)
    of lions(R) and lionesses,
    of adders and darting snakes,(S)
the envoys carry their riches on donkeys’(T) backs,
    their treasures(U) on the humps of camels,
to that unprofitable nation,
    to Egypt, whose help is utterly useless.(V)
Therefore I call her
    Rahab(W) the Do-Nothing.

Go now, write it on a tablet(X) for them,
    inscribe it on a scroll,(Y)
that for the days to come
    it may be an everlasting witness.(Z)
For these are rebellious(AA) people, deceitful(AB) children,
    children unwilling to listen to the Lord’s instruction.(AC)
10 They say to the seers,(AD)
    “See no more visions(AE)!”
and to the prophets,
    “Give us no more visions of what is right!
Tell us pleasant things,(AF)
    prophesy illusions.(AG)
11 Leave this way,(AH)
    get off this path,
and stop confronting(AI) us
    with the Holy One(AJ) of Israel!”

12 Therefore this is what the Holy One(AK) of Israel says:

“Because you have rejected this message,(AL)
    relied on oppression(AM)
    and depended on deceit,
13 this sin will become for you
    like a high wall,(AN) cracked and bulging,
    that collapses(AO) suddenly,(AP) in an instant.
14 It will break in pieces like pottery,(AQ)
    shattered so mercilessly
that among its pieces not a fragment will be found
    for taking coals from a hearth
    or scooping water out of a cistern.”

15 This is what the Sovereign(AR) Lord, the Holy One(AS) of Israel, says:

“In repentance and rest(AT) is your salvation,
    in quietness and trust(AU) is your strength,
    but you would have none of it.(AV)
16 You said, ‘No, we will flee(AW) on horses.’(AX)
    Therefore you will flee!
You said, ‘We will ride off on swift horses.’
    Therefore your pursuers will be swift!
17 A thousand will flee
    at the threat of one;
at the threat of five(AY)
    you will all flee(AZ) away,
till you are left(BA)
    like a flagstaff on a mountaintop,
    like a banner(BB) on a hill.”

18 Yet the Lord longs(BC) to be gracious to you;
    therefore he will rise up to show you compassion.(BD)
For the Lord is a God of justice.(BE)
    Blessed are all who wait for him!(BF)

19 People of Zion, who live in Jerusalem, you will weep no more.(BG) How gracious he will be when you cry for help!(BH) As soon as he hears, he will answer(BI) you. 20 Although the Lord gives you the bread(BJ) of adversity and the water of affliction, your teachers(BK) will be hidden(BL) no more; with your own eyes you will see them. 21 Whether you turn to the right or to the left, your ears will hear a voice(BM) behind you, saying, “This is the way;(BN) walk in it.” 22 Then you will desecrate your idols(BO) overlaid with silver and your images covered with gold;(BP) you will throw them away like a menstrual(BQ) cloth and say to them, “Away with you!(BR)

23 He will also send you rain(BS) for the seed you sow in the ground, and the food that comes from the land will be rich(BT) and plentiful.(BU) In that day(BV) your cattle will graze in broad meadows.(BW) 24 The oxen(BX) and donkeys that work the soil will eat fodder(BY) and mash, spread out with fork(BZ) and shovel. 25 In the day of great slaughter,(CA) when the towers(CB) fall, streams of water will flow(CC) on every high mountain and every lofty hill. 26 The moon will shine like the sun,(CD) and the sunlight will be seven times brighter, like the light of seven full days, when the Lord binds up the bruises of his people and heals(CE) the wounds he inflicted.

27 See, the Name(CF) of the Lord comes from afar,
    with burning anger(CG) and dense clouds of smoke;
his lips are full of wrath,(CH)
    and his tongue is a consuming fire.(CI)
28 His breath(CJ) is like a rushing torrent,(CK)
    rising up to the neck.(CL)
He shakes the nations in the sieve(CM) of destruction;
    he places in the jaws of the peoples
    a bit(CN) that leads them astray.
29 And you will sing
    as on the night you celebrate a holy festival;(CO)
your hearts will rejoice(CP)
    as when people playing pipes(CQ) go up
to the mountain(CR) of the Lord,
    to the Rock(CS) of Israel.
30 The Lord will cause people to hear his majestic voice(CT)
    and will make them see his arm(CU) coming down
with raging anger(CV) and consuming fire,(CW)
    with cloudburst, thunderstorm(CX) and hail.(CY)
31 The voice of the Lord will shatter Assyria;(CZ)
    with his rod he will strike(DA) them down.
32 Every stroke the Lord lays on them
    with his punishing club(DB)
will be to the music of timbrels(DC) and harps,
    as he fights them in battle with the blows of his arm.(DD)
33 Topheth(DE) has long been prepared;
    it has been made ready for the king.
Its fire pit has been made deep and wide,
    with an abundance of fire and wood;
the breath(DF) of the Lord,
    like a stream of burning sulfur,(DG)
    sets it ablaze.(DH)