Add parallel Print Page Options

سرداروں کو راست اور بہتر ہونا چاہئے

32 میں جو باتیں بتا رہا ہوں انہیں سنو! بادشاہ صداقت سے سلطنت کرے گا اور شہزادہ انصاف کے ساتھ حکمرانی کرے گا۔ تب ہر ایک حکمراں طوفان اور ہوا سے بچنے کے لئے پناہ گاہ کی مانند ہو گا۔ وہ خشک زمین میں پانی کی ندیوں کی مانند اور ماندگی کی زمین میں بڑی چٹان کے سایہ کی مانند ہوگی۔ پھر لوگوں کی آنکھیں جو دیکھ سکتی ہیں وہ بند نہیں ہونگی۔ اسی طرح سے انکے کان جو سنتے ہیں وہ اصل میں اس پر توجہ دیں گے۔ وہ لوگ جو سوچنے میں بہت تیز ہوتے ہیں ہوشمند ہوجائیں گے۔ وہ لوگ جو ابھی صاف صاف نہیں بول پاتے ہیں وہ صاف صاف اور جلد ہی بولنے لگیں گے۔ احمق لوگ عظیم شخص نہیں کہلائیں گے۔ شریر لوگ عزت و احترام والے لوگ نہیں کہلائیں گے۔

ایک احمق شخص احمقانہ باتیں ہی کہتا ہے اور وہ اپنے دما غ میں بری باتوں کا ہی منصوبہ بنا تا ہے۔ احمق شخص غلط کام کرنے کی ہی کو شش کر تا ہے۔ وہ خدا وند کے بارے میں غلط باتیں کہتا ہے۔ احمق شخص بھو کوں کو کھا نا کھا نے نہیں دیتا۔ احمق شخص پیاسے لوگوں کو پانی دینے سے انکار کرتا ہے۔ احمق شخص برائی کو ایک ہتھیار کی شکل میں استعمال کرتا ہے۔ وہ مسکینوں کو جھوٹ کے ذریعہ برباد کرنے کے لئے منصوبے بنا تے ہیں۔ اس کی یہ جھو ٹی باتیں محتاجوں کو صحیح انصاف ملنے سے دور رکھتی ہیں۔

لیکن عزت دار شخص آبرو مندانہ ہی منصوبہ بنا تا ہے اور اپنے آبرو مندانہ فطرت کی وجہ سے وہ سخاوت سے رہتا ہے۔

برا وقت آرہا ہے

اے عورتو تم میں سے جو آرام و چین سے ہو ، کھڑی ہو جاؤ اور میری آواز سنو۔ تم عورتو جو محفوظ تصور کرتی ہو ، میں جو باتیں کہہ رہا ہوں اسے سنو۔ 10 اے عورتو! تم ابھی محفوظ تصور کرتی ہو لیکن ایک سال بعد تم خوف سے کانپو گی۔ کیوں کہ تم اگلے برس انگور اکٹھا نہیں کر سکو گی۔ اکٹھا کر نے کے لئے ایک بھی انگور نہیں ہوگا۔

11 اے عورتو! ابھی تم چین سے ہو لیکن تمہیں ڈر نا چاہئے۔ اے عورتو! ابھی تم محفوظ تصور کرتی ہو لیکن تمہیں تھر تھرانا چاہئے۔ اپنے حسین پوشاک کو اتار پھینکو اور غم کا لباس پہن لو۔ اور ان کو اپنی کمر پر لپیٹ لو۔ 12 اپنے غم سے بھری چھا تیوں پر ان غم انگیز پوشاک کو پہن لو۔ چیخو کیوں کہ تمہارے کھیت اجڑے ہوئے ہیں۔ تمہاری تاکیں جو میویدار تھیں لیکن اب خالی پڑی ہیں۔ 13 میرے لوگوں کی زمین کے لئے چیخو۔ چلاؤ کیوں کہ وہاں کچھ نہیں صرف کانٹے اور جھا ڑ یاں ہی ہیں۔ چیخا کرو اس شہر کے لئے اور ان سب گھروں کے لئے جو کبھی شادمانی سے بھرے ہوئے تھے۔

14 لوگ اس اہم شہر کو چھو ڑ جائیں گے۔ یہ محل اور یہ برج ویران چھو ڑ دیئے جائیں گے۔ وہ جانوروں کی غار کی مانند ہو جائیں گے۔ شہر میں جنگلی گدھے بسیرا کریں گے وہاں پر صرف بھیڑوں کے چراگاہوں کے علاوہ کچھ بھی نہ ہوگا۔

15 ایسا اس وقت تک ہوتا رہے گا جب تک خدا اوپر سے اپنی روح ہمارے اوپر نہیں انڈیلتا ہے۔ تب ریگستان کاشتکاری کی زمین ہو جائے گی۔ اور کاشتکاری کی زمین جنگل میں تبدیل ہو جائے گی۔ 16 تب چاہے وہ کاشتکاری کی زمین ہو یا ریگستان تم کو ہر جگہ انصاف اور صداقت ملیگی۔ 17 تب وہ انصاف اور صداقت ہمیشہ ہمیشہ کے لئے سلامتی اور تحفظ کو لائے گی۔ 18 اور میرے لوگ سلامتی کے مکانوں میں بے خطر اور بلا کوئی پریشانی کے رہیں گے۔ یہ خیمے سلامتی اور سکون کا جنت ہونگے۔

19 لیکن یہ سب کچھ ہو نے سے قبل اس جنگل کو گرنا ہوگا۔ اس شہر کو شکست یاب ہونا ہوگا۔ 20 تم میں سے وہ خوش ہے جو ہر ایک نہر کے کنارے بیج بوتے ہیں اور اپنے مویشیوں اور گدھوں کو آزادانہ گھومنے دیتے ہیں۔

The Kingdom of Righteousness

32 See, a king(A) will reign in righteousness
    and rulers will rule with justice.(B)
Each one will be like a shelter(C) from the wind
    and a refuge from the storm,(D)
like streams of water(E) in the desert(F)
    and the shadow of a great rock in a thirsty land.

Then the eyes of those who see will no longer be closed,(G)
    and the ears(H) of those who hear will listen.
The fearful heart will know and understand,(I)
    and the stammering tongue(J) will be fluent and clear.
No longer will the fool(K) be called noble
    nor the scoundrel be highly respected.
For fools speak folly,(L)
    their hearts are bent on evil:(M)
They practice ungodliness(N)
    and spread error(O) concerning the Lord;
the hungry they leave empty(P)
    and from the thirsty they withhold water.
Scoundrels use wicked methods,(Q)
    they make up evil schemes(R)
to destroy the poor with lies,
    even when the plea of the needy(S) is just.(T)
But the noble make noble plans,
    and by noble deeds(U) they stand.(V)

The Women of Jerusalem

You women(W) who are so complacent,
    rise up and listen(X) to me;
you daughters who feel secure,(Y)
    hear what I have to say!
10 In little more than a year(Z)
    you who feel secure will tremble;
the grape harvest will fail,(AA)
    and the harvest of fruit will not come.
11 Tremble,(AB) you complacent women;
    shudder, you daughters who feel secure!(AC)
Strip off your fine clothes(AD)
    and wrap yourselves in rags.(AE)
12 Beat your breasts(AF) for the pleasant fields,
    for the fruitful vines(AG)
13 and for the land of my people,
    a land overgrown with thorns and briers(AH)
yes, mourn(AI) for all houses of merriment
    and for this city of revelry.(AJ)
14 The fortress(AK) will be abandoned,
    the noisy city deserted;(AL)
citadel and watchtower(AM) will become a wasteland forever,
    the delight of donkeys,(AN) a pasture for flocks,(AO)
15 till the Spirit(AP) is poured on us from on high,
    and the desert becomes a fertile field,(AQ)
    and the fertile field seems like a forest.(AR)
16 The Lord’s justice(AS) will dwell in the desert,(AT)
    his righteousness(AU) live in the fertile field.
17 The fruit of that righteousness(AV) will be peace;(AW)
    its effect will be quietness and confidence(AX) forever.
18 My people will live in peaceful(AY) dwelling places,
    in secure homes,(AZ)
    in undisturbed places of rest.(BA)
19 Though hail(BB) flattens the forest(BC)
    and the city is leveled(BD) completely,
20 how blessed you will be,
    sowing(BE) your seed by every stream,(BF)
    and letting your cattle and donkeys range free.(BG)