Add parallel Print Page Options

خدا کے بارے میں سبھی لوگ جا نیں گے

65 خداوند فرماتا ہے، “میں ان لوگو ں کی طرف بھی متوجہ ہوا تھا جو مشورہ حاصل کر نے کے لئے کبھی میرے پاس نہیں آئے۔ جن لوگوں نے مجھے تلاش نہ کیا میں ان کے لئے تیار نہ تھا وہ مجھے پا لیا۔میں نے ایک ایسی قوم سے بات کی جو میرے نام سے پکاری نہیں جا تی تھی۔‘ میں یہاں ہو ں! میں یہاں ہوں۔‘

“سارے دن ، میں نے اپنے ہا تھوں کو پھیلا یا ،ان لوگوں کو قبول کر نے کے لئے تیار تھا جنہوں نے میرے خلاف بغاوت کی تھی۔ لیکن وہ لوگ اس طرح کے راستے پر چلتے رہے جو بالکل اچھا نہیں تھا۔ وہ اپنے من کے مطابق اور اپنے تصور سے کاموں میں ملوث ہو ئے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو ان کا موں کو کر تے رہے جو مجھے ناراض کر تے ہیں ! وہ باغوں میں جھو ٹے دیوتاؤں کو قربانیاں پیش کیا کر تے تھے اور اینٹوں پر بخور جلاتے تھے۔ وہ لوگ قبروں کے بیچ میں بیٹھتے ہیں۔ وہ وہاں مُردوں سے پیغام حاصل کرنے کی کوشش میں رات گذارتے ہیں۔ وہ سور کا گوشت کھا تے ہیں۔ان کے پیالے ناپاک چیزوں کے شوربہ سے بھرا ہے۔ “لیکن وہ لوگ دوسرے لوگوں سے کہا کر تے تھے ، دور رہو ! میرے نزدیک مت آؤ۔ میں تمہا رے لئے زیادہ پاک ہوں۔میری نظرو ں میں وہ لوگ اس جلن وا لی دھو ئیں کی طرح ہیں جو لگاتار جلتی ہو ئی آگ سے آتی ہے۔ ”

اسرائیل کو سزا ہو نی چا ہئے

“دیکھو ! میرے آگے یہ قلمبند ہوا ہے۔ میں خاموش نہیں رہوں گا بلکہ میں انہیں پو ری طرح وا پس دو ں گا۔ میں انہیں ، “انکے اور انکے باپ دادا دونوں کے گناہوں کے لئے سزا دونگا۔ خدا وند کہتا ہے۔ چونکہ وہ پہاڑوں پر بخور جلائے اور پہاڑیوں پر مجھے ذلیل کیا۔ میں انہیں وہ سزا دوں گا جس کے وہ مستحق ہیں۔”

خدا اسرائیل کو پوری طرح نیست و نابود کرے گا

خدا وند فرماتا ہے ، “جب انگور کے گچھوں میں رس بچا رہتا ہے ، تو لوگ انہیں تباہ نہیں کرتے ہیں کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ ان میں ابھی بھی کچھ اچھائی ہے۔ میں اپنے خادموں کے ساتھ بھی وہی کروں گا ، اس لئے میں انہیں پوری طرح تباہ نہیں کروں گا۔ میں یعقوب کو اولاد دونگا۔ میں یہوداہ کو جانشین دونگا جو کہ میرے پہاڑوں کو اپنے قبضہ میں رکھیں گے۔ میرے چنے ہوئے زمین کو رکھیں گے۔ میرے خادم وہاں رہیں گے۔ 10 تب شارون کا میدان بھیڑوں کے جھنڈوں کے لئے چراگاہ بن جائے گا۔ اور عکور کی وادی مویشیوں کے لئے آرام گاہ ہوگی۔ یہ سب باتیں میرے لوگوں کے لئے ہونگی۔ جو میری پیروی کرنے کے خواہش رکھتے ہیں۔

11 “لیکن تم میں سے وہ لوگ جو خداوند سے پھر گئے ان کو سزا دی جا ئے گی۔ تم لوگ جنہوں نے میرے کو ہ مقدس کو بھلا دیا ہے اور خداوند ’قسمت‘ کے لئے ضیافت تیار کر تے ہو اور خداوند کے لئے ’مقدر‘ کے لئے مئے کا جام بھر تے ہو۔ 12 میں تم لوگوں کو تلوار سے مارے جانے کے لئے حوا لے کر دوں گا اور تم سب ذبح کر دیئے جا ؤ گے کیوں کہ تم میری پکار پر دھیان نہیں دیتے ہو۔ جب میں نے تم سے بات کر نے کی کو شش کی ، تم نے بالکل نہیں سنا۔ تم نے وہ کیا جو میری نظرو ں میں بُرا تھا۔ تم نے ان چیزوں کو کرنے کے لئے چنا جن سے میں نفرت کر تا ہوں۔”

13 اس لئے میرے مالک خداوند نے یہ باتیں کہیں،
“میرے بندے کھا ئیں گے
    اور تم بھو کے رہو گے۔
میرے بندے پئیں گے
    اور تم پیاسے رہو گے۔
میرے بندے شادماں ہو ں گے
    لیکن تم شرمندہ ہو گے۔
14 میرے خادم گا ئیں گے کیوں کہ وہ اپنے دلوں میں مسرور ہوں گے۔
    لیکن تم بدکار روؤگے
کیوں کہ تمہا را دل غموں سے بھرا ہوا ہے۔
    تم اپنے ٹو ٹے ہو ئے دل کی وجہ سے ماتم کرو گے۔
15 تمہا را نام میرے لوگوں کے درمیان لعنت دینے کے لئے استعمال کیا جا ئے گا۔
خداوند میرا مالک تم کو مار ڈا لے گا
    اور وہ اپنے خادموں کو ایک نیا نام دیگا۔”
16 اگر کو ئی رو ئے زمین پر اپنے لئے دعا ئے خیر چاہتا ہے
    تو وہ اسے وفادار خدا کے نام پر مانگیں گے۔
اور جو کو ئی بھی وعدہ کرے گا
    وہ صرف وفادار خدا کے نام پر ہی کرے گا۔
کیونکہ ماضی کی مصیبتوں کو بھلا دیا جا ئے گا۔
    میں انہیں اپنی نظروں سے ہٹا دوں گا۔

ایک نیا وقت آرہا ہے

17 “یہاں دیکھو! میں ایک نئے آسمان اور نئی زمین بھی پیدا کر رہا ہوں۔
لوگ ماضی کے بارے میں یاد نہیں رکھیں گے۔
    وہ چیزیں ان کے دماغ میں نہیں آئیں گی۔
18 خوش رہو
    اور میں جو تخلیق کر تا ہوں اس پر شادمان ہو۔
میں ایسا یروشلم تخلیق کروں گا جو خوشیوں سے بھر ہو گا
    اور میں اس کے لوگوں کو ایک خوشحال قو م بنا ؤں گا۔

19 “میں یروشلم کے با رے میں خوشی محسوس کروں گا۔
    میں اپنے لوگوں سے خوش رہوں گا۔
اور اب سے اس شہر میں رونے کی آواز
    اور غموں کا دکھڑا یروشلم میں کو ئی بھی نہیں سنے گا۔
20 وہاں پھر کبھی اور کو ئی ایسا بچہ نہیں ہو گا جو صرف کچھ دنوں کے لئے زندہ رہا ہو
    اور بو ڑھا آدمی جو اپنی پو ری زندگی نہ جیا ہو۔
وہ شخص جو سو سال کی عمر میں مرتا ہے اسے جوان آدمی سمجھا جا ئے گا
    اور اس شخص کو لعنتی سمجھا جا ئے گا جو سوسال تک نہیں پہنچتاہے۔
21 “دیکھو ! شہر میں اگر کو ئی شخص اپنا گھر بنا ئے گا تو وہ شخص اس میں بسے گا۔
    اگر کو ئی شخص تاکستان لگا ئے گا وہ اس کے پھلوں سے لطف اندوز ہو گا۔
22 وہاں کو ئی شخص ایسا نہیں ہو گا جو گھر بنا ئے گا
    لیکن کو ئی دوسرا اس میں رہے گا۔
وہاں ایسا کو ئی نہیں ہو گا جو تا کستان لگا ئے گا،
    لیکن کو ئی دوسرا اس کے پھل سے لطف اندوز ہو گا۔
میرے لوگوں کے ایام درخت کے ایام کے مانند ہو ں گے۔
    میرے چنے ہو ئے لوگ ان چیزوں کو ختم نہیں کریں گے جنہیں انہوں نے بنایا ہے۔
23 ان کی محنت بیکار نہیں جا ئے گی
    اور ان کے بچے تباہ ہو نے وا لے نہیں رہیں گے۔
کیونکہ وہ لوگ اپنے بچے سمیت خداوند کا برکت وا لا خاندان ہے۔
24 اس سے پہلے کہ وہ پکار پا ئیں،میں جواب دوں گا۔
    جب وہ بول ہی رہے ہوں گے میں ان کا جواب دوں گا۔
25 بھیڑیا اور میمنہ ساتھ میں کھا ئیں گے۔
    شیر بیل کی طرح بھو سا کھا ئے گا
    لیکن سانپ دھول کھا ئے گا۔
وہ میرے کو ہ مقدس پر کسی کو نہ تو نقصان پہنچا ئے گا اور نہ ہی تباہ کرے گا۔”
خداوند یہ سب کچھ فرماتا ہے۔