Add parallel Print Page Options

یسوع کا اپنے ماننے والوں کو خوش خبری دینا

14 یسوع نے کہا ، “اپنے دل کو تکلیف نہ دو خدا پر اور مجھ پر بھروسہ رکھو۔ میرے با پ کے گھر میں کئی کمرے ہیں اگر یہ سچ نہ ہو تا تو میں تم سے کبھی نہ کہتا۔ میں وہاں جارہا ہوں تا کہ تمہا رے لئے جگہ تیار کروں۔ جب میں وہا ں جا کر تمہا رے لئے جگہ بنا لوں تب دوبارہ میں پھر آؤں گا۔ اور میں تمہیں اپنے ساتھ لے جا ؤں گا۔ اور تب تم میرے ساتھ جہاں میں ہوں وہاں تم بھی رہنا۔ اور تم اس راہ کو جانتے ہو جہاں میں جا رہا ہوں۔”

تھوما نے کہا، “ا ے خداوند! ہم نہیں جانتے کہ آپ کہاں جا رہے ہیں پھر ہم کس طرح راہ کو جانیں گے ؟”

یسوع نے جواب دیا ، “میں راستہ ہوں میں سچا ئی ہوں اور زندگی بھی۔ میں ہی ایک ذریعہ ہوں جس سے تم باپ کے پاس جا سکتے ہو۔ اگر تم حقیقت میں مجھے جان گئے ہو تے تو میرے باپ کو بھی جانتے اب تم اسے جانتے ہو اور تم نے اسے دیکھ لیا ہے۔”

فلپ نے یسوع سے کہا ، “اے خداوند! ہمیں اپنے باپ کو دکھا ؤ یہی ہم چا ہتے ہیں۔”

یسوع نے جواب دیا ، “فلپ میں اتنے عرصہ سے تمہا رے ساتھ ہوں اور تمہیں مجھے جاننا چاہئے۔جس شخص نے مجھے دیکھا ہے اس نے باپ کو بھی دیکھا ہے پھر تم ایسا کیوں کہتے ہو کہ ہمیں باپ کو دکھا ؤ؟ 10 کیا تمہیں یقین نہیں ہے کہ میں باپ میں ہوں اور باپ مجھ میں ہے جو کچھ میں تمہیں کہہ چکا ہوں وہ میری طرف سے نہیں بلکہ باپ مجھ میں ہے اور وہ اپنا کام کر رہا ہے۔ 11 جب میں یہ کہوں کہ باپ مجھ میں ہے اور میں باپ میں ہوں تو یقین کر نا چا ہئے یا پھر معجزے کی وجہ سے ایمان لے آ ؤ جو میں نے کئے۔

12 میں سچ کہتا ہوں جو شخص مجھ میں یقین رکھتا ہے اور ایمان رکھتا ہے اور جو کام میں کرتا ہوں وہ بھی کرے۔ہاں! وہ اس سے بھی بڑا کام کرے گا جو میں نے کئے ہیں۔کیوں کہ میں باپ کے پا س جا رہا ہوں۔ 13 اگر تم میرے نام سے کچھ چا ہو گے میں تمہا رے لئے کروں گا اس طرح باپ کی عظمت و جلال کا اظہار بیٹے کے ذریعے ہو گا۔ 14 اگر تم میرے نام سے کچھ چا ہو گے میں تمہا رے لئے کروں گا۔

مقدس روح کا وعدہ

15 “اگر تمہیں مجھ سے محبت ہے تو تم وہی کروگے جس کا میں نے حکم دیا ہے۔ 16 میں باپ سے استدعا کروں گا تو وہ تمہا رے لئے دوسرا مدد گار [a] دیگا۔ اور وہ ہمیشہ تمہا رے ساتھ رہے گا۔ 17 وہ مدد گا ر یعنی روح حق [b] جسے دنیا تسلیم نہیں کرتی کیوں کہ دنیا نہ اسے جانتی ہے اور نہ دیکھتی ہے“لیکن تم جانتے ہو وہ تمہا رے ساتھ ہے اور تم میں رہے گی۔

18 “میں تمہیں اس طرح تنہا نہیں چھو ڑوں گا جیسے بغیر والدین کے بچے رہتے ہیں میں دوبارہ تمہا رے پاس آؤں گا۔ 19 بہت کم وقت میں دنیا کے لوگ مجھے پھر نہ دیکھیں گے لیکن تم مجھے دیکھو گے تم زندہ رہوگے اس لئے کہ میں زندہ ہوں۔ 20 اس روز تم جان جاؤگے کہ میں با پ میں ہوں۔ اور یہ بھی جان جا ؤگے تم مجھ میں ہو اور میں تم میں ہوں۔ 21 اگر کوئی شخص میرے احکام کو جانتا ہے اور اس پر عمل کر تا ہے تو ایسا شخص حقیقت میں مجھ سے ہی محبت کرتا ہے اور میرا باپ بھی اس سے محبت کرتا ہے جو مجھ سے محبت کر ے گا اور میں خود کو اس پر ظاہر کروں گا اور میں اس سے محبت کروں گا اور اپنے آپ کو اس پر ظا ہر کروں گا۔”

22 تب یہوداہ نے ( یہوداہ اسکر یوتی نہیں )کہا ، “اے خدا وندتم اپنے آپ کو ہم پر ظا ہر کرنے کا منصوبہ کیوں بنا رہے ہو اور دنیا پر کیوں نہیں ؟”

23 یسوع نے جواب دیا ، “اگر کو ئی آدمی مجھ سے محبت کریگا تو میرے کلام پر عمل کرے گا۔ میرا باپ اس سے محبت کرے گا۔ میں اور میرا باپ اس کے ساتھ رہے گا۔ 24 لیکن جو شخص مجھ سے محبت نہیں رکھتا میری تعلیمات پر عمل نہیں کرتا۔ اور یہ تعلیمات جو تم سنتے ہو حقیقت میں میری نہیں ہیں بلکہ میرے باپ کی طرف سے ہیں جس نے مجھے بھیجا ہے۔

25 “میں تم سے یہ سب کچھ کہہ چکا ہوں جبکہ میں تمہا رے ساتھ ہوں۔ 26 لیکن مددگار تمہیں ہر چیز کی تعلیم دے گا یہ مددگار جو مقدس روح ہے تمہیں میری ہر بات کی یاد دلا ئیگا۔”یہ مددگار مقدس روح ہے جسے باپ میرے نام سے بھیجے گا۔

27 “میں تمہیں اطمینان دلا تا ہوں یہ میرا اپنا اطمینان ہے تمہیں دیتا ہوں مگر اس طرح نہیں جیسا کہ دنیا تمہیں دیتی ہے اس لئے مت گھبرا ؤ اور نہ ڈرو۔ 28 تم سن چکے ہو جو کچھ کہ میں تم سے کہہ چکا ہو ں کہ میں جانتا ہوں لیکن میں پھر تمہا رے پاس آؤں گا۔اگر تم مجھ سے محبت رکھتے ہو تو تم خوش ہو گے کیوں کہ میں باپ کے پاس جا رہا ں ہوں۔ کیوں کہ باپ مجھ سے زیادہ عظیم ہے۔ 29 میں تم سے کچھ ہو نے سے قبل سب باتیں کہہ چکا ہوں۔ تا کہ جب ہو جائے تو تم یقین کر سکو۔”

30 میں تم سے اور زیادہ بات نہیں کروں گا کیوں کہ دنیا کا حا کم (ابلیس ) آرہا ہے اس کا مجھ پرکو ئی اختیار نہیں ہے۔ 31 لیکن دنیا کو یہ جاننا چاہئے کہ میں باپ سے محبت کر تا ہو ں اس لئے میں وہی کچھ کر تا ہو ں جو باپ نے مجھ سے کرنے کو کہا ہے “آؤ ہم یہاں سے چلیں گے۔”

Footnotes

  1. یوحنا 14:16 مدد گار یا “آرامدہ” روح القدس
  2. یوحنا 14:17 روح حق یہ روح القدس ہے– اس کا کام یسوع کی مدد کرنا اس لئے خدا کی سچّائی کو اس کے شاگرد سمجھ سکے یوحنّا ۱۳:۱۶

Jesus Comforts His Disciples

14 “Do not let your hearts be troubled.(A) You believe(B) in God[a];(C) believe also in me. My Father’s house has many rooms; if that were not so, would I have told you that I am going there(D) to prepare a place for you? And if I go and prepare a place for you, I will come back(E) and take you to be with me that you also may be where I am.(F) You know the way to the place where I am going.”

Jesus the Way to the Father

Thomas(G) said to him, “Lord, we don’t know where you are going, so how can we know the way?”

Jesus answered, “I am(H) the way(I) and the truth(J) and the life.(K) No one comes to the Father except through me.(L) If you really know me, you will know[b] my Father as well.(M) From now on, you do know him and have seen him.”

Philip(N) said, “Lord, show us the Father and that will be enough for us.”

Jesus answered: “Don’t you know me, Philip, even after I have been among you such a long time? Anyone who has seen me has seen the Father.(O) How can you say, ‘Show us the Father’? 10 Don’t you believe that I am in the Father, and that the Father is in me?(P) The words I say to you I do not speak on my own authority.(Q) Rather, it is the Father, living in me, who is doing his work. 11 Believe me when I say that I am in the Father and the Father is in me; or at least believe on the evidence of the works themselves.(R) 12 Very truly I tell you, whoever believes(S) in me will do the works I have been doing,(T) and they will do even greater things than these, because I am going to the Father. 13 And I will do whatever you ask(U) in my name, so that the Father may be glorified in the Son. 14 You may ask me for anything in my name, and I will do it.

Jesus Promises the Holy Spirit

15 “If you love me, keep my commands.(V) 16 And I will ask the Father, and he will give you another advocate(W) to help you and be with you forever— 17 the Spirit of truth.(X) The world cannot accept him,(Y) because it neither sees him nor knows him. But you know him, for he lives with you and will be[c] in you. 18 I will not leave you as orphans;(Z) I will come to you.(AA) 19 Before long, the world will not see me anymore, but you will see me.(AB) Because I live, you also will live.(AC) 20 On that day(AD) you will realize that I am in my Father,(AE) and you are in me, and I am in you.(AF) 21 Whoever has my commands and keeps them is the one who loves me.(AG) The one who loves me will be loved by my Father,(AH) and I too will love them and show myself to them.”

22 Then Judas(AI) (not Judas Iscariot) said, “But, Lord, why do you intend to show yourself to us and not to the world?”(AJ)

23 Jesus replied, “Anyone who loves me will obey my teaching.(AK) My Father will love them, and we will come to them and make our home with them.(AL) 24 Anyone who does not love me will not obey my teaching. These words you hear are not my own; they belong to the Father who sent me.(AM)

25 “All this I have spoken while still with you. 26 But the Advocate,(AN) the Holy Spirit, whom the Father will send in my name,(AO) will teach you all things(AP) and will remind you of everything I have said to you.(AQ) 27 Peace I leave with you; my peace I give you.(AR) I do not give to you as the world gives. Do not let your hearts be troubled(AS) and do not be afraid.

28 “You heard me say, ‘I am going away and I am coming back to you.’(AT) If you loved me, you would be glad that I am going to the Father,(AU) for the Father is greater than I.(AV) 29 I have told you now before it happens, so that when it does happen you will believe.(AW) 30 I will not say much more to you, for the prince of this world(AX) is coming. He has no hold over me, 31 but he comes so that the world may learn that I love the Father and do exactly what my Father has commanded me.(AY)

“Come now; let us leave.

Footnotes

  1. John 14:1 Or Believe in God
  2. John 14:7 Some manuscripts If you really knew me, you would know
  3. John 14:17 Some early manuscripts and is