Add parallel Print Page Options

یسوع کی دعا شاگردوں کے لئے

17 جب یسوع یہ ساری باتیں کہہ چکے تو اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اٹھا کر کہا!” اے باپ! وہ وقت آگیا ہے کہ بیٹے کو جلا ل عطا کر تا کہ بیٹا تمہیں جلا ل دے سکے۔ تم نے بیٹے کو ہر بشر پر اختیا ر دیا تا کہ میں ان کو ابدی زندگی دے سکو ں جن کو تو نے میرے حوا لہ کیا ہے۔ اور یہی ابدی زندگی ہے کہ آدمی تجھے جان سکے کہ تو ہی سچا خدا ہے اور یسوع مسیح کو جان سکے جسے تو نے بھیجا ہے۔ وہ کام جو تو نے میرے ذمہ کیا تھا میں وہ ختم کیا۔ اور تیرے جلا ل کو زمین پر ظا ہر کیا۔ اور اب اے باپ اپنے ساتھ مجھے جلا ل دے اور اسی جلا ل کو دے جو دنیا بننے سے پہلے تیرے ساتھ مجھے حا صل تھا۔

“تو نے مجھے دنیا میں سے چند آدمیوں کو دیا میں نے تیرے بارے میں انہیں بتا یا میں نے یہ بھی بتا یا کہ تو کون ہے وہ آدمی تیرے ہی تھے جو تو نے مجھے دیئے تھے۔ انہوں نے تیری تعلیمات پر عمل کیا۔ اب انہوں نے یہ جان لیا کہ جو کچھ تو نے مجھے دیا وہ تیری ہی طرف سے تھا۔ “جو تو نے مجھے دیا تھا، اسی تعلیما ت کو میں نے ان لوگوں کو دی۔ انہوں نے تعلیما ت کو قبول کیا۔ اور سچ مانا کہ میں تیری ہی طرف سے آیا ہوں اور ایمان لا ئے کہ تو نے ہی مجھے بھیجا ہے۔ ان کے لئے میں دعا کرتا ہو ں۔ میں دنیا کے لوگوں کے لئے دعا نہیں کرتا لیکن میں ان کے لئے دعا کرتا ہو ں جو تو نے مجھے دیا کیوں کہ وہ تیرے ہیں۔ 10 جو کچھ میرے پا س ہے وہ تیرا ہی ہے جو کچھ تیرا ہے وہ میرا ہے اور انہی کی وجہ سے یہ لوگ میرے جلا ل کو لا تے ہیں۔

11 آئندہ میں دنیا میں نہ ہوں گا اب میں تیرے پاس آرہا ہوں اور اب یہ لوگ دنیا میں رہیں گے مقدس باپ انہیں محفوظ رکھ اپنے نام کے وسیلہ سے جو تو نے مجھے بخشا ہے تا کہ وہ متفق ہو ں جیسا کہ ہم متفق ہیں۔ 12 میں نے تیرے اس نام کے وسیلے سے جب تک رہا ان کی حفا ظت کی اور ان کو بچا ئے رکھا ان میں سے ایک آدمی نہیں کھو یا سوا ئے ایک جس کا انتخاب ہلا کت کے لئے تھا۔ وہ اس لئے ہلا ک ہوا تا کہ صحیفوں کا لکھا پورا ہو۔

13 “اب میں تیرے پاس آرہا ہوں لیکن میں ان چیزوں کے لئے جب تک میں دنیا میں ہو ں دعا کرتا رہو ں تا کہ ان لوگوں کو میری خوشی حا صل ہو۔ 14 میں نے تیرا کلام (تعلیمات) انہیں پہنچا دیا اور دنیا نے ان سے نفرت کی۔ دنیا نے ان سے اس لئے نفرت کی کہ وہ ا س دنیا کے نہیں جیسا کہ میں اس دنیا کا نہیں۔

15 میں یہ نہیں کہتا کہ تو انہیں دنیا سے اٹھا لے بلکہ میں یہ کہتا ہو ں کہ تو انہیں شیطان کے شر سے محفوظ رکھ۔ 16 جیسا کہ میں اس دنیا کا نہیں وہ بھی دنیا کے نہیں۔ 17 تو انہیں سچا ئی سے اپنی خدمت کے لئے تیار کر تیری تعلیمات سچ ہیں۔ 18 میں نے انہیں دنیا میں بھیجا جس طرح تو نے مجھے بھیجا۔ 19 میں اپنے آپ کو خدمت کے لئے تیار کررہا ہو ں۔ یہ ان ہی کے لئے کررہا ہو ں تا کہ وہ میری سچی خدمت کر سکیں۔

20 “میں ان لوگوں کے لئے دعا کر تا ہو ں بلکہ میں ان تمام لوگوں کے لئے دعا کر تا ہو ں جو ان کی تعلیمات سے مجھ پر ایمان لا ئے۔ 21 اے باپ! میں دعا کرتا ہو ں کہ تمام لوگ جو مجھ پر ایمان لا ئے ایک ہو ں جس طرح میں تجھ میں ہوں اور میں دعا کرتا ہو ں کہ وہ بھی ہم میں متفق ہو جا ئیں۔ تا کہ دنیا ایمان لا ئے کہ تو نے ہی مجھے بھیجا ہے۔ 22 میں نے انہیں وہی جلال دیا ہے جسے تو نے مجھے دیا تھا۔ میں نے انہیں یہ جلا ل دیا تا کہ وہ ایک ہو سکیں جیسے تو اور میں ایک ہیں۔ 23 میں ان میں ہوں اور تو مجھ میں ہے تا کہ وہ تمام با لکل ایک ہو جا ئیں اور دنیاجان لے کہ تو نے مجھے بھیجا ہے۔اور تو نے ان سے ایسی محبت کی جس طرح مجھ سے۔

24 “اے باپ! میں چا ہتا ہو ں کہ جن لوگوں کو تو نے مجھے دیا ہے وہ میرے ساتھ ہر جگہ رہیں جہاں میں رہتا ہو ں تا کہ وہ میرے جلا ل کو دیکھیں جو تو نے مجھے دیا ہے کیوں کہ تو دنیاکے وجود کے پہلے سے مجھے عزیز رکھتا ہے۔ 25 اے اچھے باپ دنیا نے تجھے نہیں جانا لیکن میں تجھے جانتا ہو ں اور یہ لوگ جانتے ہیں کہ تو نے مجھے بھیجا ہے۔ 26 میں نے انہیں بتا یا ہے کہ تو کیا ہے اور لگا تار بتا تا رہوں گا کہ جو محبت تجھ کو مجھ سے ہے وہ انہیں ہو اور میں ان میں رہوں۔”

Jesus Prays to Be Glorified

17 After Jesus said this, he looked toward heaven(A) and prayed:

“Father, the hour has come.(B) Glorify your Son, that your Son may glorify you.(C) For you granted him authority over all people(D) that he might give eternal life(E) to all those you have given him.(F) Now this is eternal life: that they know you,(G) the only true God, and Jesus Christ, whom you have sent.(H) I have brought you glory(I) on earth by finishing the work you gave me to do.(J) And now, Father, glorify me(K) in your presence with the glory I had with you(L) before the world began.(M)

Jesus Prays for His Disciples

“I have revealed you[a](N) to those whom you gave me(O) out of the world. They were yours; you gave them to me and they have obeyed your word. Now they know that everything you have given me comes from you. For I gave them the words you gave me(P) and they accepted them. They knew with certainty that I came from you,(Q) and they believed that you sent me.(R) I pray for them.(S) I am not praying for the world, but for those you have given me,(T) for they are yours. 10 All I have is yours, and all you have is mine.(U) And glory has come to me through them. 11 I will remain in the world no longer, but they are still in the world,(V) and I am coming to you.(W) Holy Father, protect them by the power of[b] your name, the name you gave me, so that they may be one(X) as we are one.(Y) 12 While I was with them, I protected them and kept them safe by[c] that name you gave me. None has been lost(Z) except the one doomed to destruction(AA) so that Scripture would be fulfilled.(AB)

13 “I am coming to you now,(AC) but I say these things while I am still in the world, so that they may have the full measure of my joy(AD) within them. 14 I have given them your word and the world has hated them,(AE) for they are not of the world any more than I am of the world.(AF) 15 My prayer is not that you take them out of the world but that you protect them from the evil one.(AG) 16 They are not of the world, even as I am not of it.(AH) 17 Sanctify them by[d] the truth; your word is truth.(AI) 18 As you sent me into the world,(AJ) I have sent them into the world.(AK) 19 For them I sanctify myself, that they too may be truly sanctified.(AL)

Jesus Prays for All Believers

20 “My prayer is not for them alone. I pray also for those who will believe in me through their message, 21 that all of them may be one,(AM) Father, just as you are in me and I am in you.(AN) May they also be in us so that the world may believe that you have sent me.(AO) 22 I have given them the glory that you gave me,(AP) that they may be one as we are one(AQ) 23 I in them and you in me—so that they may be brought to complete unity. Then the world will know that you sent me(AR) and have loved them(AS) even as you have loved me.

24 “Father, I want those you have given me(AT) to be with me where I am,(AU) and to see my glory,(AV) the glory you have given me because you loved me before the creation of the world.(AW)

25 “Righteous Father, though the world does not know you,(AX) I know you, and they know that you have sent me.(AY) 26 I have made you[e] known to them,(AZ) and will continue to make you known in order that the love you have for me may be in them(BA) and that I myself may be in them.”

Footnotes

  1. John 17:6 Greek your name
  2. John 17:11 Or Father, keep them faithful to
  3. John 17:12 Or kept them faithful to
  4. John 17:17 Or them to live in accordance with
  5. John 17:26 Greek your name