Add parallel Print Page Options

مصلوب مسیح کے متعلق پیغام

بھائیو اور بہنو! جب میں تمہا رے پاس آیا تو میں نے خدا کی سچا ئی کو بیان کیا۔ لیکن میں اعلیٰ درجے کے کلام یا حکمت کے ساتھ نہیں آیا۔ جب میں تمہارے ساتھ تھا تو میں نے ارادہ کر لیا تھا کہ سوائے یسوع مسیح اور صلیب پر ہو ئی اس کی موت کے بارے میں کچھ نہ کہونگا۔ اور میں تمہارے پاس کمزوری اور خوف کے ساتھ بہت تھر تھراتے آیا۔ اور اپنی تقریر اور اپنے پیغام سے تم کو قا ئل کر نے کے لئے دانشمندانہ الفاظ استعمال نہیں کئے۔ بلکہ مقدس روح کی قدرت سے میری تعلیمات ثابت ہو ئی تھیں۔ میں نے ایسا ہی کیا تا کہ تمہارا ایمان انسان کی حکمت پر نہیں بلکہ خدا کی قدرت پر موقوف ہو۔

خدا کی حکمت

ہم حکمت کی بات جو سمجھدار لوگوں سے کر تے ہیں وہ نہ تو اس دنیا کے ہیں اور نہ ہی اس دنیا کے حاکم، اور حاکم لوگوں نے اپنا اختیار کھو چکے ہیں۔ ہم جو حکمت بیان کر تے ہیں وہ خدا کی پو شیدہ حکمت میں چھپا ئی گئی ہے جو خدا نے دنیا کی تخلیق سے پیشتر ہمارے جلال کے واسطے مقرر کیا تھا۔ اور جسے اس جہان کے سرداروں میں سے کسی نے نہ سمجھا اور اگر وہ سمجھتے تو جلال والے خدا وند کو مصلوب نہ کرتے۔ لیکن صحیفوں میں لکھا ہے:

“نہ آنکھوں نے دیکھی
    اور نہ کانوں نے سنی
کسی نے بھی یہ خیال نہ کیا
    کہ جو اس سے محبت رکھتے ہیں ان کے لئے خدا نے کیا تیار کیا ہے۔” [a]

10 لیکن خدا نے ہم پر روح کے ذریعے سے اس را ز کو ظا ہر کیا

کیوں کہ روح ہر چیز یہاں تک کہ خدا کے چھپے رازوں تک کو بھی ڈھونڈ نکالتی ہے۔ 11 کوئی شخص بھی دوسرے شخص کے خیا لات سے واقف نہیں ہے سوائے اس شخص کی روح کے جو خود اس کے اندر ہے اس طرح سوائے خدا کی روح کے کو ئی شخص بھی خدا کی باتیں نہیں جانتا۔ 12 لیکن ہم نے اس روح کو پا یا ہے اس کا تعلق اس دنیا سے ہے۔ ہم نے اس روح کو پا یا ہے روح جو خدا کی ہے۔ اس لئے کہ بہت سی چیزیں آزادانہ ہمیں خدا سے ملی ہیں۔ تا کہ ان باتوں کو جانیں۔

13 جب ہم اس کی تعلیم دیتے ہیں تو انسانی حکمت سے سیکھے ہو ئے الفاظ کو ہم استعمال نہیں کر تے۔ روح سے سیکھے ہو ئے الفاظ ہم ان کو سکھا تے ہیں۔ ہم وہ روحانی الفاظ استعمال کر تے ہیں جو روحانی چیزوں کو سمجھا تی ہیں۔ 14 جو آدمی روحانی نہ ہو وہ خدا کی روح سے آئی ہو ئی چیزیں حاصل نہیں کر تا کیوں کہ اس کے نزدیک یہ باتیں بے وقوفی کی ہیں اور وہ انہیں نہیں سمجھ سکتا کیوں کہ وہ صرف روحانی طور پر جانچی جا تی ہیں۔ 15 لیکن روحانی شخص سب باتوں کو پرکھ لیتا ہے مگر دوسرے اس کو نہیں جانچ سکتے۔ 16 جیسا کہ لکھا ہوا ہے:

“کون ہے جو خدا وند کے ذہن کو جانا؟
    خدا وند کو کون مشورہ دے سکتا ہے ؟”[b]

مگر ہمارے پاس مسیح کا ذہن ہے۔

Footnotes

  1. ۱ کرنتھِیُوں 2:9 یسعیاہ۶۴:۴
  2. ۱ کرنتھِیُوں 2:16 یسعیاہ۴۰:۱۳

And I, brethren, when I came to you, came not with excellency of speech or of wisdom, declaring unto you the testimony of God.

For I determined not to know any thing among you, save Jesus Christ, and him crucified.

And I was with you in weakness, and in fear, and in much trembling.

And my speech and my preaching was not with enticing words of man's wisdom, but in demonstration of the Spirit and of power:

That your faith should not stand in the wisdom of men, but in the power of God.

Howbeit we speak wisdom among them that are perfect: yet not the wisdom of this world, nor of the princes of this world, that come to nought:

But we speak the wisdom of God in a mystery, even the hidden wisdom, which God ordained before the world unto our glory:

Which none of the princes of this world knew: for had they known it, they would not have crucified the Lord of glory.

But as it is written, Eye hath not seen, nor ear heard, neither have entered into the heart of man, the things which God hath prepared for them that love him.

10 But God hath revealed them unto us by his Spirit: for the Spirit searcheth all things, yea, the deep things of God.

11 For what man knoweth the things of a man, save the spirit of man which is in him? even so the things of God knoweth no man, but the Spirit of God.

12 Now we have received, not the spirit of the world, but the spirit which is of God; that we might know the things that are freely given to us of God.

13 Which things also we speak, not in the words which man's wisdom teacheth, but which the Holy Ghost teacheth; comparing spiritual things with spiritual.

14 But the natural man receiveth not the things of the Spirit of God: for they are foolishness unto him: neither can he know them, because they are spiritually discerned.

15 But he that is spiritual judgeth all things, yet he himself is judged of no man.

16 For who hath known the mind of the Lord, that he may instruct him? but we have the mind of Christ.