Add parallel Print Page Options

پولس کی زندگی میں خدا کی خاص رحمت

12 اب تومجھے فخر کرنا ہی چاہئے اگر چہ اس سے مجھے کچھ حا صل نہیں لیکن میں تو خدا وند کی رویا اور مکاشفہ کے با رے میں کہتا ہوں اور فخر کرتا ہی رہوں گا۔ میں مسیح میں ایک شخص کو جانتا ہوں جس کو چود ہ برس پہلے تیسرے آسمان پر اٹھا لیا گیا میں یقین سے نہیں جانتا کہ اس کو جسم کے ساتھ اٹھا یا گیا تھا یا بغیر جسم کے اٹھایا گیا تھا یہ تو خدا ہی جانتا ہے۔ 3-4 اور میں جانتا ہوں کہ اس آدمی کو جسم کے ساتھ یا بغیر جسم کے ساتھ جنت [a] میں لے جایا گیا، لیکن میں نہیں جانتا صرف خدا ہی جانتا ہے کہ جسم کے ساتھ یا بغیر جسم کے ساتھ جنت میں لیجا یا گیا۔لیکن اس نے جن باتوں کو سنا وہ اسے بیان کر نے کے لا ئق نہیں۔اور جن باتوں کو اس نے سنا اسے کسی بھی انسان کو بولنے کی اجا زت نہیں۔ ایسے شخص پر میں فخر کرونگا لیکن اپنے آ پ پر نہیں۔میں اپنی کمزوریوں پر بڑا ئی کرونگا۔

اگر میں نے اپنے آپ کو بڑا ئی کر نا چا ہا تو پھر میں کسی طرح بے وقوف نہیں ہوں کیوں کہ میں سچ کہہ رہا ہوں۔لیکن اپنے بارے میں بڑا ئی نہیں کر رہا ہوں کیوں کہ میں نہیں چاہتا ہوں کہ لوگ میرے بارے میں مجھے بڑا سمجھیں بجائے اس کے کہ وہ مجھے دیکھیں یا مجھے کچھ کہتا ہوا سنیں۔

لیکن مجھے جو عجیب نشانیاں بتائی گئی ہیں ان سے مجھے زیادہ مغرور نہ ہو نا چاہئے اس طرح مجھے جسم میں ایک تکلیف دہ مسئلہ کا سامنا کر نا پڑا کہ شیطان کا فرشتہ مجھے مارنے کے لئے بھیجا گیا ہے تا کہ میں مغرور نہ بن جاؤں۔ میں نے تین مر تبہ خدا سے التجا کی کہ یہ مجھ سے دور ہو جائے۔ لیکن خدا وند نے مجھ سے کہا ، “میرا فضل تیرے لئے کا فی ہے کبھی تم کمزوری محسوس کرو گے تو میری قوّت تمہیں کا مل بنا دیگی۔”اسی لئے میں خوشی سے اپنی کمزوری کی بڑا ئی کر تا ہوں تا کہ مسیح کی قوّت مجھ میں رہے۔ 10 بس جب مجھ میں کمزوریاں محسوس ہو تی ہیں تو میں خوشی محسوس کر تا ہوں اس وقت میں خوش ہو تا ہوں جب لوگ میرے لئے بے عزتی کر تے ہیں ؟میں خوش ہو تا ہوں جب میں مشکلات کا سامنا کر تا ہوں۔ میں خوش ہو تا ہوں جب لوگ مجھے ستا تے ہیں اور میں خوش ہو تا ہوں جب مسائل میں گھر جا تا ہوں۔ یہ تمام چیزیں مسیح کے لئے ہیں اور میں ان چیزوں پر خوش ہوں سبب یہ ہے کہ جب میں کمزور محسوس کر تا ہوں تو تب ہی میں حقیقت میں طا قتور بنتا ہوں۔

کورنتھ کے مسیحیوں کے لئے پولُس کی محبت

11 میں ایک بے وقوف کی مانند تم سے بات کر رہا ہوں ایسا تم ہی نے مجھے بنایا ہے۔ تم ہی وہ لوگ ہو جنہیں چاہئے کہ میرے بارے میں اچھی باتیں کریں حالانکہ میں کچھ نہیں ہوں لیکن میں ان “عظیم رسول” سے کُچھ کم نہیں ہوں۔ 12 جب میں تمہارے ساتھ تھا تو میں نے صبر سے کچھ کام کئے جس سے ثا بت ہو تا ہے کہ میں رسول ہوں میں نے نشانیاں اور عجیب کام اور معجزے بتا ئے۔ 13 اس طرح تم نے ہر چیز حاصل کی ہو گی جو دُوسری کلیسا ؤں کو میسر تھی صرف ایک چیز مستثنیٰ تھی وہ یہ کہ میں نے تم پر کچھ بوجھ نہیں ڈا لا مجھے اس کے لئے معاف کر نا۔

14 اب تیسری دفعہ میں تم سے ملنے کے لئے تیار ہوں۔ تم پر بوجھ نہ بنوں گا۔ کو ئی بھی چیز جو تمہاری ہے وہ مجھے نہیں چاہئے۔ مجھے صرف تم لوگ چاہئے بچوں کو اپنے باپ کو دینے کے لئے کو ئی چیز بچا نا نہیں چاہئے۔بجائے اسکے والدین کو ہی بچا کر اپنے بچوں کو دینا چا ہئے۔ 15 اس لئے میں تمہیں جو بھی میرے پاس ہے دے کر خوش ہو نگا۔ اس سے بھی زیادہ میں اپنے آپ کو تمہارے حوالے کر دونگا۔ اگر میں تم سے بے انتہا محبت کروں تو تمہاری محبت بھی اس سے کم نہ ہوگی۔

16 یہ بات صاف ہے کہ میں تم پر بوجھ نہیں تھا پھر بھی کیا تم سمجھتے ہو کہ میں نے تمہارے ساتھ کو ئی فریب کیا تمہیں جھوٹ بول کر تمہاری ہمدردی حاصل کی ہے ؟ 17 میں نے جس کو تمہارے پاس بھیجا ہے کیا اسکے ذریعہ میں نے تمہیں کو ئی دھو کہ دیا ہے ؟نہیں!تم جانتے ہو کہ میں نے ایسا کُچھ نہیں کیا۔ 18 میں نے ططس کو تمہارے پاس جانے کے لئے کہا اور میں نے اپنے بھا ئی کو اسکے ساتھ روا نہ کیا ططس نے تمہیں دھوکہ نہیں دیا۔ کیا اس نے دھو کہ کیا ؟نہیں! تم جانتے ہو کہ ططس اور میں نے ایک طرح کے کام ایک ہی روح سے کئے۔ کیا ہم ایک ہی نقش قدم پر نہ چلے۔

19 کیا تم سمجھتے ہو کہ ہم تم سے اپنا دفاع کر رہے ہیں نہیں بلکہ جو کُچھ ہم نے کیا ہم مسیح کے شاگردوں کی طرح یہ چیزیں کہتے ہیں۔ تم ہمارے عزیز دوست ہو اس لئے ہر وہ چیز جو ہم کر تے ہیں۔صرف تمہیں مضبوط بنانے کے لئے کر تے ہیں۔ 20 جب میں وہاں آؤں مجھے ڈر ہے کہیں تمہیں ویسا نہ پا ؤں جیسا میں سمجھتا ہوں اور مجھے یہ بھی ڈر ہے کہ کہیں تم بھی مجھے ویسا ہی پا ؤ جیسا تم نہ چاہتے ہو۔ مجھے ڈر ہے کہ تمہارے گروہ میں جھگڑا ،حسد،غصّہ،خود غرض، برائیاں،جھوٹی افواہیں،غرور نہ ہو۔ 21 مجھے ڈر ہے کہ جب میں تمہارے پاس دوبارہ آؤں تو میرا خدا مجھے تم لوگوں کے سامنے عاجز نہ کر دے اور جنہوں نے پہلے ہی گناہ کئے ہیں اس کے لئے مجھے افسوس کر نا پڑے۔کیوں کہ ان لوگوں نے اپنے دلوں کو نہیں بدلا ہے اور اپنی گناہوں کی زندگی پر وہ نادم نہیں ہیں اور حرام کاری عیاشی اور بے شرمی کے کام جو کئے ہیں ان پر وہ نادم نہیں ہیں۔

Footnotes

  1. ۲ کرنتھیوں 12:3 جنت ایک جگہ جہاں نیک لوگ مرنے کے بعد جا ئیں گے -

Paul’s Vision and His Thorn

12 I must go on boasting.(A) Although there is nothing to be gained, I will go on to visions and revelations(B) from the Lord. I know a man in Christ(C) who fourteen years ago was caught up(D) to the third heaven.(E) Whether it was in the body or out of the body I do not know—God knows.(F) And I know that this man—whether in the body or apart from the body I do not know, but God knows— was caught up(G) to paradise(H) and heard inexpressible things, things that no one is permitted to tell. I will boast about a man like that, but I will not boast about myself, except about my weaknesses.(I) Even if I should choose to boast,(J) I would not be a fool,(K) because I would be speaking the truth. But I refrain, so no one will think more of me than is warranted by what I do or say, or because of these surpassingly great revelations.(L) Therefore, in order to keep me from becoming conceited, I was given a thorn in my flesh,(M) a messenger of Satan,(N) to torment me. Three times I pleaded with the Lord to take it away from me.(O) But he said to me, “My grace(P) is sufficient for you, for my power(Q) is made perfect in weakness.(R)(S) Therefore I will boast all the more gladly about my weaknesses, so that Christ’s power may rest on me. 10 That is why, for Christ’s sake, I delight(T) in weaknesses, in insults, in hardships,(U) in persecutions,(V) in difficulties. For when I am weak, then I am strong.(W)

Paul’s Concern for the Corinthians

11 I have made a fool of myself,(X) but you drove me to it. I ought to have been commended by you, for I am not in the least inferior to the “super-apostles,”[a](Y) even though I am nothing.(Z) 12 I persevered in demonstrating among you the marks of a true apostle, including signs, wonders and miracles.(AA) 13 How were you inferior to the other churches, except that I was never a burden to you?(AB) Forgive me this wrong!(AC)

14 Now I am ready to visit you for the third time,(AD) and I will not be a burden to you, because what I want is not your possessions but you. After all, children should not have to save up for their parents,(AE) but parents for their children.(AF) 15 So I will very gladly spend for you everything I have and expend myself as well.(AG) If I love you more,(AH) will you love me less? 16 Be that as it may, I have not been a burden to you.(AI) Yet, crafty fellow that I am, I caught you by trickery! 17 Did I exploit you through any of the men I sent to you? 18 I urged(AJ) Titus(AK) to go to you and I sent our brother(AL) with him. Titus did not exploit you, did he? Did we not walk in the same footsteps by the same Spirit?

19 Have you been thinking all along that we have been defending ourselves to you? We have been speaking in the sight of God(AM) as those in Christ; and everything we do, dear friends,(AN) is for your strengthening.(AO) 20 For I am afraid that when I come(AP) I may not find you as I want you to be, and you may not find me as you want me to be.(AQ) I fear that there may be discord,(AR) jealousy, fits of rage, selfish ambition,(AS) slander,(AT) gossip,(AU) arrogance(AV) and disorder.(AW) 21 I am afraid that when I come again my God will humble me before you, and I will be grieved(AX) over many who have sinned earlier(AY) and have not repented of the impurity, sexual sin and debauchery(AZ) in which they have indulged.

Footnotes

  1. 2 Corinthians 12:11 Or the most eminent apostles