Add parallel Print Page Options

بزرگ کی جانب سے،

میرے عزیز دوست گِیُس کو جس سے مجھے سچی محبت ہے سلام:

میرے عزیز دوست! میں جانتا ہوں کہ تمہا ری جان عافیت سے ہے اور اس لئے میں دعا کرتا ہوں کہ تو ہر جگہ عافیت سے رہے اور دعا کرتا ہوں کہ صحت اچھی رہے۔ چند عیسائی بھا ئی آئے اور مجھ سے تمہاری زندگی کی سچا ئی کے متعلق کہا ہے کہ تم سچائی کے راستے پر جا رہے ہو یہ سن کر مجھے بہت خوشی ہو ئی۔ کو ئی چیز اتنی بڑی خوشی مجھے نہیں دیتی جتنی یہ سن کر ہوتی ہے کہ میرے بچے سچائی کے راستے پر چل رہے ہیں۔

میرے عزیز دوست!یہ بہت اچھی بات ہے کہ تم نے عیسائی بھا ئیوں کے لئے مدد کرنا شروع کی ہے اور تم ان کی بھی مدد کرتے ہو جنہیں تم نہیں جانتے۔ یہ بھا ئی تمہا رے محبت کے تعلق سے کلیسا میں کہتے ہیں برائےِ کرم تم یہ عمل جاری رکھو اور ان کی مدد اِس طریقے سے کرو جو خدا کو خوش کرے۔ یہ بھا ئی مسیح کی خدمت کے لئے نکلے ہیں اور یہ لوگ غیر ایمان وا لوں سے کوئی مدد نہیں چاہتے۔ اِس لئے ہمیں ایسے لوگوں کی مدد کر نی چاہئے جب ہم ان کی مدد کریں گے تو گویا ہم ان کے سچائی کے کاموں میں شامل ہوں گے وہ جو سچائی کے لئے کام کرتے ہیں۔

میں نے اس کلیسا کو ایک خط لکھا ہے لیکن دیوُ ترفیس ہماری بات نہیں سنتا جو ہم کہنا چاہتے ہیں وہ ایک بڑا سردار بننا چاہتا ہے۔ 10 بس جب میں آؤں گا تو اُس کے کاموں کو جو وہ کر رہا ہے اِس کے تعلق سے بات کروں گا وہ فضول کہتا ہے اور ہما رے بارے میں برائیاں کرتا ہے بلکہ وہ ان بھا ئیوں کی مدد کر نے سے انکار کرتا ہے جو مسیح کی خدمت کے لئے کام کرنے نکلے ہیں دیوتر فیس ان لوگوں کو روکتا ہے جو اِن بھا ئیوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں اور انہیں کلیسا سے نکال دینا چاہتا ہے۔

11 میرے عزیزدوست! بُرائی کو نہ اپنا نا بلکہ نیکی کو اختیار کرنا کیوں کہ جو نیکی کرتا ہے وہ خدا کے پاس ہے اور جو بُرا ئی کرتا ہے۔وہ خدا کو نہیں جانتا۔

12 تمام لوگ دیمیتریوس کے متعلق اچھا ہی کہتے ہیں اور سچائی بھی اس کا اقرار کرتی ہے جو وہ کہتے ہیں اور ہم بھی اس کے تعلق سے اچھّا ہی کہتے ہیں اور ہمارا کہنا سچ ہے۔

13 میں تم سے کئی چیزوں کے بارے میں لکھنا چاہتا ہوں لیکن میں اس کے لئے قلم اور روشنا ئی استعمال نہیں کرنا چاہتا۔ 14 مجھے امید ہے کہ بہت جلد تم سے ملوں گا تا کہ ہم ایک ساتھ مل کر بات کریں۔ 15 تم پر سلامتی ہو۔ میرے ساتھ دوست لوگ ہیں وہ بھی تمہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ وہاں ہر ایک شخص کو ہماری طرف سے سلام کہنا۔

The elder,(A)

To my dear friend Gaius, whom I love in the truth.

Dear friend, I pray that you may enjoy good health and that all may go well with you, even as your soul is getting along well. It gave me great joy when some believers(B) came and testified about your faithfulness to the truth, telling how you continue to walk in it.(C) I have no greater joy than to hear that my children(D) are walking in the truth.(E)

Dear friend, you are faithful in what you are doing for the brothers and sisters,[a](F) even though they are strangers to you.(G) They have told the church about your love. Please send them on their way(H) in a manner that honors(I) God. It was for the sake of the Name(J) that they went out, receiving no help from the pagans.(K) We ought therefore to show hospitality to such people so that we may work together for the truth.

I wrote to the church, but Diotrephes, who loves to be first, will not welcome us. 10 So when I come,(L) I will call attention to what he is doing, spreading malicious nonsense about us. Not satisfied with that, he even refuses to welcome other believers.(M) He also stops those who want to do so and puts them out of the church.(N)

11 Dear friend, do not imitate what is evil but what is good.(O) Anyone who does what is good is from God.(P) Anyone who does what is evil has not seen God.(Q) 12 Demetrius is well spoken of by everyone(R)—and even by the truth itself. We also speak well of him, and you know that our testimony is true.(S)

13 I have much to write you, but I do not want to do so with pen and ink. 14 I hope to see you soon, and we will talk face to face.(T)

15 Peace to you.(U) The friends here send their greetings. Greet the friends there by name.(V)

Footnotes

  1. 3 John 1:5 The Greek word for brothers and sisters (adelphoi) refers here to believers, both men and women, as part of God’s family.